1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ بَابُ مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَسْمَعَ القُرْآنَ مِنْ غَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5089. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ الْأَعْمَشِ قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَأْ عَلَيَّ الْقُرْآنَ قُلْتُ آقْرَأُ عَلَيْكَ وَعَلَيْكَ أُنْزِلَ قَالَ إِنِّي أُحِبُّ أَنْ أَسْمَعَهُ مِنْ غَيْرِي....

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان

(باب:اس شخص کے بارے میں جس نے قرآن دوسرے سے سننا پس...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5089.

سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: مجھ سے نبی ﷺ نے فرمایا: ”مجھے قرآن مجید پڑھ کر سناؤ۔“ میں نے عرض کی: میں آپ کے حضور قرآن پڑھوں، حالانکہ آپ پر قرآن نازل کیا گیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”بے شک میں دوسرے سے قرآن سننا پسند کرتا ہوں۔“

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِ المُقْرِئِ لِلْقَارِئِ حَسْبُكَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5090. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَأْ عَلَيَّ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ آقْرَأُ عَلَيْكَ وَعَلَيْكَ أُنْزِلَ قَالَ نَعَمْ فَقَرَأْتُ سُورَةَ النِّسَاءِ حَتَّى أَتَيْتُ إِلَى هَذِهِ الْآيَةِ فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَؤُلَاءِ شَهِيدًا قَالَ حَسْبُكَ الْآنَ فَالْتَفَتُّ إِلَيْهِ فَإِذَا عَيْنَاهُ تَذْرِفَانِ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان

(باب: قرآن سننے والے کا پڑھنے والے سے کہنا کہ بس کر...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5090.

سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ مجھے نبی ﷺ نے فرمایا: ”اے عبداللہ ! مجھے قرآن سناؤ۔“ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! کیا میں آپ کو قرآن سناؤں، حالانکہ آپ پر تو قرآن نازل کیا گیا ہے؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ”ہاں (تم مجھے قرآن سناؤ)“، میں نے سورہ نساء پڑھنا شروع کی حتیٰ کہ میں اس آیت ہر پہنچا: ”پھر اس وقت کیا کیفیت ہو گی جب ہم ہر امت سے ایک گواہ لائیں گے۔ اور آپ کو (اے رسول!) ان لوگوں پر گواہ لائیں گے۔“ اس وقت آپ ﷺ نے فرمایا: ”بس کرو، اب یہ کافی ہے۔“ میں نے اپ کی طرف غور سے دیکھا تو آپ کی آنکھیں آنسو بہا...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ بَابُ البُكَاءِ عِنْدَ قِرَاءَةِ القُرْآنِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5095. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ أَخْبَرَنَا يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ يَحْيَى بَعْضُ الْحَدِيثِ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ عَنْ يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ الْأَعْمَشُ وَبَعْضُ الْحَدِيثِ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ وَعَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي الضُّحَى عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَأْ عَلَيَّ قَالَ قُلْتُ أَقْرَأُ عَلَيْكَ وَعَلَيْكَ أُنْزِلَ ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان

(باب: قرآن کی تلاوت کرتے وقت(خوف الہی سے) رونا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5095.

سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ”میرے سامنے قرآن کی تلاوت کرو۔“ میں نے عرض کی: کیا میں آپ کو قرآن سناؤں، حالانکہ آپ پر تو قرآن نازل کیا گیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”بے شک میں چاہتا ہوں کہ کسی اور سے قرآن سنوں۔“ انہوں نے کہا: پھر میں نے سورہ نساء کی تلاوت شروع کی۔ جب میں درج ذیل آیت ہر پہنچا: ”پھر اس وقت کیا حال ہو گا جب ہم یر امت سے ایک گواہ لائیں گے اور آپ کو ان لوگوں پر گواہ لائیں گے۔“ آپ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ”رک جاؤ۔“ اس وقت میں نے دیکھا کہ آپ کی آنکھوں سے آنسو بہہ ر...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ بَابُ البُكَاءِ عِنْدَ قِرَاءَةِ القُرْآنِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5096. حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ السَّلْمَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَأْ عَلَيَّ قُلْتُ أَقْرَأُ عَلَيْكَ وَعَلَيْكَ أُنْزِلَ قَالَ إِنِّي أُحِبُّ أَنْ أَسْمَعَهُ مِنْ غَيْرِي...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان

(باب: قرآن کی تلاوت کرتے وقت(خوف الہی سے) رونا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5096.

سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ ہی سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ”مجھے قرآن مجید پڑھ کر سناؤ۔“ میں نے عرض کی: کیا میں آپ کےسامنے قرآن پڑھوں، حالانکہ آپ پر تو قرآن نازل کیا گیاہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”بے شک میں کسی دوسرے سے سننا پسند کرتا ہوں۔“

5 صحيح مسلم: کِتَابُ فَضَائِلِ القُرآنِ وَمَا يُتَعَلَّقُ بِهِ بَابُ فَضْلِ اسْتِمَاعِ الْقُرْآنِ، وَطَلَبِ الْقِ...

صحیح

1901. و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ جَمِيعًا عَنْ حَفْصٍ قَالَ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَأْ عَلَيَّ الْقُرْآنَ قَالَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقْرَأُ عَلَيْكَ وَعَلَيْكَ أُنْزِلَ قَالَ إِنِّي أَشْتَهِي أَنْ أَسْمَعَهُ مِنْ غَيْرِي فَقَرَأْتُ النِّسَاءَ حَتَّى إِذَا بَلَغْتُ فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَؤُلَاءِ شَهِيدًا رَفَعْتُ رَأْسِي أَوْ غَمَزَنِي رَجُلٌ إِلَى جَنْبِي فَرَفَعْتُ رَأْسِي...

صحیح مسلم:

کتاب: قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور

(باب: قرآن مجید بغور سننے ‘سننے کے لیے حافظ قرآن سے...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1901.

حفص بن غیاث نے اعمش سے روایت کی، انھوں نے ابراہیم سے، انھوں عَبِیدہ (سلمانی) سےاور انھوں نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ’’میرے سامنے قرآن مجید کی قراءت کرو۔‘‘ انھوں نے کہا: میں نے عرض کی: اے اللہ کے رسول ﷺ! کیا میں آپﷺ کو سناؤں، جبکہ آپﷺ پر ہی تو (قرآن مجید) نازل ہوا ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’میری خواہش ہے کہ میں اسےکسی دوسرے سے سنوں۔‘‘ تو میں نے سورہ نساء کی قراءت شروع کی، جب میں اس آیت پر پہنچا: ﴿ فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِن كُلِ...

6 صحيح مسلم: کِتَابُ فَضَائِلِ القُرآنِ وَمَا يُتَعَلَّقُ بِهِ بَابُ فَضْلِ اسْتِمَاعِ الْقُرْآنِ، وَطَلَبِ الْقِ...

صحیح

1901. و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ جَمِيعًا عَنْ حَفْصٍ قَالَ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَأْ عَلَيَّ الْقُرْآنَ قَالَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقْرَأُ عَلَيْكَ وَعَلَيْكَ أُنْزِلَ قَالَ إِنِّي أَشْتَهِي أَنْ أَسْمَعَهُ مِنْ غَيْرِي فَقَرَأْتُ النِّسَاءَ حَتَّى إِذَا بَلَغْتُ فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَؤُلَاءِ شَهِيدًا رَفَعْتُ رَأْسِي أَوْ غَمَزَنِي رَجُلٌ إِلَى جَنْبِي فَرَفَعْتُ رَأْسِي...

صحیح مسلم:

کتاب: قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور

(باب: قرآن مجید بغور سننے ‘سننے کے لیے حافظ قرآن سے...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1901.

حفص بن غیاث نے اعمش سے روایت کی، انھوں نے ابراہیم سے، انھوں عَبِیدہ (سلمانی) سےاور انھوں نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ’’میرے سامنے قرآن مجید کی قراءت کرو۔‘‘ انھوں نے کہا: میں نے عرض کی: اے اللہ کے رسول ﷺ! کیا میں آپﷺ کو سناؤں، جبکہ آپﷺ پر ہی تو (قرآن مجید) نازل ہوا ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’میری خواہش ہے کہ میں اسےکسی دوسرے سے سنوں۔‘‘ تو میں نے سورہ نساء کی قراءت شروع کی، جب میں اس آیت پر پہنچا: ﴿ فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِن كُلِ...

7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْعِلْمِ بَابٌ فِي الْقَصَصِ

صحیح

3684. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَأْ عَلَيَّ سُورَةَ النِّسَاءِ قَالَ قُلْتُ أَقْرَأُ عَلَيْكَ وَعَلَيْكَ أُنْزِلَ قَالَ إِنِّي أُحِبُّ أَنْ أَسْمَعَهُ مِنْ غَيْرِي قَالَ فَقَرَأْتُ عَلَيْهِ حَتَّى إِذَا انْتَهَيْتُ إِلَى قَوْلِهِ فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ الْآيَةَ فَرَفَعْتُ رَأْسِي فَإِذَا عَيْنَاهُ تَهْمِلَانِ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: علم اور اہل علم کی فضیلت

(باب: وعظ کہنے کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3684.

سیدنا عبداللہ (عبداللہ بن مسعود) ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے فرمایا: ”مجھ پر سورۃ نساء کی قرآت کرو۔“ میں نے عرض کیا: میں آپ پر پڑھوں حالانکہ (قرآن) آپ پر نازل ہوا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں دوسرے سے سننا چاہتا ہوں۔ چنانچہ میں نے قراءت کی حتیٰ کہ جب میں آیت کریمہ (فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ) پر پہنچا تو میں نے اپنا سر اٹھایا تو دیکھا کہ آپ ﷺ کی آنکھیں آنسوؤں سے بہہ رہی تھیں۔

...

8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ النِّسَاءِ

صحیح الاسناد

3318. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَقْرَأَ عَلَيْهِ وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ فَقَرَأْتُ عَلَيْهِ مِنْ سُورَةِ النِّسَاءِ حَتَّى إِذَا بَلَغْتُ فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَؤُلَاءِ شَهِيدًا غَمَزَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ فَنَظَرْتُ إِلَيْهِ وَعَيْنَاهُ تَدْمَعَانِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَكَذَا رَوَى أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ و...

جامع ترمذی: كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ نساء کی تفسیر)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3318.

عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں: نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم منبر پر تشریف فرما تھے آپﷺ نے مجھے حکم دیا کہ میں آپ کو قرآن پڑھ کر سناؤں چنانچہ میں نے آپﷺ کے سامنے سورہ نساء میں سے تلاوت کی جب میں آیت ﴿فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَؤُلاَءِ شَهِيدً﴾۱؎ پر پہنچا تو رسول اللہ نے مجھے ہاتھ سے اشارہ کیا (کہ بس کرو آگے نہ پڑھو) میں نے نظر اٹھا کر دیکھا تو آپﷺ کی دونوں آنکھیں آنسو بہا رہی تھیں۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ابوالأحوص نے اعمش سے، اعمش نے ابراہیم سے اور ابراہیم نے عل...

9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ النِّسَاءِ

صحیح

3319. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَأْ عَلَيَّ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقْرَأُ عَلَيْكَ وَعَلَيْكَ أُنْزِلَ قَالَ إِنِّي أُحِبُّ أَنْ أَسْمَعَهُ مِنْ غَيْرِي فَقَرَأْتُ سُورَةَ النِّسَاءِ حَتَّى إِذَا بَلَغْتُ وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَؤُلَاءِ شَهِيدًا قَالَ فَرَأَيْتُ عَيْنَيْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَهْمِلَانِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ أَبِي الْأَحْوَصِ....

جامع ترمذی: كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ نساء کی تفسیر)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3319.

عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ مجھ سے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مجھے قرآن پڑھ کر سناؤ‘‘۔ میں نے کہا: اللہ کے رسولﷺ! میں آپﷺ کے سامنے قرآن پڑھوں قرآن تو آپﷺ ہی پر نازل ہوا ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’اپنے سے ہٹ کر دوسرے سے سننا چاہتا ہوں‘‘ تو میں نے سورہ نساء پڑھی۔ جب میں آیت: ﴿وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَؤُلاءِ شَهِيدًا﴾ پر پہنچا تو میں نے دیکھا کہ آپﷺ کی دونوں آنکھیں آنسو بہا رہی تھیں ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث ابوالا ٔحوص کی روایت سے صحیح تر ہے۔<...

10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الزُّهْدِ بَابُ الحُزنِ وَالبُکَاءِ

صحیح

4320. حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَأْ عَلَيَّ فَقَرَأْتُ عَلَيْهِ بِسُورَةِ النِّسَاءِ حَتَّى إِذَا بَلَغْتُ فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَؤُلَاءِ شَهِيدًا فَنَظَرْتُ إِلَيْهِ فَإِذَا عَيْنَاهُ تَدْمَعَانِ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل

(باب: غم اور رونا)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

4320.

حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ’’مجھے قرآن پڑھ کر سناؤ‘‘۔ میں نے سورہ نساء کی تلاوت کی جب میں اس آیت پر پہنچا ﴿فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِن كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ وَجِئْنَا بِكَ عَلَىٰ هَـٰؤُلَاءِ شَهِيدًا﴾ ’’اس وقت کیا حال ہو گا جب ہم ہر اُمت میں سے ایک گواہ حاضر کریں گے اور آپﷺ کو اس اُمت پر گواہ بنا کر لے آئیں گے-‘‘ (حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں) میں نے رسول اللہ ﷺ کی طرف دیکھا تو آپﷺ کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔

...