1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ بَابُ لاَ يَسْعَى إِلَى الصَّلاَةِ، وَلْيَأْتِ بِا...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

646. حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ المُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَعَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا سَمِعْتُمُ الإِقَامَةَ، فَامْشُوا إِلَى الصَّلاَةِ وَعَلَيْكُمْ بِالسَّكِينَةِ وَالوَقَارِ، وَلاَ تُسْرِعُوا، فَمَا أَدْرَكْتُمْ فَصَلُّوا، وَمَا فَاتَكُمْ فَأَتِمُّوا»...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(

 مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

646.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں، آپ نے فرمایا: ’’جب تم اقامت سنو تو نماز کے لیے سکون و وقار کے ساتھ چلو، تیزی اختیار نہ کرو، پھر جس قدر نماز مل جائے پڑھ لو اور جو رہ جائے اسے (بعد میں) پورا کر لو۔‘‘

6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ السَّعْيِ إِلَى الصَّلَاةِ

حسن صحیح

572. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُول:ُ >إِذَا أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ فَلَا تَأْتُوهَا تَسْعَوْنَ، وَأْتُوهَا تَمْشُونَ وَعَلَيْكُمُ السَّكِينَةُ، فَمَا أَدْرَكْتُمْ فَصَلُّوا، وَمَا فَاتَكُمْ فَأَتِمُّوا<. قَالَ أَبو دَاود: كَذَا قَالَ الزُّبَيْدِيُّ وَابْنُ أَبِي ذِئْبٍ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ وَمَعْمَرٌ وَشُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ عَنِ الزُّهْرِيِّ وَمَا فَاتَكُمْ فَأَتِمُّوا وقَالَ ا...

سنن ابو داؤد:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

(باب: نماز کے لیے دوڑ کر آنا)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

572.

سیدنا ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ ﷺ نے فرمایا: ”جب نماز کی اقامت ہو جائے تو تم اس کے لیے دوڑتے ہوئے نہ آیا کرو بلکہ چلتے ہوئے آؤ اور اطمینان و سکون اختیار کرو۔ تو جو مل جائے پڑھ لو، اور جو رہ جائے اسے مکمل کر لو۔“ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: زبیدی، ابن ابی ذئب، ابراہیم بن سعد، معمر اور شعیب بن ابی حمزہ نے زہری سے «و فاتكم فأتموا» ”جو تم سے رہ جائے اسے مکمل کر لو۔“ کے لفظ روایت کیے ہیں مگر اکیلے ابن عیینہ نے زہری سے «فاقضوا» &rdqu...

7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ السَّعْيِ إِلَى الصَّلَاةِ

صحیح

573. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَال:َ >ائْتُوا الصَّلَاةَ وَعَلَيْكُمُ السَّكِينَةُ، فَصَلُّوا مَا أَدْرَكْتُمْ وَاقْضُوا مَا سَبَقَكُمْ<. قَالَ أَبو دَاود: وَكَذَا قَالَ ابْنُ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَلْيَقْضِ وَكَذَا قَالَ أَبُو رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبُو ذَرٍّ رَوَى عَنْهُ >فَأَتِمُّوا وَاقْضُوا<. وَاخْتُلِفَ فِيهِ....

سنن ابو داؤد:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

(باب: نماز کے لیے دوڑ کر آنا)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

573.

ابوسلمہ، سیدنا ابوہریرہ ؓ سے وہ نبی کریم ﷺ سے راوی ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”نماز کے لیے آؤ تو اطمینان و سکون سے آؤ۔ جو پالو پڑھ لو اور جو پڑھی جا چکی ہو اس کی قضاء دو۔“ (یعنی پورا کر لو)۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: اسی طرح ابن سیرین نے سیدنا ابوہریرہ ؓ سے «وليقض» روایت کیا ہے۔ ایسے ہی ابورافع نے بھی (سیدنا ابوہریرہ ؓ سے) روایت کیا ہے اور سیدنا ابوذر ؓ سے «فأتموا» اور «اقضوا» مروی ہے۔ اور اس میں اختلاف کیا گیا ہے۔ (یعنی بعض ان ...

8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمَشْيِ إِلَى الْمَسْجِدِ​

صحیح

333. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ:"إِذَا أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ فَلاَ تَأْتُوهَا وَأَنْتُمْ تَسْعَوْنَ، وَلَكِنْ ائْتُوهَا وَأَنْتُمْ تَمْشُونَ، وَعَلَيْكُمْ السَّكِينَةَ فَمَا أَدْرَكْتُمْ فَصَلُّوا، وَمَا فَاتَكُمْ فَأَتِمُّوا". وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي قَتَادَةَ، وَأُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ، وَأَبِي سَعِيدٍ، وَزَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، وَجَابِرٍ، وَأَنَسٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى: اخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي الْمَشْيِ إِلَى الْمَسْجِدِ: فَمِنْهُمْ مَنْ رَأَ...

جامع ترمذی: كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: مسجد کی طرف چل کر جانے کی فضیلت​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

333.

ابو ہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب نماز کی تکبیر(اقامت) کہہ دی جائے تو (نماز میں سے) اس کی طرف دوڑ کر مت آؤ، بلکہ چلتے ہوئے اس حال میں آؤ کہ تم پر سکینت طاری ہو، تو جو پاؤ اسے پڑھو اور جو چھوٹ جائے، اُسے پوری کرو‘‘۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- اس باب میں ابو قتادہ، ابی بن کعب، ابو سعید، زید بن ثابت، جابر اور انس‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں ۔
۲- اہل علم کا مسجد کی طرف چل کر جانے میں اختلاف ہے: ان میں سے بعض کی رائے ہے کہ جب تکبیر تحریمہ کے فوت ہونے کا ڈر ہو، وہ دوڑے یہاں تک کہ بعض لوگوں کے بارے میں مذکور ہے...

10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْمَسَاجِدِوَالْجَمَاعَاتِ بَابُ الْمَشْيِ إِلَى الصَّلَاةِ

صحیح

824. حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ الْعُثْمَانِيُّ مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، وَأَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ، فَلَا تَأْتُوهَا وَأَنْتُمْ تَسْعَوْنَ، وَأْتُوهَا تَمْشُونَ وَعَلَيْكُمُ السَّكِينَةُ، فَمَا أَدْرَكْتُمْ فَصَلُّوا، وَمَا فَاتَكُمْ فَأَتِمُّوا»...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: مسجد اور نماز باجماعت کے مسائل

(باب: نماز کے لیے ( مسجد کی طرف ) چلنے کا بیان)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

824.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب نماز کی اقامت ہو جائے تو نماز کے لئے دوڑ کر نہ آؤ بلکہ (معمول کے مطابق مناسب رفتار سے) اطمینان سے چلتے ہوئے آؤ، پھر جتنی نماز (جماعت کے ساتھ) مل جائے پڑھ لو، اور جو چھوٹ جائے وہ (بعد میں )پوری کر لو۔‘‘

...