1 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا بَابُ أَمْرِ مَنْ نَعَسَ فِي صَلَاتِهِ، أَوِ اسْتَ...

صحیح

1865. و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسْجِدَ وَحَبْلٌ مَمْدُودٌ بَيْنَ سَارِيَتَيْنِ فَقَالَ مَا هَذَا قَالُوا لِزَيْنَبَ تُصَلِّي فَإِذَا كَسِلَتْ أَوْ فَتَرَتْ أَمْسَكَتْ بِهِ فَقَالَ حُلُّوهُ لِيُصَلِّ أَحَدُكُمْ نَشَاطَهُ فَإِذَا كَسِلَ أَوْ فَتَرَ قَعَدَ وَفِي حَدِيثِ زُهَيْرٍ فَلْيَقْعُدْ...

صحیح مسلم:

کتاب: مسافرو ں کی نماز قصر کا بیان

(باب: جسے نماز میں اونگھ آئے یا قرآن پڑھنایا ذکر کر...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1865.

ابوبکر بن ابی شیبہ نے کہا: ہمیں ابن علیہ نے حدیث سنائی، نیز زہیر بن حرب نے کہا: ہمیں اسماعیل نے حدیث سنائی، ان دونوں (ابن علیہ اوراسماعیل) نے عبدالعزیز بن صہیب سے اور انھوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ مسجد میں داخل ہوئے اور (دیکھا کہ) دو ستونوں کے درمیان ایک رسی لٹکی ہوئی ہے۔ آپ ﷺ نے پوچھا: ’’یہ کیا ہے؟‘‘ صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین کرام نے عرض کی: حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی رسی ہے، وہ نماز پڑھتی رہتی ہیں، جب سست پڑتی ہیں یا تھک جاتی ہیں تو اس کو پکڑ لیتی ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’&r...

2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّطَوُّعِ بَابُ النُّعَاسِ فِي الصَّلَاةِ

صحيح دون ذكر حمنة ق

1313. حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ وَهَارُونُ بْنُ عَبَّادٍ الْأَزْدِيُّ أَنَّ إِسْمَاعِيلَ بْنَ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَهُمْ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسْجِدَ، وَحَبْلٌ مَمْدُودٌ بَيْنَ سَارِيَتَيْنِ، فَقَالَ: >مَا هَذَا الْحَبْلُ؟<، فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! هَذِهِ حَمْنَةُ بِنْتُ جَحْشٍ تُصَلِّي، فَإِذَا أَعْيَتْ تَعَلَّقَتْ بِهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لِتُصَلِّ مَا أَطَاقَتْ، فَإِذَا أَعْيَتْ فَلْتَجْلِسْ، قَالَ زِيَادٌ: فَقَالَ: >مَا هَذَا؟<، فَقَالُوا: لِزَيْنَبَ تُصَلِّي، فَإِذَا كَسِلَتْ أَوْ ف...

سنن ابو داؤد:

کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل

(باب: نماز میں اونگھ آنے لگے تو...)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1313.

سیدنا انس ؓ کہا کہ رسول اللہ ﷺ مسجد میں داخل ہوئے اور دو ستونوں کے درمیان ایک رسی لٹکی ہوئی تھی۔ پوچھا: ”یہ رسی کیسی ہے؟“ کہا گیا: اے اللہ کے رسول! یہ حمنہ بنت حجش نماز پڑھتی ہے، جب تھک جاتی ہے تو اس کے ساتھ لٹک جاتی ہے۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب تک طاقت ہو نماز پڑھے اور جب تھک جائے تو بیٹھ جائے۔“ زیاد نے روایت کیا ”آپ نے پوچھا یہ کیا ہے؟“ تو (صحابہ کرام) کہنے لگے یہ زینب کی ہے، نماز پڑھتی رہتی ہے، جب سست ہو جاتی ہے یا تھک جاتی ہے تو اسے تھام لیتی ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اسے کھول دو۔ تمہیں چاہیئے کہ جب تک چستی سے نماز...

3 سنن النسائي: كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ بَابُ الِاخْتِلَافِ عَلَى عَائِشَةَ فِي إِحْيَاءِ ...

صحیح

1649. أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى عَنْ عَبْدِ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَرَأَى حَبْلًا مَمْدُودًا بَيْنَ سَارِيَتَيْنِ فَقَالَ مَا هَذَا الْحَبْلُ فَقَالُوا لِزَيْنَبَ تُصَلِّي فَإِذَا فَتَرَتْ تَعَلَّقَتْ بِهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُلُّوهُ لِيُصَلِّ أَحَدُكُمْ نَشَاطَهُ فَإِذَا فَتَرَ فَلْيَقْعُدْ...

سنن نسائی: کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل (

باب: رات جاگنے والی روایت میں حضرت عائشہؓ کے ال...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1649.

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ مسجد میں داخل ہوئے تو ایک رسی دوستونوں کے درمیان بندھی ہوئی دیکھی۔ آپ نے پوچھا: ”یہ رسی کیسی ہے؟“ لوگوں نے کہا: (ام المومنین) حضرت زینب بنت جحش‬ ؓ ک‬ی ہے۔ وہ نماز پڑھتی ہیں۔ جب تھک جاتی ہیں تو اس کا سہارا لیتی ہیں۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ”اسے کھول دو۔ تم میں سے ہر شخص اس وقت تک نماز پڑھے جب تک اس میں چستی باقی رہے۔ جب وہ سست پڑجائے تو نماز چھوڑ کر بیٹھ رہے۔“

...

4 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمُصَلِّي إِذَا نَعَسَ

صحیح

1432. حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى اللَّيْثِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَرَأَى حَبْلًا مَمْدُودًا بَيْنَ سَارِيَتَيْنِ فَقَالَ مَا هَذَا الْحَبْلُ قَالُوا لِزَيْنَبَ تُصَلِّي فِيهِ فَإِذَا فَتَرَتْ تَعَلَّقَتْ بِهِ فَقَالَ حُلُّوهُ حُلُّوهُ لِيُصَلِّ أَحَدُكُمْ نَشَاطَهُ فَإِذَا فَتَرَ فَلْيَقْعُدْ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: جب آدمی کو اونگھ آنے لگے تو کیا کرے)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1432.

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ مسجد میں تشریف لائے تو آپ کو دو ستونوں کے درمیان (ایک ستون سے دوسرے ستون تک) ایک رسی بندھی ہوئی نظر آئی ۔ فرمایا: ’’یہ رسی کیسی ہے؟ ‘‘صحابہ نے عرض کیا: زینب‬ ؓ ک‬ی ہے، وہ اس مقام پر نماز پڑھا کرتی ہیں، جب تھک جاتی ہیں تو (غفلت دور کرنے کے لیے) اس کے ساتھ لٹک جاتی ہیں۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اسے کھول دو، اسے کھول دو۔ انسان کو (ذہنی اور جسمانی ) نشاط (اور آمادگی) کی حالت میں نماز پڑھنی چاہیے جب تھک جائے تو بیٹھ جائے۔‘‘

...