2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ التَّبَتُّلِ وَالخِصَاءِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5115. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ قَيْسٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ كُنَّا نَغْزُو مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَيْسَ لَنَا شَيْءٌ فَقُلْنَا أَلَا نَسْتَخْصِي فَنَهَانَا عَنْ ذَلِكَ ثُمَّ رَخَّصَ لَنَا أَنْ نَنْكِحَ الْمَرْأَةَ بِالثَّوْبِ ثُمَّ قَرَأَ عَلَيْنَا يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُحَرِّمُوا طَيِّبَاتِ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَكُمْ وَلَا تَعْتَدُوا إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَ ...

صحیح بخاری:

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان

(

باب: مجرد رہنا اور اپنے کو نامرد بنا دینا منع ہ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5115.

سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ جہاد کرتے تھے اور ہمارے پاس کچھ نہ ہوتا تھا۔ ہم نے عرض کی: اللہ کے رسول! کیا ہم خصی نہ ہو جائیں؟ آپ نے ہمیں اس سے منع فرما دیا۔ پھر آپ نے ہمیں اس امر کی اجازت دی کہ ہم کسی عورت سے ایک کپڑے کے عوض (محدود مدت کے لیے) نکاح کر لیں، پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی: ”ایمان والو! اللہ تعالٰی نے جو پاک چیزیں تمہارے لیے حلال کی ہیں، انہیں حرام قرار نہ دو۔“

...

3 صحيح مسلم: كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ نِكَاحِ الْمُتْعَةِ، وَبَيَانِ أَنَّهُ أُبِي...

صحیح

3472. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ الْهَمْدَانِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، وَوَكِيعٌ، وَابْنُ بِشْرٍ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ قَيْسٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللهِ، يَقُولُ: " كُنَّا نَغْزُو مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لَيْسَ لَنَا نِسَاءٌ، فَقُلْنَا: أَلَا نَسْتَخْصِي؟ فَنَهَانَا عَنْ ذَلِكَ، ثُمَّ رَخَّصَ لَنَا أَنْ نَنْكِحَ الْمَرْأَةَ بِالثَّوْبِ إِلَى أَجَلٍ "، ثُمَّ قَرَأَ عَبْدُ اللهِ: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُحَرِّمُوا طَيِّبَاتِ مَا أَحَلَّ اللهُ لَكُمْ وَلَا تَعْتَدُوا إِنَّ اللهَ لَا يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَ...

صحیح مسلم:

کتاب: نکاح کے احکام و مسائل

(باب: نکاح متعہ کا حکم اور اس بات کی وضاحت کہ وہ جا...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3472.

محمد بن عبداللہ بن نمیر ہمدانی نے کہا: میرے والد نے اور وکیع اور ابن بشیر نے ہمیں اسماعیل سے حدیث بیان کی، انہوں نے قیس سے روایت کی، کہا: میں نے عبداللہ (بن مسعود) رضی اللہ تعالیٰ عنہما کو کہتے ہوئے سنا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں جہاد کرتے تھے اور ہمارے پاس عورتیں نہیں ہوتی تھیں، تو ہم نے (آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے) دریافت کیا: کیا ہم خصی نہ ہو جائیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس سے منع فرما دیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں رخصت دی کہ ہم کسی عورت سے ایک کپڑے (یا ضرورت کی کسی اور چیز) کے عوض مقررہ وقت تک نکاح کر لیں، پھر حضرت عبداللہ ...