1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ بَابٌ: هَلْ تُكْسَرُ الدِّنَانُ الَّتِي فِيهَا الخ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2496. حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى نِيرَانًا تُوقَدُ يَوْمَ خَيْبَرَ قَالَ عَلَى مَا تُوقَدُ هَذِهِ النِّيرَانُ قَالُوا عَلَى الْحُمُرِ الْإِنْسِيَّةِ قَالَ اكْسِرُوهَا وَأَهْرِقُوهَا قَالُوا أَلَا نُهَرِيقُهَا وَنَغْسِلُهَا قَالَ اغْسِلُوا قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ كَانَ ابْنُ أَبِي أُوَيْسٍ يَقُولُ الْحُمُرِ الْأَنْسِيَّةِ بِنَصْبِ الْأَلِفِ وَالنُّونِ...

صحیح بخاری:

کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں

(

باب : کیا کوئی ایسا مٹکا توڑا جاسکتا ہے یا ایسی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2496.

حضرت سلمہ بن اکوع  ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے خیبر کے دن جلتی ہوئی آگ دیکھی تو فرمایا: ’’یہ آگ کس چیزپر جلائی گئی ہے؟‘‘ لوگوں نے عرض کیا: گھر یلو گدھوں کا گوشت پکایا جا رہا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ’’ہنڈیوں کو توڑدو اور گوشت کو پھینک دو۔‘‘ لوگوں نے عرض کیا: ہم گوشت تو پھینک دیتےہیں لیکن ہنڈیوں کو دھونہ لیں؟ آپ نے فرمایا: ’’دھولو۔‘‘  ابو عبد اللہ (امام بخاری ؒ) بیان کرتے ہیں کہ ابن ابی اویس کے کہنے کے مطابق (الْأَنَسِيَّةِ) کا الف اور نون مفتوح ہے۔

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ خَيْبَرَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4228. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ فَسِرْنَا لَيْلًا فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ لِعَامِرٍ يَا عَامِرُ أَلَا تُسْمِعُنَا مِنْ هُنَيْهَاتِكَ وَكَانَ عَامِرٌ رَجُلًا شَاعِرًا فَنَزَلَ يَحْدُو بِالْقَوْمِ يَقُولُ اللَّهُمَّ لَوْلَا أَنْتَ مَا اهْتَدَيْنَا وَلَا تَصَدَّقْنَا وَلَا صَلَّيْنَا فَاغْفِرْ فِدَاءً لَكَ مَا أَبْقَيْنَا وَثَبِّتْ الْأَقْدَامَ إِنْ لَاقَيْنَا وَأَلْقِيَنْ سَكِينَةً عَلَيْنَا إِنَّا إِذَا صِي...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوئہ خیبر کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4228.

حضرت سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم نبی ﷺ کے ہمراہ خیبر کی طرف نکلے تو ہم رات بھر چلتے رہے۔ ایک آدمی نے حضرت عامر ؓ سے کہا: اے عامر! تم ہمیں اپنے شعر کیوں نہیں سناتے ہو؟ حضرت عامر ؓ شاعر تھے، اپنی سواری سے اتر کر حدی خوانی کرتے ہوئے یہ شعر سنانے لگے:
گر نہ ہوتی تیری رحمت اے شاہ عالی صفات۔۔۔ تو نمازیں ہم نہ پڑھتے اور نہ دیتے ہم زکاۃ۔۔۔ تجھ پر صدقے جب تلک ہم زندہ رہیں؛ بخش دے ہم کو لڑائی میں عطا کر ثبات۔۔۔ اپنی رحمت ہم پہ نازل کر شہ والا صفات؛ جب وہ ناحق چیختے سنتے نہیں ہم ان کی بات۔۔۔ چیخ چلا کر انہوں نے ہم سے چاہی ہے نجات‘‘ یہ...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ بَابُ آنِيَةِ المَجُوسِ وَالمَيْتَةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5542. حَدَّثَنَا المَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ، قَالَ: لَمَّا أَمْسَوْا يَوْمَ فَتَحُوا خَيْبَرَ، أَوْقَدُوا النِّيرَانَ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «عَلاَمَ أَوْقَدْتُمْ هَذِهِ النِّيرَانَ؟» قَالُوا: لُحُومِ الحُمُرِ الإِنْسِيَّةِ، قَالَ: «أَهْرِيقُوا مَا فِيهَا، وَاكْسِرُوا قُدُورَهَا» فَقَامَ رَجُلٌ مِنَ القَوْمِ، فَقَالَ: نُهَرِيقُ مَا فِيهَا وَنَغْسِلُهَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَوْ ذَاكَ»...

صحیح بخاری:

کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں

(باب: مجوسیوں کا برتن استعمال کرنا اور مردار کا کھا...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5542.

سیدنا بن سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: جب فتح خیبر کے دن، شام ہوئی تو صحابہ کرام‬ ؓ ن‬ے آگ روشن کی۔ نبی ﷺ نے دریافت فرمایا: ”تم لوگوں نے آگ کیوں جلائی ہے؟“ لوگوں نے کہا: گھریلو گدھوں کا گوشت پکا رہے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جو کچھ ہانڈیوں میں ہے اسے باہر پھینک دو اور ہانڈیاں توڑ ڈالو۔“ ایک شخص نے کھڑے ہوکر عرض کی: ان ہانڈیوں میں جو کچھ ہے اسے ہم پھینک دیتے ہیں اور انہیں دھو ڈالتے ہیں؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ”یہ بھی کر سکتے ہو۔“

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَصَلِّ عَلَيْهِم...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6388. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ مَوْلَى سَلَمَةَ، حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ الأَكْوَعِ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ، قَالَ رَجُلٌ مِنَ القَوْمِ: أَيَا عَامِرُ لَوْ أَسْمَعْتَنَا مِنْ هُنَيْهَاتِكَ، فَنَزَلَ يَحْدُو بِهِمْ يُذَكِّرُ: تَاللَّهِ لَوْلاَ اللَّهُ مَا اهْتَدَيْنَا وَذَكَرَ شِعْرًا غَيْرَ هَذَا، وَلَكِنِّي لَمْ أَحْفَظْهُ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ هَذَا السَّائِقُ» قَالُوا: عَامِرُ بْنُ الأَكْوَعِ، قَالَ: «يَرْحَمُهُ اللَّهُ» وَقَالَ رَجُلٌ مِنَ القَوْمِ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَوْلاَ ...

صحیح بخاری:

کتاب: دعاؤں کے بیان میں

(

باب: اللہ تعالیٰ کا سورۃ التوبہ میں فرمانا&rsqu...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6388.

حضرت سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ہم نبی ﷺ کے ہمراہ خیبر کی طرف گئے۔ لوگوں میں سے ایک آدمی نے کہا: اے عامر! اگر تم ہمیں اپنے اشعار سناؤ تو بہت اچھا ہوگا چنانچہ وہ حدی پڑھنے لگے۔ اس کا آغاز کیا: اللہ کی قسم! اگر اللہ نہ ہوتا تو ہم ہدایت نہ پاتے اس کے بعد دوسرے اشعار بھی پڑھے لیکن وہ مجھے یاد نہیں ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اونٹوں کو چلانے والا یہ شخص کون ہے؟“ صحابہ کرام‬ ؓ ن‬ے کہا: یہ عامر بن اکوع ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”اللہ اس پر رحم کرے۔“ صحابہ کرام میں سے ایک آدمی نے کہا: اللہ کے رسول! کاش ہمیں ان سے مزید نفع اٹھانے دیتے ...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدِّيَاتِ بَابُ إِذَا قَتَلَ نَفْسَهُ خَطَأً فَلاَ دِيَةَ لَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6953. حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْهُمْ أَسْمِعْنَا يَا عَامِرُ مِنْ هُنَيْهَاتِكَ فَحَدَا بِهِمْ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ السَّائِقُ قَالُوا عَامِرٌ فَقَالَ رَحِمَهُ اللَّهُ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَّا أَمْتَعْتَنَا بِهِ فَأُصِيبَ صَبِيحَةَ لَيْلَتِهِ فَقَالَ الْقَوْمُ حَبِطَ عَمَلُهُ قَتَلَ نَفْسَهُ فَلَمَّا رَجَعْتُ وَهُمْ يَتَحَدَّثُونَ أَنَّ عَامِرًا حَبِطَ عَمَلُهُ فَجِئْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَ...

صحیح بخاری:

کتاب: دیتوں کے بیان میں

(

باب : اگر کسی نے غلطی سے اپنے آپ ہی کو مارڈالا ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6953.

حضرت سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ہم نبی ﷺ کے ہمراہ خیبر کی طرف نکلے، ان میں سے ایک آدمی نے کہا: اے عامر! ہمیں اپنے رجز سناؤ، حضرت عامر ؓ نے انہیں رجز پڑھ کر سنایا تو نبی ﷺ نے فرمایا: ”حدی خوانی کے ساتھ اونٹوں کو چلانے والا کون ہے؟“ لوگوں نے کہا: حضرت عامر ؓ۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ اس پر رحم کرے!“ لوگوں نے عرض کی: اللہ کے رسول! آپ نے ہمیں اس (عامر ؓ) سے فائدہ کیوں نہیں اٹھانے دیا، چنانچہ وہ اس رات کی صبح کے وقت شہید ہو گئے۔ لوگوں نے کہا: عامر کا عمل باطل ہو گیا ہے اس نے خود کو قتل کر لیا ہے۔ جب میں واپس آیا تو لوگ باتیں کر رہ...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ غَزْوَةِ خَيْبَرَ

صحیح

4772. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ عَبَّادٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَاتِمٌ وَهُوَ ابْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، مَوْلَى سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ، فَتَسَيَّرْنَا لَيْلًا، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ لِعَامِرِ بْنِ الْأَكْوَعِ: أَلَا تُسْمِعُنَا مِنْ هُنَيْهَاتِكَ، وَكَانَ عَامِرٌ رَجُلًا شَاعِرًا، فَنَزَلَ يَحْدُو بِالْقَوْمِ، يَقُولُ اللهُمَّ لَوْلَا أَنْتَ مَا اهْتَدَيْنَا، وَلَا تَصَدَّقْنَا وَلَا صَلَّيْنَا فَاغْفِرْ فِدَاءً لَكَ مَا ...

صحیح مسلم: کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: غزوہ خیبر)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4772.

قتیبہ بن سعید اور محمد بن عباد نے ۔۔ الفاظ ابن عباد کے ہیں ۔۔ ہمیں حدیث بیان کی، ان دونوں نے کہا: ہمیں حاتم بن اسماعیل نے سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالی  عنہ کے آزاد کردہ غلام یزید بن ابی عبید سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالی  عنہ سے روایت کی، کہا: ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ خیبر کی طرف روانہ ہوئے تو ہم نے رات کے وقت سفر کیا، لوگوں میں سے ایک آدمی نے عامر بن اکوع رضی اللہ تعالی  عنہ سے کہا: کیا تم ہمیں اپنے نادر جنگی اشعار سے نہیں سناؤ گے؟ اور عامر رضی اللہ تعالی  عنہ شاعر آدمی تھے، وہ اتر کر لوگوں کے (اونٹوں) کے لیے حدی ...

7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ غَزْوَةِ خَيْبَرَ

صحیح

4772. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ عَبَّادٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَاتِمٌ وَهُوَ ابْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، مَوْلَى سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ، فَتَسَيَّرْنَا لَيْلًا، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ لِعَامِرِ بْنِ الْأَكْوَعِ: أَلَا تُسْمِعُنَا مِنْ هُنَيْهَاتِكَ، وَكَانَ عَامِرٌ رَجُلًا شَاعِرًا، فَنَزَلَ يَحْدُو بِالْقَوْمِ، يَقُولُ اللهُمَّ لَوْلَا أَنْتَ مَا اهْتَدَيْنَا، وَلَا تَصَدَّقْنَا وَلَا صَلَّيْنَا فَاغْفِرْ فِدَاءً لَكَ مَا ...

صحیح مسلم: کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: غزوہ خیبر)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4772.

قتیبہ بن سعید اور محمد بن عباد نے ۔۔ الفاظ ابن عباد کے ہیں ۔۔ ہمیں حدیث بیان کی، ان دونوں نے کہا: ہمیں حاتم بن اسماعیل نے سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالی  عنہ کے آزاد کردہ غلام یزید بن ابی عبید سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالی  عنہ سے روایت کی، کہا: ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ خیبر کی طرف روانہ ہوئے تو ہم نے رات کے وقت سفر کیا، لوگوں میں سے ایک آدمی نے عامر بن اکوع رضی اللہ تعالی  عنہ سے کہا: کیا تم ہمیں اپنے نادر جنگی اشعار سے نہیں سناؤ گے؟ اور عامر رضی اللہ تعالی  عنہ شاعر آدمی تھے، وہ اتر کر لوگوں کے (اونٹوں) کے لیے حدی ...

8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ غَزْوَةِ خَيْبَرَ

صحیح

4772. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ عَبَّادٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَاتِمٌ وَهُوَ ابْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، مَوْلَى سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ، فَتَسَيَّرْنَا لَيْلًا، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ لِعَامِرِ بْنِ الْأَكْوَعِ: أَلَا تُسْمِعُنَا مِنْ هُنَيْهَاتِكَ، وَكَانَ عَامِرٌ رَجُلًا شَاعِرًا، فَنَزَلَ يَحْدُو بِالْقَوْمِ، يَقُولُ اللهُمَّ لَوْلَا أَنْتَ مَا اهْتَدَيْنَا، وَلَا تَصَدَّقْنَا وَلَا صَلَّيْنَا فَاغْفِرْ فِدَاءً لَكَ مَا ...

صحیح مسلم: کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: غزوہ خیبر)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4772.

قتیبہ بن سعید اور محمد بن عباد نے ۔۔ الفاظ ابن عباد کے ہیں ۔۔ ہمیں حدیث بیان کی، ان دونوں نے کہا: ہمیں حاتم بن اسماعیل نے سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالی  عنہ کے آزاد کردہ غلام یزید بن ابی عبید سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالی  عنہ سے روایت کی، کہا: ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ خیبر کی طرف روانہ ہوئے تو ہم نے رات کے وقت سفر کیا، لوگوں میں سے ایک آدمی نے عامر بن اکوع رضی اللہ تعالی  عنہ سے کہا: کیا تم ہمیں اپنے نادر جنگی اشعار سے نہیں سناؤ گے؟ اور عامر رضی اللہ تعالی  عنہ شاعر آدمی تھے، وہ اتر کر لوگوں کے (اونٹوں) کے لیے حدی ...

9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الذَّبَائِحِ بَابُ لُحُومِ الْحُمُرِ الْوَحْشِيَّةِ

صحیح

3302. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ، قَالَ: غَزَوْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزْوَةَ خَيْبَرَ، فَأَمْسَى النَّاسُ، قَدْ أَوْقَدُوا النِّيرَانَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «عَلَامَ تُوقِدُونَ؟» قَالُوا: عَلَى لُحُومِ الْحُمُرِ الْإِنْسِيَّةِ فَقَالَ: «أَهْرِيقُوا مَا فِيهَا وَاكْسِرُوهَا» فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ: أَوْ نُهَرِيقُ مَا فِيهَا وَنَغْسِلُهَا؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَوْ ذَاكَ»...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: ذبیحہ سے متعلق احکام ومسائل

(باب: پالتو گدھوں کا گوشت)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3302.

حضرت سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم نے رسول اللہ ﷺ کی معیت میں خیبر کی جنگ لڑی۔ شام کو لوگوں نے (جگہ جگہ) آگ روشن کی۔ نبی ﷺ نے فرمایا : تم کس چیز (کو پکانے) کے لیے آگ جلا رہے ہو۔؟ صحابہ نے عرض کیا: پالتو گدھوں کے گوشت کے لیے۔ آپ نے فرمایا: ’’ان (برتنوں) میں جو کچھ ہے گرا دو، اور ان (برتنوں) کو توڑ دو‘‘ ایک آدمی نے کہا: یا ( اگر آپ اجازت دیں تو ) ہم ان کے اندر جو کچھ ہے گرا دیں اور ان برتنوں کو دھو لیں ؟ تو نبی ﷺ نے فرمایا: ’’یا ایسے کرلو۔‘‘

...