1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ التَّحْرِيضِ عَلَى القِتَالِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2854. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ، عَنْ حُمَيْدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الخَنْدَقِ، فَإِذَا المُهَاجِرُونَ وَالأَنْصَارُ يَحْفِرُونَ فِي غَدَاةٍ بَارِدَةٍ، فَلَمْ يَكُنْ لَهُمْ عَبِيدٌ يَعْمَلُونَ ذَلِكَ لَهُمْ، فَلَمَّا رَأَى مَا بِهِمْ مِنَ النَّصَبِ وَالجُوعِ، قَالَ: اللَّهُمَّ إِنَّ العَيْشَ عَيْشُ الآخِرَهْ، فَاغْفِرْ لِلْأَنْصَارِ وَالمُهَاجِرَهْ، فَقَالُوا مُجِيبِينَ لَهُ: نَحْنُ الَّذِينَ بَايَعُوا مُحَمَّدَا ... عَلَى الجِهَادِ مَا بَقِينَا أَبَدَ...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(باب : مسلمانوں کو ( محارب ) کافروں سے لڑنے کی رغبت...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2854.

حضرت انس  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ (غزوہ خندق کے روز) خندق کی طرف نکلے تو دیکھا کہ مہاجراور انصار سخت سردی میں خندق کھود رہے ہیں جبکہ ان کے پاس کوئی نوکر وغیرہ نہیں تھے جو ان کا یہ کام کرتے۔ آپ ﷺ نے جب ان کی مشقت اور بھوک وغیرہ دیکھی تو فرمایا: ’’اے اللہ!عیش تو آخرت ہی کی ہے، لہٰذا تو مہاجرین اور انصار کو بخش دے۔‘‘ اس کے جواب میں مہاجرین اور انصار نے کہا: ’’ہم وہ ہیں جنھوں نے حضرت محمد ﷺ کے ہاتھ پر جہاد کی بیعت کی ہے جب تک ہم زندہ ہیں۔‘‘

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ حَفْرِ الخَنْدَقِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2855. حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَارِثِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: جَعَلَ المُهَاجِرُونَ وَالأَنْصَارُ يَحْفِرُونَ الخَنْدَقَ حَوْلَ المَدِينَةِ، وَيَنْقُلُونَ التُّرَابَ عَلَى مُتُونِهِمْ، وَيَقُولُونَ: نَحْنُ الَّذِينَ بَايَعُوا مُحَمَّدَا ... عَلَى الإِسْلاَمِ مَا بَقِينَا أَبَدَا ، وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُجِيبُهُمْ وَيَقُولُ: «اللَّهُمَّ إِنَّهُ لاَ خَيْرَ إِلَّا خَيْرُ الآخِرَهْ ... فَبَارِكْ فِي الأَنْصَارِ وَالمُهَاجِرَهْ»...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(باب : خندق کھودنے کا بیان)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2855.

حضرت انس ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ مہاجرین اور انصار نے مدینہ طیبہ کے ارد گرد خندق کھودنا شروع کی تو وہ اپنی کمر پر مٹی اٹھا کر باہر لاتے اور یہ کہتے تھے۔ ہم وہ ہیں جنھوں نے محمد ﷺ کے ہاتھ پر جہاد کی بیعت کی ہے جب تک ہم خود زندہ ہیں۔ نبی ﷺ ان کے جواب میں فرماتے تھے: ’’اے اللہ! آخرت کی بھلائی کے علاوہ کوئی بھلائی نہیں، لہٰذا تو مہاجرین وانصار میں برکت عطا فرما۔‘‘

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ البَيْعَةِ فِي الحَرْبِ أَنْ لاَ يَفِرُّوا، ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2982. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ حُمَيْدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: كَانَتِ الأَنْصَارُ يَوْمَ الخَنْدَقِ تَقُولُ: [البحر] نَحْنُ الَّذِينَ بَايَعُوا مُحَمَّدَا ... عَلَى الجِهَادِ مَا حَيِينَا أَبَدَا ، فَأَجَابَهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «اللَّهُمَّ لاَ عَيْشَ إِلَّا عَيْشُ الآخِرَهْ ... فَأَكْرِمِ الأَنْصَارَ، وَالمُهَاجِرَهْ»...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(

باب : لڑائی سے نہ بھاگنے پر اور بعضوں نے کہا مر...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2982.

حضرت انس  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: خندق کی لڑائی میں انصار کہتے تھے۔ ہم وہ لوگ ہیں جنھوں نے جہاد پر حضرت محمد ﷺ کی بیعت کی ہے۔ یہ بیعت ہمیشہ کے لیے ہے جب تک ہم زندہ رہیں گے۔ آپ ﷺ نے انھیں (یہ) جواب دیا: ’’اے اللہ! آخرت کی زندگی کے علاوہ کوئی زندگی نہیں، تو انصار و مہاجرین کو عزت عطا فرما۔‘‘

...

4 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ دُعَاءِ النَّبِيِّ ﷺ: أَصْلِحِ الأَنْصَارَ، ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3825. حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو إِيَاسٍ مُعَاوِيَةُ بْنُ قُرَّةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا عَيْشَ إِلَّا عَيْشُ الْآخِرَةِ فَأَصْلِحْ الْأَنْصَارَ وَالْمُهَاجِرَةَ وَعَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ وَقَالَ فَاغْفِرْ لِلْأَنْصَارِ...

صحیح بخاری:

کتاب: انصار کے مناقب

(باب: نبی کریم ﷺ کا دعا کرنا کہ ( اے اللہ ! ) انصار...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3825.

حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اصل زندگی تو آخرت کی زندگی ہے۔ (اے اللہ!) انصار اور مہاجرین کی اصلاح فرما۔‘‘  راوی حدیث قتادہ حضرت انس سے اور وہ نبی سے روایت کرتے ہیں، اس میں یہ الفاظ ہیں: ’’اے اللہ! انصار کی مغفرت فرما۔‘‘

...

5 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ دُعَاءِ النَّبِيِّ ﷺ: أَصْلِحِ الأَنْصَارَ، ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3826. حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَتْ الْأَنْصَارُ يَوْمَ الْخَنْدَقِ تَقُولُ نَحْنُ الَّذِينَ بَايَعُوا مُحَمَّدَا عَلَى الْجِهَادِ مَا حَيِينَا أَبَدَا فَأَجَابَهُمْ اللَّهُمَّ لَا عَيْشَ إِلَّا عَيْشُ الْآخِرَهْ فَأَكْرِمْ الْأَنْصَارَ وَالْمُهَاجِرَهْ...

صحیح بخاری:

کتاب: انصار کے مناقب

(باب: نبی کریم ﷺ کا دعا کرنا کہ ( اے اللہ ! ) انصار...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3826.

حضرت انس ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ انصار غزوہ خندق کے موقع پر کہتے تھے: ہم وہ ہیں جنہوں نے حضرت محمد (ﷺ) سے جہاد پر بیعت کی ہے۔ جب تک ہماری جان میں جان ہے۔ آپ ﷺ نے ان کے جواب میں فرمایا: ’’اے اللہ! آخرت کی زندگی کے سوا کوئی حقیقی زندگی نہیں، اس لیے تو انصار اور مہاجرین پر اپنا فضل و کرم فرما۔‘‘

...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ الخَنْدَقِ وَهِيَ الأَحْزَابُ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4131. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ عَنْ حُمَيْدٍ سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْخَنْدَقِ فَإِذَا الْمُهَاجِرُونَ وَالْأَنْصَارُ يَحْفِرُونَ فِي غَدَاةٍ بَارِدَةٍ فَلَمْ يَكُنْ لَهُمْ عَبِيدٌ يَعْمَلُونَ ذَلِكَ لَهُمْ فَلَمَّا رَأَى مَا بِهِمْ مِنْ النَّصَبِ وَالْجُوعِ قَالَ اللَّهُمَّ إِنَّ الْعَيْشَ عَيْشُ الْآخِرَهْ فَاغْفِرْ لِلْأَنْصَارِ وَالْمُهَاجِرَهْ فَقَالُوا مُجِيبِينَ لَهُ نَحْنُ الَّذِينَ بَايَعُوا مُحَمَّدَا عَلَى الْجِهَادِ مَا بَقِينَا أَبَدَا...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوئہ خندق کا بیان جس کا دوسرا نام غزوئہ ا...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4131.

حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ جب رسول اللہ ﷺ خندق کی طرف تشریف لے گئے تو آپ نے دیکھا کہ مہاجرین اور انصار سخت سردی میں صبح صبح خندق کی کھدائی کر رہے ہیں۔ ان کے غلام اور نوکر وغیرہ نہیں تھے جو خندق کھودنے کی خدمت بجا لاتے۔ آپ نے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کی مشقت اور بھوک دیکھی تو فرمایا: ’’اے اللہ! زندگی تو صرف آخرت کی ہے، اس لیے مہاجرین اور انصار کی مغفرت فرما۔‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے آپ کو جواب دیتے ہوئے کہا: ہم وہ لوگ ہیں جنہوں نے جہاد کرنے کے لیے حضرت محمد ﷺ کی بیعت کی ہے۔ جب تک ہم زندہ رہیں گے ہمیشہ جہاد کرتے رہیں گے۔...

7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ الخَنْدَقِ وَهِيَ الأَحْزَابُ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4132. حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَعَلَ الْمُهَاجِرُونَ وَالْأَنْصَارُ يَحْفِرُونَ الْخَنْدَقَ حَوْلَ الْمَدِينَةِ وَيَنْقُلُونَ التُّرَابَ عَلَى مُتُونِهِمْ وَهُمْ يَقُولُونَ نَحْنُ الَّذِينَ بَايَعُوا مُحَمَّدَا عَلَى الْإِسْلَامِ مَا بَقِينَا أَبَدَا قَالَ يَقُولُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُجِيبُهُمْ اللَّهُمَّ إِنَّهُ لَا خَيْرَ إِلَّا خَيْرُ الْآخِرَهْ فَبَارِكْ فِي الْأَنْصَارِ وَالْمُهَاجِرَهْ قَالَ يُؤْتَوْنَ بِمِلْءِ كَفِّي مِنْ الشَّعِيرِ فَيُصْنَعُ لَهُمْ بِإِهَالَةٍ سَنِخَةٍ تُوضَعُ بَيْنَ يَدَيْ الْ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوئہ خندق کا بیان جس کا دوسرا نام غزوئہ ا...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4132.

حضرت انس ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ انصار و مہاجرین نے مدینہ طیبہ کے اردگرد خندق کھودنا شروع کی۔ وہ اپنی پشتوں پر مٹی اٹھا رہے تھے اور کہتے تھے: ہم وہ لوگ ہیں جنہوں نے حضرت محمد ﷺ سے اسلام پر بیعت کی ہے جب تک ہماری جان میں جان ہے۔ نبی ﷺ انہیں جواب دیتے ہوئے فرماتے تھے: ’’اے اللہ! خیروبرکت تو صرف اخروی زندگی میں ہے، اس لیے تو انصار و مہاجرین کو برکت عطا فرما۔‘‘ حضرت انس ؓ کا بیان ہے کہ ان مجاہدین کے لیے چلو بھر جو لائے جاتے اور بدبودار چربی میں انہیں پکایا جاتا اور اس قسم کی خوراک کو مہاجرین کے سامنے رکھ دیا جاتا جبکہ وہ بہت بھوکے...

8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ بَابٌ: كَيْفَ يُبَايِعُ الإِمَامُ النَّاسَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7267. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَدَاةٍ بَارِدَةٍ وَالْمُهَاجِرُونَ وَالْأَنْصَارُ يَحْفِرُونَ الْخَنْدَقَ فَقَالَ اللَّهُمَّ إِنَّ الْخَيْرَ خَيْرُ الْآخِرَهْ فَاغْفِرْ لِلْأَنْصَارِ وَالْمُهَاجِرَهْ فَأَجَابُوا نَحْنُ الَّذِينَ بَايَعُوا مُحَمَّدَا عَلَى الْجِهَادِ مَا بَقِينَا أَبَدَا...

صحیح بخاری:

کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں

(

باب : امام لوگوں سے کن باتوں پر بیعت لے؟

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7267.

سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ سخت سردی میں صبح کے وقت باہر نکلے جب کہ مہاجرین اور انصار خندق کھود رہے تھے۔ انہیں دیکھ کر آپ ﷺ نے فرمایا:  ”اے اللہ! یقیناً خیر تو آخرت ہی کی خیر ہے، اس لیے تو انصار و مہاجرین کو بخش دے۔“ اس کا جواب صحابہ کرام‬ ؓ ن‬ے ان الفاظ میں دیا: ”ہم وہ ہیں جنہوں نے سیدنا محمد ﷺ سے ہمیشہ کے لیے جہاد پر بیعت کی ہے جب تک ہم زندہ رہیں گے۔“

...

9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ غَزْوَةِ الْأَحْزَابِ وَهِيَ الْخَنْدَقُ

صحیح

4777. وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: «اللهُمَّ لَا عَيْشَ إِلَّا عَيْشُ الْآخِرَهْ، فَاغْفِرْ لِلْأَنْصَارِ وَالْمُهَاجِرَهْ...

صحیح مسلم: کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: غزوہ احزاب اور وہی غزوہ خندق ہے)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4777.

معاویہ بن قرہ نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی  عنہ سے اور انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کی کہ آپﷺ نے فرمایا: ’’اے اللہ! آخرت کی زندگی کے سوا کوئی زندگی نہیں، تو انصار اور مہاجرین کو معاف فرما دے۔‘‘

10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ غَزْوَةِ الْأَحْزَابِ وَهِيَ الْخَنْدَقُ

صحیح

4777. وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: «اللهُمَّ لَا عَيْشَ إِلَّا عَيْشُ الْآخِرَهْ، فَاغْفِرْ لِلْأَنْصَارِ وَالْمُهَاجِرَهْ...

صحیح مسلم: کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: غزوہ احزاب اور وہی غزوہ خندق ہے)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4777.

معاویہ بن قرہ نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی  عنہ سے اور انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کی کہ آپﷺ نے فرمایا: ’’اے اللہ! آخرت کی زندگی کے سوا کوئی زندگی نہیں، تو انصار اور مہاجرین کو معاف فرما دے۔‘‘