1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي بَابُ سَرِيَّةِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُذَافَةَ السّ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4373. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ حَدَّثَنِي سَعْدُ بْنُ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَرِيَّةً فَاسْتَعْمَلَ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ وَأَمَرَهُمْ أَنْ يُطِيعُوهُ فَغَضِبَ فَقَالَ أَلَيْسَ أَمَرَكُمْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُطِيعُونِي قَالُوا بَلَى قَالَ فَاجْمَعُوا لِي حَطَبًا فَجَمَعُوا فَقَالَ أَوْقِدُوا نَارًا فَأَوْقَدُوهَا فَقَالَ ادْخُلُوهَا فَهَمُّوا وَجَعَلَ بَعْضُهُمْ يُمْسِكُ بَعْضًا وَيَقُولُونَ فَرَرْنَا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: عبداللہ بن حذافہ سہمی اور علقمہ بن مجزز ال...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4373.

حضرت علی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے ایک لشکر روانہ کیا اور اس کا سالار ایک انصاری شخص کو مقرر فرمایا اور لوگوں کو حکم دیا کہ وہ اس کی اطاعت کریں۔ اتفاق سے اسے غصہ آیا تو کہنے لگا: کیا نبی ﷺ نے تمہیں میری اطاعت کا حکم نہیں دیا تھا؟ لوگوں نے کہا کہ کیوں نہیں، تب اس نے کہا کہ تم سب میرے لیے لکڑیاں جمع کرو۔ انہوں نے لکڑیاں جمع کر دیں۔ اس نے کہا کہ اب آگ سلگاؤ۔ انہوں نے آگ بھی سلگائی۔ پھر اس نے کہا کہ اس میں کود جاؤ۔ انہوں نے کود جانے کا ارادہ کیا تو ان میں سے کچھ ایک دوسرے کو روکنے لگے اور انہوں نے کہا کہ ہم اس آگ سے راہ فرار اختیار کر کے تو نبی ﷺ کے ...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَخْبَارِ الآحَادِ بَابُ مَا جَاءَ فِي إِجَازَةِ خَبَرِ الوَاحِدِ الص...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7323. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ زُبَيْدٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ جَيْشًا وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ رَجُلًا فَأَوْقَدَ نَارًا وَقَالَ ادْخُلُوهَا فَأَرَادُوا أَنْ يَدْخُلُوهَا وَقَالَ آخَرُونَ إِنَّمَا فَرَرْنَا مِنْهَا فَذَكَرُوا لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِلَّذِينَ أَرَادُوا أَنْ يَدْخُلُوهَا لَوْ دَخَلُوهَا لَمْ يَزَالُوا فِيهَا إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَقَالَ لِلْآخَرِينَ لَا طَاعَةَ فِي مَعْصِيَةٍ إِنَّمَا الطَّاعَةُ فِي ...

صحیح بخاری:

کتاب: خبر واحد کے بیان میں

(

باب : ایک سچے شخص کی خبر پر اذان نماز روزے فرائ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7323.

سیدنا علی ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ایک لشکر بھیجا اور اس پر ایک آدمی کو امیر مقرر فرمایا۔ اس نے آگ کا الاؤ تیار کیا اور لشکریوں سے کہا: اس آگ میں کود پڑو۔ کچھ لوگوں نے اس میں کودنے کا ارادہ کیا تو دوسرے کہنے لگے: ہم آگ ہی سے بھاگ کر ادھر آئے ہیں۔ جب انہوں ںے اس بات کا ذکر نبی ﷺ سے کیا تو آپ نے ان لوگوں سے فرمایا جنہوں نے کود جانے کا ارادہ کیا تھا: ”اگر یہ لوگ آگ میں داخل ہو جاتے تو قیامت تک اس میں رہتے۔“ پھر دوسرے لوگوں نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں کسی کی اطاعت جائز نہیں۔ اطاعت صرف نیک کاموں میں ہوتی ہے۔“

...

3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ بَابُ وُجُوبِ طَاعَةِ الْأُمَرَاءِ فِي غَيْرِ مَعْ...

صحیح

4875. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ زُبَيْدٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَلِيٍّ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ جَيْشًا، وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ رَجُلًا، فَأَوْقَدَ نَارًا، وَقَالَ: ادْخُلُوهَا، فَأَرَادَ نَاسٌ أَنْ يَدْخُلُوهَا، وَقَالَ الْآخَرُونَ: إِنَّا قَدْ فَرَرْنَا مِنْهَا، فَذُكِرَ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لِلَّذِينَ أَرَادُوا أَنْ يَدْخُلُوهَا: «لَوْ دَخَلْتُمُوهَا لَمْ تَزَالُوا فِيهَا إِل...

صحیح مسلم:

کتاب: امور حکومت کا بیان

(باب: گناہ کے کاموں کے علاوہ دوسرے کاموں میں حکام ک...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4875.

زبید نے سعد بن عبیدہ سے، انہوں نے ابوعبدالرحمٰن سے، انہوں نے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک لشکر بھیجا اور ایک شخص کو ان کا امیر بنایا، اس (امیر) شخص نے آگ جلائی اور لوگوں سے کہا: اس میں داخل ہو جاؤ۔ کچھ لوگوں نے اس میں داخل ہونے کا ارادہ کر لیا اور کچھ لوگوں نے کہا: ہم آگ ہی سے تو بھاگے ہیں، پھر رسول اللہ ﷺ سے اس واقعے کا ذکر کیا گیا تو آپﷺ نے ان لوگوں سے جو آگ میں داخل ہونا چاہتے تھے، فرمایا: ’’اگر تم آگ میں داخل ہو جاتے تو قیامت تک اسی میں رہتے۔‘‘ اور دوسروں کے حق میں اچھی بات فرمائی اور فرمایا: ’...

4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ بَابُ وُجُوبِ طَاعَةِ الْأُمَرَاءِ فِي غَيْرِ مَعْ...

صحیح

4875. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ زُبَيْدٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَلِيٍّ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ جَيْشًا، وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ رَجُلًا، فَأَوْقَدَ نَارًا، وَقَالَ: ادْخُلُوهَا، فَأَرَادَ نَاسٌ أَنْ يَدْخُلُوهَا، وَقَالَ الْآخَرُونَ: إِنَّا قَدْ فَرَرْنَا مِنْهَا، فَذُكِرَ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لِلَّذِينَ أَرَادُوا أَنْ يَدْخُلُوهَا: «لَوْ دَخَلْتُمُوهَا لَمْ تَزَالُوا فِيهَا إِل...

صحیح مسلم:

کتاب: امور حکومت کا بیان

(باب: گناہ کے کاموں کے علاوہ دوسرے کاموں میں حکام ک...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4875.

زبید نے سعد بن عبیدہ سے، انہوں نے ابوعبدالرحمٰن سے، انہوں نے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک لشکر بھیجا اور ایک شخص کو ان کا امیر بنایا، اس (امیر) شخص نے آگ جلائی اور لوگوں سے کہا: اس میں داخل ہو جاؤ۔ کچھ لوگوں نے اس میں داخل ہونے کا ارادہ کر لیا اور کچھ لوگوں نے کہا: ہم آگ ہی سے تو بھاگے ہیں، پھر رسول اللہ ﷺ سے اس واقعے کا ذکر کیا گیا تو آپﷺ نے ان لوگوں سے جو آگ میں داخل ہونا چاہتے تھے، فرمایا: ’’اگر تم آگ میں داخل ہو جاتے تو قیامت تک اسی میں رہتے۔‘‘ اور دوسروں کے حق میں اچھی بات فرمائی اور فرمایا: ’...

5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فِي الطَّاعَةِ

صحیح

2632. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ زُبَيْدٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِي اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ جَيْشًا، وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ رَجُلًا، وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَسْمَعُوا لَهُ وَيُطِيعُوا، فَأَجَّجَ نَارًا، وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَقْتَحِمُوا فِيهَا، فَأَبَى قَوْمٌ أَنْ يَدْخُلُوهَا، وَقَالُوا: إِنَّمَا فَرَرْنَا مِنَ النَّارِ! وَأَرَادَ قَوْمٌ أَنْ يَدْخُلُوهَا فَبَلَغَ ذَلِكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: >لَوْ دَخَلُوهَا أَوْ دَخَلُوا فِيهَا، لَمْ يَزَالُوا فِيه...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

(باب: اطاعت کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2632.

سیدنا علی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک لشکر روانہ فرمایا اور ان پر ایک شخص (عبداللہ بن قیس ؓ) کو امیر بنایا اور ان (لشکر والوں) کو حکم دیا کہ امیر کی بات سنیں اور اس کی اطاعت کریں، تو اس نے آگ بھڑکائی اور انہیں حکم دیا کہ اس میں کود جائیں تو ایک قوم نے اس کی یہ بات ماننے سے انکار کر دیا اور کہنے لگے کہ ہم آگ ہی سے تو بھاگے ہیں (مسلمان ہوئے ہیں) اور کچھ دوسرے لوگوں نے آگ میں کود جانے کا ارادہ کیا۔ نبی کریم ﷺ کو یہ خبر پہنچی تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”اگر یہ اس میں داخل ہو جاتے تو پھر ہمیشہ اسی میں رہتے۔“ اور فرمایا: ”ﷲ کی نافرمانی میں کوئی اطا...

6 سنن النسائي: كِتَابُ الْبَيْعَةِ بَابُ جَزَاءِ مَنْ أُمِرَ بِمَعْصِيَةٍ فَأَطَاعَ

صحیح

4220. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ زُبَيْدٍ الْإِيَامِيِّ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَلِيٍّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ جَيْشًا وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ رَجُلًا، فَأَوْقَدَ نَارًا فَقَالَ: ادْخُلُوهَا، فَأَرَادَ نَاسٌ أَنْ يَدْخُلُوهَا، وَقَالَ الْآخَرُونَ: إِنَّمَا فَرَرْنَا مِنْهَا، فَذَكَرُوا ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لِلَّذِينَ أَرَادُوا أَنْ يَدْخُلُوهَا: «لَوْ دَخَلْتُمُوهَا لَمْ تَزَالُوا فِيهَا إِلَى يَوْمِ الْقِي...

سنن نسائی:

کتاب: بیعت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: اگر کسی کو گناہ کا حکم دیا جائے اور وہ اطاعت ...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4220.

حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ سے رویات ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک لشکر بھیجا اور ان پر ایک آدمی کو امیر مقرر فرمایا۔ اس نے آگ جلائی اور کہنے لگا: اس میں چھلانگیں لگا دو۔ کچھ لوگوں نے چھلانگیں لگانے کا ارادہ کر لیا۔ دوسرے کہنے لگے: ہم آگ سے بچنے کے لیے تو مسلمان ہوئے ہیں (لہٰذا ہم آگ میں چھلانگ نہیں لگائیں گے)۔ پھر (واپسی پر) انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے اس بات کا ذکر کیا تو آپ نے ان لوگوں کو، جنہوں نے چھلانگ لگانے کا ارادہ کیا تھا، (مخاطب کر کے) فرمایا: ”اگر تم آگ میں چھلانگیں لگا دیتے تو قیامت تک آگ ہی میں رہتے۔“ اور دوسروں کے لیے خیر کا کلمہ کہا۔ (استاد)...