2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ بَابُ إِذَا طَوَّلَ الإِمَامُ، وَكَانَ لِلرَّجُلِ ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

712. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرٍو، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كَانَ مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ يُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ يَرْجِعُ، فَيَؤُمُّ قَوْمَهُ، فَصَلَّى العِشَاءَ، فَقَرَأَ بِالْبَقَرَةِ، فَانْصَرَفَ الرَّجُلُ، فَكَأَنَّ مُعَاذًا تَنَاوَلَ مِنْهُ، فَبَلَغَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «فَتَّانٌ، فَتَّانٌ، فَتَّانٌ» ثَلاَثَ مِرَارٍ - أَوْ قَالَ: «فَاتِنًا، فَاتِنًا، فَاتِنًا» - وَأَمَرَهُ بِسُورَتَيْنِ مِنْ أَوْسَطِ المُفَصَّلِ، قَالَ عَمْرٌو: لاَ أَحْفَظُهُمَا...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(

باب: اگر امام لمبی سورۃ شروع کر دے اور کسی کو ک...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

712.

حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: حضرت معاذ بن جبل ؓ نبی ﷺ کے ہمراہ نماز (عشاء) پڑھتے تھے۔ فراغت کے بعد واپس جا کر اپنی قوم کی امامت کراتے۔ ایک روز انہوں نے نماز عشاء میں سورہ بقرہ پڑھی تو ایک شخص نماز توڑ کر چل دیا۔ حضرت معاذ بن جبل ؓ اسے برا بھلا کہتے تھے۔ یہ خبر نبی ﷺ کو پہنچی تو آپ نے (حضرت معاذ ؓ سے) تین دفعہ فرمایا: "فتان، فتان، فتان، (فتنہ پرور)۔" یا یہ فرمایا: " فاتنا، فاتنا، فاتنا (فتنہ پرداز)۔" پھر آپ نے انہیں حکم دیا کہ اوساط مفصل کی دو سورتیں پڑھا کرو۔ راوی حدیث عمرو کہتے ہیں کہ میں ان کو بھول گیا ہوں۔

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ مَنْ لَمْ يَرَ إِكْفَارَ مَنْ قَالَ ذَلِكَ م...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6160. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَادَةَ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ، أَخْبَرَنَا سَلِيمٌ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ: حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ: أَنَّ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، كَانَ يُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ يَأْتِي قَوْمَهُ فَيُصَلِّي بِهِمُ الصَّلاَةَ، فَقَرَأَ بِهِمُ البَقَرَةَ، قَالَ: فَتَجَوَّزَ رَجُلٌ فَصَلَّى صَلاَةً خَفِيفَةً، فَبَلَغَ ذَلِكَ مُعَاذًا، فَقَالَ: إِنَّهُ مُنَافِقٌ، فَبَلَغَ ذَلِكَ الرَّجُلَ، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا قَوْمٌ نَعْمَلُ بِأَيْدِينَا، وَنَسْقِي بِنَوَاضِحِنَا، وَ...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

(

باب: اگرکسی نے کوئی وجہ معقول رکھ کر کسی کو کاف...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6160.

حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ حضرت معاذ بن جبل ؓ نبی ﷺ کے ہمراہ نماز (عشاء) پڑھتے۔ پھر اپنی قوم کے پاس آتے اور انہیں نماز پڑجاتے تھے۔ انہوں نے ایک مرتبہ نماز میں سورہ بقرہ پڑھی تو ایک صاحب جماعت سے الگ ہو گئے اور ہلکی سی نماز پڑھ لی۔ جب اس بات کا علم حضرت معاذ ؓ کو ہوا تو وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: اللہ کے رسول! ہم لوگ اپنے ہاتھوں سے محنت ومشقت کرتے ہیں اور اپنے اونٹوں پر پانی بھر کرلاتے ہیں حضرت معاذ ؓ نے ہمیں کل رات نماز پڑھائی اور سورہ بقرہ پڑھنا شروع کر دی۔ میں نماز توڑ کر الگ ہو گیا اور ہلکی سی نماز ادا کر لی۔ اس پر حضرت معاذ ؓ نے م...

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ الْقِرَاءَةِ فِي الْعِشَاءِ

صحیح

1062. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ جَابِرٍ قَالَ: كَانَ مُعَاذٌ، يُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ يَأْتِي فَيَؤُمُّ قَوْمَهُ، فَصَلَّى لَيْلَةً مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَاءَ ثُمَّ أَتَى قَوْمَهُ فَأَمَّهُمْ فَافْتَتَحَ بِسُورَةِ الْبَقَرَةِ فَانْحَرَفَ رَجُلٌ فَسَلَّمَ ثُمَّ صَلَّى وَحْدَهُ وَانْصَرَفَ فَقَالُوا لَهُ: أَنَافَقْتَ؟ يَا فُلَانُ، قَالَ: لَا. وَاللهِ وَلَآتِيَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَأُخْبِرَنَّهُ. فَأَتَى رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، إِ...

صحیح مسلم:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

(باب: عشاء کی نماز میں قراءت)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1062.

سفیان نے عمرو سے، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: حضرت معاذ رضی اللہ تعالی عنہ نبی اکرمﷺ کے ساتھ نماز پڑھا کرتے تھے، پھر آ کر اپنے قبیلے کی (مسجد میں) امامت کراتے، ایک رات انہوں نے عشاء کی نماز رسول اللہﷺ کے ساتھ پڑھی، پھر اپنی قوم کے پاس آئے، ان کی امامت کی اور (سورۃ فاتحہ کے بعد) سورۃ بقرہ پڑھنی شروع کر دی۔ ایک شخص الگ ہو گیا، (نماز سے سلام پھیرا، پھر اکیلے نماز پڑھی اور چلا گیا تو لوگوں نے اس سے کہا: اے فلاں! کیا تو منافق ہو گیا ہے؟ اس نے جواب دیا: اللہ کی قسم! نہیں، میں ضرور رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر آپﷺ کو اس م...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ الْقِرَاءَةِ فِي الْعِشَاءِ

صحیح

1062. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ جَابِرٍ قَالَ: كَانَ مُعَاذٌ، يُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ يَأْتِي فَيَؤُمُّ قَوْمَهُ، فَصَلَّى لَيْلَةً مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَاءَ ثُمَّ أَتَى قَوْمَهُ فَأَمَّهُمْ فَافْتَتَحَ بِسُورَةِ الْبَقَرَةِ فَانْحَرَفَ رَجُلٌ فَسَلَّمَ ثُمَّ صَلَّى وَحْدَهُ وَانْصَرَفَ فَقَالُوا لَهُ: أَنَافَقْتَ؟ يَا فُلَانُ، قَالَ: لَا. وَاللهِ وَلَآتِيَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَأُخْبِرَنَّهُ. فَأَتَى رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، إِ...

صحیح مسلم:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

(باب: عشاء کی نماز میں قراءت)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1062.

سفیان نے عمرو سے، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: حضرت معاذ رضی اللہ تعالی عنہ نبی اکرمﷺ کے ساتھ نماز پڑھا کرتے تھے، پھر آ کر اپنے قبیلے کی (مسجد میں) امامت کراتے، ایک رات انہوں نے عشاء کی نماز رسول اللہﷺ کے ساتھ پڑھی، پھر اپنی قوم کے پاس آئے، ان کی امامت کی اور (سورۃ فاتحہ کے بعد) سورۃ بقرہ پڑھنی شروع کر دی۔ ایک شخص الگ ہو گیا، (نماز سے سلام پھیرا، پھر اکیلے نماز پڑھی اور چلا گیا تو لوگوں نے اس سے کہا: اے فلاں! کیا تو منافق ہو گیا ہے؟ اس نے جواب دیا: اللہ کی قسم! نہیں، میں ضرور رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر آپﷺ کو اس م...

7 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ الْقِرَاءَةِ فِي الْعِشَاءِ

صحیح

1062. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ جَابِرٍ قَالَ: كَانَ مُعَاذٌ، يُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ يَأْتِي فَيَؤُمُّ قَوْمَهُ، فَصَلَّى لَيْلَةً مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَاءَ ثُمَّ أَتَى قَوْمَهُ فَأَمَّهُمْ فَافْتَتَحَ بِسُورَةِ الْبَقَرَةِ فَانْحَرَفَ رَجُلٌ فَسَلَّمَ ثُمَّ صَلَّى وَحْدَهُ وَانْصَرَفَ فَقَالُوا لَهُ: أَنَافَقْتَ؟ يَا فُلَانُ، قَالَ: لَا. وَاللهِ وَلَآتِيَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَأُخْبِرَنَّهُ. فَأَتَى رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، إِ...

صحیح مسلم:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

(باب: عشاء کی نماز میں قراءت)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1062.

سفیان نے عمرو سے، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: حضرت معاذ رضی اللہ تعالی عنہ نبی اکرمﷺ کے ساتھ نماز پڑھا کرتے تھے، پھر آ کر اپنے قبیلے کی (مسجد میں) امامت کراتے، ایک رات انہوں نے عشاء کی نماز رسول اللہﷺ کے ساتھ پڑھی، پھر اپنی قوم کے پاس آئے، ان کی امامت کی اور (سورۃ فاتحہ کے بعد) سورۃ بقرہ پڑھنی شروع کر دی۔ ایک شخص الگ ہو گیا، (نماز سے سلام پھیرا، پھر اکیلے نماز پڑھی اور چلا گیا تو لوگوں نے اس سے کہا: اے فلاں! کیا تو منافق ہو گیا ہے؟ اس نے جواب دیا: اللہ کی قسم! نہیں، میں ضرور رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر آپﷺ کو اس م...

8 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ الْقِرَاءَةِ فِي الْعِشَاءِ

صحیح

1062. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ جَابِرٍ قَالَ: كَانَ مُعَاذٌ، يُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ يَأْتِي فَيَؤُمُّ قَوْمَهُ، فَصَلَّى لَيْلَةً مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَاءَ ثُمَّ أَتَى قَوْمَهُ فَأَمَّهُمْ فَافْتَتَحَ بِسُورَةِ الْبَقَرَةِ فَانْحَرَفَ رَجُلٌ فَسَلَّمَ ثُمَّ صَلَّى وَحْدَهُ وَانْصَرَفَ فَقَالُوا لَهُ: أَنَافَقْتَ؟ يَا فُلَانُ، قَالَ: لَا. وَاللهِ وَلَآتِيَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَأُخْبِرَنَّهُ. فَأَتَى رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، إِ...

صحیح مسلم:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

(باب: عشاء کی نماز میں قراءت)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1062.

سفیان نے عمرو سے، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: حضرت معاذ رضی اللہ تعالی عنہ نبی اکرمﷺ کے ساتھ نماز پڑھا کرتے تھے، پھر آ کر اپنے قبیلے کی (مسجد میں) امامت کراتے، ایک رات انہوں نے عشاء کی نماز رسول اللہﷺ کے ساتھ پڑھی، پھر اپنی قوم کے پاس آئے، ان کی امامت کی اور (سورۃ فاتحہ کے بعد) سورۃ بقرہ پڑھنی شروع کر دی۔ ایک شخص الگ ہو گیا، (نماز سے سلام پھیرا، پھر اکیلے نماز پڑھی اور چلا گیا تو لوگوں نے اس سے کہا: اے فلاں! کیا تو منافق ہو گیا ہے؟ اس نے جواب دیا: اللہ کی قسم! نہیں، میں ضرور رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر آپﷺ کو اس م...