1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابٌ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4400. حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ أَخْبَرَهُمْ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ أَخْبَرَهُمْ أَنَّهُ قَدِمَ رَكْبٌ مِنْ بَنِي تَمِيمٍ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ أَمِّرْ الْقَعْقَاعَ بْنَ مَعْبَدِ بْنِ زُرَارَةَ قَالَ عُمَرُ بَلْ أَمِّرْ الْأَقْرَعَ بْنَ حَابِسٍ قَالَ أَبُو بَكْرٍ مَا أَرَدْتَ إِلَّا خِلَافِي قَالَ عُمَرُ مَا أَرَدْتُ خِلَافَكَ فَتَمَارَيَا حَتَّى ارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا فَنَزَلَ فِي ذَلِكَ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُقَدِّمُوا حَتَّى انْقَضَتْ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: بلا عنوان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4400.

حضرت عبداللہ بن زبیر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ بنو تمیم کے چند سوار نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو حضرت ابوبکر ؓ نے کہا: آپ قعقاع بن معبد بن زرارہ کو امیر مقرر کر دیں۔ حضرت عمر ؓ نے کہا: بلکہ آپ اقرع بن حابس کو ان کا امیر بنا دیں۔ اس بات پر حضرت ابوبکر ؓ نے حضرت عمر سے کہا: تمہارا مقصد صرف مجھ سے اختلاف کرنا ہے۔ حضرت عمر ؓ نے کہا: میری غرض آپ کی مخالفت کرنا نہیں ہے۔ دونوں اتنا جھگڑے کہ ان کی آوازیں بلند ہونے لگیں۔ اس پر اللہ تعالٰی نے یہ آیات نازل کیں: "ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول سے آگے مت بڑھو۔" آخر آیت ت...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {إِنَّ الَّذِينَ يُنَادُونَكَ مِنْ ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4883. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ أَخْبَرَهُمْ أَنَّهُ قَدِمَ رَكْبٌ مِنْ بَنِي تَمِيمٍ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ أَمِّرْ الْقَعْقَاعَ بْنَ مَعْبَدٍ وَقَالَ عُمَرُ بَلْ أَمِّرْ الْأَقْرَعَ بْنَ حَابِسٍ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ مَا أَرَدْتَ إِلَى أَوْ إِلَّا خِلَافِي فَقَالَ عُمَرُ مَا أَرَدْتُ خِلَافَكَ فَتَمَارَيَا حَتَّى ارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا فَنَزَلَ فِي ذَلِكَ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُقَدِّمُوا بَيْنَ يَدَيْ اللَّهِ وَرَسُولِهِ حَتَّى انْقَض...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت (( ان الذین ینادونک من وراءالحجرات )) ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4883.

حضرت عبداللہ بن زبیر ؓ سے روایت ہے کہ قبیلہ بنو تمیم کا ایک قافلہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو حضرت ابوبکر ؓ نے کہا: آپ، قیقاع بن معبد کو ان کا امید مقرر کر دیں، جبکہ حضرت عمر بن خطاب ؓ نے کہا بلکہ آپ اقرع بن حابس کو ان کا سردار بنا دیں۔ اس پر حضرت ابوبکر ؓ نے کہا: اے عمر! تم نے تو میری مخالفت کا ارادہ کر رکھا ہے۔ حضرت عمر ؓ نے کہا: میں نے آپ کی مخالفت کا ارادہ نہیں کیا۔ بہرحال دونوں حضرات جھگڑ پڑے حتی کہ دونوں کی آوازیں بلند ہو گئیں تو یہ آیت نازل ہوئی: ﴿يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ لَا تُقَدِّمُوا۟ بَيْنَ يَدَىِ ٱللَّـهِ وَرَسُو...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ التَّعَمُّقِ وَالتَّنَازُع...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7368. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ أَخْبَرَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ قَالَ كَادَ الْخَيِّرَانِ أَنْ يَهْلِكَا أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ لَمَّا قَدِمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفْدُ بَنِي تَمِيمٍ أَشَارَ أَحَدُهُمَا بِالْأَقْرَعِ بْنِ حَابِسٍ التَّمِيمِيِّ الْحَنْظَلِيِّ أَخِي بَنِي مُجَاشِعٍ وَأَشَارَ الْآخَرُ بِغَيْرِهِ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ لِعُمَرَ إِنَّمَا أَرَدْتَ خِلَافِي فَقَالَ عُمَرُ مَا أَرَدْتُ خِلَافَكَ فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَزَلَتْ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَرْفَعُوا أَص...

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا

(

باب : کسی امر میں تشدد اور سختی کرنا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7368.

سیدنا ابن ابو ملیکہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: قریب تھا کہ دو بہترین آدمی ابو بکر وعمر ؓ ہلاک ہو جاتے۔ جس وقت نبی ﷺ کے پاس بنو تمیم کا وفد آیا تو ان میں سے ایک صاحب نے بنو مجاشع سے اقرع بن حابس تمیمی حنظلی کو ان کا امیر بنانے کا مشورہ دیا جبکہ دوسرے نے اس کے علاوہ کسی اور کی طرف اشارہ کیا۔ سیدنا ابوبکر صدیق ؓ نے سیدنا عمر بن خطاب ؓ سے کہا: آپ کو مقصد صرف میری مخالفت کرنا ہے۔ سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے کہا: میری خواہش آپ کی مخالفت کرنا نہیں پھر نبی ﷺ کی موجودگی میں دونوں بزرگوں کی آوازیں بلند ہوگئیں تو یہ آیت اتری: ”اے ایم...

4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الْحُجُرَاتِ​

صحیح

3598. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ بْنِ جَمِيلٍ الْجُمَحِيُّ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ الْأَقْرَعَ بْنَ حَابِسٍ قَدِمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ اسْتَعْمِلْهُ عَلَى قَوْمِهِ فَقَالَ عُمَرُ لَا تَسْتَعْمِلْهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَتَكَلَّمَا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى ارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا فَقَال أَبُو بَكْرٍ لِعُمَرَ مَا أَرَدْتَ إِلَّا خِلَافِي فَقَالَ مَا أَرَدْتُ خِلَافَكَ قَالَ فَنَزَ...

جامع ترمذی: كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ حجرات سے بعض آیات کی تفسیر​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3598.

عبداللہ بن زبیر ؓ کہتے ہیں: اقرع بن حابس نبی اکرمﷺ کے پاس آئے، ابوبکر ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے کہا: اللہ کے رسولﷺ! آپ انہیں ان کی اپنی قوم پر عامل بنا دیجئے، عمر ؓ نے کہا: اللہ کے رسولﷺ! آپ انہیں عامل نہ بنائیے، ان دونوں حضرات نے آپﷺ کی موجودگی میں آپس میں تو تو میں میں کی، ان کی آوازیں بلند ہو گئیں، ابوبکر نے عمر ؓ سے کہا: آپ کو تو بس ہماری مخالفت ہی کرنی ہے، عمر ؓ نے کہا: میں آپ کی مخالفت نہیں کرتا، چنانچہ یہ آیت نازل ہوئی ﴿لاَ تَرْفَعُوا أَصْوَاتَكُمْ فَوْقَ صَوْتِ النَّبِيِّ﴾۱؎ اس واقعہ کے بعد عمر ؓ جب نبی اکرمﷺ سے گفتگو ک...

5 سنن النسائي: كِتَابُ آدَابِ الْقُضَاةِ بَابٌ اسْتِعْمَالُ الشُّعَرَاءِ

صحیح

5405. أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ قَدِمَ رَكْبٌ مِنْ بَنِي تَمِيمٍ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو بَكْرٍ أَمِّرْ الْقَعْقَاعَ بْنَ مَعْبَدٍ وَقَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بَلْ أَمِّرْ الْأَقْرَعَ بْنَ حَابِسٍ فَتَمَارَيَا حَتَّى ارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا فَنَزَلَتْ فِي ذَلِكَ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُقَدِّمُوا بَيْنَ يَدَيْ اللَّهِ وَرَسُولِهِ حَتَّى انْقَضَتْ الْآيَةُ وَلَوْ أَنَّهُمْ صَبَرُوا حَتَّى تَخْرُجَ إِلَيْهِمْ لَكَانَ...

سنن نسائی: کتاب: قضا اور قاضیوں کے آداب و مسائل کا بیان (باب: شاعروں کو عامل (حاکم) مقرر کرنا)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5405.

حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ نے بیان فرمایا کہ بنو تمیم کا ایک قافلہ نبیٔ اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: قعقاع بن معبد کو ان کا امیر مقرر فرما دیجیے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اس کی بجائے اقرع بن حابس کو امیر مقرر فرمائیں۔ اس بات پر دونوں آپس میں بحث و تکرار کرنے لگے حتیٰ کہ ان کی آوازیں بلند ہو گئیں تو اس کی بابت یہ آیت اتری: ”اے ایمان والو! اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول (ﷺ) سے آگے نہ بڑھو۔ اگر یہ لوگ صبر کرتے (اور آپ کو باہر سے آوازیں نہ دیتے) حتیٰ کہ آپ خود ان کے پاس تشریف لاتے تو ان کے لیے بہتر ہوتا۔“

...