5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3281. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اشْتَكَتِ النَّارُ إِلَى رَبِّهَا فَقَالَتْ: رَبِّ أَكَلَ بَعْضِي بَعْضًا، فَأَذِنَ لَهَا بِنَفَسَيْنِ: نَفَسٍ فِي الشِّتَاءِ وَنَفَسٍ فِي الصَّيْفِ، فَأَشَدُّ مَا تَجِدُونَ مِنَ الحَرِّ، وَأَشَدُّ مَا تَجِدُونَ مِنَ الزَّمْهَرِيرِ ...

صحیح بخاری:

کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3281.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’جہنم نے اپنے رب کے حضور شکایت کی تو عرض کیا: اے میرے رب! میرے ایک حصے نے دوسرے کو کھا لیا ہے تو اللہ تعالیٰ نے اسے دو سانس لینے کی اجازت دے دی۔ ایک سانس سردیوں میں اور ایک سانس گرمیوں میں۔ تم جو سخت سردی پاتےہو وہ اسی وجہ سے ہے۔‘‘

...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الفِتَنِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7171. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ كُنْتُ جَالِسًا مَعَ أَبِي مَسْعُودٍ وَأَبِي مُوسَى وَعَمَّارٍ فَقَالَ أَبُو مَسْعُودٍ مَا مِنْ أَصْحَابِكَ أَحَدٌ إِلَّا لَوْ شِئْتُ لَقُلْتُ فِيهِ غَيْرَكَ وَمَا رَأَيْتُ مِنْكَ شَيْئًا مُنْذُ صَحِبْتَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْيَبَ عِنْدِي مِنْ اسْتِسْرَاعِكَ فِي هَذَا الْأَمْرِ قَالَ عَمَّارٌ يَا أَبَا مَسْعُودٍ وَمَا رَأَيْتُ مِنْكَ وَلَا مِنْ صَاحِبِكَ هَذَا شَيْئًا مُنْذُ صَحِبْتُمَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْيَبَ عِنْدِي مِنْ إِبْطَائِكُمَا فِي هَذَا الْأَمْرِ فَقَالَ أَبُو مَسْعُودٍ وَ...

صحیح بخاری:

کتاب: فتنوں کے بیان میں

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7171.

سیدنا شقیق بن سلمہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں ابو مسعود انصاری ابو موسیٰ اشعری اور سیدنا عمار بن یاسر‬ ؓ ک‬ے ساتھ بیٹھا ہوا تھا کہ سیدنا ابو مسعود نے (سیدنا عمار ؓ سے) کہا: تمہارے ساتھ جتنے لوگ ہیں اگر میں چاہوں تو تمہارے علاوہ ہر ایک کے متعلق کچھ نہ کچھ کہہ سکتا ہوں لیکن جب تم نےنبی ﷺ کی صحبت اختیار کی ہے میں نے تمہارا کوئی عیب نہیں دیکھا بس یہی ایک بات ہے کہ تم اس معاملے میں جلدی بازی سے کام لے رہے ہو۔ سیدنا عمار ؓ نے کہا: اے ابو مسعود! جب سے تم دونوں نےنبی ﷺ کی صحبت اختیار کی ہے میں نے تمہارے اس ساتھی کے متعلق کوئی عیب نہیں دیکھا سوائے اس بات کے کہ تم اس ...

7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ

صحیح

2175. و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَهْضَمٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عُمَارَةَ يَعْنِي ابْنَ غَزِيَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ الْمُعَلَّى عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ قَالَ كُنَّا جُلُوسًا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ جَاءَهُ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ ثُمَّ أَدْبَرَ الْأَنْصَارِيُّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَخَا الْأَنْصَارِ كَيْفَ أَخِي سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ فَقَالَ صَالِحٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ يَعُودُهُ مِ...

صحیح مسلم:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

()

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2175.

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا: ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ انصار میں سے ایک آدمی آیا، اس نے آپﷺ کو سلام کہا اور پھر وہ انصاری پشت پھیر کر چل دیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اے انصار کے بھائی (انصاری)! میرے بھائی سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا کیا حال ہے؟‘‘ اس نے عرض کی: وہ اچھا ہے۔ اس پر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم میں سے کون اسکی عیادت کرے گا؟‘‘ پھر آپﷺ اٹھے اور آپﷺ کےساتھ ہم بھی اٹھ کھڑے ہوئے، ہم دس سے زائد لوگ تھے، ہمارے پاس جوتے نہ تھے نہ موزے، نہ ٹوپیا...

10 سنن ابن ماجه: كِتَاب الصِّيَامِ

صحیح

1779. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ ابْنِ أَبِي لَبِيدٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ صَوْمِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ كَانَ يَصُومُ حَتَّى نَقُولَ قَدْ صَامَ وَيُفْطِرُ حَتَّى نَقُولَ قَدْ أَفْطَرَ وَلَمْ أَرَهُ صَامَ مِنْ شَهْرٍ قَطُّ أَكْثَرَ مِنْ صِيَامِهِ مِنْ شَعْبَانَ كَانَ يَصُومُ شَعْبَانَ كُلَّهُ كَانَ يَصُومُ شَعْبَانَ إِلَّا قَلِيلًا...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت

()

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1779.

ابو سلمہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے عائشہ‬ ؓ س‬ے نبی ﷺ کے روزوں کے بارے میں سوال کیا تو ام المومنین‬ ؓ ن‬ے فرمایا: نبی ﷺ روزے رکھتے تھے حتی کہ ہم کہتے کہ اب تو آپ روزے ہی رکھتے جائیں گے ، اور روزے چھوڑتے تو ہم کہتے کہ اب تو آپ نے روزے چھوڑ ہی دیے ہیں۔ میں نے نبی ﷺ کو کبھی شعبان سے زیادہ کسی مہینے میں روزے رکھتے نہیں دیکھا۔آپ( تقریبا) پورا شعبان ہی روزے رکھ لیتے تھے ۔ آپ چندن دن کے سوا ماہ شعبان کے( سارے) روزے رکھ لیتے تھے۔

...