5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ فِي الشِّغَارِ

صحیح

2076. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ ح، وحَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْهَدٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ كِلَاهُمَا، عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنِ الشِّغَارِ. زَادَ مُسَدَّدٌ فِي حَدِيثِهِ قُلْتُ لِنَافِعٍ: مَا الشِّغَارُ؟ قَالَ: يَنْكِحُ ابْنَةَ الرَّجُلِ، وَيُنْكِحُهُ ابْنَتَهُ بِغَيْرِ صَدَاقٍ، وَيَنْكِحُ أُخْتَ الرَّجُلِ، وَيُنْكِحُهُ أُخْتَهُ بِغَيْرِ صَدَاقٍ....

سنن ابو داؤد:

کتاب: نکاح کے احکام و مسائل

(باب: شغار (بٹا سٹا) کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2076.

جناب نافع ؓ، سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ ”رسول اللہ ﷺ نے نکاح شغار سے منع فرمایا ہے۔“ مسدد کی روایت میں یہ مزید ہے کہ میں (عبیداﷲ) نے نافع سے پوچھا کہ ”شغار“ سے کیا مراد ہے؟ انہوں نے کہا: انسان کسی کی بیٹی سے نکاح کرے، اور اس کے ساتھ اپنی بیٹی کا نکاح کر دے مگر ان کے مابین حق مہر نہ ہو یا انسان کسی کی بہن سے نکاح کرے اور اس سے اپنی بہن کا نکاح کر دے اور حق مہر نہ ہو۔

...

6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ النِّكَاحِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي النَّهْيِ عَنْ نِكَاحِ الشِّغَ...

صحیح

1167. حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مُوسَى الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ الشِّغَارِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ عَامَّةِ أَهْلِ الْعِلْمِ لَا يَرَوْنَ نِكَاحَ الشِّغَارِ وَالشِّغَارُ أَنْ يُزَوِّجَ الرَّجُلُ ابْنَتَهُ عَلَى أَنْ يُزَوِّجَهُ الْآخَرُ ابْنَتَهُ أَوْ أُخْتَهُ وَلَا صَدَاقَ بَيْنَهُمَا و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ نِكَاحُ الشِّغَارِ مَفْسُوخٌ وَلَا يَحِلُّ وَإِنْ جُعِلَ لَهُمَا صَدَاقًا وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَرُوِيَ عَنْ عَط...

جامع ترمذی: كتاب: نکاح کے احکام ومسائل (باب: نکاح شغار کی حرمت کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1167.

عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے نکاحِ شغار سے منع فرمایا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
۲۔ اکثر اہل علم کا اسی پرعمل ہے، یہ لوگ نکاح شغارکو درست نہیں سمجھتے۔
۳۔ شغار یہ ہے کہ آدمی اپنی بیٹی کانکاح کسی سے اس شرط پر کرے کہ وہ بھی اپنی بیٹی یا بہن کانکاح اس سے کردے گا اور ان کے درمیان کوئی مہرمقررنہ ہو۔
۴۔ بعض اہل علم کہتے ہیں: نکاح شغار فسخ کردیاجائے گا اور وہ حلال نہیں، اگرچہ بعد میں ان کے درمیان مہر مقرر کرلیا جائے۔ یہ شافعی، احمد اور اسحاق بن راہویہ کا قول ہے۔
۵۔ لیکن عطاء بن ابی رباح کہتے ہیں کہ و...

8 سنن النسائي: كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ تَفْسِيرِالشِّغَارِ

صحیح

3344. أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْنٌ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ ح وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ مَالِكٌ حَدَّثَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ الشِّغَارِ وَالشِّغَارُ أَنْ يُزَوِّجَ الرَّجُلُ الرَّجُلَ ابْنَتَهُ عَلَى أَنْ يُزَوِّجَهُ ابْنَتَهُ وَلَيْسَ بَيْنَهُمَا صَدَاقٌ...

سنن نسائی:

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل

(باب: نکاح شغار کی تفسیر)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3344.

حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے نکاح شغار سے منع فرمایا ہے۔ اور نکاح شغار یہ ہے کہ ایک شخص دوسرے شحص سے اپنی بیٹی کا نکاح کردے اس شرط پر کہ وہ بھی اپنی بیٹی کا نکاح اس سے کردے گا اور ان دونوں نکاحوں میں کوئی مہر نہ ہو۔

10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ النَّهْيِ عَنِ الشِّغَارِ

صحیح

1955. حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الشِّغَارِ، وَالشِّغَارُ أَنْ يَقُولَ الرَّجُلُ لِلرَّجُلِ: زَوِّجْنِي ابْنَتَكَ أَوْ أُخْتَكَ، عَلَى أَنْ أُزَوِّجَكَ ابْنَتِي أَوْ أُخْتِي، وَلَيْسَ بَيْنَهُمَا صَدَاقٌ ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل

(باب: نکاح شغار کی ممانعت)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1955.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے نکاح شغار سے منع فرمایا ہے۔ اور شغار یہ ہے کہ ایک شخص دوسرے سے کہے: تم مجھ سے اپنی بیٹی یا بہن کا نکاح کر دو، اس کے عوض میں تم سے اپنی بیٹی یا بہن کا نکاح کر دوں گا اور ان دونوں (عورتوں) کا حق مہر کچھ نہ ہو۔