1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ بَابُ صِفَةِ الشَّمْسِ وَالقَمَرِ بِحُسْبَانٍ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3220. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لِأَبِي ذَرٍّ حِينَ غَرَبَتِ الشَّمْسُ: «أَتَدْرِي أَيْنَ تَذْهَبُ؟»، قُلْتُ: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: فَإِنَّهَا تَذْهَبُ حَتَّى تَسْجُدَ تَحْتَ العَرْشِ، فَتَسْتَأْذِنَ فَيُؤْذَنُ لَهَا وَيُوشِكُ أَنْ تَسْجُدَ، فَلاَ يُقْبَلَ مِنْهَا، وَتَسْتَأْذِنَ فَلاَ يُؤْذَنَ لَهَا يُقَالُ لَهَا: ارْجِعِي مِنْ حَيْثُ جِئْتِ، فَتَطْلُعُ مِنْ مَغْرِبِهَا، فَذَلِكَ قَوْلُهُ تَعَالَى: {وَالشَّمْسُ تَجْرِي لِم...

صحیح بخاری:

کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی

(

باب : سورہ رحمن کی اس آیت کی تفسیر کہ سورج اور ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3220.

حضرت ابوذر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ جب سورج غروب ہوا تو نبی کریم ﷺ نے پوچھا: ’’کیا تمھیں معلوم ہے کہ یہ سورج کہاں جاتا ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول ہی کو خوب علم ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’یہ سورج جاکر عرش کے نیچے سجدہ کرتا ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ سے اجازت مانگتاہے تو اسے اجازت دی جاتی ہے۔ اور وہ دن بھی قریب ہے جب یہ سجدہ کرے گا اور اس کا سجدہ قبول نہ ہوگا اور اجازت طلب کرے گا لیکن اسے اجازت نہ ملے گی بلکہ اسے کہا جائے گا: جہاں سے آئے ہو ادھر چلے جاؤ تو وہ مغرب سے طلوع ہوگا۔‘‘ اسی لیے اللہ تعالیٰ کاارشاد ...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ باب قُوْلُهُ:{وَالشَّمْسُ تَجْرِي لِمُسْتَقَرٍّ لَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4837. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ عِنْدَ غُرُوبِ الشَّمْسِ فَقَالَ يَا أَبَا ذَرٍّ أَتَدْرِي أَيْنَ تَغْرُبُ الشَّمْسُ قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّهَا تَذْهَبُ حَتَّى تَسْجُدَ تَحْتَ الْعَرْشِ فَذَلِكَ قَوْلُهُ تَعَالَى وَالشَّمْسُ تَجْرِي لِمُسْتَقَرٍّ لَهَا ذَلِكَ تَقْدِيرُ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(باب: آیت (( والشمس تجری لمستقر ...)) کی تفسیر)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4837.

حضرت ابوذر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں آفتاب غروب ہونے کے وقت مسجد کے اندر نبی ﷺ کی خدمت میں موجود تھا، آپ نے فرمایا: ’’اے ابوذر! تمہیں پتہ ہے کہ یہ آفتاب کہاں غروب ہوتا ہے؟‘‘ میں نے عرض کی: اللہ اور اس کے رسول ہی کو زیادہ علم ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’بلاشبہ سورج چلتا رہتا ہے حتی کہ عرش کے نیچے سجدہ کرتا ہے۔‘‘ درج ذیل ارشاد باری تعالٰی کا یہی مطلب ہے: ’’سورج اپنی مقررہ گزر گاہ پر چل رہا ہے۔ اس کا یہ راستہ (اللہ) سب کچھ غالب، سب کچھ جاننے والے کی طرف سے مقررہ کردہ ...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم بَابُ {وَكَانَ عَرْشُهُ عَلَى المَاءِ} [هود: 7]، {...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7491. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ هُوَ التَّيْمِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ فَلَمَّا غَرَبَتْ الشَّمْسُ قَالَ يَا أَبَا ذَرٍّ هَلْ تَدْرِي أَيْنَ تَذْهَبُ هَذِهِ قَالَ قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّهَا تَذْهَبُ تَسْتَأْذِنُ فِي السُّجُودِ فَيُؤْذَنُ لَهَا وَكَأَنَّهَا قَدْ قِيلَ لَهَا ارْجِعِي مِنْ حَيْثُ جِئْتِ فَتَطْلُعُ مِنْ مَغْرِبِهَا ثُمَّ قَرَأَ ذَلِكَ مُسْتَقَرٌّ لَهَا فِي قِرَاءَةِ عَبْدِ اللَّهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید

(

باب: ( سورۃ ہود میں اللہ کا فرمان ) اور اس کا ع...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7491.

سیدنا ابو زر ؓ سے روایت ہے کہ میں (ایک مرتبہ) مسجد میں داخل ہوا تو رسول اللہ ﷺ وہاں تشریف فرما تھے۔ جب سورج غروب ہوا تو آپ نے فرمایا: ”اے ابو ذر! کیا تمہیں معلوم ہے کہ یہ (سورج) کہاں جاتا ہے؟“ میں نے کہا: اللہ اور اس کے رسول ہی بہتر جانتے ہیں۔ آپ نےفرمایا: یہ جاتا ہے اور سجدے کی اجازت چاہتا ہے، پھر اسے اجازت دی جاتی ہے۔ گویا (ایک وقت آئے گا کہ) اسے کہا جائے گا: وہاں واپس جاؤ جہاں سے آئے ہو تو وہ مغرب کی طرف سے طلوع ہوگا۔ پھر آپ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی: ”یہ اس کی گزرگاہ ہے“ سیدنا عبداللہ بن م...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {تَعْرُجُ المَلاَئِ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7501. حَدَّثَنَا عَيَّاشُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ قَوْلِهِ وَالشَّمْسُ تَجْرِي لِمُسْتَقَرٍّ لَهَا قَالَ مُسْتَقَرُّهَا تَحْتَ الْعَرْشِ

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید

(

باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ المعارج میں ) فرمان ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7501.

سیدنا ابو ذر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ سے (اللہ تعالیٰ کے) اس فرمان کے متعلق سوال کیا: ”اور سورج اپنی مقرر گزر گاہ پر چل رہا ہے“ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اس کی گزر گاہ عرش کے نیچے ہے۔“

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ بَيَانِ الزَّمَنِ الَّذِي لَا يُقْبَلُ فِيهِ...

صحیح

410. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُلَيَّةَ، قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ: حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ يَزِيدَ التَّيْمِيِّ، - سَمِعَهُ فِيمَا أَعْلَمُ - عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَوْمًا: «أَتَدْرُونَ أَيْنَ تَذْهَبُ هَذِهِ الشَّمْسُ؟» قَالُوا: اللهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ: " إِنَّ هَذِهِ تَجْرِي حَتَّى تَنْتَهِيَ إِلَى مُسْتَقَرِّهَا تَحْتَ الْعَرْشِ، فَتَخِرُّ سَاجِدَةً، فَلَا تَزَالُ كَذَلِكَ حَتَّى يُقَالَ لَهَا: ارْتَفِعِي، ارْجِعِي مِنْ حَيْثُ جِئْتِ، فَتَرْجِعُ فَتُص...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: وہ دور جس میں ایمان قبول نہیں کیا جائے گا)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

410.

(اسماعیل) ابن علیہؒ نے کہا: ہمیں یونسؒ نے ابراہیم بن یزید تیمیؒ کے حوالے سے حدیث سنائی، میرے علم کے مطابق، انہوں نے یہ حدیث اپنے والد (یزیدؒ) سے سنی اور انہوں نے حضرت ابو ذرؓ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک دن پوچھا: ’’جانتے ہو یہ سورج کہاں جاتا ہے؟‘‘ صحابہؓ نے جواب دیا: اللہ اور اس کا رسول زیادہ آگاہ ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا:’’یہ چلتا رہتا ہے یہاں تک کہ عرش کے نیچے اپنے مستقر پر پہنچ جاتا ہے، پھر سجدے میں چلا جاتا ہے، وہ مسلسل اسی حالت میں رہتا ہے حتی کہ اسے کہا جاتا ہے: اٹھو! جہاں سے آئے تھے ادھر لوٹ جاؤ، تو وہ واپس لوٹتا ہے ...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ بَيَانِ الزَّمَنِ الَّذِي لَا يُقْبَلُ فِيهِ...

صحیح

410. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُلَيَّةَ، قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ: حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ يَزِيدَ التَّيْمِيِّ، - سَمِعَهُ فِيمَا أَعْلَمُ - عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَوْمًا: «أَتَدْرُونَ أَيْنَ تَذْهَبُ هَذِهِ الشَّمْسُ؟» قَالُوا: اللهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ: " إِنَّ هَذِهِ تَجْرِي حَتَّى تَنْتَهِيَ إِلَى مُسْتَقَرِّهَا تَحْتَ الْعَرْشِ، فَتَخِرُّ سَاجِدَةً، فَلَا تَزَالُ كَذَلِكَ حَتَّى يُقَالَ لَهَا: ارْتَفِعِي، ارْجِعِي مِنْ حَيْثُ جِئْتِ، فَتَرْجِعُ فَتُص...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: وہ دور جس میں ایمان قبول نہیں کیا جائے گا)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

410.

(اسماعیل) ابن علیہؒ نے کہا: ہمیں یونسؒ نے ابراہیم بن یزید تیمیؒ کے حوالے سے حدیث سنائی، میرے علم کے مطابق، انہوں نے یہ حدیث اپنے والد (یزیدؒ) سے سنی اور انہوں نے حضرت ابو ذرؓ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک دن پوچھا: ’’جانتے ہو یہ سورج کہاں جاتا ہے؟‘‘ صحابہؓ نے جواب دیا: اللہ اور اس کا رسول زیادہ آگاہ ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا:’’یہ چلتا رہتا ہے یہاں تک کہ عرش کے نیچے اپنے مستقر پر پہنچ جاتا ہے، پھر سجدے میں چلا جاتا ہے، وہ مسلسل اسی حالت میں رہتا ہے حتی کہ اسے کہا جاتا ہے: اٹھو! جہاں سے آئے تھے ادھر لوٹ جاؤ، تو وہ واپس لوٹتا ہے ...

7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ بَيَانِ الزَّمَنِ الَّذِي لَا يُقْبَلُ فِيهِ...

صحیح

410. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُلَيَّةَ، قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ: حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ يَزِيدَ التَّيْمِيِّ، - سَمِعَهُ فِيمَا أَعْلَمُ - عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَوْمًا: «أَتَدْرُونَ أَيْنَ تَذْهَبُ هَذِهِ الشَّمْسُ؟» قَالُوا: اللهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ: " إِنَّ هَذِهِ تَجْرِي حَتَّى تَنْتَهِيَ إِلَى مُسْتَقَرِّهَا تَحْتَ الْعَرْشِ، فَتَخِرُّ سَاجِدَةً، فَلَا تَزَالُ كَذَلِكَ حَتَّى يُقَالَ لَهَا: ارْتَفِعِي، ارْجِعِي مِنْ حَيْثُ جِئْتِ، فَتَرْجِعُ فَتُص...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: وہ دور جس میں ایمان قبول نہیں کیا جائے گا)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

410.

(اسماعیل) ابن علیہؒ نے کہا: ہمیں یونسؒ نے ابراہیم بن یزید تیمیؒ کے حوالے سے حدیث سنائی، میرے علم کے مطابق، انہوں نے یہ حدیث اپنے والد (یزیدؒ) سے سنی اور انہوں نے حضرت ابو ذرؓ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک دن پوچھا: ’’جانتے ہو یہ سورج کہاں جاتا ہے؟‘‘ صحابہؓ نے جواب دیا: اللہ اور اس کا رسول زیادہ آگاہ ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا:’’یہ چلتا رہتا ہے یہاں تک کہ عرش کے نیچے اپنے مستقر پر پہنچ جاتا ہے، پھر سجدے میں چلا جاتا ہے، وہ مسلسل اسی حالت میں رہتا ہے حتی کہ اسے کہا جاتا ہے: اٹھو! جہاں سے آئے تھے ادھر لوٹ جاؤ، تو وہ واپس لوٹتا ہے ...

8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُرُوفِ وَالْقِرَاءَاتِ بَابٌ...

صحيح الإسناد

4020. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ الْمَعْنَى قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ الْحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ كُنْتُ رَدِيفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ عَلَى حِمَارٍ وَالشَّمْسُ عِنْدَ غُرُوبِهَا فَقَالَ هَلْ تَدْرِي أَيْنَ تَغْرُبُ هَذِهِ قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّهَا تَغْرُبُ فِي عَيْنٍ حَامِيَةٍ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: قرآن کریم کی بابت لہجوں اور قراءتوں کا بیان

(باب:...)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4020.

سیدنا ابوذر ؓ نے بیان کیا کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ سواری پر پیچھے بیٹھا ہوا تھا جبکہ آپ ﷺ گدھے پر سوار تھے اور سورج غروب ہونے والا تھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تم جانتے ہو کہ یہ کہاں غروب ہوتا ہے؟ میں نے کہا: اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا «فإنها تغرب في عين حامية» ”یہ ایک گرم چشمے میں غروب ہوتا ہے۔“

...

9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْفِتَنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي طُلُوعِ الشَّمْسِ مِنْ مَغْرِب...

صحیح

2365. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ حِينَ غَابَتْ الشَّمْسُ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ فَقَالَ يَا أَبَا ذَرٍّ أَتَدْرِي أَيْنَ تَذْهَبُ هَذِهِ قَالَ قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّهَا تَذْهَبُ تَسْتَأْذِنُ فِي السُّجُودِ فَيُؤْذَنُ لَهَا وَكَأَنَّهَا قَدْ قِيلَ لَهَا اطْلُعِي مِنْ حَيْثُ جِئْتِ فَتَطْلُعُ مِنْ مَغْرِبِهَا قَالَ ثُمَّ قَرَأَ وَذَلِكَ مُسْتَقَرٌّ لَهَا قَالَ وَذَلِكَ قِرَاءَةُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ ص...

جامع ترمذی:

كتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں

(باب: مغرب( پچھم) سے سورج نکلنے کابیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2365.

ابوذر ؓ کہتے ہیں: سورج ڈوبنے کے بعد میں مسجد میں داخل ہوا، اس وقت نبی اکرمﷺ تشریف فرما تھے، آپﷺ نے پوچھا: ابوذر! جانتے ہو سورج کہاں جاتا ہے؟ میں نے عرض کیا: اللہ اوراس کے رسول زیادہ جانتے ہیں، آپﷺ نے فرمایا: ’’وہ سجدے کی اجازت لینے جاتا ہے، اسے اجازت مل جاتی ہے لیکن ایک وقت اس سے کہا جائے گا: اسی جگہ سے نکلوجہاں سے آئے ہو، لہٰذا وہ پچھم سے نکلے گا، پھرآپ ﷺ نے یہ آیت پڑھی: ﴿وَذَلِكَ مُسْتَقَرٌّ لَهَا﴾ (یہ اس کا ٹھکانا ہے)‘‘
راوی کہتے ہیں:عبداللہ بن مسعو...

10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ يس​

صحیح

3556. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ قَالَ دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ حِينَ غَابَتْ الشَّمْسُ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَدْرِي يَا أَبَا ذَرٍّ أَيْنَ تَذْهَبُ هَذِهِ قَالَ قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّهَا تَذْهَبُ فَتَسْتَأْذِنُ فِي السُّجُودِ فَيُؤْذَنُ لَهَا وَكَأَنَّهَا قَدْ قِيلَ لَهَا اطْلُعِي مِنْ حَيْثُ جِئْتِ فَتَطْلُعُ مِنْ مَغْرِبِهَا قَالَ ثُمَّ قَرَأَ وَذَلِكَ مُسْتَقَرٌّ لَهَا قَالَ وَذَلِكَ فِي قِرَاءَةِ عَبْدِ اللَّ...

جامع ترمذی: كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ یٓس سے بعض آیات کی تفسیر​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3556.

ابوذر ؓ کہتے ہیں: میں مسجد میں سورج ڈوبنے کے وقت داخل ہوا، آپﷺ وہاں تشریف فرما تھے۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’ابوذر! کیا تم جانتے ہو یہ (سورج) کہاں جاتا ہے؟‘‘، ابوذر کہتے ہیں: میں نے کہا: اللہ اور اس کے رسولﷺ ہی کو معلوم، آپﷺ نے فرمایا: ’’وہ جا کر سجدہ کی اجازت مانگتا ہے تو اسے اجازت دے دی جاتی ہے گویا کہ اس سے کہا جاتا ہے وہیں سے نکلو جہاں سے آئے ہو۔ پھر وہ (قیامت کے قریب) اپنے ڈوبنے کی جگہ سے نکلے گا‘‘۔ ابوذر کہتے ہیں: پھر آپﷺ نے (وَذَلِكَ مُسْتَقَرٌّ لَهَا)