1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ بَابٌ: وَمِنَ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الخُمُسَ لِنَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3154. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الوَهَّابِ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، قَالَ: وَحَدَّثَنِي القَاسِمُ بْنُ عَاصِمٍ الكُلَيْبِيُّ، - وَأَنَا لِحَدِيثِ القَاسِمِ أَحْفَظُ - عَنْ زَهْدَمٍ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ أَبِي مُوسَى، فَأُتِيَ - ذَكَرَ دَجَاجَةً -، وَعِنْدَهُ رَجُلٌ مِنْ بَنِي تَيْمِ اللَّهِ أَحْمَرُ كَأَنَّهُ مِنَ المَوَالِي، فَدَعَاهُ لِلطَّعَامِ، فَقَالَ: إِنِّي رَأَيْتُهُ يَأْكُلُ شَيْئًا فَقَذِرْتُهُ، فَحَلَفْتُ لاَ آكُلُ، فَقَالَ: هَلُمَّ فَلْأُحَدِّثْكُمْ عَنْ ذَاكَ، إِنِّي أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَفَرٍ مِنَ الأَشْعَرِيِّينَ نَسْتَحْمِلُه...

صحیح بخاری:

کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان

(

باب : اس بات کی دلیل کہ پانچواں حصہ مسلمانوں کی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3154.

حضرت زہدم سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ہم حضرت ابوموسیٰ اشعریؓ   کی مجلس میں حاضر تھے کہ وہاں مرغی کا ذکر ہونے لگا۔ وہاں تیم اللہ قبیلے سے سرخ رنگ کا ایک شخص بیٹھا ہوا تھا، اور وہ غلام معلوم ہوتا تھا۔ انھوں نے اس کو کھانے کے لیے بلا دیا تو اس نے کہا کہ میں نے مرغی کو ایک مرتبہ گندی چیزیں کھاتے دیکھا تو مجھے انتہائی نفرت ہوئی اور میں نے قسم اٹھائی کہ آئندہ کبھی مرغی کا گوشت نہیں کھاؤں گا۔ حضرت ابو موسیٰ اشعری   ؓ نے کہا: میرے قریب آجامیں تجھے اس کے متعلق ایک حدیث بیان کرتا ہوں: میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں اشعر قبیلے کے چند لوگوں کے ہمراہ حاض...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ قُدُومِ الأَشْعَرِيِّينَ وَأَهْلِ اليَمَنِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4418. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ زَهْدَمٍ قَالَ لَمَّا قَدِمَ أَبُو مُوسَى أَكْرَمَ هَذَا الْحَيَّ مِنْ جَرْمٍ وَإِنَّا لَجُلُوسٌ عِنْدَهُ وَهُوَ يَتَغَدَّى دَجَاجًا وَفِي الْقَوْمِ رَجُلٌ جَالِسٌ فَدَعَاهُ إِلَى الْغَدَاءِ فَقَالَ إِنِّي رَأَيْتُهُ يَأْكُلُ شَيْئًا فَقَذِرْتُهُ فَقَالَ هَلُمَّ فَإِنِّي رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْكُلُهُ فَقَالَ إِنِّي حَلَفْتُ لَا آكُلُهُ فَقَالَ هَلُمَّ أُخْبِرْكَ عَنْ يَمِينِكَ إِنَّا أَتَيْنَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَفَرٌ مِنْ الْأَشْعَرِيِّينَ فَاسْتَحْمَلْنَاهُ فَأَبَى ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: قبیلہ اشعر اور اہل یمن کی آمد کابیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4418.

حضرت زہدم سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب حضرت ابو موسٰی ؓ آئے تو انہوں نے قبیلہ جَرم کا بہت اعزاز و احترام کیا۔ ہم آپ کی خدمت میں بیٹھے تھے جبکہ آپ مرغی کا گوشت کھا رہے تھے۔ حاضرین میں سے ایک صاحب بیٹھے ہوئے تھے۔ حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ نے انہیں بھی کھانے پر بلایا تو ان صاحب نے کہا: جب سے میں نے ان مرغیوں کو کچھ چیزیں کھاتے دیکھا ہے، اسی وقت سے مجھے ان کے گوشت سے گھن آنے لگی ہے۔ حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ نے فرمایا: آؤ، میں نے خود نبی ﷺ کو اس کا گوشت کھاتے دیکھا ہے۔ اس نے کہا: لیکن میں نے اس کا گوشت نہ کھانے کی قسم اٹھا رکھی ہے۔ حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ نے کہا کہ آؤ م...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ تَبُوكَ وَهِيَ غَزْوَةُ العُسْرَةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4449. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَرْسَلَنِي أَصْحَابِي إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْأَلُهُ الْحُمْلَانَ لَهُمْ إِذْ هُمْ مَعَهُ فِي جَيْشِ الْعُسْرَةِ وَهِيَ غَزْوَةُ تَبُوكَ فَقُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِنَّ أَصْحَابِي أَرْسَلُونِي إِلَيْكَ لِتَحْمِلَهُمْ فَقَالَ وَاللَّهِ لَا أَحْمِلُكُمْ عَلَى شَيْءٍ وَوَافَقْتُهُ وَهُوَ غَضْبَانُ وَلَا أَشْعُرُ وَرَجَعْتُ حَزِينًا مِنْ مَنْعِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمِنْ مَخَافَةِ ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوہ تبوک کا بیان، اس کا دوسرا غزوہ عسرت ی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4449.

حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے میرے دوستوں نے، جو جیش عسرت، یعنی غزوہ تبوک میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ جانے والے تھے، آپ کے پاس سواریوں کے لیے بھیجا۔ میں نے آ کر خدمت میں بھیجا ہے کہ آپ انہیں سواریاں مہیا کریں۔ آپ نے فرمایا: ’’اللہ کی قسم! میں تمہیں کوئی سواری دینے والا نہیں۔‘‘ اتفاق سے آپ اس وقت غصے میں تھے لیکن مجھے معلوم نہ تھا۔ میں بہت رنجیدہ ہو کر واپس لوٹا۔ مجھے ایک رنج تو یہ تھا کہ نبی ﷺ نے سواریاں نہیں دیں اور دوسرا یہ رنج تھا کہ کہیں نبی ﷺ میرے سواری مانگنے پر ناراض نہ ہو گئے ہوں۔ میں اپنے ساتھیوں کے پاس ...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ بَابُ الدَّجَاجِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5563. حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَارِثِ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ أَبِي تَمِيمَةَ، عَنِ القَاسِمِ، عَنْ زَهْدَمٍ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ، وَكَانَ بَيْنَنَا وَبَيْنَ هَذَا الحَيِّ مِنْ جَرْمٍ إِخَاءٌ، فَأُتِيَ بِطَعَامٍ فِيهِ لَحْمُ دَجَاجٍ، وَفِي القَوْمِ رَجُلٌ جَالِسٌ أَحْمَرُ، فَلَمْ يَدْنُ مِنْ طَعَامِهِ، قَالَ: ادْنُ، فَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْكُلُ مِنْهُ، قَالَ: إِنِّي رَأَيْتُهُ أَكَلَ شَيْئًا فَقَذِرْتُهُ، فَحَلَفْتُ أَنْ لاَ آكُلَهُ، فَقَالَ: ادْنُ أُخْبِرْكَ، أَوْ أُحَدِّثْكَ: إِنِّي أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلّ...

صحیح بخاری:

کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں

(باب: مرغی کھانے کا بیان)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5563.

سیدنا زہدم سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم سیدنا ابو موسیٰ اشعری ؓ کے پاس تھے جبکہ ہمارے اور جرم کے اس قبیلے کے درمیان دوستی اور بھائی چارہ تھا۔ ہمارے سامنے ایک کھانا پیش کیا گیا جس میں مرغی کا گوشت تھا۔ حاضرین میں سے ایک شخص سرخ رنگ کا بیٹھا ہوا تھا۔ وہ اس کھانے کے قریب نہ آیا۔ سیدنا ابو موسیٰ اشعری ؓ نے اسے کہا کہ تم بھی کھانے میں شریک ہو جاؤ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اس کا گوشت کھاتے دیکھا ہے، اس نے کہا میں نے اسے گندگی کھاتے دیکھا تھا، اسی وقت سے مجھے اس سے گھن آنے لگی ہے۔ میں نے قسم اٹھائی ہے کہ آئندہ میں اس کا گوشت نہیں کھاؤں گا۔ سیدنا ابو موسیٰ اشعری ؓ نے ک...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ بَابُ لاَ تَحْلِفُوا بِآبَائِكُمْ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6707. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ وَالْقَاسِمِ التَّمِيمِيِّ عَنْ زَهْدَمٍ قَالَ كَانَ بَيْنَ هَذَا الْحَيِّ مِنْ جَرْمٍ وَبَيْنَ الْأَشْعَرِيِّينَ وُدٌّ وَإِخَاءٌ فَكُنَّا عِنْدَ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ فَقُرِّبَ إِلَيْهِ طَعَامٌ فِيهِ لَحْمُ دَجَاجٍ وَعِنْدَهُ رَجُلٌ مِنْ بَنِي تَيْمِ اللَّهِ أَحْمَرُ كَأَنَّهُ مِنْ الْمَوَالِي فَدَعَاهُ إِلَى الطَّعَامِ فَقَالَ إِنِّي رَأَيْتُهُ يَأْكُلُ شَيْئًا فَقَذِرْتُهُ فَحَلَفْتُ أَنْ لَا آكُلَهُ فَقَالَ قُمْ فَلَأُحَدِّثَنَّكَ عَنْ ذَاكَ إِنِّي أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَفَرٍ مِنْ الْأ...

صحیح بخاری:

کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں

(

باب: اپنے باپ دادوں کی قسم نہ کھاؤ

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6707.

حضرت زہدم سے روایت ہے انہوں نے کہا: قبیلہ جرم اور اشعری حضرات کے درمیان محبت اور بھائی چارہ تھا۔ ہم ایک دفعہ حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ کی خدمت میں موجود تھے کہ انہیں کھانا پیش کیا گیا جس میں مرغ کا گوشت تھا۔ اس وقت آپ کے پاس قبیلہ بنو تیم اللہ سے ایک سرخ رنگ کا آدمی موجود تھا۔ ایسا معلوم ہوتا تھا کہ وہ غلاموں میں سے ہے۔ حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ نے اس کو کھانے کی دعوت دی تو اس نے کہا: میں نے مرغی کو گندی چیز کھاتے دیکھا تو مجھے گھن آئی، پھر میں نے قسم کھالی کہ آئندہ میں اس کا گوشت نہیں کھاؤں گا۔ حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ نے اس سے فرمایا: کھڑے ہو جاؤ! میں تمہیں اس کے مت...

7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ بَابُ اليَمِينِ فِيمَا لاَ يَمْلِكُ، وَفِي المَعْص...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6736. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ أَرْسَلَنِي أَصْحَابِي إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْأَلُهُ الْحُمْلَانَ فَقَالَ وَاللَّهِ لَا أَحْمِلُكُمْ عَلَى شَيْءٍ وَوَافَقْتُهُ وَهُوَ غَضْبَانُ فَلَمَّا أَتَيْتُهُ قَالَ انْطَلِقْ إِلَى أَصْحَابِكَ فَقُلْ إِنَّ اللَّهَ أَوْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحْمِلُكُمْ...

صحیح بخاری:

کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں

(

باب: ملک حاصل ہونے سے پہلے یا گناہ کی بات کے لی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6736.

حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: مجھے میرے ساتھیوں نے نبی ﷺ کے پاس بھیجا تاکہ میں آپ سے سواریوں کا مطالبہ کروں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ کی قسم! میں تمہیں کسی چیز پر سوار نہیں کروں گا۔“ اس وقت میں نے آپ ﷺ کو اس حالت میں پایا کہ آپ غصے میں تھے۔ پھر جب میں دوبارہ آپ کے پاس آیا تو آپ نے فرمایا: ”تم اپنے ساتھیوں کے پاس جاؤ اور ان سے کہو: اللہ تعالٰی نے یا اللہ کے رسول ﷺ نے تمہیں سواریاں مہیا کی ہیں۔“

...

8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ بَابُ اليَمِينِ فِيمَا لاَ يَمْلِكُ، وَفِي المَعْص...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6738. حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ زَهْدَمٍ قَالَ كُنَّا عِنْدَ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَفَرٍ مِنْ الْأَشْعَرِيِّينَ فَوَافَقْتُهُ وَهُوَ غَضْبَانُ فَاسْتَحْمَلْنَاهُ فَحَلَفَ أَنْ لَا يَحْمِلَنَا ثُمَّ قَالَ وَاللَّهِ إِنْ شَاءَ اللَّهُ لَا أَحْلِفُ عَلَى يَمِينٍ فَأَرَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا إِلَّا أَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ وَتَحَلَّلْتُهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں

(

باب: ملک حاصل ہونے سے پہلے یا گناہ کی بات کے لی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6738.

حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں قبیلہ اشعر کے چند لوگوں کے ہمراہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا، جب میں آپ کے پاس آیا تو آپ بحالت غصہ تھے۔ ہم نے آپ سے سواریاں طلب کیں تو آپ نے قسم کھائی کہ آپ ہمیں سواریاں نہیں دیں گے۔ اس کے بعد آپ نے فرمایا: ”اللہ کی قسم! اللہ نے چاہا تو میں کبھی ایسی قسم نہیں کھاتا کہ اس کے سوا دوسری چیز کو بہتر خیال کروں تو وہی کرتا ہوں جس میں بھلائی اور خیر خواہی ہے اور اپنی قسم توڑ کر اس کا کفارہ دے دیتا ہوں۔“

...

9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ كَفَّارَاتِ الأَيْمَانِ بَابُ الِاسْتِثْنَاءِ فِي الأَيْمَانِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6776. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ غَيْلَانَ بْنِ جَرِيرٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَهْطٍ مِنْ الْأَشْعَرِيِّينَ أَسْتَحْمِلُهُ فَقَالَ وَاللَّهِ لَا أَحْمِلُكُمْ مَا عِنْدِي مَا أَحْمِلُكُمْ ثُمَّ لَبِثْنَا مَا شَاءَ اللَّهُ فَأُتِيَ بِإِبِلٍ فَأَمَرَ لَنَا بِثَلَاثَةِ ذَوْدٍ فَلَمَّا انْطَلَقْنَا قَالَ بَعْضُنَا لِبَعْضٍ لَا يُبَارِكُ اللَّهُ لَنَا أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَسْتَحْمِلُهُ فَحَلَفَ أَنْ لَا يَحْمِلَنَا فَحَمَلَنَا فَقَالَ أَبُو مُوسَ...

صحیح بخاری:

کتاب: قسموں کے کفارہ کے بیان میں

(

باب: اگر کوئی شخص قسم میں ان شاءاللہ کہہ لے

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6776.

حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں اشعری قبیلے کے چند آدمیوں کے ہمراہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ سے سواری کا مطالبہ کیاَ۔ آپ ﷺ نے فرمایا: اللہ کی قسم! میں تمہیں سواری نہیں دوں گا اور نہ میرے پاس کوئی سواری ہے جس پر میں تمہیں سوار کر دوں پھر جس قدر اللہ نے چاہا ہم وہاں ٹھہرے۔ اس دوران میں آپ کے پاس اونٹ لائے گئے تو آپ نے ہمیں تین اونٹ دینے کا حکم دیا۔ جب ہم اونٹ لے کر چلے تو ہم نے ایک دوسرے سے کہا: اللہ تعالٰی ہمیں ان میں کوئی برکت نہ دے گا کیونکہ ہم جب رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں سواری لینے کے لیے آئے تھے تو آپ نے قسم کھائی تھی کہ وہ...

10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ كَفَّارَاتِ الأَيْمَانِ بَابُ الكَفَّارَةِ قَبْلَ الحِنْثِ وَبَعْدَهُ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6779. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ الْقَاسِمِ الْتَّمِيمِيِّ عَنْ زَهْدَمٍ الْجَرْمِيِّ قَالَ كُنَّا عِنْدَ أَبِي مُوسَى وَكَانَ بَيْنَنَا وَبَيْنَ هَذَا الْحَيِّ مِنْ جَرْمٍ إِخَاءٌ وَمَعْرُوفٌ قَالَ فَقُدِّمَ طَعَامٌ قَالَ وَقُدِّمَ فِي طَعَامِهِ لَحْمُ دَجَاجٍ قَالَ وَفِي الْقَوْمِ رَجُلٌ مِنْ بَنِي تَيْمِ اللَّهِ أَحْمَرُ كَأَنَّهُ مَوْلًى قَالَ فَلَمْ يَدْنُ فَقَالَ لَهُ أَبُو مُوسَى ادْنُ فَإِنِّي قَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْكُلُ مِنْهُ قَالَ إِنِّي رَأَيْتُهُ يَأْكُلُ شَيْئًا قَذِرْتُهُ فَحَلَفْتُ أَنْ لَا أَطْعَمَهُ أَ...

صحیح بخاری:

کتاب: قسموں کے کفارہ کے بیان میں

(

باب : قسم کا کفارہ، قسم توڑنے سے پہلے اور اس کے...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6779.

حضرت زہد جرمی سے روایت ہے انہوں نے کہا: ہم حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ کے پاس تھے۔ ہمارے اور اس قبیلہ جرم کے درمیان بھائی چارہ اور احسان شناسی کے تعلقات تھے۔ حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔ اس کھانے میں مرغ کا گوشت بھی تھا۔ ان لوگوں میں بنو تیم اللہ سے ایک سرخ رنگ کا آدمی تھا وہ بظاہر غلام معلوم ہوتا تھا۔ وہ کھانے کے قریب نہ آيا تو حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ نے کہا: کھانا قریب ہو کر کھاؤ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ کھاتے ہوئے دیکھا ہے اس نے کہا: میں نے اسے گندگی سے کھاتے دیکھا ہے اس لیے مجھے اس سے گھن آتی ہے اور میں نے قسم کھائی تھی کہ میں اسے کبھی ن...