1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ بَابُ غَسْلِ الرِّجْلَيْنِ فِي النَّعْلَيْنِ، وَلا...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

169. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ سَعِيدٍ المَقْبُرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ جُرَيْجٍ، أَنَّهُ قَالَ: لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ رَأَيْتُكَ تَصْنَعُ أَرْبَعًا لَمْ أَرَ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِكَ يَصْنَعُهَا، قَالَ: وَمَا هِيَ يَا ابْنَ جُرَيْجٍ قَالَ: رَأَيْتُكَ لاَ تَمَسُّ مِنَ الأَرْكَانِ إِلَّا اليَمَانِيَّيْنِ، وَرَأَيْتُكَ تَلْبَسُ النِّعَالَ السِّبْتِيَّةَ، وَرَأَيْتُكَ تَصْبُغُ بِالصُّفْرَةِ، وَرَأَيْتُكَ إِذَا كُنْتَ بِمَكَّةَ أَهَلَّ النَّاسُ إِذَا رَأَوُا الْهِلاَلَ وَلَمْ تُهِلَّ أَنْتَ حَتَّى كَانَ يَوْمُ التَّرْوِيَةِ. قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: أ...

صحیح بخاری:

کتاب: وضو کے بیان میں

(باب:اس بارے میں کہ جوتوں کے اندر پاؤں دھونا چاہیے ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

169.

حضرت عبید بن جریج سے روایت ہے، انہوں نے ایک مرتبہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے دریافت کیا: اے ابو عبدالرحمٰن! میں آپ کو چار ایسی چیزیں کرتے دیکھتا ہوں جو آپ کے ساتھیوں میں سے کوئی نہیں کرتا۔ حضرت ابن عمر ؓ نے فرمایا: ابن جریج! وہ کیا؟ میں نے عرض کیا: میں دیکھتا ہوں کہ آپ حجراسود اور رکن یمانی کے علاوہ بیت اللہ کے کسی کونے کو ہاتھ نہیں لگاتے۔ (دوسرے) آپ سبتی جوتے پہنتے ہیں اور (تیسرے) زرد خضاب استعمال کرتے ہیں۔ (چوتھے) مکے میں دوسرے لوگ تو ذوالحجہ کا چاند دیکھتے ہی احرام باندھ لیتے ہیں مگر آپ آٹھویں تاریخ تک احرام نہیں باندھتے۔ حضرت ابن عمر ؓ نے جواب دیا: بیت اللہ ...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابٌ المَسَاجِدُ الَّتِي عَلَى طُرُقِ المَدِينَةِ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

489. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ المُقَدَّمِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، قَالَ: رَأَيْتُ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَتَحَرَّى أَمَاكِنَ مِنَ الطَّرِيقِ فَيُصَلِّي فِيهَا، وَيُحَدِّثُ أَنَّ أَبَاهُ كَانَ يُصَلِّي فِيهَا «وَأَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي تِلْكَ الأَمْكِنَةِ». وَحَدَّثَنِي نَافِعٌ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ كَانَ يُصَلِّي فِي تِلْكَ الأَمْكِنَةِ، وَسَأَلْتُ سَالِمًا، فَلاَ أَعْلَمُهُ إِلَّا وَافَقَ نَافِعًا فِي الأَمْكِنَةِ كُلِّهَا إِلَّا أَنَّهُمَا اخْتَلَفَا فِي مَسْجِدٍ بِشَرَفِ الرَّوْحَاءِ...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(

باب: ان مساجد کا بیان جو مدینہ کے راستے میں واق...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

489.

حضرت موسیٰ بن عقبہ   کہتے ہیں: میں نے حضرت سالم بن عبداللہ   کو دیکھا کہ وہ (مکے سے مدینے کے) راستے پر بعض مخصوص مقامات کو تلاش کر کے وہاں نماز پڑھتے تھے اور بیان کرتے تھے کہ ان کے والد گرامی (ابن عمر ؓ ) ان مقامات پر نماز پڑھا کرتے تھے اور انھوں نے نبی ﷺ کو ان جگہوں میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تھا۔ موسیٰ بن عقبہ کہتے ہیں: مجھ سے حضرت نافع ؒ نے بھی بیان کیا کہ حضرت ابن عمر ؓ ان مقامات پر نماز پڑھتے تھے۔ اور میں نے اس سلسلے میں حضرت سالم سے معلوم کیا تو انھوں نے بھی وہی مقامات بتائے جن کی نشاندہی حضرت نافع نے کی تھی، البتہ شرف الروحاء کی مسجد ...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ بَابُ خُرُوجِ النَّبِيِّ ﷺ عَلَى طَرِيقِ الشَّجَرَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1549. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَخْرُجُ مِنْ طَرِيقِ الشَّجَرَةِ وَيَدْخُلُ مِنْ طَرِيقِ الْمُعَرَّسِ وَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا خَرَجَ إِلَى مَكَّةَ يُصَلِّي فِي مسْجِدِ الشَّجَرَةِ وَإِذَا رَجَعَ صَلَّى بِذِي الْحُلَيْفَةِ بِبَطْنِ الْوَادِي وَبَاتَ حَتَّى يُصْبِحَ...

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

(باب: نبی کریم ﷺ کا شجرہ پر سے گزر جانا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1549.

حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ  سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ مدینہ سے شجرہ کے راستے روانہ ہوتے اور معرس کے راستے سے مدینہ میں داخل ہوتے۔ اور رسول اللہ ﷺ جب مدینہ منورہ سے مکہ کے لیے روانہ ہوتے تو مسجد شجرہ میں نماز پڑھا کرتے اور جب لوٹتے تو ذوالحلیفہ کے نشیبی میدان میں نماز ادا کرتے، اور رات کو صبح تک وہیں قیام فرماتے۔

...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ : «العَقِيقُ وَادٍ مُبَا...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1551. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّهُ رُئِيَ وَهُوَ فِي مُعَرَّسٍ بِذِي الحُلَيْفَةِ بِبَطْنِ الوَادِي، قِيلَ لَهُ: إِنَّكَ بِبَطْحَاءَ مُبَارَكَةٍ وَقَدْ أَنَاخَ بِنَا سَالِمٌ يَتَوَخَّى بِالْمُنَاخِ الَّذِي كَانَ عَبْدُ اللَّهِ يُنِيخُ يَتَحَرَّى مُعَرَّسَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ أَسْفَلُ مِنَ المَسْجِدِ الَّذِي بِبَطْنِ الوَادِي بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ الطَّرِيقِ وَسَطٌ مِنْ ذَل...

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

(باب: نبی کریم ﷺکا ارشاد کہ وادی عقیق مبارک وادی ہے...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1551.

حضرت ابن عمر ؓ  سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کو ایک خواب دکھایا گیا جبکہ آپ ذوالحلیفہ کی ایک وادی (عقیق) کے درمیان رات کا پڑاؤ کیے ہوئے تھے۔ آپ سے کہا گیا : آپ اس وقت ایک بابرکت میدان میں ہیں۔ راوی حدیث کہتا ہے کہ حضرت سالم بن عبد اللہ نے ہمیں اسی مقام پر ٹھہرایا۔ وہ اسی جگہ کو تلاش کرتے جہاں حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ  اونٹ بٹھایا کرتے تھے اور وہ بھی رسول اللہ ﷺ کے پڑاؤ کا قصد کرتے تھے، بطن وادی میں وہ مقام مسجد کی نچلی جانب ہے، یعنی پڑاؤ کرنے والوں اور راستے کے درمیان میں واقع ہے۔

...

8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ بَابُ الإِهْلاَلِ مُسْتَقْبِلَ القِبْلَةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1571. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ أَبُو الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ عَنْ نَافِعٍ قَالَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا إِذَا أَرَادَ الْخُرُوجَ إِلَى مَكَّةَ ادَّهَنَ بِدُهْنٍ لَيْسَ لَهُ رَائِحَةٌ طَيِّبَةٌ ثُمَّ يَأْتِي مَسْجِدَ ذِي الْحُلَيْفَةِ فَيُصَلِّي ثُمَّ يَرْكَبُ وَإِذَا اسْتَوَتْ بِهِ رَاحِلَتُهُ قَائِمَةً أَحْرَمَ ثُمَّ قَالَ هَكَذَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُ...

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

(باب: قبلہ رخ ہوکر احرام باندھتے ہوئے لبیک پکارنا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1571.

حضرت نافع ؒ سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر ؓ  جب مکہ مکرمہ جانے کا ارادہ کرتے تو ایسا تیل استعمال کرتے جس میں خوشبو نہ ہوتی۔ پھر مسجد ذوالحلیفہ میں آتے اور وہاں نماز پڑھتے پھر سوار ہوجاتے۔ جب سواری سیدھی کھڑی ہوجاتی تو(تلبیہ سے) احرام کی نیت کرتے۔ اس کے بعد فرماتے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اسی طرح کرتے دیکھا ہے۔

...

9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ بَابُ الِاغْتِسَالِ عِنْدَ دُخُولِ مَكَّةَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1590. حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ: كَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَاإِذَا دَخَلَ أَدْنَى الحَرَمِ أَمْسَكَ عَنِ التَّلْبِيَةِ، ثُمَّ يَبِيتُ بِذِي طِوًى، ثُمَّ يُصَلِّي بِهِ الصُّبْحَ، وَيَغْتَسِلُ وَيُحَدِّثُ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَفْعَلُ ذَلِكَ...

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

(باب: مکہ میں داخل ہوتے وقت غسل کرنا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1590.

حضرت نافع ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت ابن عمر ؓ  جب حرم مکی کے قریب پہنچتے تو تلبیہ کہنے سے رک جاتے۔ پھر وادی ذی طویٰ میں رات بسر کرتے وہیں نماز فجر پڑھتے اور غسل کرتے۔ اور بیان فرماتے کہ اللہ کے نبی کریم ﷺ بھی اسی طرح کیاکرتے تھے۔