1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى {وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3356. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُرَّةَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ تُقْتَلُ نَفْسٌ ظُلْمًا، إِلَّا كَانَ عَلَى ابْنِ آدَمَ الأَوَّلِ كِفْلٌ مِنْ دَمِهَا، لِأَنَّهُ أَوَّلُ مَنْ سَنَّ القَتْلَ»...

صحیح بخاری:

کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں

(

باب : اللہ تعالیٰ کا سورۃ بقرہ میں یہ فرمانا ، ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3356.

حضرت عبداللہ بن مسعود  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص ظلم سے ناحق قتل کیا جاتا ہے، اس کا کچھ وبال حضرت آدم ؑ کے پہلے بیٹے پر ضرور ہوتا ہے کیونکہ وہ پہلا شخص ہے جس نے قتل ناحق کی رسم ڈالی۔‘‘

3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْقَسَامَةِ وَالْمُحَارِبِينَ وَالْقِصَاصِ وَالدِّيَاتِ بَابُ بَيَانِ إِثْمِ مَنْ سَنَّ الْقَتْلَ

صحیح

4478. دَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبِي شَيْبَةَ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ مُرَّةَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تُقْتَلُ نَفْسٌ ظُلْمًا، إِلَّا كَانَ عَلَى ابْنِ آدَمَ الْأَوَّلِ كِفْلٌ مِنْ دَمِهَا، لِأَنَّهُ كَانَ أَوَّلَ مَنْ سَنَّ الْقَتْلَ...

صحیح مسلم:

کتاب: قتل کی ذمہ داری کی تعیین کے لیے اجتماعی قسموںاور لوٹ ےمار کرنے والوں(کی سزا)قصاص اور دیت کے مسائل

(باب: اس شخص کا گناہ جس نے قتل کا طریقہ شروع کیا)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4478.

ابومعاویہ نے اعمش سے، انہوں نے عبداللہ بن مرہ سے، انہوں نے مسروق سے اور انہوں نے حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کسی ذی روح (انسان) کو ظلم سے قتل نہیں کیا جا سکتا مگر اس کے خون (گناہ) کا ایک حصہ آدم کے پہلے بیٹے پر پڑتا ہے کیونکہ وہی سب سے پہلا شخص تھا جس نے قتل کا طریقہ نکالا۔‘‘

...

4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْعِلْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ الدَّالُّ عَلَى الْخَيْرِ كَفَاعِل...

صحیح

2909. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ وَعَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ نَفْسٍ تُقْتَلُ ظُلْمًا إِلَّا كَانَ عَلَى ابْنِ آدَمَ كِفْلٌ مِنْ دَمِهَا وَذَلِكَ لِأَنَّهُ أَوَّلُ مَنْ أَسَنَّ الْقَتْلَ و قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ سَنَّ الْقَتْلَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ ....

جامع ترمذی:

كتاب: علم اور فہم دین کے بیان میں

(باب: بھلائی کا راستہ بتانے والا بھلائی کرنے والے ک...)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2909.

عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ظلم سے جو بھی خون ہوتا ہے اس خون کے گناہ کا ایک حصہ آدم کے (پہلے) بیٹے پر جاتا ہے، کیوں کہ اسی نے سب سے پہلے خون کرنے کی سبیل نکالی ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الدِّيَاتِ بَابُ التَّغْلِيظِ فِي قَتْلِ مُسْلِمٍ ظُلْمًا

صحیح

2708. حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تُقْتَلُ نَفْسٌ ظُلْمًا، إِلَّا كَانَ عَلَى ابْنِ آدَمَ الْأَوَّلِ كِفْلٌ مِنْ دَمِهَا، لِأَنَّهُ أَوَّلُ مَنْ سَنَّ الْقَتْلَ»...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: دیتوں سے متعلق احکام ومسائل

(باب: مسلمانوں کو ظلم کے طور پر قتل کرنا بڑا گناہ ہ...)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2708.

حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس انسان کو بھی ظلم کے طور پر قتل کیا جاتا ہے اس کے خون (کے گناہ) کا ایک حصہ آدم ؑ کے پہلے بیٹے (قابیل) کو بھی ملتا ہے۔ کیونکہ سب سے پہلے اس نے قتل کا طریقہ جاری کیا۔