1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ بَابُ الخُطْبَةِ أَيَّامَ مِنًى

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1759. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا عَاصِمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِنًى أَتَدْرُونَ أَيُّ يَوْمٍ هَذَا قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ فَقَالَ فَإِنَّ هَذَا يَوْمٌ حَرَامٌ أَفَتَدْرُونَ أَيُّ بَلَدٍ هَذَا قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ بَلَدٌ حَرَامٌ أَفَتَدْرُونَ أَيُّ شَهْرٍ هَذَا قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ شَهْرٌ حَرَامٌ قَالَ فَإِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ عَلَيْكُمْ دِمَاءَكُمْ وَأَمْوَالَكُمْ وَأَعْرَاضَكُمْ كَحُرْمَةِ يَوْمِك...

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

(باب : منیٰ کے دنوں میں خطبہ سنانا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1759.

حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے منیٰ کے میدان میں فرمایا: ’’کیا تم جانتے ہویہ دن کون ساہے؟‘‘ لوگوں نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول ہی زیادہ باخبر ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’یہ دن حرمت والا ہے۔ کیا تم جانتے ہو یہ شہر کون ساہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: اللہ اور اس کے رسول اللہ ﷺ ہی زیادہ جانتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’یہ شہر بھی حرمت والا ہے۔ کیا تم جانتے ہو یہ مہینہ کون ساہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: اللہ اور اس کے رسول ہی زیادہ جانتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’یہ مہینہ بھی عزت والا ہے۔&lsqu...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ حَجَّةِ الوَدَاعِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4435. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كُنَّا نَتَحَدَّثُ بِحَجَّةِ الْوَدَاعِ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَظْهُرِنَا وَلَا نَدْرِي مَا حَجَّةُ الْوَدَاعِ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ ذَكَرَ الْمَسِيحَ الدَّجَّالَ فَأَطْنَبَ فِي ذِكْرِهِ وَقَالَ مَا بَعَثَ اللَّهُ مِنْ نَبِيٍّ إِلَّا أَنْذَرَ أُمَّتَهُ أَنْذَرَهُ نُوحٌ وَالنَّبِيُّونَ مِنْ بَعْدِهِ وَإِنَّهُ يَخْرُجُ فِيكُمْ فَمَا خَفِيَ عَلَيْكُمْ مِنْ شَأْنِهِ فَلَيْسَ يَخْفَى عَلَيْكُمْ أَنَّ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: حجۃ الوداع کابیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4435.

حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم حجۃ الوداع کے متعلق گفتگو کرتے تھے جبکہ نبی ﷺ ہم میں موجود تھے۔ لیکن ہم نہیں سمجھتے تھے کہ حجۃ الوداع کا مفہوم کیا ہے؟ پھر آپ ﷺ نے ایک دن اللہ کی حمد اور اس کی ثنا بیان کی، پھر مسیح دجال کا تفصیل سے ذکر کیا اور فرمایا: ’’اللہ تعالٰی نے جتنے بھی انبیاء مبعوث کیے ہیں سب نے اپنی اپنی امت کو دجال سے ڈرایا ہے۔ الغرض حضرت نوح ؑ نے اپنی امت کو اس سے خبردار کیا اور دوسرے انبیاء ؑ نے بھی اس سے متنبہ کیا۔ اس کا ظہور تم ہی میں ہو گا جس کا حال تم پر پوشیدہ نہیں رہے گا، لہذا یہ بات تم پر پوشیدہ نہ رہے کہ تمہارا رب ...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِ الرَّجُلِ وَيْلَكَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6221. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الوَهَّابِ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الحَارِثِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ وَاقِدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ، سَمِعْتُ أَبِي، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: وَيْلَكُمْ أَوْ وَيْحَكُمْ - قَالَ شُعْبَةُ: شَكَّ هُوَ - لاَ تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا، يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ وَقَالَ النَّضْرُ، عَنْ شُعْبَةَ: «وَيْحَكُمْ» وَقَالَ عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ: «وَيْلَكُمْ، أَوْ وَيْحَكُمْ»...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

(

باب: لفظ ” ویلک “ یعنی تجھ پر افسوس...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6221.

حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں آپ نے فرمایا: ”تم پر افسوس! میرے بعد تم کافروں کی طرح نہ ہوجانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں اڑانے لگو۔“ نضر نے شعبہ سے ویحکم روایت ہے جبکہ عمر بن محمد نے اپنے باپ سے ویلکم یا ویحکم کے الفاظ نقل کیے ہیں۔

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحُدُودِ بَابٌ: ظَهْرُ المُؤْمِنِ حِمًى إِلَّا فِي حَدٍّ أَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6846. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ وَاقِدِ بْنِ مُحَمَّدٍ سَمِعْتُ أَبِي قَالَ عَبْدُ اللَّهِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ أَلَا أَيُّ شَهْرٍ تَعْلَمُونَهُ أَعْظَمُ حُرْمَةً قَالُوا أَلَا شَهْرُنَا هَذَا قَالَ أَلَا أَيُّ بَلَدٍ تَعْلَمُونَهُ أَعْظَمُ حُرْمَةً قَالُوا أَلَا بَلَدُنَا هَذَا قَالَ أَلَا أَيُّ يَوْمٍ تَعْلَمُونَهُ أَعْظَمُ حُرْمَةً قَالُوا أَلَا يَوْمُنَا هَذَا قَالَ فَإِنَّ اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى قَدْ حَرَّمَ عَلَيْكُمْ دِمَاءَكُمْ وَأَمْوَالَكُمْ وَأَعْرَاضَكُمْ إِلَّا بِحَقّ...

صحیح بخاری:

کتاب: حد اور سزاؤں کے بیان میں

(

باب : مسلمان کی پیٹھ محفوظ ہے ہاں جب کوئی حد کا...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6846.

حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے حجۃ الوداع کے موقع پر فرمایا: ”تم کس مہینےکو حرمت میں عظیم تر جانتے ہو؟“ صحابہ نے کہا: اسی مہینے (ذوالحجہ) کو۔ آپ نے فرمایا: ”بتاؤ تم کس شہر کو سے زیادہ حرمت والا خیال کرتے ہو؟“ لوگوں نے جواب دیا: اسی شہر (مکہ) کو۔ پھر آپ نے دریافت فرمایا: ”تم کس دن کو سب سے زیادہ عزت والا سمجھتے ہو؟“ صحابہ کرام نے کہا: اپنے اسی دن (یوم نحر) کو۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”بے شک اللہ تعالٰی نے حق شرع کے سوا تمہارے خون تمہارے مال اور تمہاری عزتیں تم پر حرام کر دی ہیں جیسا کہ اس دن کی...

7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ بَيَانِ مَعْنَى قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ لَا تَرْ...

صحیح

230. وَحَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ وَاقِدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَاهُ، يُحَدِّثُ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ: «وَيْحَكُمْ - أَوْ قَالَ: وَيْلَكُمْ - لَا تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا، يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ»....

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: نبی اکرم ﷺ کے فرمان : ’’میرے بعد دوبارہ کافر ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

230.

محمد بن جعفرؒ نے کہا: ہم سے شعبہؒ نے واقد بن محمد بن زیدؒ سے حدیث بیان کی کہ انہوں نے اپنے والد سے سنا، وہ حضرت عبد اللہ بن عمرؓ سے حدیث بیان کرتے تھے، انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کی کہ آپ ﷺ نے حجۃ الوداع کے موقع پر فرمایا: ’’تم پر افسوس ہوتا ہے (یا فرمایا: تمہارے لیے تباہی ہو گی) تم میرے بعد کافر نہ ہو جانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو۔‘‘

...

9 سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة بَابٌ تَحْرِيمُ الْقَتْلِ

صحیح

4141. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي الضُّحَى، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا، يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ، لَا يُؤْخَذُ الرَّجُلُ بِجِنَايَةِ أَبِيهِ، وَلَا جِنَايَةِ أَخِيهِ» قَالَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ: «هَذَا خَطَأٌ، وَالصَّوَابُ مُرْسَلٌ»...

سنن نسائی: کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان (باب: مسلمان کا قتل حرام ہے)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4141.

حضرت ابن عمر ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میرے بعد کافر نہ بن جانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں کاٹنے لگ جاؤ۔ کسی شخص کو اس کے باپ یا بھائی کے جرم میں نہ پکڑا جائے گا۔“ امام ابو عبدالرحمن (نسائی) ؓ بیان کرتے ہیں کہ یہ (مذکورہ روایت متصل بیان کرنا) غلط ہے۔ درست (یہ ہے کہ یہ) روایت مرسل ہے۔

...