1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَضَاحِي بَابُ بَيَانِ مَا كَانَ مِنَ النَّهْيِ عَنْ أَكْلِ...

صحیح

5220. حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ أَخْبَرَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ وَاقِدٍ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَكْلِ لُحُومِ الضَّحَايَا بَعْدَ ثَلَاثٍ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِعَمْرَةَ فَقَالَتْ صَدَقَ سَمِعْتُ عَائِشَةَ تَقُولُ دَفَّ أَهْلُ أَبْيَاتٍ مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ حَضْرَةَ الْأَضْحَى زَمَنَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ادَّخِرُوا ثَلَاثًا ثُمَّ تَصَدَّقُوا بِمَا بَقِيَ فَلَمَّا كَا...

صحیح مسلم:

کتاب: قربانی کے احکام ومسائل

(باب: ابتدا ئے اسلام میں تین دن کے بعد قربانی کا گو...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5220.

عبداللہ بن ابی بکر نے حضرت عبداللہ بن واقد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے تین (دن رات) کے بعد قربانیوں کے گوشت کھانے سے منع فرمایا۔ عبداللہ بن ابی بکر نے کہا: میں نے یہ بات عمرہ (بنت عبد الرحمان بن سعد انصاریہ) کو بتائی عمرہ نے کہا: انھوں نے سچ کہا: میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں بادیہ کے کچھ گھرانے (بھوک اور کمزوری کے سبب) آہستہ آہستہ چلتے ہو ئے جہاں لو گ قربانیوں کے لیے موجود تھے (قربان گاہ میں) آئے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تین دن تک کے لیے گوشت رکھ لو۔ جو باقی بچ...

2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الضَّحَايَا بَابُ فِي حَبْسِ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ

صحیح

2820. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ, قَالَتْ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ، تَقُولُ: دَفَّ نَاسٌ مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ حَضْرَةَ الْأَضْحَى فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، >ادَّخِرُوا الثُّلُثَ، وَتَصَدَّقُوا بِمَا بَقِيَ قَالَتْ: فَلَمَّا كَانَ بَعْدُ ذَلِكَ، قِيلَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! لَقَدْ كَانَ النَّاسُ يَنْتَفِعُونَ مِنْ ضَحَايَاهُمْ، وَيَجْمُلُونَ مِنْهَا الْوَدَكَ، وَيَتَّخِذُونَ مِنْهَا الْأَسْقِيَ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: قربانی کے احکام و مسائل

(باب: قربانی کا گوشت رکھ لینا جائز ہے)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2820.

ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں (ایک بار) عید الاضحی کے موقع پر دیہاتوں کے لوگ بہت زیادہ آ گئے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اپنی قربانیوں میں سے تین رات کے لیے رکھ لو اور باقی صدقہ کر دو۔‘‘ بیان کرتی ہیں کہ پھر اس کے بعد کا موقع آیا تو رسول اللہ ﷺ سے پوچھا گیا: اے اللہ کے رسول! لوگ (پہلے) اپنی قربانیوں سے فائدہ اٹھاتے تھے، ان کی چربی جمع کر لیتے تھے اور ان (کی کھالوں) سے مشکیزے بنا لیتے تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تو (اب) کیا ہوا؟“ انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ نے قربانی کا گوشت تین رات سے ز...

3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْأَضَاحِيِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الرُّخْصَةِ فِي أَكْلِهَا بَعْ...

ضعیف

1608. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَابِسِ بْنِ رَبِيعَةَ قَالَ قُلْتُ لِأُمِّ الْمُؤْمِنِينَ أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عَنْ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ قَالَتْ لَا وَلَكِنْ قَلَّ مَنْ كَانَ يُضَحِّي مِنْ النَّاسِ فَأَحَبَّ أَنْ يَطْعَمَ مَنْ لَمْ يَكُنْ يُضَحِّي وَلَقَدْ كُنَّا نَرْفَعُ الْكُرَاعَ فَنَأْكُلُهُ بَعْدَ عَشَرَةِ أَيَّامٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأُمُّ الْمُؤْمِنِينَ هِيَ عَائِشَةُ زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ رُوِيَ عَنْهَا هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ...

جامع ترمذی: كتاب: قربانی کے احکام ومسائل (باب: تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت رکھ کر کھانے ک...)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1608.

عابس بن ربیعہ کہتے ہیں: میں نے ام المومنین سے کہا: کیا رسول اللہ ﷺ قربانی کا گوشت رکھنے سے منع فرماتے تھے؟ وہ بولیں :نہیں، لیکن اس وقت بہت کم لوگ قربانی کرتے تھے ، اس لیے آپﷺ چاہتے تھے کہ جولوگ قربانی نہیں کر سکے ہیں انہیں کھلایا جائے، ہم لوگ قربانی کے جانور کے پائے رکھ دیتے پھر ان کو دس دن بعد کھاتے تھے۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے، ام المومنین (جن سے حدیث مذکورمروی ہے) وہ نبی اکرمﷺ کی بیوی عائشہ‬ ؓ ہ‬یں، ان سے یہ حدیث کئی سندوں سے آئی ہے۔

...