1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ المَدِينَةِ بَابٌ: المَدِينَةُ تَنْفِي الخَبَثَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1901. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبَّاسٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ جَاءَ أَعْرَابِيٌّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَايَعَهُ عَلَى الْإِسْلَامِ فَجَاءَ مِنْ الْغَدِ مَحْمُومًا فَقَالَ أَقِلْنِي فَأَبَى ثَلَاثَ مِرَارٍ فَقَالَ الْمَدِينَةُ كَالْكِيرِ تَنْفِي خَبَثَهَا وَيَنْصَعُ طَيِّبُهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: مدینہ کے فضائل کا بیان

(باب : مدینہ برے آدمی کو نکال دیتا ہے)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1901.

حضرت جابر  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ ایک اعرابی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ سے اسلام پر بیعت کی۔ جب وہ دوسرے دن بخار میں مبتلا ہواتو آپ کے پاس آکر کہنے لگا کہ آپ اپنی بیعت واپس لے لیں۔ آپ ﷺ نے تین دفعہ انکار کرتے ہوئے فرمایا’’مدینہ طیبہ بھٹی کی طرح ہے کہ وہ بُری چیز کو نکال دیتی ہے اور عمدہ چیز کو خالص کردیتی ہے۔‘‘

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ بَابُ مَنْ بَايَعَ ثُمَّ اسْتَقَالَ البَيْعَةَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7277. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْإِسْلَامِ فَأَصَابَ الْأَعْرَابِيَّ وَعْكٌ بِالْمَدِينَةِ فَأَتَى الْأَعْرَابِيُّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ جَاءَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَى ثُمَّ جَاءَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَى فَخَرَجَ الْأَعْرَابِيُّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں

(باب : بیعت کرنے کے بعد اس کا فسخ کرانا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7277.

سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی نے رسول اللہ ﷺ سے اسلام پر قائم رہنے کی بیعت کی۔ پھر اسے مدینہ طیبہ میں سخت بخار آگیا تو وہ دیہاتی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا: اللہ کے رسول! میری بیعت ختم کریں۔ رسول اللہ ﷺ نے انکار کر دیا۔ وہ پھر آیا اور کہنے لگا: میری بیعت واپس لے لیں۔ آپ ﷺ نےاس مرتبہ بھی انکار کردیا۔ پھر وہ آخر خود باہر نکل گیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مدینہ بھٹی کی مانند ہے، میل کچیل کو دور کردیتا ہے اور خالص مال کو رکھ لیتا ہے۔“

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ بَابُ مَنْ نَكَثَ بَيْعَةً

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7282. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ سَمِعْتُ جَابِرًا قَالَ جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ بَايِعْنِي عَلَى الْإِسْلَامِ فَبَايَعَهُ عَلَى الْإِسْلَامِ ثُمَّ جَاءَ الْغَدَ مَحْمُومًا فَقَالَ أَقِلْنِي فَأَبَى فَلَمَّا وَلَّى قَالَ الْمَدِينَةُ كَالْكِيرِ تَنْفِي خَبَثَهَا وَيَنْصَعُ طِيبُهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں

(

باب : اس کا گناہ جس نے بیت توڑی

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7282.

سیدنا جابر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ایک دیہاتی نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کی: آپ مجھے اسلام پہ بیعت کرلیں، آپ نے اسے اسلام پر بیعت کرلیا۔ دوسرے دن بخار کی حالت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا: میری بیعت واپس کرلیں۔ آپﷺ نے انکار فرمایا۔ جب وہ واپس ہوا تو آپ نے فرمایا: ”مدینہ طیبہ بھٹی کی طرح ہے جو گندگی اور ناپاکی کو دور کردیتا ہے، خالص اور پاکیزہ کو رکھ لیتا ہے۔“

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ بَابُ مَا ذَكَرَ النَّبِيُّ ﷺوَحَضَّ عَلَى اتِّفَا...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7389. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ السَّلَمِيِّ أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْإِسْلَامِ فَأَصَابَ الْأَعْرَابِيَّ وَعْكٌ بِالْمَدِينَةِ فَجَاءَ الْأَعْرَابِيُّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ جَاءَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَى ثُمَّ جَاءَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَى فَخَرَجَ الْأَعْرَابِيُّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَ...

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا

(

باب : آنحضرت ﷺنے عالموں کے اتفاق کرنے کا جو ذکر...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7389.

سیدنا جابر بن عبداللہ سلمی ؓ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی نے رسول اللہ ﷺ کی اسلام پر بیعت کی، پھر مدینہ طیبہ میں اس کو بخت بخار نے آلیا تو وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہا: اللہ کے رسول! میری بیعت واپس لے لیں۔ رسول اللہ ﷺ نے انکار کر دیا۔ وہ پھر آیا اور کہنے لگا: میری بیعت فسخ کر دیں۔ آپ ﷺ نے پھر انکار کر دیا وہ پھر (تیسری مرتبہ) آیا اور کہا: میری بیعت توڑ دیں۔ تو آپ نے اس دفعہ بھی بیعت توڑنے سے انکار کر دیا۔ اس کے بعد وہ دیہاتی مدینہ طیبہ سے نکل گیا۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: مدینہ طیبہ لوہار کی بھٹی کی طرح ہے جو میل کچیل کو دور کرتی ہے اور خالص لوہے کو رکھ لیت...

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ الْمَدِينَةِ تَنْفِي شِرَارَهَا

صحیح

3417. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَايَعَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَصَابَ الْأَعْرَابِيَّ وَعْكٌ بِالْمَدِينَةِ، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا مُحَمَّدُ، أَقِلْنِي بَيْعَتِي، فَأَبَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ جَاءَهُ، فَقَالَ: أَقِلْنِي بَيْعَتِي، فَأَبَى، ثُمَّ جَاءَهُ، فَقَالَ: أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَى، فَخَرَجَ الْأَعْرَابِيُّ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا الْمَدِينَةُ كَالْكِيرِ،...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: مدینہ اپنے میل کچیل (شریر لوگوں)کو نکال دیتا ...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3417.

حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ ایک بدو نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی۔ اس کے بعد اس بدو کو مدینے میں بخار نے آ لیا، وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ یا، اور کہنے لگا: اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم! مجھے میری بیعت واپس کر دیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انکار فرما دیا۔ پھر وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا۔ مجھے میری بیعت واپس کردیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ انکار کر دیا، پھر وہ (تیسری بار) آ یا، اور کہا: اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم! مجھے میری بیعت واپس کردیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (پھر) ان...

6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ المَدِينَةِ

صحیح

4334. حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ح و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْإِسْلَامِ فَأَصَابَهُ وَعَكٌ بِالْمَدِينَةِ فَجَاءَ الْأَعْرَابِيُّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَجَ الْأَعْرَابِيُّ ثُمَّ جَاءَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَى فَخَرَجَ الْأَعْرَابِيُّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ...

جامع ترمذی: كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: مدینے کی فصیلت کے بیان میں)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

4334.

جابر ؓ سے روایت ہے کہ ایک اعرابی نے رسول اللہ ﷺ سے اسلام پر بیعت کی، پھر اسے مدینہ میں بخار آ گیا تو وہ اعرابی نبی اکرم ﷺ پاس آیا اور کہنے لگا، آپﷺ مجھے میری بیعت پھیردیں، تو رسول اللہ ﷺ نے انکار کیا، پھر وہ دوبارہ آپﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا: آپﷺ میری بیعت مجھے پھیر دیں تو پھر آپﷺ نے انکار کیا، پھر وہ اعرابی مدینہ چھوڑ کر چلا گیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’مدینہ ایک بھٹی کے مثل ہے جو دور کر دیتا ہے اپنے کھوٹ کو اور خالص کر دیتا ہے پاک کو‘‘۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
۲۔ اس باب میں ابوہریرہ سے ...

7 سنن النسائي: كِتَابُ الْبَيْعَةِ بَابُ اسْتِقَالَةِ الْبَيْعَةِ

صحیح

4200. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْإِسْلَامِ، فَأَصَابَ الْأَعْرَابِيَّ وَعْكٌ بِالْمَدِينَةِ، فَجَاءَ الْأَعْرَابِيُّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَقِلْنِي بَيْعَتِي، فَأَبَى، ثُمَّ جَاءَهُ فَقَالَ: أَقِلْنِي بَيْعَتِي، فَأَبَى، فَخَرَجَ الْأَعْرَابِيُّ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا الْمَدِينَةُ كَالْكِيرِ تَنْفِي خَبَثَهَا وَتَنْصَعُ طِيبَهَا»...

سنن نسائی:

کتاب: بیعت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: بیعت کی واپسی کا مطالبہ کرنا)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4200.

حضرت جابربن عبد اﷲ ؓ سے روایت ہے کہ ایک اعرابی نے رسول اﷲ ﷺ کے دست مبارک پر قبول اسلام کی بیعت کی، پھر اس اعرابی کو مدینہ منورہ میں تپ چڑھ گیا۔ وہ رسول اﷲ ﷺ کے پاس آکر کہنے لگا: اے اﷲ کے رسول! مجھے میری بیعت واپس فرما دیجیے۔ آپ نے انکار کردیا، وہ دوبارہ آیا اور پھر کہنے لگا: میری بیعت واپس فرما دیجیے۔ آپ نے پھر انکار فرمایا۔ آخر وہ اعرابی (بلا اجازت) چلا گیا۔ رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا: ”مدینہ منورہ بھٹی کی طرح ہے۔ میل کچیل کو نکالتا رہتا ہے اور خالص چیز کو باقی رکھتا ہے۔“

...