1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُسَاقَاةِ بَابُ شُرْبِ النَّاسِ وَالدَّوَابِّ مِنَ الأَنْهَا...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2390. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْخَيْلُ لِرَجُلٍ أَجْرٌ وَلِرَجُلٍ سِتْرٌ وَعَلَى رَجُلٍ وِزْرٌ فَأَمَّا الَّذِي لَهُ أَجْرٌ فَرَجُلٌ رَبَطَهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَأَطَالَ بِهَا فِي مَرْجٍ أَوْ رَوْضَةٍ فَمَا أَصَابَتْ فِي طِيَلِهَا ذَلِكَ مِنْ الْمَرْجِ أَوْ الرَّوْضَةِ كَانَتْ لَهُ حَسَنَاتٍ وَلَوْ أَنَّهُ انْقَطَعَ طِيَلُهَا فَاسْتَنَّتْ شَرَفًا أَوْ شَرَفَيْنِ كَانَتْ آثَارُهَا وَأَرْوَاثُهَا حَسَنَاتٍ لَهُ وَلَوْ أ...

صحیح بخاری:

کتاب: مساقات کے بیان میں

(

باب: نہروں میں سے آدمی اور جانور سب پانی پی سکت...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2390.

حضرت ابو ہریرہ  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ گھوڑا کسی کے لیے اجر بنتا ہے تو کسی کے لیے پردہ بنتا ہے، نیز کسی کے لیے بوجھ بھی ہوتا ہے۔ ثواب کا ذریعہ اس شخص کے لیے ہے جس نے اسے اللہ کی راہ میں کام کے لیے رکھا۔ وہ شخص اس کی رسی کو چراگاہ یا باغ میں دراز کردے تو جتنا کچھ بھی اس کے دائرے میں رہتے ہوئے چراگاہ یا باغ میں چرے گا وہ اس کے لیے نیکیاں ہوں گی۔ اور اگر اس کی رسی ٹوٹ جائے اور وہ اگلی ٹانگیں اٹھا کر ایک دو چھلانگیں لگائے (اور دوڑے)تو اس کے قدموں کے نشانات اور اس کی لید اس شخص کے لیے نیکیاں ہوں گی۔ اور اگروہ کسی نہر کے پاس سے گ...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ مَنِ احْتَبَسَ فَرَسًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2873. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ المُبَارَكِ، أَخْبَرَنَا طَلْحَةُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ سَعِيدًا المَقْبُرِيَّ، يُحَدِّثُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنِ احْتَبَسَ فَرَسًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ إِيمَانًا بِاللَّهِ وَتَصْدِيقًا بِوَعْدِهِ، فَإِنَّ شِبَعَهُ وَرِيَّهُ وَرَوْثَهُ وَبَوْلَهُ فِي مِيزَانِهِ يَوْمَ القِيَامَةِ»...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(

باب : جو شخص جہاد کی نیت سے ( گھوڑا پالے ) اللہ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2873.

حضرت ابو ہریرہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص ایمان کے پیش نظر اور اللہ کے وعدے کو سچا سمجھتے ہوئے جہاد کے لیے گھوڑارکھے تو اس کا کھانا، پینا اور گوبروپیشاب سب قیامت کے دن ان کے اعمال کی ترازو میں رکھے جائیں گے۔‘‘

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابٌ: الخَيْلُ لِثَلاَثَةٍ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2880. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: الخَيْلُ لِثَلاَثَةٍ: لِرَجُلٍ أَجْرٌ، وَلِرَجُلٍ سِتْرٌ، وَعَلَى رَجُلٍ وِزْرٌ، فَأَمَّا الَّذِي لَهُ أَجْرٌ: فَرَجُلٌ رَبَطَهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَأَطَالَ فِي مَرْجٍ أَوْ رَوْضَةٍ، فَمَا أَصَابَتْ فِي طِيَلِهَا ذَلِكَ مِنَ المَرْجِ أَوِ الرَّوْضَةِ كَانَتْ لَهُ حَسَنَاتٍ، وَلَوْ أَنَّهَا قَطَعَتْ طِيَلَهَا فَاسْتَنَّتْ شَرَفًا أَوْ شَرَفَيْنِ كَانَتْ أَرْوَاثُهَا وَآثَارُهَا حَسَنَاتٍ لَهُ، وَلَو...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(

باب : گھوڑے کے رکھنے والے تین طرح کے ہوتے ہیں

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2880.

حضرت ابو ہریرہ  ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ گھوڑے تین قسم کے ہیں: کسی شخص کے لیے ثواب کا ذریعہ، کسی کے لیےبچاؤ کا سبب اور کسی کے لیے گناہ کا باعث ہوتے ہیں۔ ثواب کا ذریعہ تو اس شخص کے لیے ہے جس نے اسے اللہ کی راہ میں باندھا اور اس کی رسی کو چراگاہ یا باغ میں لمبا کردیا۔ جس قدروہ چراگاہ یا باغ میں چاراکھائے گا وہ اس کے لیے نیکیاں ہوں گی۔ اور اگر وہ رسی توڑڈالے اور وہ ایک یا دو بلندیاں دوڑجائے تو اس کی لید اور قدموں کے نشانات اس کے لیے نیکیاں ہوں گی۔ اور اگر وہ نہر کے پاس سے گزرے اور وہاں سے پانی پیے۔ حالانکہ مالک کا اسے پانی پلانے ...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابٌ:

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3672. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْخَيْلُ لِثَلَاثَةٍ لِرَجُلٍ أَجْرٌ وَلِرَجُلٍ سِتْرٌ وَعَلَى رَجُلٍ وِزْرٌ فَأَمَّا الَّذِي لَهُ أَجْرٌ فَرَجُلٌ رَبَطَهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَأَطَالَ لَهَا فِي مَرْجٍ أَوْ رَوْضَةٍ وَمَا أَصَابَتْ فِي طِيَلِهَا مِنْ الْمَرْجِ أَوْ الرَّوْضَةِ كَانَتْ لَهُ حَسَنَاتٍ وَلَوْ أَنَّهَا قَطَعَتْ طِيَلَهَا فَاسْتَنَّتْ شَرَفًا أَوْ شَرَفَيْنِ كَانَتْ أَرْوَاثُهَا حَسَنَاتٍ لَهُ وَلَوْ أَنَّهَا مَرَّتْ بِنَهَرٍ فَشَ...

صحیح بخاری:

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں

(

باب:

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3672.

حضرت ابوہریرہ ؓسے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’گھوڑے تین قسم کے آدمیوں کے لیے ہیں: ایک کے لیے باعث ثواب، دوسرے کے لیے پردہ پوشی کا ذریعہ اور تیسرے کے لیے وبال جان ہیں۔ جس کے لیے گھوڑا باعث ثواب ہے وہ تو وہ شخص ہے جس نے اپنا گھوڑا اللہ کی راہ میں باندھ رکھاہے، وہ اسے چراگاہ یاباغ میں لمبی رسی سے باندھے رکھتاہے۔ گھوڑا اپنے طول وعرض میں جو کچھ چرلےگا وہ سب مالک کے لیے نیکیاں بن جائیں گی۔ اگر وہ رسی توڑ ڈالے اور ایک یا دو بلندیاں دوڑجائے تو اس کی لید(اور اس کے قدموں کے آثار)اس شخص کے لیے نیکیاں ہوں گے۔ اور اگر وہ نہر کے پ...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ: {فَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5001. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْخَيْلُ لِثَلَاثَةٍ لِرَجُلٍ أَجْرٌ وَلِرَجُلٍ سِتْرٌ وَعَلَى رَجُلٍ وِزْرٌ فَأَمَّا الَّذِي لَهُ أَجْرٌ فَرَجُلٌ رَبَطَهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَأَطَالَ لَهَا فِي مَرْجٍ أَوْ رَوْضَةٍ فَمَا أَصَابَتْ فِي طِيَلِهَا ذَلِكَ فِي الْمَرْجِ وَالرَّوْضَةِ كَانَ لَهُ حَسَنَاتٍ وَلَوْ أَنَّهَا قَطَعَتْ طِيَلَهَا فَاسْتَنَّتْ شَرَفًا أَوْ شَرَفَيْنِ كَانَتْ آثَارُهَا وَأَرْوَاثُهَا حَسَنَاتٍ لَهُ وَلَوْ أَن...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ”جو کوئی ذرہ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5001.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’گھوڑا تین طرح کے لوگ پالتے ہیں: ایک شخص کے لیے باعث اجر و ثواب ہے، دوسرے کے لیے باعث پردہ ہے اور تیسرے کے لیے وبال جان ہے۔ جس شخص کے لیے وہ باعث اجر و ثواب ہے، وہ ہے جس نے اسے اللہ کی راہ میں جہاد کی نیت سے باندھا ہے۔ وہ چرا گاہ یا باغ میں اس کی رسی کو دراز کر دیتا ہے، جس قدر وہ چراگاہ یا باغ میں چارا کھائے گا وہ اس کے لیے نیکیاں ہوں گی۔ اور اگر اس کی رسی ٹوٹ جائے اور وہ ایک یا دو بلندیاں (ٹیلے) دوڑ جائے تو اس کے نشانات قدم اور اس کی لید بھی مالک کے لیے ثواب بن جاتی ہے۔ اور اگر وہ کسی نہر کے پ...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ بَابُ الأَحْكَامِ الَّتِي تُعْرَفُ بِالدَّلاَئِلِ،...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7423. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْخَيْلُ لِثَلَاثَةٍ لِرَجُلٍ أَجْرٌ وَلِرَجُلٍ سِتْرٌ وَعَلَى رَجُلٍ وِزْرٌ فَأَمَّا الَّذِي لَهُ أَجْرٌ فَرَجُلٌ رَبَطَهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَأَطَالَ لَهَا فِي مَرْجٍ أَوْ رَوْضَةٍ فَمَا أَصَابَتْ فِي طِيَلِهَا ذَلِكَ مِنْ الْمَرْجِ أَوْ الرَّوْضَةِ كَانَ لَهُ حَسَنَاتٍ وَلَوْ أَنَّهَا قَطَعَتْ طِيَلَهَا فَاسْتَنَّتْ شَرَفًا أَوْ شَرَفَيْنِ كَانَتْ آثَارُهَا وَأَرْوَاثُهَا حَسَنَاتٍ لَهُ وَلَوْ أَنَّهَا مَرَّتْ بِ...

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا

(

باب : دلائل شرعیہ سے احکام کا نکالا جانا اور دل...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7423.

سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نےفرمایا: گھوڑے تین طرح کے لوگوں کے لیے ہیں: ایک شخص کے لیے ان کا رکھنا باعث ثواب ہے۔ دوسرے کے لیے پردہ پوشی کا سبب اور تیسرے کے لیے وبال جان ہیں۔ جس کے لیے وہ اجر کا باعث ہیں یہ وہ شخص ہے جس نے اسے اللہ کے راستے میں باندھے رکھا اور اس کی رسی کو چراگاہ میں دراز کر دیا، وہ گھوڑا جس قدر چراگاہ میں گھوم پھر کر چارا کھائے گا وہ اس کے لیے نیکیاں ہوں گی۔ وہ ایک یا دو بلندیاں دوڑ جائے تو اس کے قدموں کے نشانات اور اس کے لید بھی مالک کے لیے باعث اجر وثواب ہوگی۔ اور اگر وہ نہر کے پاس سے گزرے اور اس سے پانی پئیے جبکہ مالک نے اس...

7 صحيح مسلم: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ إِثْمِ مَانِعِ الزَّكَاةِ

صحیح

2334. و حَدَّثَنِي سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَفْصٌ يَعْنِي ابْنَ مَيْسَرَةَ الصَّنْعَانِيَّ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ أَنَّ أَبَا صَالِحٍ ذَكْوَانَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ صَاحِبِ ذَهَبٍ وَلَا فِضَّةٍ لَا يُؤَدِّي مِنْهَا حَقَّهَا إِلَّا إِذَا كَانَ يَوْمُ الْقِيَامَةِ صُفِّحَتْ لَهُ صَفَائِحُ مِنْ نَارٍ فَأُحْمِيَ عَلَيْهَا فِي نَارِ جَهَنَّمَ فَيُكْوَى بِهَا جَنْبُهُ وَجَبِينُهُ وَظَهْرُهُ كُلَّمَا بَرَدَتْ أُعِيدَتْ لَهُ فِي يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهُ خَمْسِينَ أَلْفَ سَنَةٍ حَتَّى يُقْضَى بَيْنَ الْعِبَادِ فَيَرَى سَبِيلَهُ إِم...

صحیح مسلم:

کتاب: زکوٰۃ کے احکام و مسائل

(باب: زکاۃ نہ دینے والیے کا گناہ)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2334.

حفص بن میسرہ صنعانی نے زید بن اسلم سے حدیث بیان کی کہ ان کو ابو صالح ذکوان نے خبر دی کہ انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کہتے ہوئے سنا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو بھی سونے اور چاندی کا مالک ان میں سے (یا ان کی قیمت میں سے) ان کا حق (زکاۃ) ادا نہیں کرتا تو جب قیامت کا دن ہو گا (انھیں) اس کے لئے آگ کی تختیاں بنا دیا جائے گا اور انھیں جہنم کی آگ میں گرم کیا جائے گا اور پھر ان سے اس کے پہلو، اس کی پیشانی اور اس کی پشت کو داغا جائےگا، جب وہ (تختیاں) پھر سے (آگ میں) جائیں گی، انھیں پھر سے اس کے لئے واپس لایا جائےگا، اس دن جس کی مقدار پچاس ...

8 صحيح مسلم: كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ إِثْمِ مَانِعِ الزَّكَاةِ

صحیح

2334. و حَدَّثَنِي سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَفْصٌ يَعْنِي ابْنَ مَيْسَرَةَ الصَّنْعَانِيَّ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ أَنَّ أَبَا صَالِحٍ ذَكْوَانَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ صَاحِبِ ذَهَبٍ وَلَا فِضَّةٍ لَا يُؤَدِّي مِنْهَا حَقَّهَا إِلَّا إِذَا كَانَ يَوْمُ الْقِيَامَةِ صُفِّحَتْ لَهُ صَفَائِحُ مِنْ نَارٍ فَأُحْمِيَ عَلَيْهَا فِي نَارِ جَهَنَّمَ فَيُكْوَى بِهَا جَنْبُهُ وَجَبِينُهُ وَظَهْرُهُ كُلَّمَا بَرَدَتْ أُعِيدَتْ لَهُ فِي يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهُ خَمْسِينَ أَلْفَ سَنَةٍ حَتَّى يُقْضَى بَيْنَ الْعِبَادِ فَيَرَى سَبِيلَهُ إِم...

صحیح مسلم:

کتاب: زکوٰۃ کے احکام و مسائل

(باب: زکاۃ نہ دینے والیے کا گناہ)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2334.

حفص بن میسرہ صنعانی نے زید بن اسلم سے حدیث بیان کی کہ ان کو ابو صالح ذکوان نے خبر دی کہ انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کہتے ہوئے سنا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو بھی سونے اور چاندی کا مالک ان میں سے (یا ان کی قیمت میں سے) ان کا حق (زکاۃ) ادا نہیں کرتا تو جب قیامت کا دن ہو گا (انھیں) اس کے لئے آگ کی تختیاں بنا دیا جائے گا اور انھیں جہنم کی آگ میں گرم کیا جائے گا اور پھر ان سے اس کے پہلو، اس کی پیشانی اور اس کی پشت کو داغا جائےگا، جب وہ (تختیاں) پھر سے (آگ میں) جائیں گی، انھیں پھر سے اس کے لئے واپس لایا جائےگا، اس دن جس کی مقدار پچاس ...

9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ فَضَائِلِ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ مَنِ ارْتَبَطَ فَرَسًا ...

صحیح

1750. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْخَيْلُ مَعْقُودٌ فِي نَوَاصِيهَا الْخَيْرُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ الْخَيْلُ لِثَلَاثَةٍ هِيَ لِرَجُلٍ أَجْرٌ وَهِيَ لِرَجُلٍ سِتْرٌ وَهِيَ عَلَى رَجُلٍ وِزْرٌ فَأَمَّا الَّذِي لَهُ أَجْرٌ فَالَّذِي يَتَّخِذُهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَيُعِدُّهَا لَهُ هِيَ لَهُ أَجْرٌ لَا يَغِيبُ فِي بُطُونِهَا شَيْءٌ إِلَّا كَتَبَ اللَّهُ لَهُ أَجْرًا وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَى مَالِك...

جامع ترمذی: كتاب: جہاد کےفضائل کےبیان میں (باب: جہاد کی نیت سے گھوڑا پالنے کی فضیلت کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1750.

ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’گھوڑے کی پیشانی میں قیامت تک کے لیے خیر بندھی ہوئی ہے، گھوڑے تین طرح کے ہوتے ہیں: ایک گھوڑا وہ ہے جوآدمی کے لیے باعث اجرہے، ایک وہ گھوڑا ہے جو آدمی کی (عزت و وقار) کے لیے پردہ پوشی کا باعث ہے، اورایک گھوڑا وہ ہے جو آدمی کے لیے باعث گناہ ہے، وہ آدمی جس کے لیے گھوڑا باعث اجرہے وہ ایسا شخص ہے جو اس کو جہاد کے لیے رکھتا ہے، اوراسی کے لیے تیارکرتا ہے، یہ گھوڑا اس شخص کے لیے باعث اجرہے، اس کے پیٹ میں جو چیز (خوراک) بھی جاتی ہے اللہ تعالیٰ اس کے لیے اجروثواب لکھ دیتاہے‘‘، اس حدیث میں ایک قصہ ...

10 سنن النسائي: كِتَابُ الْخَيْلِ وَالسَّبقِ وَالرَّمیِ بَابُ الخَیلِ مَعقُودٌ فِی نَوَاصِیہَا الخَیر

صحیح

3599. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْخَيْلُ لِرَجُلٍ أَجْرٌ وَلِرَجُلٍ سَتْرٌ وَعَلَى رَجُلٍ وِزْرٌ فَأَمَّا الَّذِي هِيَ لَهُ أَجْرٌ فَرَجُلٌ رَبَطَهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَأَطَالَ لَهَا فِي مَرْجٍ أَوْ رَوْضَةٍ فَمَا أَصَابَتْ فِي طِيَلِهَا ذَلِكَ فِي الْمَرْجِ أَوْ الرَّوْضَةِ كَانَ لَهُ حَسَنَاتٌ وَلَوْ أَنَّهَا قَطَعَتْ طِيَلَهَا ذَلِكَ فَاسْتَنَّتْ ...

سنن نسائی: کتاب: گھوڑوں‘گھڑ دوڑ پر انعام اور تیر اندازی سے متعلق احکام و مسائل (باب: قیامت تک گھوڑے کی پیشانی میں خیروبرکت رکھ دی ...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3599.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”گھوڑے کسی شخص کے لیے ثواب کا ذریعہ ہیں‘ کسی کے لیے پردہ پوشی کا سبب ہیں اور کسی کے لیے گناہ کا موجب ہیں۔ ثواب اس شخص کے لیے ہیں جس نے انہیں جہاد کے لیے باندھ رکھا ہے اور چراگاہ اور باغیچے میں ان کی رسی فراخ کررکھی ہے۔ وہ رسی میں بندھے ہوئے اس چراگاہ اور باغیچے سے جو کچھ بھی کھائیں پئیں گے‘ وہ اس کے لیے نیکیاں ہی نیکیاں ہیں۔ اور اگر وہ رسی تڑا کر ایک دوٹیلے تک ادھر ادھر بھاگ جائیں تو ان کے نشانات قدم حتیٰ کہ ان کی لید بھی اس کی نیکیوں میں اضافے کا سبب ہے اور اگر وہ کسی نہر اور دریا کے پاس س...