2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ بَابٌ: الأَذَانُ مَثْنَى مَثْنَى

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

616. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ ابْنُ سَلاَمٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ، قَالَ: أَخْبَرَنَا خَالِدٌ الحَذَّاءُ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: «لَمَّا كَثُرَ النَّاسُ» قَالَ: «ذَكَرُوا أَنْ يَعْلَمُوا وَقْتَ الصَّلاَةِ بِشَيْءٍ يَعْرِفُونَهُ، فَذَكَرُوا أَنْ يُورُوا نَارًا، أَوْ يَضْرِبُوا نَاقُوسًا فَأُمِرَ بِلاَلٌ أَنْ يَشْفَعَ الأَذَانَ، وَأَنْ يُوتِرَ الإِقَامَةَ»...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(باب:اس بارے میں کہ اذان کے کلمات دو دو مرتبہ دہرائ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

616.

حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب مسلمان (مدینہ طیبہ میں) زیادہ ہو گئے تو مشورہ ہوا کہ کسی ایسی چیز کے ذریعے سے نماز کے وقت کا اعلان ہو جسے سب لوگ سمجھ لیں۔ کچھ لوگوں نے مشورہ دیا کہ آگ کا الاؤ روشن کر دیا جائے یا ناقوس کے ذریعے سے اعلان کر دیا جائے۔ آخرکار بلال ؓ  کو حکم دیا گیا کہ وہ اذان کے کلمات دو دو مرتبہ اور اقامت کے کلمات ایک ایک مرتبہ کہے۔

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ بَابٌ الإِقَامَةُ وَاحِدَةٌ إِلَّا قَوْلَهُ قَدْ ق...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

617. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: «أُمِرَ بِلاَلٌ أَنْ يَشْفَعَ الأَذَانَ، وَأَنْ يُوتِرَ الإِقَامَةَ» قَالَ إِسْمَاعِيلُ: فَذَكَرْتُ لِأَيُّوبَ، فَقَالَ: «إِلَّا الإِقَامَةَ»

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(باب: اس بارے میں کہ سوائے قد قامت الصلاة کے اقامت...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

617.

حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: حضرت بلال ؓ کو حکم دیا گیا کہ وہ اذان (کے کلمات) جفت اور اقامت (کے کلمات) طاق (ایک ایک مرتبہ) کہیں۔ (راوی حدیث) اسماعیل کہتے ہیں: میں نے (اپنے شیخ) ایوب سے اس کا ذکر کیا تو انہوں نے فرمایا: ہاں (اقامت کے کلمات طاق ہونے چاہئیں) سوائے قد قامت الصلاة کے (کہ انہیں دو مرتبہ کہا جائے)۔

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ بَابُ مَا ذُكِرَ عَنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3479. حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مَيْسَرَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ ذَكَرُوا النَّارَ وَالنَّاقُوسَ فَذَكَرُوا الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى فَأُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَأَنْ يُوتِرَ الْإِقَامَةَ

صحیح بخاری:

کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں

(باب : بنی اسرائیل کے واقعات کا بیان ۔)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3479.

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: (نماز کے اعلان کے لیے) صحابہ کرام ؓ نے آگ جلانےاور ناقوس بجانے کا مشورہ دیا۔ کچھ حضرات نے کہا: یہ تو یہود و نصاریٰ کا طریقہ ہے تو حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو حکم دیا گیا کہ اذان میں کلمات دو دو بار اور اقامت میں ایک ایک بار کہیں۔

...

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ الْأَمْرِ بِشَفْعِ الْأَذَانِ وَإِيتَارِ الْ...

صحیح

858. حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ، جَمِيعًا عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: «أُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَيُوتِرَ الْإِقَامَةَ» زَادَ يَحْيَى، فِي حَدِيثِهِ عَنِ ابْنِ عُلَيَّةَ، فَحَدَّثْتُ بِهِ أَيُّوبَ فَقَالَ: إِلَّا الْإِقَامَةَ...

صحیح مسلم:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

(باب: اذان دہری اور تکبیر اکہری کہنے کا حکم)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

858.

خلف بن ہشام نے کہا: ہمیں حماد بن زید نے حدیث سنائی، نیز یحییٰ بن یحییٰ نے کہا: ہمیں اسماعیل بن علیہ نے خبر دی، ان دونوں (حماد اور یحییٰ) نے خالد حذاء سے، انہوں نے ابو قلابہ سے اور انہوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کیا، انہوں نے کہا: بلال رضی اللہ تعالی عنہ کو حکم دیا گیا کہ وہ اذان دہرائیں اور اقامت اکہری کہیں۔ یحییٰ نے ابن علیہ سے (بیان کردہ) اپنی روایت میں یہ اضافہ کیا: میں (اسماعیل) نے یہ روایت ایوب کو سنائی تو انہوں نے کہا: (اذان دہرائیں) اقامت کے سوا۔

...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ الْأَمْرِ بِشَفْعِ الْأَذَانِ وَإِيتَارِ الْ...

صحیح

858. حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ، جَمِيعًا عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: «أُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَيُوتِرَ الْإِقَامَةَ» زَادَ يَحْيَى، فِي حَدِيثِهِ عَنِ ابْنِ عُلَيَّةَ، فَحَدَّثْتُ بِهِ أَيُّوبَ فَقَالَ: إِلَّا الْإِقَامَةَ...

صحیح مسلم:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

(باب: اذان دہری اور تکبیر اکہری کہنے کا حکم)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

858.

خلف بن ہشام نے کہا: ہمیں حماد بن زید نے حدیث سنائی، نیز یحییٰ بن یحییٰ نے کہا: ہمیں اسماعیل بن علیہ نے خبر دی، ان دونوں (حماد اور یحییٰ) نے خالد حذاء سے، انہوں نے ابو قلابہ سے اور انہوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کیا، انہوں نے کہا: بلال رضی اللہ تعالی عنہ کو حکم دیا گیا کہ وہ اذان دہرائیں اور اقامت اکہری کہیں۔ یحییٰ نے ابن علیہ سے (بیان کردہ) اپنی روایت میں یہ اضافہ کیا: میں (اسماعیل) نے یہ روایت ایوب کو سنائی تو انہوں نے کہا: (اذان دہرائیں) اقامت کے سوا۔

...

7 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ الْأَمْرِ بِشَفْعِ الْأَذَانِ وَإِيتَارِ الْ...

صحیح

858. حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ، جَمِيعًا عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: «أُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَيُوتِرَ الْإِقَامَةَ» زَادَ يَحْيَى، فِي حَدِيثِهِ عَنِ ابْنِ عُلَيَّةَ، فَحَدَّثْتُ بِهِ أَيُّوبَ فَقَالَ: إِلَّا الْإِقَامَةَ...

صحیح مسلم:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

(باب: اذان دہری اور تکبیر اکہری کہنے کا حکم)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

858.

خلف بن ہشام نے کہا: ہمیں حماد بن زید نے حدیث سنائی، نیز یحییٰ بن یحییٰ نے کہا: ہمیں اسماعیل بن علیہ نے خبر دی، ان دونوں (حماد اور یحییٰ) نے خالد حذاء سے، انہوں نے ابو قلابہ سے اور انہوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کیا، انہوں نے کہا: بلال رضی اللہ تعالی عنہ کو حکم دیا گیا کہ وہ اذان دہرائیں اور اقامت اکہری کہیں۔ یحییٰ نے ابن علیہ سے (بیان کردہ) اپنی روایت میں یہ اضافہ کیا: میں (اسماعیل) نے یہ روایت ایوب کو سنائی تو انہوں نے کہا: (اذان دہرائیں) اقامت کے سوا۔

...

9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الأَذَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي إِفْرَادِ الإِقَامَةِ​

صحیح

197. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ وَيَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ أُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَيُوتِرَ الْإِقَامَةَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَى وَحَدِيثُ أَنَسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهُوَ قَوْلُ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالتَّابِعِينَ وَبِهِ يَقُولُ مَالِكٌ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ...

جامع ترمذی: كتاب: اذان سے متعلق احکام ومسائل (باب: اقامت اکہری کہنے کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

197.

انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ بلال ؓ کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ اذان دہری اور اقامت اکہری کہیں۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- انس ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔
۲- اس باب میں ابن عمر ؓ سے بھی حدیث آئی ہے۔
۳- صحابہ کرام اور تابعین میں سے بعض اہل علم کا یہی قول ہے، اور مالک، شافعی، احمد اور اسحاق بن راہویہ بھی یہی کہتے ہیں۔

...