1 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ افْتِتَاحِ الصَّلَاةِ

صحیح

730. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ، ح وَحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى - وَهَذَا حَدِيثُ أَحْمَدَ - قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ، أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا حُمَيْدٍ السَّاعِدِيَّ، فِي عَشَرَةٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُمْ أَبُو قَتَادَةَ، قَالَ أَبُو حُمَيْدٍ: أَنَا أَعْلَمُكُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالُوا: فَلِمَ؟ فَوَاللَّهِ مَا كُنْتَ بِأَكْثَرِنَا لَهُ تَبَعًا وَلَا أَقْدَمِنَا لَهُ صُحْبَةً، قَالَ: بَل...

سنن ابو داؤد: کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل (باب: نماز کے افتتاح کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

730.

جناب محمد بن عمرو بن عطاء بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابو حمید ساعدی ؓ کو سنا، انہوں نے اصحاب رسول ﷺ میں سے دس افراد کی جماعت میں کہا اور ان میں ابوقتادہ ؓ بھی تھے، کہ میں رسول اللہ ﷺ کی نماز کے متعلق تم سب سے زیادہ باخبر ہوں انہوں نے کہا کیسے؟ قسم اللہ کی! تم کوئی ہم سے زیادہ نبی کریم ﷺ کی اتباع کرنے والے تو نہیں ہو یا ہماری نسبت زیادہ قدیم الصحبت تو نہیں ہو۔ انہوں نے کہا: کیوں نہیں۔ صحابہ نے کہا: اچھا تو بیان کرو۔ (ابوحمید نے) کہا: رسول اللہ ﷺ جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے، حتیٰ کہ وہ آپ کے کندھوں کے برابر آ جاتے، پھر

2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ مِنهُ

صحیح

310. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ قَالَ سَمِعْتُهُ وَهُوَ فِي عَشَرَةٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَدُهُمْ أَبُو قَتَادَةَ بْنُ رِبْعِيٍّ يَقُولُ أَنَا أَعْلَمُكُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا مَا كُنْتَ أَقْدَمَنَا لَهُ صُحْبَةً وَلَا أَكْثَرَنَا لَهُ إِتْيَانًا قَالَ بَلَى قَالُوا فَاعْرِضْ فَقَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ و...

جامع ترمذی: كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: نماز کے طریقہ سے متعلق ایک اور باب)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

310.

محمد بن عمرو بن عطاء کہتے ہیں کہ انہوں نے ابو حمید ساعدی ؓ کو کہتے ہیں سنا (جب) صحابہ کرام میں سے دس لوگوں کے ساتھ تھے، ان میں سے ایک ابو قتادہ بن ربعی تھے، ابو حمید ؓ کہہ رہے تھے کہ میں تم میں رسول اللہ ﷺ کی نماز کا سب سے زیادہ جانکار ہوں، تو لوگوں نے کہا کہ تمہیں نہ تو ہم سے پہلے صحبتِ رسول میسر ہوئی اور نہ ہی تم ہم سے زیادہ نبی اکرم ﷺ کے پاس آتے جاتے تھے؟ تو انہوں نے کہا: ہاں یہ ٹھیک ہے (لیکن مجھے رسول اللہ ﷺ کا طریقہ نماز زیادہ یاد ہے) اس پر لوگوں نے کہا (اگر تم زیادہ جانتے ہو) تو پیش کرو، تو انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو بالکل سید...

3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي رَمْيِ الْجِمَارِ رَاكِبًا وَم...

صحیح

927. حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا رَمَى الْجِمَارَ مَشَى إِلَيْهَا ذَاهِبًا وَرَاجِعًا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَاهُ بَعْضُهُمْ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ وَلَمْ يَرْفَعْهُ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَكْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ و قَالَ بَعْضُهُمْ يَرْكَبُ يَوْمَ النَّحْرِ وَيَمْشِي فِي الْأَيَّامِ الَّتِي بَعْدَ يَوْمِ النَّحْرِ قَالَ أَبُو عِيسَى وَكَأَنَّ مَنْ قَالَ هَذَا إِنَّمَا أَرَادَ اتِّبَاعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي فِعْلِه...

جامع ترمذی: كتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: جمرات کی رمی پیدل اور سوارہوکرکرنے کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

927.

عبداللہ بن عمر‬ ؓ ک‬ہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ جب رمی جمار کرتے، تو جمرات تک پیدل آتے جاتے تھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
۲- بعض لوگوں نے اسے عبیداللہ (العمری) سے روایت کیا ہے، لیکن انہوں نے اسے مرفوع نہیں کیا ہے۔
۳- اکثر اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔
۴- بعض لوگ کہتے ہیں کہ دسویں ذی الحجہ کو سوار ہو سکتا ہے، اور دسویں کے بعد باقی دنوں میں پیدل جائے گا۔ گویا جس نے یہ کہا ہے اس کے پیش نظر صرف نبی اکرم ﷺ کے اس فعل کی اتباع ہے۔ اس لیے کہ نبی اکرم ﷺ سے یہ بھی مروی ہے کہ آپ دسویں ذی الحجہ کو سوار ہوئے جب آپ رمی جمار کرنے گئے۔ او...

4 سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ بَابُ رَفْعِ الْيَدَيْنِ فِي الْقِيَامِ إِلَى الرّ...

صحیح

1184. أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ قَالَ سَمِعْتُهُ يُحَدِّثُ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ مِنْ السَّجْدَتَيْنِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْكِبَيْهِ كَمَا صَنَعَ حِينَ افْتَتَحَ الصَّلَاةَ...

سنن نسائی:

کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل

(باب: آخری دورکعتوں کےلیےکھڑےہوتےوقت رفع الیدین کرن...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1184.

حضرت ابو حمید ساعدی ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب دو رکعتوں کے بعد کھڑے ہوتے تو اللہ اکبر کہتے اور اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے حتیٰ کہ انھیں اپنے کندھوں کے برابر کرتے تھے جیسا کہ آپ نے نماز شروع کرتے وقت کیا تھا۔

5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ رَفْعِ الْيَدَيْنِ إِذَا رَكَعَ وَإِذَا رَفَ...

صحیح

911. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ، عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُهُ، وَهُوَ فِي عَشَرَةٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَحَدُهُمْ أَبُو قَتَادَةَ بْنُ رِبْعِيٍّ، قَالَ: أَنَا أَعْلَمُكُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، «كَانَ إِذَا قَامَ فِي الصَّلَاةِ، اعْتَدَلَ قَائِمًا، وَرَفَعَ يَدَيْهِ، حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْكِبَيْهِ» ثُمَّ قَالَ «اللَّهُ أَكَبْرُ» وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ، رَفَعَ يَ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: رکوع کو جاتے وقت اور رکوع سے اٹھتے وقت ہاتھ ا...)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

911.

حضرت ابو حمید ساعدی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے دس صحابہٴ کرام‬ ؓ ک‬ی موجودگی میں فرمایا جن میں سیدنا قتادہ بن ربعی ؓ بھی تھے: میں رسول اللہ ﷺ کی نماز (کا طریقہ) تم سب سے زیادہ جانتا ہوں۔ آپ ﷺ جب نماز میں کھڑے ہوتے تو بالکل سیدھے کھڑے ہوتے اور اپنے ہاتھ اتنے بلند کرتے کہ کندھوں کے برابر اٹھا لیتے، پھر کہتے اللہ اکبر، پھر جب رکوع کرنا چاہتے تو دونوں ہاتھ اٹھاتے حتی کہ انہیں کندھوں کے برابر بلند کر لیتے۔ جب (سمع اللہ لمن حمدہ) کہتے تو رفع یدین کرتے اور سیدھے کھڑے ہو جاتے، جب وہ دو رکعتیں پڑھ کر (تیسری رکعت کے لئے) اٹھتے تو (اللہ اکبر) ...

6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ رَفْعِ الْيَدَيْنِ إِذَا رَكَعَ وَإِذَا رَفَ...

صحیح

912. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ سَهْلٍ السَّاعِدِيُّ، قَالَ: اجْتَمَعَ أَبُو حُمَيْدٍ، وَأَبُو أُسَيْدٍ السَّاعِدِيُّ، وَسَهْلُ بْنُ سَعْدٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ مَسْلَمَةَ، فَذَكَرُوا صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَبُو حُمَيْدٍ: أَنَا أَعْلَمُكُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «قَامَ، فَكَبَّرَ، وَرَفَعَ يَدَيْهِ، ثُمَّ رَفَعَ حِينَ كَبَّرَ لِلرُّكُوعِ، ثُمَّ قَامَ فَرَفَعَ يَدَيْهِ، وَاسْتَوَى حَتَّ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: رکوع کو جاتے وقت اور رکوع سے اٹھتے وقت ہاتھ ا...)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

912.

حضرت عباس بن سہل ساعدی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: سیدنا ابو حمید (ساعدی) سیدنا ابو اسید ساعدی ،سیدنا سہل بن سعد اور سیدنا محمد بن مسلمہ ؓ (ایک مجلس میں ) جمع ہوگئے۔ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کی نماز کا تذکرہ کیا تو ابو حمید ؓ نے فرمایا: تم سب سے زیادہ میں اللہ کے رسول ﷺ کی نماز سے واقف ہوں۔ رسول اللہ ﷺ کھڑے ہوئے تو (اللہ اکبر) کہا اور رفع الیدین کیا۔ پھر جب رکوع کے لئے (اللہ اکبر) کہا تو رفع الیدین کیا، پھر کھڑے ہوئے تو رفع الیدین کیا، اور سیدھے کھڑے ہوگئے حتی کہ ہر ہڈی اپنی جگہ پر واپس آ گئی۔

...

7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ إِتْمَامِ الصَّلَاةِ

صحیح

1113. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا حُمَيْدٍ السَّاعِدِيَّ فِي عَشْرَةٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِمْ أَبُو قَتَادَةَ فَقَالَ أَبُو حُمَيْدٍ أَنَا أَعْلَمُكُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا لِمَ فَوَاللَّهِ مَا كُنْتَ بِأَكْثَرِنَا لَهُ تَبَعَةً وَلَا أَقْدَمَنَا لَهُ صُحْبَةً قَالَ بَلَى قَالُوا فَاعْرِضْ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ كَبَّرَ ثُمَّ ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: نماز کی کامل ادائیگی کا بیان)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1113.

حضرت محمد بن عمرو بن عطاء رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے سیدنا ابو حمید ساعدی ؓ کو دس صحابہ کی موجودگی میں یہ کہتے سنا۔ ان دس حضرات میں سے ایک سیدنا ابو قتادہ ؓ ہیں۔ ابو حمید ؓ نے فرمایا: میں رسول اللہ ﷺ کی نماز کو تم سب سے زیادہ جانتا ہوں۔ دیگر صحابہ نے کہا: ایسے کیوں کر ہو سکتا ہے، جب کہ آپ ہم سے زیادہ اللہ کے رسول ﷺ کی پیروی کرنے والے نہیں۔ (ہم بھی تو ہر چھوڑے بڑے مسئلے میں نبی ﷺ کی پوری پوری اتباع کرنے کی کوشش کرتے ہیں) نہ تمہیں ہم سے پہلے نبی ﷺ کی ہم نشینی کا شرف حاصل ہوا۔ ابو حمید ؓ نے کہا: جی ہاں۔ (اس کے باوجود بات یہی ہے) ان حضرات نے ...