1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ الطَّائِفِ فِي شَوَّالٍ سَنَةَ ثَمَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4357. حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ سَمِعَ سُفْيَانَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّهَا أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا دَخَلَ عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدِي مُخَنَّثٌ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ يَا عَبْدَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْكُمْ الطَّائِفَ غَدًا فَعَلَيْكَ بِابْنَةِ غَيْلَانَ فَإِنَّهَا تُقْبِلُ بِأَرْبَعٍ وَتُدْبِرُ بِثَمَانٍ وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَدْخُلَنَّ هَؤُلَاءِ عَلَيْكُنَّ قَالَ ابْنُ عُيَيْنَةَ وَقَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ الْمُخَنَّثُ هِيتٌ حَدَّثَنَا...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوئہ طائف کا بیان جوشوال سنہ 8ھ میں ہوا ۔...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4357.

حضرت ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میرے ہاں نبی ﷺ تشریف لائے تو میرے پاس ایک مخنث بیٹھا ہوا تھا۔ میں نے سنا کہ وہ حضرت عبداللہ بن امیہ سے کہہ رہا تھا: اے عبداللہ! دیکھ اگر کل اللہ تعالٰی تمہیں طائف میں فتح عطا کرے تو غیلان کی بیٹی پر قبضہ کر لینا کیونکہ جب وہ آتی ہے تو اس کے آگے چار بل پڑتے ہیں اور جب جاتی ہے تو آٹھ بل دکھائی دیتے ہیں۔ یہ سن کر نبی ﷺ نے فرمایا: ’’آئندہ یہ لوگ (مخنث) تمہارے گھروں میں نہ آیا کریں۔‘‘ ابن عیینہ نے ابن جریج کے حوالے سے بیان کیا کہ اس مخنث کا نام "ہیت" تھا۔ ایک روایت میں اس چیز کا اضافہ ہے کہ آپ ﷺ ...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ مَا يُنْهَى مِنْ دُخُولِ المُتَشَبِّهِينَ بِ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5275. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ عِنْدَهَا وَفِي الْبَيْتِ مُخَنَّثٌ فَقَالَ الْمُخَنَّثُ لِأَخِي أُمِّ سَلَمَةَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ إِنْ فَتَحَ اللَّهُ لَكُمْ الطَّائِفَ غَدًا أَدُلُّكَ عَلَى بِنْتِ غَيْلَانَ فَإِنَّهَا تُقْبِلُ بِأَرْبَعٍ وَتُدْبِرُ بِثَمَانٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَدْخُلَنَّ هَذَا عَلَيْكُنَّ...

صحیح بخاری:

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان

(باب: زنانے اور ہیجڑے سفر میں عورتوں کے پاس نہ آئیں)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5275.

سیدہ ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک دفعہ ان کے ہاں تشریف فرما تھے جبکہ گھر میں ایک مخنث (ہیجڑا) بھی تھا۔ اس نے ام سلمہ‬ ؓ ک‬ے بھائی عبداللہ بن امیہ سے کہا: اگر کل اللہ تعالیٰ نے تمہیں طائف میں فتح دی تو میں تمہیں غیلان کی بیٹی دکھاؤں گا۔ جب وہ سامنے آتی ہے تو اس کے پیٹ پر چار شکن پڑتے ہیں اور جب پیچھے پھرتی ہے تو یہ شکن آٹھ ہو جاتے ہیں۔ نبی ﷺ نے (اس کی بات سن کر) فرمایا : ”آئندہ یہ مخنث تمہارے پاس نہ آئے۔“

...

3 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ بَابُ مَنْعِ الْمُخَنَّثِ مِنَ الدُّخُولِ عَلَى ال...

صحیح

5826. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ح و حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ كُلُّهُمْ عَنْ هِشَامٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ أَيْضًا وَاللَّفْظُ هَذَا حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ مُخَنَّثًا كَانَ عِنْدَهَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْبَيْتِ فَقَالَ لِأَخِي أُمِّ سَلَمَةَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أُمَيَّةَ إِنْ فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْكُمْ الطَّائِفَ غَدًا فَإِنِّي أ...

صحیح مسلم:

کتاب: سلامتی اور صحت کابیان

(باب: مخنث کو (اس کی رشتہ دار) اجنبی عورتوں کے پاس ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5826.

زینب بنت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی کہ ایک مخنث ان کے ہاں مو جود تھا رسول اللہ ﷺ بھی گھر پر تھے وہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے بھائی سے کہنے لگا: عبد اللہ بن ابی امیہ! اگر کل (کلاں کو) اللہ تعالیٰ تم لو گوں کو طا ئف پر فتح عطا فرمائے تو میں تمھیں غیلان کی بیٹی (بادیہ بنت غیلا ن) کا پتہ بتاؤں گا وہ چار سلوٹوں کے ساتھ سامنے آتی ہے (سامنے سے جسم پر چار سلوٹیں پڑتی ہیں) اور آٹھ سلوٹوں کے ساتھ پیٹھ پھیر کر جا تی ہے۔۔ (انتہائی فربہ جسم کی ہے) رسول اللہ ﷺ نے اس کی یہ بات سن لی تو آپﷺ نے فرمایا: &rsquo...

4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ الْحُكْمِ فِي الْمُخَنَّثِينَ

صحیح

4950. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ هِشَامٍ يَعْنِي ابْنَ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ, أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا وَعِنْدَهَا مُخَنَّثٌ، وَهُوَ يَقُولُ لِعَبْدِ اللَّهِ أَخِيهَا-: إِنْ يَفْتَحِ اللَّهُ الطَّائِفَ غَدًا دَلَلْتُكَ عَلَى امْرَأَةٍ, تُقْبِلُ بِأَرْبَعٍ، وَتُدْبِرُ بِثَمَانٍ! فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >أَخْرِجُوهُمْ مِنْ بُيُوتِكُمْ<. قَالَ أَبُو دَاوُد: الْمَرْأَةُ كَانَ لَهَا أَرْبَعُ عُكَنٍ فِي بَطْنِهَا....

سنن ابو داؤد:

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان

(باب: ہیجڑوں سے متعلق احکام و مسائل)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4950.

ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ ان کے ہاں تشریف لائے اور دیکھا کہ ان کے ہاں ایک ہیجڑا ہے اور وہ ان (ام سلمہ ؓ) کے بھائی عبداللہ سے کہہ رہا ہے کہ اگر کل اﷲ تمہیں طائف فتح کرا دے تو میں تمہیں ایک عورت کے متعلق بتاؤں گا جو چار سے آتی اور آٹھ سے لوٹتی ہے۔ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”انہیں اپنے گھروں سے نکال دو۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں: اس کا مطلب یہ تھا کہ عورت کے پیٹ پر (فربہ اندام ہونے کی وجہ سے) چار بل پڑتے ہیں۔ (عورت کے پیٹ پر سامنے کی جانب سے چار بل اور جب پشت پھیرے تو پہلوؤں کی جانب سے یہی بل چار چار ہو کر آٹھ بن جاتے ہیں ...

5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ النِّكَاحِ بَابٌ فِي الْمُخَنَّثِينَ

صحیح

1975. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ زيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا، فَسَمِعَ مُخَنَّثًا وَهُوَ يَقُولُ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ: إِنْ يَفْتَحِ اللَّهُ الطَّائِفَ غَدًا، دَلَلْتُكَ عَلَى امْرَأَةٍ تُقْبِلُ بِأَرْبَعٍ، وَتُدْبِرُ بِثَمَانٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «أَخْرِجُوهُ مِنْ بُيُوتِكُمْ»...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل

(باب: ہیجڑوں کا بیان)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1975.

حضرت زینب بنت ام سلمہ ؓ (اپنی والدہ) ام المومنین ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت کرتے ہوئے فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ان کے پاس تشریف لائے تو (گھر میں) ایک مخنث کو عبداللہ بن ابوامیہ ؓ سے یہ کہتے سنا: اگر اللہ نے کل طائف کی فتح نصیب فرمائی تو میں تجھے ایک عورت دکھاؤں گا جو (اتنی موٹی ہے کہ) آتی ہے تو چار بل پڑتے (نظر آتے) ہیں، جاتی ہے تو آٹھ بل پڑتے (نظر آتے) ہیں۔ (بہت موٹی اور خوب صورت ہے۔) تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اسے گھروں سے نکال دو۔

...

6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْحُدُودِ بَابُ الْمُخَنَّثِينَ

صحیح

2706. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا فَسَمِعَ مُخَنَّثًا وَهُوَ يَقُولُ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ إِنْ يَفْتَحْ اللَّهُ الطَّائِفَ غَدًا دَلَلْتُكَ عَلَى امْرَأَةٍ تُقْبِلُ بِأَرْبَعٍ وَتُدْبِرُ بِثَمَانٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْرِجُوهُمْ مِنْ بُيُوتِكُمْ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: شرعی سزاؤں سے متعلق احکام ومسائل

(باب: ہیجڑوں کا بیان)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2706.

ام المومنین حضرت ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی ﷺ ان کے ہاں تشریف لائے تو سنا کہ ایک مخنث حضرت عبداللہ بن ابی امیہ‬ ؓ س‬ے کہہ رہا تھا: اگر کل اللہ تعالیٰ نے طائف میں فتح نصیب فرما دی تو میں تجھے ایک عورت دکھاؤں گا جو آتی ہے تو جسم میں چار بل پڑتے ہیں اور جاتی ہے تو آٹھ بل پڑتے ہیں۔ نبی ﷺ نے فرمایا: انہیں اپنے گھروں سے نکال دیا کرو۔

...