1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ: {تُرْجِئُ مَنْ تَشَاءُ مِنْهُنَّ و...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4824. حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ عَنْ مُعَاذَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَسْتَأْذِنُ فِي يَوْمِ الْمَرْأَةِ مِنَّا بَعْدَ أَنْ أُنْزِلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ تُرْجِئُ مَنْ تَشَاءُ مِنْهُنَّ وَتُؤْوِي إِلَيْكَ مَنْ تَشَاءُ وَمَنْ ابْتَغَيْتَ مِمَّنْ عَزَلْتَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكَ فَقُلْتُ لَهَا مَا كُنْتِ تَقُولِينَ قَالَتْ كُنْتُ أَقُولُ لَهُ إِنْ كَانَ ذَاكَ إِلَيَّ فَإِنِّي لَا أُرِيدُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنْ أُوثِرَ عَلَيْكَ أَحَدًا تَابَعَهُ عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ سَمِعَ عَاصِمًا...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت کی تفسیر ”اے نبی! ان (ازواج مطہر...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4824.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی: ’’ان (بیویوں) میں سے آپ جسے چاہیں دور کر دیں اور جسے چاہیں اپنے پاس رکھ لیں۔ اور اگر آپ ان میں سے بھی کسی کو اپنے پاس بلا لیں جنہیں آپ نے الگ کر دیا تو بھی آپ پر کوئی گناہ نہیں۔‘‘ اس آیت کے نازل کے بعد بھی رسول ﷺ اگر ہم میں سے کسی کی باری میں کسی دوسری بیوی کے پاس جانا چاہتے تو جس کی باری ہوتی اس سے اجازت لیتے تھے۔ (راویہ حدیث حضرت معاذہ کہتی ہیں کہ) میں نے حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے پوچھا: ایسی صورت میں آپ رسول اللہ ﷺ کو کیا کہتی تھیں؟ حضرت عائشہ‬ ؓ ...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ هَلْ لِلْمَرْأَةِ أَنْ تَهَبَ نَفْسَهَا لِأَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5153. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كَانَتْ خَوْلَةُ بِنْتُ حَكِيمٍ مِنْ اللَّائِي وَهَبْنَ أَنْفُسَهُنَّ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ عَائِشَةُ أَمَا تَسْتَحِي الْمَرْأَةُ أَنْ تَهَبَ نَفْسَهَا لِلرَّجُلِ فَلَمَّا نَزَلَتْ تُرْجِئُ مَنْ تَشَاءُ مِنْهُنَّ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَرَى رَبَّكَ إِلَّا يُسَارِعُ فِي هَوَاكَ رَوَاهُ أَبُو سَعِيدٍ الْمُؤَدِّبُ وَمُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ وَعَبْدَةُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ يَزِيدُ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ...

صحیح بخاری:

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان

(

باب: کیا کوئی عورت کسی سے نکاح کے لیے اپنے آپ ک...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5153.

سیدنا ہشام بن عروہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ سیدہ خولہ بنت حکیم‬ ؓ ا‬ن عورتوں میں سے ہیں جنہوں نے اپنے آپ کی نبی ﷺ کے لیے ہبہ کیا تھا۔ اس پر سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے کہا کہ عورت کو شرم نہیں آتی وہ اپنے آپ کو کسی مرد کے لیے ہبہ کرتی ہے؟ پھر جب آیت نازل ہوئی: ”(اے پیغمبر) تو اپنی جس بیوی کو چاہے پیچھے ڈال دے۔“ میں نے کہا: اللہ کے رسول! مجھے اب پتہ چلا ہے کہ آپ کا رب آپ کی خواہش پوری کرنے میں کس قدر جلدی کرتا ہے۔ اس حدیث کو ابو سعید مؤدب محمد بن بشر اور عبدہ نے ہشام سے انہوں نے اپنے والد عروہ سے، انہوں نے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے بیان کیا وہ ایک د...

3 صحيح مسلم: كِتَابُ الرِّضَاعِ بَابُ جَوَازِ هِبَتِهَا نَوْبَتَهَا لِضُرَّتِهَا

صحیح

3700. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: " كُنْتُ أَغَارُ عَلَى اللَّاتِي وَهَبْنَ أَنْفُسَهُنَّ لِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَقُولُ: وَتَهَبُ الْمَرْأَةُ نَفْسَهَا، فَلَمَّا أَنْزَلَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: {تُرْجِي مَنْ تَشَاءُ مِنْهُنَّ وَتُؤْوِي إِلَيْكَ مَنْ تَشَاءُ وَمَنِ ابْتَغَيْتَ مِمَّنْ عَزَلْتَ} [الأحزاب: 51] " قَالَتْ: قُلْتُ: «وَاللهِ، مَا أَرَى رَبَّكَ إِلَّا يُسَارِعُ لَكَ فِي هَوَاكَ»...

صحیح مسلم:

کتاب: رضاعت کے احکام ومسائل

(باب: اپنی باری اپنی سوکن کو ہبہ کرنا جائز ہے)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3700.

ابواسامہ نے ہمیں ہشام سے حدیث بیان کی، انہوں نے اپنے والد (عروہ) سے، انہوں نے حضرت عائشہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا س‬ے روایت کی، انہوں نے کہا: میں ان عورتوں پر غیرت کرتی تھی جو اپنے آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے بطور ہبہ پیش کرتی تھیں، میں کہتی: کیا کوئی عورت بھی خود کو ہبہ کر سکتی ہے؟ جب اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا: (آپ ان عورتوں میں سے جسے چاہیں پیچھے کر دیں اور جسے چاہیں اپنے پاس جگہ دیں اور جسے آپ نے الگ کر دیا تھا ان میں سے بھی جسے آپ کا دل چاہے لائیں۔) کہا: تو میں نے کہا: اللہ کی قسم! میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رب کو نہیں دیکھتی مگر وہ آپ صلی ...

4 صحيح مسلم: كِتَابُ الرِّضَاعِ بَابُ جَوَازِ هِبَتِهَا نَوْبَتَهَا لِضُرَّتِهَا

صحیح

3700. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: " كُنْتُ أَغَارُ عَلَى اللَّاتِي وَهَبْنَ أَنْفُسَهُنَّ لِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَقُولُ: وَتَهَبُ الْمَرْأَةُ نَفْسَهَا، فَلَمَّا أَنْزَلَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: {تُرْجِي مَنْ تَشَاءُ مِنْهُنَّ وَتُؤْوِي إِلَيْكَ مَنْ تَشَاءُ وَمَنِ ابْتَغَيْتَ مِمَّنْ عَزَلْتَ} [الأحزاب: 51] " قَالَتْ: قُلْتُ: «وَاللهِ، مَا أَرَى رَبَّكَ إِلَّا يُسَارِعُ لَكَ فِي هَوَاكَ»...

صحیح مسلم:

کتاب: رضاعت کے احکام ومسائل

(باب: اپنی باری اپنی سوکن کو ہبہ کرنا جائز ہے)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3700.

ابواسامہ نے ہمیں ہشام سے حدیث بیان کی، انہوں نے اپنے والد (عروہ) سے، انہوں نے حضرت عائشہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا س‬ے روایت کی، انہوں نے کہا: میں ان عورتوں پر غیرت کرتی تھی جو اپنے آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے بطور ہبہ پیش کرتی تھیں، میں کہتی: کیا کوئی عورت بھی خود کو ہبہ کر سکتی ہے؟ جب اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا: (آپ ان عورتوں میں سے جسے چاہیں پیچھے کر دیں اور جسے چاہیں اپنے پاس جگہ دیں اور جسے آپ نے الگ کر دیا تھا ان میں سے بھی جسے آپ کا دل چاہے لائیں۔) کہا: تو میں نے کہا: اللہ کی قسم! میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رب کو نہیں دیکھتی مگر وہ آپ صلی ...

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابُ بَيَانِ أَنَّ تَخْيِيرَ امْرَأَتِهِ لَا يَكُ...

صحیح

3752. حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ مُعَاذَةَ الْعَدَوِيَّةِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: " كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَأْذِنُنَا، إِذَا كَانَ فِي يَوْمٍ لِلْمَرْأَةِ مِنَّا، بَعْدَ مَا نَزَلَتْ: {تُرْجِي مَنْ تَشَاءُ مِنْهُنَّ وَتُؤْوِي إِلَيْكَ مَنْ تَشَاءُ} [الأحزاب: 51] " فَقَالَتْ لَهَا مُعَاذَةُ: فَمَا كُنْتِ تَقُولِينَ لِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اسْتَأْذَنَكِ؟ قَالَتْ: «كُنْتُ أَقُولُ إِنْ كَانَ ذَاكَ إِلَيَّ لَمْ أُوثِرْ أَحَدًا عَلَى نَفْسِي...

صحیح مسلم:

کتاب: طلاق کے احکام ومسائل

(باب: طلاق دینے کی نیت کیے بغیر محض بیوی کو اختیار ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3752.

عباد بن عباد نے ہمیں عاصم سے حدیث بیان کی، انہوں نے معاذ عدویہ سے، انہوں نے حضرت عائشہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا س‬ے روایت کی، انہوں نے کہا: جب ہم میں سے کسی بیوی کی باری کا دن ہوتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (کسی اور بیوی کے ہاں جانے کے لیے) ہم سے اجازت لیتے تھے، حالانکہ یہ آیت نازل ہو چکی تھی: (آپ ان میں سے جسے چاہیں (خود سے) الگ رکھیں اور جسے چاہیں اپنے پاس جگہ دیں۔) تو معاذہ نے ان سے پوچھا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ سے اجازت لیتے تو آپ ان سے کیا کہتی تھیں؟ انہوں نے جواب دیا: میں کہتی تھی: اگر یہ (اختیار) میرے سپرد ہے تو میں اپنے آپ پر کسی کو ترجی...

6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ فِي الْقَسْمِ بَيْنَ النِّسَاءِ

صحیح

2138. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ, وَمُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ مُعَاذَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَأْذِنُنَا إِذَا كَانَ فِي يَوْمِ الْمَرْأَةِ مِنَّا بَعْدَمَا نَزَلَتْ: {تُرْجِي مَنْ تَشَاءُ مِنْهُنَّ وَتُؤْوِي إِلَيْكَ مَنْ تَشَاءُ}[الأحزاب: 51] قَالَتْ مَعَاذَةُ: فَقُلْتُ لَهَا: مَا كُنْتِ تَقُولِينَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَتْ: كُنْتُ أَقُولُ: إِنْ كَانَ ذَلِكَ إِلَيَّ, لَمْ أُوثِرْ أَحَدًا عَلَى نَفْسِي....

سنن ابو داؤد:

کتاب: نکاح کے احکام و مسائل

(باب: بیویوں کے درمیان باریوں اور تقسیم کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2138.

معاذہ، سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت کرتی ہیں ان کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ سورۃ الاحزاب کی آیت کریمہ: {تُرْجِي مَنْ تَشَاءُ مِنْهُنَّ وَتُؤْوِي إِلَيْكَ مَنْ تَشَاءُ} کے نازل ہو جانے کے بعد (بھی) ہم میں سے جس کی باری کا دن ہوتا اس سے اجازت لیا کرتے تھے (جب کسی دوسرے حرم میں جانے کی کوئی ضرورت ہوتی۔) معاذہ کہتی ہیں میں نے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے دریافت کیا کہ آپ رسول اللہ ﷺ کو کیا کہا کرتی تھیں؟ انہوں نے کہا: میں کہا کرتی تھی اگر یہ فیصلہ کرنا میرے ہی ذمے ہے تو پھر میں اپنے آپ پر کسی اور کو ترجیح نہیں دے سکتی۔

...

7 سنن النسائي: كِتَابُ النِّكَاحِ بَابٌ ذِكْرُ أَمْرِ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فِي النِّكَا...

صحیح

3206. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ الْمُخَرَّمِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كُنْتُ أَغَارُ عَلَى اللَّاتِي وَهَبْنَ أَنْفُسَهُنَّ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَقُولُ أَوَتَهَبَ الْحُرَّةُ نَفْسَهَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ تُرْجِي مَنْ تَشَاءُ مِنْهُنَّ وَتُؤْوِي إِلَيْكَ مَنْ تَشَاءُ قُلْتُ وَاللَّهِ مَا أَرَى رَبَّكَ إِلَّا يُسَارِعُ لَكَ فِي هَوَاكَ...

سنن نسائی:

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل

(باب: نکاح اور بیویوں کے بارے میں رسول اللہ کی خصوص...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3206.

حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ مجھے ان عورتوں پر غصہ آتا تھا جو اپنے آپ کو نبیﷺ (سے نکاح) کے لیے خود پیش کرتی تھیں۔ میں کہتی تھی: کوئی آزاد عورت بھی (مرد سے شادی کرنے کے لیے) اپنے آپ کو خود پیش کرسکتی ہے؟ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری: ﴿تُرْجِي مَنْ تَشَاءُ… ﴾ ”آپ اپنی جس بیوی کو چاہیں دور رکھیں اور جس کو چاہیں اپنے قریب کر لیں۔“ میں نے کہا: اللہ کی قسم! میں تو سمجھتی ہوں کہ آپ کا رب تعالیٰ بھی آپ کی خواہش اور پسند کو پورا کرنے میں جلدی کرتا ہے۔

...

8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ الَّتِي وَهَبَتْ نَفْسَهَا لِلنَّبِيِّﷺ

صحیح

2075. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قال: حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا كَانَتْ تَقُولُ: أَمَا تَسْتَحِي الْمَرْأَةُ أَنْ تَهَبَ نَفْسَهَا لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ حَتَّى أَنْزَلَ اللَّهُ: {تُرْجِي مَنْ تَشَاءُ مِنْهُنَّ وَتُؤْوِي إِلَيْكَ مَنْ تَشَاءُ} [الأحزاب: 51] ، قَالَتْ: فَقُلْتُ إِنَّ رَبَّكَ لَيُسَارِعُ فِي هَوَاكَ ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل

(باب: اس خاتون کا ذکر جس نے خود کو نبی ﷺ کی خدمت کے...)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2075.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، وہ کہا کرتی تھیں: کیا عورتوں کو شرم نہیں آتی کہ وہ اپنا آپ نبی ﷺ کو ہبہ کرتی ہیں؟ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرما دی: ﴿تُرْ‌جِى مَن تَشَآءُ مِنْهُنَّ وَتُـْٔوِىٓ إِلَيْكَ مَن تَشَآءُ﴾ ’’ان میں سے جسے آپ چاہیں (اس سے ملاقات کو) مؤخر کر دیں اور جسے چاہیں اپنے قریب کر لیں۔‘‘ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: تب میں نے کہا: ( اللہ کے رسول) آپ کا رب آپ کی خواہش فورا پوری فرما دیتا ہے۔

...