1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ بَابُ اسْتِعْمَالِ فَضْلِ وَضُوءِ النَّاسِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

190. حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا الحَكَمُ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا جُحَيْفَةَ، يَقُولُ: خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالهَاجِرَةِ، فَأُتِيَ بِوَضُوءٍ فَتَوَضَّأَ، فَجَعَلَ النَّاسُ يَأْخُذُونَ مِنْ فَضْلِ وَضُوئِهِ فَيَتَمَسَّحُونَ بِهِ، فَصَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ رَكْعَتَيْنِ، وَالعَصْرَ رَكْعَتَيْنِ، وَبَيْنَ يَدَيْهِ عَنَزَةٌ...

صحیح بخاری:

کتاب: وضو کے بیان میں

(

باب: لوگوں کے وضو کا بچا ہوا پانی استعمال کرنا۔...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

190.

حضرت ابو جحیفہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک دن رسول اللہ ﷺ دوپہر کے وقت ہمارے ہاں تشریف لائے۔ آپ کے پاس وضو کا پانی لایا گیا تو آپ نے وضو فرمایا۔ پھر لوگ آپ کے وضو سے باقی ماندہ پانی لینے لگے اور بدن پر ملنے گئے۔ پھر نبی اکرم ﷺ نے ظہر اور عصر کی دو، دو رکعت ادا کیں اور دوران نماز میں آپ کے سامنے ایک برچھی گاڑی گئی تھی۔

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ الصَّلاَةِ فِي الثَّوْبِ الأَحْمَرِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

381. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: «رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قُبَّةٍ حَمْرَاءَ مِنْ أَدَمٍ، وَرَأَيْتُ بِلاَلًا أَخَذَ وَضُوءَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَرَأَيْتُ النَّاسَ يَبْتَدِرُونَ ذَاكَ الوَضُوءَ، فَمَنْ أَصَابَ مِنْهُ شَيْئًا تَمَسَّحَ بِهِ، وَمَنْ لَمْ يُصِبْ مِنْهُ شَيْئًا أَخَذَ مِنْ بَلَلِ يَدِ صَاحِبِهِ، ثُمَّ رَأَيْتُ بِلاَلًا أَخَذَ عَنَزَةً، فَرَكَزَهَا وَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حُلَّةٍ حَمْرَاءَ، مُشَمِّرًا صَلَّ...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(

باب: سرخ رنگ کے کپڑے میں نماز پڑھنا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

381.

حضرت ابوجحیفہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو چمڑے کے ایک سرخ خیمے میں دیکھا اور میں نے یہ بھی بچشم خود ملاحظہ کیا کہ جب حضرت بلال ؓ رسول اللہ ﷺ کے وضو سے بچا ہوا پانی لائے تو لوگ اسے دست بدست لینے لگے۔ جسے اس میں سے کچھ مل جاتا، وہ اسے اپنے چہرے پر مل لیتا اور جسے کچھ نہ ملتا وہ اپنے پاس والے آدمی کے ہاتھ سے تری لے لیتا۔ پھر میں نے حضرت بلال ؓ  کو دیکھا کہ انھوں نے ایک نیزہ اٹھا کر زمین میں گاڑ دیا ور نبی ﷺ ایک سرخ جوڑا زیب تن کیے، دامن اٹھائے برآمدہوئے اور چھوٹے نیزے کی طرف منہ کر کے لوگوں کو دو رکعت پڑھائیں۔ میں نے دیکھا کہ لوگ او...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ سُتْرَةُ الإِمَامِ سُتْرَةُ مَنْ خَلْفَهُ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

501. حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى بِهِمْ بِالْبَطْحَاءِ وَبَيْنَ يَدَيْهِ عَنَزَةٌ، الظُّهْرَ رَكْعَتَيْنِ، وَالعَصْرَ رَكْعَتَيْنِ، تَمُرُّ بَيْنَ يَدَيْهِ المَرْأَةُ وَالحِمَارُ»...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(

باب: امام کا سترہ مقتدیوں کو بھی کفایت کرتا ہے۔...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

501.

حضرت ابوجحیفہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے وادی بطحاء میں لوگوں کو نماز پڑھائی اور آپ کے سامنے نیزہ گاڑ دیا گیا۔ آپ نے (سفر کی وجہ سے) ظہر کی دو رکعت ادا کیں، اسی طرح عصر کی بھی دو رکعات پڑھیں۔ آپ کے سامنے سے عورتیں اور گدھے گزر رہے تھے۔

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ السُّتْرَةِ بِمَكَّةَ وَغَيْرِهَا

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

507. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الحَكَمِ، عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ، قَالَ: «خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالهَاجِرَةِ، فَصَلَّى بِالْبَطْحَاءِ الظُّهْرَ وَالعَصْرَ رَكْعَتَيْنِ، وَنَصَبَ بَيْنَ يَدَيْهِ عَنَزَةً وَتَوَضَّأَ»، فَجَعَلَ النَّاسُ يَتَمَسَّحُونَ بِوَضُوئِهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(

باب: مکہ اور اس کے علاوہ دوسرے مقامات میں سترہ ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

507.

حضرت ابوجحیفہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ دوپہر کے وقت ہمارے پاس تشریف لائے اور آپ نے بطحاء میں ظہر اور عصر کی دو رکعات پڑھائیں اور آپ نے دوران نماز میں اپنے سامنے ایک چھوٹا نیزہ کھڑا کر لیا۔ جب آپ نے وضو کیا تو لوگ آپ کے وضو کے پانی کو اپنے منہ پر ملنے لگے۔

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ بَابُ مَنْ قَالَ: لِيُؤَذِّنْ فِي السَّفَرِ مُؤَذّ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

643. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو العُمَيْسِ، عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: «رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالأَبْطَحِ، فَجَاءَهُ بِلاَلٌ فَآذَنَهُ بِالصَّلاَةِ ثُمَّ خَرَجَ بِلاَلٌ بِالعَنَزَةِ حَتَّى رَكَزَهَا بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالأَبْطَحِ، وَأَقَامَ الصَّلاَةَ»...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(

باب: جو یہ کہے کہ سفر میں ایک ہی شخص اذان دے۔

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

643.

حضرت ابوجحیفہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو وادی ابطح میں دیکھا کہ آپ کے پاس حضرت بلال ؓ آئے اور آپ کو نماز کی اطلاع دی، پھر نیزہ لے کر چلے گئے تا آنکہ اسے رسول اللہ ﷺ کے سامنے وادی ابطح میں گاڑ دیا، پھر انہوں نے نماز کے لیے تکبیر کہی۔

7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابُ صِفَةِ النَّبِيِّ ﷺ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3578. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مَنْصُورٍ أَبُو عَلِيٍّ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْأَعْوَرُ بِالْمَصِّيصَةِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَكَمِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا جُحَيْفَةَ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْهَاجِرَةِ إِلَى الْبَطْحَاءِ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ صَلَّى الظُّهْرَ رَكْعَتَيْنِ وَالْعَصْرَ رَكْعَتَيْنِ وَبَيْنَ يَدَيْهِ عَنَزَةٌ قَالَ شُعْبَةُ وَزَادَ فِيهِ عَوْنٌ عَنْ أَبِيهِ أَبِي جُحَيْفَةَ قَالَ كَانَ يَمُرُّ مِنْ وَرَائِهَا الْمَرْأَةُ وَقَامَ النَّاسُ فَجَعَلُوا يَأْخُذُونَ يَدَيْهِ فَيَمْسَحُونَ بِهَا وُجُوهَهُمْ قَالَ فَأَخَذْتُ بِيَدِهِ فَوَضَعْتُهَا عَلَى وَجْهِي فَإ...

صحیح بخاری:

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں

(

باب: نبی کریم ﷺ کے حلیہ اوراخلاق فاضلہ کا بیان<...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3578.

حضرت ابو جحیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نےکہا کہ رسول اللہ ﷺ دوپہر کے وقت وادی بطحاء کی طرف تشریف لے گئے۔ آپ نے وضو کیا پھر ظہر کی دو رکعات اور عصر کی دو رکعات ادا کیں اور آپ کے سامنے برچھا گاڑا ہوا تھا۔ (راوی حدیث)عون نے یہ اضافہ بیان کیا ہےکہ برچھے کے پیچھے سے لوگ گزرے رہے تھے۔ نماز کے بعد لوگ کھڑے ہوئے اور آپ کے ہاتھ پکڑ کر اپنے چہروں پر ملنے لگے، چنانچہ میں نے آپ کا ہاتھ پکڑکر اپنے چہرے پررکھا تو وہ برف سے زیادہ ٹھنڈا اور کستوری سے زیادہ خوشبو دار تھا۔

...

8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابُ صِفَةِ النَّبِيِّ ﷺ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3592. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَابِقٍ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ قَالَ سَمِعْتُ عَوْنَ بْنَ أَبِي جُحَيْفَةَ ذَكَرَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ دُفِعْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِالْأَبْطَحِ فِي قُبَّةٍ كَانَ بِالْهَاجِرَةِ خَرَجَ بِلَالٌ فَنَادَى بِالصَّلَاةِ ثُمَّ دَخَلَ فَأَخْرَجَ فَضْلَ وَضُوءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَقَعَ النَّاسُ عَلَيْهِ يَأْخُذُونَ مِنْهُ ثُمَّ دَخَلَ فَأَخْرَجَ الْعَنَزَةَ وَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى وَبِيصِ سَاقَيْهِ فَرَكَزَ الْعَنَزَةَ ثُمَّ صَلّ...

صحیح بخاری:

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں

(

باب: نبی کریم ﷺ کے حلیہ اوراخلاق فاضلہ کا بیان<...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3592.

حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ مجھے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں پیش کیاگیا جبکہ آپ ابطح نامی وادی میں ایک خیمے کے اندر تشریف فر تھے۔ دوپہر کے وقت حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ باہر آئے اور نماز کے لے اذان کہی۔ پھر اندر چلے گئے اور رسول اللہ ﷺ کے وضو سے بچاپانی لے کر برآمد ہوئے تو لوگ اس پانی پر ٹوٹ پڑے اور اس پانی کو حاصل کرنے لگے۔ حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ پھر اندرگئے اورایک نیزہ باہر نکال لائے۔ اس دوران میں رسول اللہ ﷺ بھی باہر تشریف لائےگویا میں رسول اللہ ﷺ کی پنڈلیوں کی چمک کو اب بھی دیکھ رہا ہوں۔ حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عن...

9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ الطَّائِفِ فِي شَوَّالٍ سَنَةَ ثَمَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4361. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنْتُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ نَازِلٌ بِالْجِعْرَانَةِ بَيْنَ مَكَّةَ وَالْمَدِينَةِ وَمَعَهُ بِلَالٌ فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْرَابِيٌّ فَقَالَ أَلَا تُنْجِزُ لِي مَا وَعَدْتَنِي فَقَالَ لَهُ أَبْشِرْ فَقَالَ قَدْ أَكْثَرْتَ عَلَيَّ مِنْ أَبْشِرْ فَأَقْبَلَ عَلَى أَبِي مُوسَى وَبِلَالٍ كَهَيْئَةِ الْغَضْبَانِ فَقَالَ رَدَّ الْبُشْرَى فَاقْبَلَا أَنْتُمَا قَالَا قَبِلْنَا ثُمَّ دَعَا بِقَدَحٍ فِ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوئہ طائف کا بیان جوشوال سنہ 8ھ میں ہوا ۔...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4361.

حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھا جب آپ جعرانه میں ٹھہرے تھے، جو مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک مقام ہے۔ آپ کے ساتھ حضرت بلال ؓ بھی تھے۔ اس دوران میں نبی ﷺ کے پاس ایک اعرابی آیا اور کہنے لگا: آپ نے مجھ سے ایک وعدہ کیا تھا کیا آپ اسے پورا نہیں کرتے؟ آپ نے فرمایا: ’’تیرے لیے بشارت ہے۔‘‘ وہ بولا یہ کیا بات ہے؟ آپ اکثر یہی فرماتے رہتے ہیں: خوش ہو جاؤ۔ یہ سن کر آپ ﷺ حضرت ابو موسٰی اور حضرت بلال ؓ کی طرف غضبناک حالت میں متوجہ ہوئے اور فرمایا: ’’اس دیہاتی نے تو بشارت کو مسترد کر دیا ہے، لہذا تم د...

10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ التَّشْمِيرِ فِي الثِّيَابِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5834. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا ابْنُ شُمَيْلٍ، أَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ أَبِي زَائِدَةَ، أَخْبَرَنَا عَوْنُ بْنُ أَبِي جُحَيْفَةَ، عَنْ أَبِيهِ أَبِي جُحَيْفَةَ، قَالَ: فَرَأَيْتُ بِلاَلًا جَاءَ بِعَنَزَةٍ فَرَكَزَهَا، ثُمَّ أَقَامَ الصَّلاَةَ، فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «خَرَجَ فِي حُلَّةٍ مُشَمِّرًا، فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ إِلَى العَنَزَةِ، وَرَأَيْتُ النَّاسَ وَالدَّوَابَّ يَمُرُّونَ بَيْنَ يَدَيْهِ مِنْ وَرَاءِ العَنَزَةِ»...

صحیح بخاری:

کتاب: لباس کے بیان میں

(باب: کپڑا اوپر اٹھانا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5834.

حضرت ابو حجیفہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت بلال ؓ کو دیکھا کہ وہ ایک چھوٹا سا نیزہ اٹھا کر لائے اور اسے زمین میں گاڑ دیا۔ پھر انہوں نے نماز کے لیے اقامت کہی۔ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ سرخ رنگ کا جوڑا زیب تن کئے ہوئے باہر تشریف لائے جسے آپ نے سمیٹ رکھا تھا پھر آپ نے نیزے کے سامنے کھڑے ہو کر دورکعت نماز(عید) پڑھائی میں نے انسانوں اور چوپائیوں کو دیکھا کہ وہ نیزے کے پیچھے سے اور آپ کے سامنے سے گزر رہے تھے۔

...