1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ بَابُ فَضْلِ عَائِشَةَ ؓ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3801. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ أَنَّ عَائِشَةَ اشْتَكَتْ فَجَاءَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَقَالَ يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ تَقْدَمِينَ عَلَى فَرَطِ صِدْقٍ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَى أَبِي بَكْرٍ...

صحیح بخاری:

کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت

(

باب: حضرت عائشہ ؓ کی فضیلت کابیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3801.

حضرت قاسم بن محمد سے روایت ہے، کہ حضرت عائشہ  ؓ  بیمار ہوئیں تو حضرت ابن عباس  ؓ  ان کی تیماداری کے لیے حاضر ہوئے اور فرمایا: اے اُم المومنین!آپ تو آپنے سچے پیش روؤں کے پاس جائیں گی، یعنی رسول اللہ ﷺ اورحضرت ابو بکر  ؓ کے پاس۔