1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ خَيْبَرَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4267. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ قَالَ حَدَّثَنِي ثَوْرٌ قَالَ حَدَّثَنِي سَالِمٌ مَوْلَى ابْنِ مُطِيعٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ افْتَتَحْنَا خَيْبَرَ وَلَمْ نَغْنَمْ ذَهَبًا وَلَا فِضَّةً إِنَّمَا غَنِمْنَا الْبَقَرَ وَالْإِبِلَ وَالْمَتَاعَ وَالْحَوَائِطَ ثُمَّ انْصَرَفْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى وَادِي الْقُرَى وَمَعَهُ عَبْدٌ لَهُ يُقَالُ لَهُ مِدْعَمٌ أَهْدَاهُ لَهُ أَحَدُ بَنِي الضِّبَابِ فَبَيْنَمَا هُوَ يَحُطُّ رَحْلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوئہ خیبر کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4267.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے خیبر فتح کیا تو ہمیں مال غنیمت میں سونا، چاندی نہیں ملا تھا بلکہ گائے، اونٹ، سامان اور باغات ملے تھے۔ پھر ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ وادی القری میں آئے جبکہ آپ کے ساتھ ایک مِدعم نامی غلام بھی تھا، جو بنو ضباب کے ایک شخص نے آپ کو بطور نذرانہ پیش کیا تھا۔ وہ رسول اللہ ﷺ کا کجاوہ اتار رہا تھا کہ اچانک کسی نا معلوم سمت سے ایک تیر آ کر اسے لگا (اور وہ غلام تیر لگنے سے مر گیا) تو لوگوں نے کہا: اسے شہادت مبارک ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’بلکہ ایسا ہرگز نہیں، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! جو چادر...

2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ غِلَظِ تَحْرِيمِ الْغُلُولِ، وَأَنَّهُ لَا ي...

صحیح

318. حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَيْدٍ الدُّؤَلِيِّ، عَنْ سَالِمٍ أَبِي الْغَيْثِ، مَوْلَى ابْنِ مُطِيعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ح وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَهَذَا حَدِيثُهُ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ، عَنْ ثَوْرٍ، عَنْ أَبِي الْغَيْثِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ، فَفَتَحَ اللهُ عَلَيْنَا فَلَمْ نَغْنَمْ ذَهَبًا وَلَا وَرِقًا، غَنِمْنَا الْمَتَاعَ وَالطَّعَامَ وَالثِّيَابَ، ثُمَّ انْطَلَقْنَا إِلَى الْوَادِي، وَمَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: مال غنیمت میں خیانت کی شدید حرمت اور یہ کہ جن...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

318.

حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہم نبی ﷺ کی معیت میں خیبر کی طرف نکلے، اللہ نے ہمیں فتح عنایت فرمائی، غنیمت میں ہمیں سونا یا چاندی نہ ملا، غنیمت میں سامان، غلہ اور کپڑے ملے، پھر ہم وادی (القری) کی طر ف چل پڑے ۔ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ آپ کا ایک غلام تھا جو جذام قبیلے کے ایک آدمی نے جسے رفاعہ بن زید کہا جاتا تھا اور (جذام کی شاخ) بنو ضُبیب سے اس کا تعلق تھا، آپ کو ہبہ کیا تھا۔ جب ہم نے اس وادی میں پڑاؤ کیا تو رسول اللہ ﷺ کہ (یہ) غلام آپ کا پالان کھولنے کے لیے اٹھا، اسے (دور سے) تیر کا نشانہ بنایا گیا اور اسی اس کی موت واقع ہو گئی۔ ہم نے کہا: اے اللہ کے ر...

3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي تَعْظِيمِ الْغُلُولِ

صحیح

2718. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَيْدٍ الدَّيْلِيِّ، عَنْ أَبِي الْغَيْثِ مَوْلَى ابْنِ مُطِيعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّهُ قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ خَيْبَرَ فَلَمْ نَغْنَمْ ذَهَبًا وَلَا وَرِقًا, إِلَّا الثِّيَابَ، وَالْمَتَاعَ، وَالْأَمْوَالَ، قَالَ: فَوَجَّهَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ وَادِي الْقُرَى، وَقَدْ أُهْدِيَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدٌ أَسْوَدُ، يُقَالُ لَهُ: مِدْعَمٌ، حَتَّى إِذَا كَانُوا بِوَادِي الْقُرَى، فَبَيْنَا مِدْعَمٌ يَحُطُّ رَحْلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى الل...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

(باب: مال غنیمت میں خیانت اور چوری انتہائی گھناؤنا ...)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2718.

سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ہم خیبر کے سال رسول اللہ ﷺ کے ساتھ روانہ ہوئے تو ہمیں سونے چاندی کی بجائے عام کپڑے اور دیگر مال و متاع غنیمت میں حاصل ہوا۔ پھر آپ ﷺ وادی القریٰ کی طرف روانہ ہو گئے۔ آپ کو ایک غلام ہدیہ کیا گیا تھا جس کا نام مدعم تھا۔ جب ہم وادی القریٰ پہنچے اور مدعم رسول اللہ ﷺ کے اونٹ سے پالان اتار رہا تھا کہ اسے ایک تیر آن لگا جس سے وہ قتل ہو گیا۔ لوگوں نے کہا: اسے جنت مبارک ہو (کہ اسے دوران جہاد میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت کرتے ہوئے موت آئی ہے) تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ہرگز نہیں، قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! بلاشبہ وہ چادر جو...

4 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ بَابٌ هَلْ تَدْخُلُ الْأَرْضُونَ فِي الْمَالِ إِذَ...

صحیح

3868. قَالَ الْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَبِي الْغَيْثِ مَوْلَى ابْنِ مُطِيعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ خَيْبَرَ فَلَمْ نَغْنَمْ إِلَّا الْأَمْوَالَ وَالْمَتَاعَ وَالثِّيَابَ فَأَهْدَى رَجُلٌ مِنْ بَنِي الضُّبَيْبِ يُقَالُ لَهُ رِفَاعَةُ بْنُ زَيْدٍ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُلَامًا أَسْوَدَ يُقَالُ لَهُ مِدْعَمٌ فَوُجِّهَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى وَادِي الْقُرَى حَتَّى إِذَا كُنَّا بِوَادِي ال...

سنن نسائی:

کتاب: قسم اور نذر سے متعلق احکام و مسائل

(باب: اگر مال صدقہ کرنے کی نذر مانے تو کیا زمین بھی...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3868.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے‘ انہوں نے فرمایا: ہم غزوۂ خیبر والے سال رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے تو ہمیں غنیمت میں صرف مال‘ گھریلو سامان اور کپڑے وغیرہ ہی ملے تھے۔ بنوضبیب کے ایک آدمی حضرت رفاعہ بن زید ؓ نے آپ کو ایک کالا غلام بطور تحفہ دیا۔ اس کا نام مدعم تھا۔ رسول اللہ ﷺ وادئ قریٰ کی جانب چلے۔ جب ہم وادئ قریٰ میں پہنچے تو مدعم رسول اللہ ﷺ (کی سواری) کا پالان وغیرہ اتاررہا تھا کہ ایک تیر آیا۔ اسے لگا اور اسے ختم کردیا۔ لوگ کہنے لگے: اسے جنت مبارک ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ہرگز نہیں‘ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! بلاشبہ وہ چ...