صحيح البخاري صحيح مسلم سنن أبي داؤد جامع الترمذي سنن النسائي سنن ابن ماجه صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجه 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 10 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 10 1 صحيح البخاري: كِتَابُ فِي الِاسْتِقْرَاضِ وَأَدَاءِ الدُّيُونِ وَالحَجْرِ وَالتَّفْلِيسِ (بَابٌ العَبْدُ رَاعٍ فِي مَالِ سَيِّدِهِ، وَلاَ يَ...) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2409. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ كُلُّكُمْ رَاعٍ وَمَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ فَالْإِمَامُ رَاعٍ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ وَالرَّجُلُ فِي أَهْلِهِ رَاعٍ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ وَالْمَرْأَةُ فِي بَيْتِ زَوْجِهَا رَاعِيَةٌ وَهِيَ مَسْئُولَةٌ عَنْ رَعِيَّتِهَا وَالْخَادِمُ فِي مَالِ سَيِّدِهِ رَاعٍ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ قَالَ فَسَمِعْتُ هَؤُلَاءِ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَي... صحیح بخاری: کتاب: قرض لینے، ادا کرنے ، حجر اور مفلسی منظور کرنے کے بیان میں (باب : غلام اپنے آقا کے مال کا نگراں ہے اس کی اجازت...) مترجم: 2409. حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’تم میں سے ہر شخص نگران ہے اور اس سے اس کی رعایا کے متعلق باز پرس ہوگی۔ حاکم وقت نگران ہے اور وہ اپنے رعایا کے بارے میں مسئول ہوگا۔ آدمی اپنے گھر میں نگران ہے، اس سے اس کے اہل خانہ کے متعلق سوال کیا جائے گا۔ عورت اپنے خاوند کے گھر میں حکومت رکھتی ہے اور اس سے اس کی رعیت کے متعلق پوچھا جائے گا۔ اور خادم اپنے آقا کے مال میں حکومت رکھتا ہے، وہ بھی اس کے متعلق مسئول ہو گا۔‘‘ حضرت ابن عمر ؓ کہتے ہیں کہ ان لوگوں کا ذکر تو میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا تھا... 2 صحيح البخاري: كِتَابُ العِتْقِ (بَابُ كَرَاهِيَةِ التَّطَاوُلِ عَلَى الرَّقِيقِ، و...) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2554. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي نَافِعٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «كُلُّكُمْ رَاعٍ فَمَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ، فَالأَمِيرُ الَّذِي عَلَى النَّاسِ رَاعٍ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْهُمْ، وَالرَّجُلُ رَاعٍ عَلَى أَهْلِ بَيْتِهِ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْهُمْ، وَالمَرْأَةُ رَاعِيَةٌ عَلَى بَيْتِ بَعْلِهَا وَوَلَدِهِ وَهِيَ مَسْئُولَةٌ عَنْهُمْ، وَالعَبْدُ رَاعٍ عَلَى مَالِ سَيِّدِهِ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْهُ، أَلاَ فَكُلُّكُمْ رَاعٍ وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ»... صحیح بخاری: کتاب: غلاموں کی آزادی کے بیان میں (باب : غلام پر دست درازی کرنا اور یوں کہنا کہ یہ...) مترجم: 2554. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ ہی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم سب نگہبان ہو اور ہر ایک سے اس کی نگہبانی کے متعلق پوچھا جائے گا۔ جو لوگوں کا امیر ہے وہ ان کانگہبان ہے، اس سے اس کی رعایا کے متعلق پوچھا جائے گا مرد اپنے اہل خانہ کانگہبان ہے، اس سے ان کے بارے میں سوا ل کیاجائے گا۔ عورت اپنے شوہر کے گھر کی اور اسکے بچوں کی نگہبان ہے، اس سے ان کے متعلق پوچھا جائےگا۔ غلام اپنے آقا کے مال کانگہبان ہے، اس سے اس کے متعلق سوال کیا جائے گا۔ سن لو!تم سب نگہبان ہو اور سب سے اس کی نگہبانی کے متعلق باز پر س ہوگی۔‘‘... 3 صحيح البخاري: كِتَابُ العِتْقِ (بَابٌ: العَبْدُ رَاعٍ فِي مَالِ سَيِّدِهِ وَنَسَبَ...) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2558. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنَّهُ: سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «كُلُّكُمْ رَاعٍ وَمَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ، فَالإِمَامُ رَاعٍ وَمَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ، وَالرَّجُلُ فِي أَهْلِهِ رَاعٍ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ، وَالمَرْأَةُ فِي بَيْتِ زَوْجِهَا رَاعِيَةٌ وَهِيَ مَسْئُولَةٌ عَنْ رَعِيَّتِهَا، وَالخَادِمُ فِي مَالِ سَيِّدِهِ رَاعٍ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ»، قَالَ: فَسَمِعْتُ هَؤُلاَءِ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ... صحیح بخاری: کتاب: غلاموں کی آزادی کے بیان میں (باب: غلام اپنے آقا کے مال کا نگہبان ہے اور نبی ...) مترجم: 2558. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ فرمارہے تھے : ’’تم سب نگران ہو اور ہر ایک سے اس کی نگرانی کے متعلق پوچھا جائے گا۔ بادشاہ نگران ہے اور اس سے اس کی رعایا کی نگرانی کے متعلق سوال ہوگا۔ مرد اپنے گھر کانگہبان ہے، اس سے اہل خانہ کے متعلق باز پرس کی جائے گی۔ عورت اپنے شوہر کے گھر کی نگران ہے، اس سے اس کی نگرانی کے متعلق سوال کیاجائے گا۔ خادم اپنے آقا کے مال کانگران ہے، اس سے اس کی نگرانی کے متعلق پوچھاجائے گا۔‘‘ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے کہا: میں نے مذکورہ باتیں نبی کریم ﷺ سے سنی ہیں۔ میر اخی... 4 صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ تَأْوِيلِ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {مِنْ بَع...) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2751. حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ السَّخْتِيَانِيُّ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَالِمٌ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «كُلُّكُمْ رَاعٍ وَمَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ، وَالإِمَامُ رَاعٍ وَمَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ، وَالرَّجُلُ رَاعٍ فِي أَهْلِهِ وَمَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ، وَالمَرْأَةُ فِي بَيْتِ زَوْجِهَا رَاعِيَةٌ وَمَسْئُولَةٌ عَنْ رَعِيَّتِهَا، وَالخَادِمُ فِي مَالِ سَيِّدِهِ رَاعٍ وَمَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ»، قَالَ: وَحَسِبْتُ أَنْ قَدْ قَالَ: «وَالرَّجُلُ رَاعٍ فِي مَال... صحیح بخاری: کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان (باب : اللہ تعالیٰ کے ( سورۃ نساء میں ) یہ فرمان...) مترجم: 2751. حضرت عمر ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا: کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو(یہ) فرماتے ہوئے سنا : ’’تم میں سے ہر ایک نگہبان ہے اور ہر نگہبان سے اسکی رعایا کے متعلق سوال ہوگا۔ حاکم وقت نگہبان ہے، اس اسے اس کی رعیت کے متعلق سوا ل کیاجائے گا۔ آدمی اپنے اہل خانہ کا نگہبان ہے، اس سے اس کی رعایا کے متعلق باز پرس ہوگی۔ عورت اپنے شوہر کے گھر کی نگران ہے، اس سے اس کی رعیت کے متعلق سوا ل ہوگا۔ نوکر اپنے مالک کے مال کا نگران ہے، اس سے اس کی رعایا کے بارے میں پوچھ گچھ ہوگی۔‘‘ راوی کہتا ہے کہ میرے گمان کے مطابق آپ نے یہ بھی فرمایا: ’’مرد اپنے با... 5 صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ {قُوا أَنْفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا}) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5188. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلُّكُمْ رَاعٍ وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ فَالْإِمَامُ رَاعٍ وَهُوَ مَسْئُولٌ وَالرَّجُلُ رَاعٍ عَلَى أَهْلِهِ وَهُوَ مَسْئُولٌ وَالْمَرْأَةُ رَاعِيَةٌ عَلَى بَيْتِ زَوْجِهَا وَهِيَ مَسْئُولَةٌ وَالْعَبْدُ رَاعٍ عَلَى مَالِ سَيِّدِهِ وَهُوَ مَسْئُولٌ أَلَا فَكُلُّكُمْ رَاعٍ وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ... صحیح بخاری: کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: اللہ کا سورۃ التحریم میں یہ فرمانا ”لوگو! خود...) مترجم: 5188. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”تم میں سے ہر ایک نگران ہے اور ہر ایک سے باز پرس ہوگی۔“ حاکم وقت نگہبان ہے، اسے بھی پوچھا جائے گا۔ مرد، اپنے اہل خانہ کا نگران ہے، اس سے سوال و جواب ہوگا۔ عورت اپنے خاوند کے گھر کی نگران ہے اس سے بھی پوچھا جائے گا۔ اور غلام اپنے آقا کے مال کا نگران ہے، اسے پوچھا جائے گا۔ الغرض تم میں سے ہر ایک نگران ہے اور تم سے ہر ایک سے سوال ہوگا۔... 6 صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابٌ: المَرْأَةُ رَاعِيَةٌ فِي بَيْتِ زَوْجِهَا) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5200. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ كُلُّكُمْ رَاعٍ وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ وَالْأَمِيرُ رَاعٍ وَالرَّجُلُ رَاعٍ عَلَى أَهْلِ بَيْتِهِ وَالْمَرْأَةُ رَاعِيَةٌ عَلَى بَيْتِ زَوْجِهَا وَوَلَدِهِ فَكُلُّكُمْ رَاعٍ وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ... صحیح بخاری: کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: بیوی اپنے شوہر کے گھر کی حاکم ہے) مترجم: 5200. سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”تم سب نگہبان ہو اور تم سب سے اپنی رعایا کے متعلق باز پرس ہو گی۔ حاکم وقت بھی نگہبان اپنے شوہر کے گھر اور اس کے بچوں کی نگران ہے۔ الغرض تم میں سے ہر ایک نگہبان ہے اور ہر ایک سے اس کی نگہبانی کے متعلق سوال کیا جائے گا۔“... 7 صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَی{أَطِيعُوا اللَّهَ وَ...) حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 7138. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَلَا كُلُّكُمْ رَاعٍ وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ فَالْإِمَامُ الَّذِي عَلَى النَّاسِ رَاعٍ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ وَالرَّجُلُ رَاعٍ عَلَى أَهْلِ بَيْتِهِ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ وَالْمَرْأَةُ رَاعِيَةٌ عَلَى أَهْلِ بَيْتِ زَوْجِهَا وَوَلَدِهِ وَهِيَ مَسْئُولَةٌ عَنْهُمْ وَعَبْدُ الرَّجُلِ رَاعٍ عَلَى مَالِ سَيِّدِهِ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْهُ أَلَا فَكُلُّكُمْ رَاعٍ وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّ... صحیح بخاری: کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب : اللہ تعالیٰ نے سورۃ نساءمیں فرمایا کہ الل...) مترجم: 7138. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”آگاہ رہو! تم میں سے ہر ایک نگہبان ہے اور ہر ایک سے اس کی رعایا کے متعلق سوال کیا جائے گا۔حاکم وقت لوگوں کا نگہبان ہے، اس سے اس کی رعایا کے بارے میں باز پرس ہوگی۔مرد اپنے گھر والوں کا نگہبان ہے اس سے اپنی نگہبانی کے متعلق سوال ہوگا۔ عورت اپنے شوہر کے اہل خانہ اولاد کی نگران ہے ،اس سے ان کے متعلق پوچھا جائے گا۔ جسئ شخص کا غلام اپنے آقا سے ان کے متعلق پوچھا جائے گا۔ کسی شخص کا غلام اپنے آقا کے مال کا نگہبان ہے، اسے اس کی نگرانی کے متعلق سوال ہوگا۔آگاہ رہو! تم سب نگہبان ہو تم سب سے اپنی اپنی رعایا کے متعلق... 8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ فَضِيلَةِ الْإِمَامِ الْعَادِلِ، وَعُقُوبَةِ...) حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 1829. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: «أَلَا كُلُّكُمْ رَاعٍ، وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ، فَالْأَمِيرُ الَّذِي عَلَى النَّاسِ رَاعٍ، وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ، وَالرَّجُلُ رَاعٍ عَلَى أَهْلِ بَيْتِهِ، وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْهُمْ، وَالْمَرْأَةُ رَاعِيَةٌ عَلَى بَيْتِ بَعْلِهَا وَوَلَدِهِ، وَهِيَ مَسْئُولَةٌ عَنْهُمْ، وَالْعَبْدُ رَاعٍ عَلَى مَالِ سَيِّدِهِ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْهُ، أَلَا فَكُلُّكُمْ رَاعٍ، وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِ... صحیح مسلم: کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: عادل حاکم کی فضیلت ‘ظالم حاکم کی سزا ‘رعایہ ط...) مترجم: 1829. لیث نے نافع سے، انہوں نے ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے، انہوں نے نبی اکرم ﷺ سے روایت کی کہ آپﷺ نے فرمایا: ’’سن رکھو! تم میں سے ہر شخص حاکم ہے اور ہر شخص سے اس کی رعایا کے متعلق سوال کیا جائے گا، سو جو امیر لوگوں پر مقرر ہے وہ راعی (لوگوں کی بہبود کا ذمہ دار) ہے اس سے اس کی رعایا کے متعلق پوچھا جائے گا اور مرد اپنے اہل خانہ پر راعی (رعایت پر مامور) ہے، اس سے اس کی رعایا کے متعلق سوال ہو گا اور عورت اپنے شوہر کے گھر اور اس کے بچوں کی راعی ہے، اس سے ان کے متعلق سوال ہو گا اور غلام اپنے مالک کے مال میں راعی ہے، اس سے اس کے متعلق سوال کیا جائے گ... 9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ (بَابُ مَا يَلْزَمُ الْإِمَامَ مِنْ حَقِّ الرَّعِيّ...) حکم : صحیح 2928. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَلَا كُلُّكُمْ رَاعٍ وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ فَالْأَمِيرُ الَّذِي عَلَى النَّاسِ رَاعٍ عَلَيْهِمْ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْهُمْ وَالرَّجُلُ رَاعٍ عَلَى أَهْلِ بَيْتِهِ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْهُمْ وَالْمَرْأَةُ رَاعِيَةٌ عَلَى بَيْتِ بَعْلِهَا وَوَلَدِهِ وَهِيَ مَسْئُولَةٌ عَنْهُمْ وَالْعَبْدُ رَاعٍ عَلَى مَالِ سَيِّدِهِ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْهُ فَكُلُّكُمْ رَاعٍ وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ... سنن ابو داؤد: کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل (باب: عوام اور رعیت کے حقوق جو حاکم پر واجب ہیں) مترجم: 2928. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”خبردار! تم میں سے ہر شخص محافظ اور ذمہ دار ہے اور ہر شخص سے اس کی رعیت (جو کوئی اور جو کچھ اس کی ذمہ داری میں ہے) کے متعلق پوچھا جائے گا۔ پس امیر، جو لوگوں کا محافظ ہے، اس سے ان کے متعلق پوچھا جائے گا۔ مرد اپنے گھر والوں کا محافظ ہے، اس سے ان کے متعلق پوچھا جائے گا۔ عورت اپنے شوہر کے گھر اور اس کے بچوں پر محافظ ہے، اس سے ان کے متعلق پوچھا جائے گا، غلام اپنے مالک کے مال کا محافظ ہے، اس سے اس مال کے متعلق پوچھا جائے گا۔ الغرض! تم سب کے سب راعی اور حاکم ہو اور تم سب سے تمہاری رعیت کے متعلق سوال ک... 10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الإِمَامِ) حکم : صحیح 1705. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَلَا كُلُّكُمْ رَاعٍ وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ فَالْأَمِيرُ الَّذِي عَلَى النَّاسِ رَاعٍ وَمَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ وَالرَّجُلُ رَاعٍ عَلَى أَهْلِ بَيْتِهِ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْهُمْ وَالْمَرْأَةُ رَاعِيَةٌ عَلَى بَيْتِ بَعْلِهَا وَهِيَ مَسْئُولَةٌ عَنْهُ وَالْعَبْدُ رَاعٍ عَلَى مَالِ سَيِّدِهِ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْهُ أَلَا فَكُلُّكُمْ رَاعٍ وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَنَسٍ وَأَبِي مُوسَى وَحَدِيثُ أَبِي مُوسَى... جامع ترمذی: كتاب: جہاد کے احکام ومسائل (باب: امام اور حاکم کی ذمہ داریوں کا بیان) مترجم: 1705. عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺنے فرمایا: ’’تم میں سے ہرآدمی نگہبان ہے اوراپنی رعیت کے بارے میں جواب دہ ہے، چنانچہ لوگوں کا امیر ان کا نگہبان ہے اور وہ اپنی رعایا کے بارے میں جواب دہ ہے ، اسی طرح مرداپنے گھروالوں کا نگہبان ہے اور ان کے بارے میں جواب دہ ہے ،عورت اپنے شوہر کے گھر کی نگہبان ہے اور اس کے بارے میں جواب دہ ہے، غلام اپنے مالک کے مال کا نگہبان ہے اوراس کے بارے میں جواب دہ ہے‘‘۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ ابن عمرکی حدیث حسن صحیح ہے۔۲۔ اس باب میں ابوہریرہ، انس اورابوموسیٰ ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔۳... مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 10 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 10 11 مُسنَد أحمَد-4481، 12 مُسنَد أحمَد-5145، 13 مُسنَد أحمَد-5835، 14 مُسنَد أحمَد-5867، 15 مُسنَد أحمَد-5990