1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ بَابُ مَاجَاءَ فِی التَّطَوُّعِ مَثنٰی مَثنٰی

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1175. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الْمَوَالِي عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُنَا الِاسْتِخَارَةَ فِي الْأُمُورِ كُلِّهَا كَمَا يُعَلِّمُنَا السُّورَةَ مِنْ الْقُرْآنِ يَقُولُ إِذَا هَمَّ أَحَدُكُمْ بِالْأَمْرِ فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ مِنْ غَيْرِ الْفَرِيضَةِ ثُمَّ لِيَقُلْ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْتَخِيرُكَ بِعِلْمِكَ وَأَسْتَقْدِرُكَ بِقُدْرَتِكَ وَأَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ الْعَظِيمِ فَإِنَّكَ تَقْدِرُ وَلَا أَقْدِرُ وَتَعْلَمُ وَلَا أَعْلَمُ وَأَنْتَ عَلَّا...

صحیح بخاری:

کتاب: تہجد کا بیان

(

باب: نفل نمازیں دو دو رکعتیں کر کے پڑھنا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1175.

حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ ہمیں تمام اہم معاملات کے لیے نماز استخارہ اس طرح سکھاتے تھے جیسے قرآن کریم کی کوئی سورت سکھایا کرتے تھے۔ آپ فرماتے تھے: ’’تم میں سے کوئی جب کسی کام کا ارادہ کرے تو فرض نماز کے علاوہ دو رکعت نفل پڑھے پھر کہے: اے اللہ! میں تیرے علم کے ذریعے سے خیر کا طالب ہوں، تیری قدرت سے ہمت کا خواہاں ہوں، تیرے عظیم فضل کا سوال کرتا ہوں، یقینا تو قادر ہے میں قدرت والا نہیں، تو جانتا ہے میں نہیں جانتا، تو پوشیدہ اور غائب معاملات کو جانتا ہے۔ اے اللہ! اگر تو جانتا ہے کہ میرا یہ کام میرے دین، میری معیشت ...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {قُلْ هُوَ القَادِر...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7457. حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا مَعْنُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الْمَوَالِي قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ الْمُنْكَدِرِ يُحَدِّثُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْحَسَنِ يَقُولُ أَخْبَرَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ السَّلَمِيُّ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُ أَصْحَابَهُ الِاسْتِخَارَةَ فِي الْأُمُورِ كُلِّهَا كَمَا يُعَلِّمُهُمْ السُّورَةَ مِنْ الْقُرْآنِ يَقُولُ إِذَا هَمَّ أَحَدُكُمْ بِالْأَمْرِ فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ مِنْ غَيْرِ الْفَرِيضَةِ ثُمَّ لِيَقُلْ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْتَخِيرُكَ بِعِلْمِكَ وَأَسْتَقْدِرُكَ بِقُدْرَتِكَ وَأَسْأ...

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید

(

باب : اللہ تعالیٰ کا سورۃ انعام میں فرمانا کہ &...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7457.

سیدنا جابر بن عبداللہ سلمی ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ اپنے صحابہ کرام‬ ؓ ک‬و تمام (جائز) کاموں میں استخارہ کرنے کی تعلیم دیتے تھے جس طرح آپ انہیں قرآن کی کوئی سورت سکھاتے تھے، آپ فرماتے: جب تم میں سے کوئی کسی کام کا ارادہ کرے تو اسے چاہیے کہ فرض کے علاوہ دو رکعت نفل پڑھے، پھر یوں کہے: اے اللہ! میں تیرے علم کے طفیل اس کام میں طاقت مانگتا ہوں اور تیرے فضل کا طلبگار ہوں کیونکہ تجھے قدرت ہے مجھے نہیں تو جانتا ہے میں نہیں تو غیبوں کواچھی طرح جاننے والا ہے۔ اے اللہ! اگر تو جانتا ہے کہ یہ کام (یہاں اس کام بعینہ نام لے) میرے لیے دنیا و آخرت میں۔۔۔۔۔۔۔ یا ا...

3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ بَابُ فِي الِاسْتِخَارَةِ

صحیح

1539. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُقَاتِلٍ خَالُ الْقَعْنَبِيِّ وَمُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى الْمَعْنَى وَاحِدٌ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الْمَوَالِ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُنَا الِاسْتِخَارَةَ كَمَا يُعَلِّمُنَا السُّورَةَ مِنْ الْقُرْآنِ يَقُولُ لَنَا إِذَا هَمَّ أَحَدُكُمْ بِالْأَمْرِ فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ مِنْ غَيْرِ الْفَرِيضَةِ وَلْيَقُلْ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْتَخِيرُكَ بِعِلْمِكَ وَأَسْتَقْدِرُكَ بِقُدْرَتِكَ وَأَسْأَ...

سنن ابو داؤد: کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل (باب: استخارے کے احکام و مسائل)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1539.

سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ ہمیں استخارے کی (اس اہتمام سے) تعلیم فرماتے تھے جیسے کہ قرآن کی کوئی سورت۔ آپ ﷺ ہمیں فرماتے کہ جب تم میں سے کوئی کسی کام کا ارادہ کرے تو اسے چاہیئے کہ فرضوں کے علاوہ دو رکعتیں پڑھے اور یوں دعا کرے: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْتَخِيرُكَ بِعِلْمِكَ وَأَسْتَقْدِرُكَ بِقُدْرَتِكَ***» ”اے اللہ! میں تیرے علم کے واسطے سے خیر اور بھلائی چاہتا ہوں۔ اور تیری قدرت کے واسطے سے قدرت طلب کرتا ہوں۔ اور تیرے فضل عظیم کا سوال کرتا ہوں۔ بیشک تو قدرت رکھتا ہے اور میں قدرت نہیں رکھتا۔...

4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الوِتْرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي صَلاَةِ الاِسْتِخَارَةِ​

صحیح

491. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الْمَوَالِي عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُنَا الِاسْتِخَارَةَ فِي الْأُمُورِ كُلِّهَا كَمَا يُعَلِّمُنَا السُّورَةَ مِنْ الْقُرْآنِ يَقُولُ إِذَا هَمَّ أَحَدُكُمْ بِالْأَمْرِ فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ مِنْ غَيْرِ الْفَرِيضَةِ ثُمَّ لِيَقُلْ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْتَخِيرُكَ بِعِلْمِكَ وَأَسْتَقْدِرُكَ بِقُدْرَتِكَ وَأَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ الْعَظِيمِ فَإِنَّكَ تَقْدِرُ وَلَا أَقْدِرُ وَتَعْلَمُ وَلَا أَعْلَمُ وَأَنْتَ عَلَّامُ الْغُيُوبِ اللَّهُمَّ إِنْ ك...

جامع ترمذی: كتاب: نمازِوترکے احکام و مسائل (باب: نمازِ استخارہ کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

491.

جابر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمیں ہر معاملے میں استخارہ کرنا۱؎ اسی طرح سکھاتے جیسے آپ ہمیں قرآن کی سورتیں سکھاتے تھے۔ آپ فرماتے: ’’تم میں سے کوئی شخص جب کسی کام کا ارادہ کرے تو دو رکعت پڑھے، پھر کہے: ’’اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْتَخِيرُكَ بِعِلْمِكَ، وَأَسْتَقْدِرُكَ بِقُدْرَتِكَ، وَأَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ الْعَظِيمِ ، فَإِنَّكَ تَقْدِرُ وَلاَ أَقْدِرُ، وَتَعْلَمُ وَلاَ أَعْلَمُ، وَأَنْتَ عَلاَّمُ الْغُيُوبِ، اللَّهُمَّ إِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ هَذَا الأَمْرَ خَيْرٌ لِي فِي دِينِي وَمَعِيشَتِي وَعَاقِبَةِ أَمْرِي‘&ls...

5 سنن النسائي: كِتَابُ النِّكَاحِ بَابٌ كَيْفَ الِاسْتِخَارَةُ

صحیح

3260. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الْمَوَالِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُنَا الِاسْتِخَارَةَ فِي الْأُمُورِ كُلِّهَا كَمَا يُعَلِّمُنَا السُّورَةَ مِنْ الْقُرْآنِ يَقُولُ إِذَا هَمَّ أَحَدُكُمْ بِالْأَمْرِ فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ مِنْ غَيْرِ الْفَرِيضَةِ ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْتَخِيرُكَ بِعِلْمِكَ وَأَسْتَعِينُكَ بِقُدْرَتِكَ وَأَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ الْعَظِيمِ فَإِنَّكَ تَقْدِرُ وَلَا أَقْدِرُ وَتَعْلَمُ وَلَا أَعْلَمُ وَأَنْتَ عَلَّامُ الْغُيُوبِ اللَّهُمَّ إِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ...

سنن نسائی:

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل

(باب: استخارہ کیسے کیا جائے؟)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3260.

حضرت جابر بن عبداللہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ ہمیں تمام معاملات میں استخارہ (کی دعا) سکھاتے تھے جس طرح ہمیں قرآن کی سورت سکھاتے تھے۔ آپ فرماتے تھے: ”جب تم میں سے کوئی شخص کسی کام کا ارادہ کرے تو وہ فرض نماز کے علاوہ دو رکعت نفل اداکرے، پھر یوں کہے: [اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْتَخِيرُكَ بِعِلْمِكَ۔۔۔۔۔۔ثُمَّ أَرْضِنِي بِهِ] ”اے اللہ! میں تیرے علم کے ذریعے سے تجھ سے خیر کا طالب ہوں اور تیری قدرت کے ذریعے سے تجھ کا طالب ہوں اور تیری قدرت کے ذریعے سے تجھ کا مدد کا طلب گار ہوں۔ اور تجھ سے تیرے عظیم فضل کا سوالی ہوں (تیرے عظیم فضل کی وجہ سے تجھ سے سوال کرت...

6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي صَلَاةِ الِاسْتِخَارَةِ

صحیح

1445. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ السُّلَمِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الْمَوَالِي قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ الْمُنْكَدِرِ يُحَدِّثُ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُنَا الِاسْتِخَارَةَ كَمَا يُعَلِّمُنَا السُّورَةَ مِنْ الْقُرْآنِ يَقُولُ إِذَا هَمَّ أَحَدُكُمْ بِالْأَمْرِ فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ مِنْ غَيْرِ الْفَرِيضَةِ ثُمَّ لِيَقُلْ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْتَخِيرُكَ بِعِلْمِكَ وَأَسْتَقْدِرُكَ بِقُدْرَتِكَ وَأَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ الْعَظِيمِ فَإِنَّكَ تَقْدِرُ وَلَا أَقْدِرُ وَتَعْلَمُ وَلَا أَ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: نمازِ استخارہ کا بیان)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1445.

حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ ہمیں استخارہ (کی دعا) اسی طرح (اہتمام سے) سکھاتے تھے جس طرح قرآن مجید کی سورت کی تعلیم دیتے تھے۔ رسول اللہ ﷺ فرماتے تھے: ’’جب کوئی شخص کسی کام کا ارادہ کرے تو اسے چاہیے کہ فرض کے علاوہ دو رکعتیں (نفل) پڑھے، پھر کہے: (اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْتَخِيرُكَ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔إِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ هَذَا الْأَمْرَ ’’یہاں اس چیز کا نام لے‘‘ خَيْرًا لِي فِي عَاجِلِ أَمْرِي  (یا یوں فرمایا:)