1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ مَنْ دَعَا لِطَعَامٍ فِي المَسْجِدِ وَمَنْ أ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

428. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، سَمِعَ أَنَسًا، قَالَ: وَجَدْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي المَسْجِدِ مَعَهُ نَاسٌ، فَقُمْتُ فَقَالَ لِي: «آرْسَلَكَ أَبُو طَلْحَةَ؟»، قُلْتُ: نَعَمْ، فَقَالَ: «لِطَعَامٍ»، قُلْتُ: نَعَمْ، فَقَالَ: «لِمَنْ مَعَهُ قُومُوا، فَانْطَلَقَ وَانْطَلَقْتُ بَيْنَ أَيْدِيهِمْ»...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(باب: جسے مسجد میں کھانے کے لیے کہا جائے اور وہ اسے...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

428.

حضرت انس ؓ فرماتے ہیں: میں نے نبی ﷺ کو مسجد میں موجود پایا جبکہ آپ کے ساتھ کچھ دیگر حضرات بھی تھے۔ (میں وہاں جا کر کھڑا ہو گیا تو آپنے مجھ سے فرمایا: ) ’’کیا تجھے ابوطلحہ نے بھیجا ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: جی ہاں! پھر آپ نے فرمایا: ’’دعوتِ طعام دینے کے لیے؟‘‘ میں نے عرض کیا: جی ہاں! چنانچہ آپ ﷺ  نے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم سے فرمایا جو آپ کے پاس تھے: ’’اٹھو، (چلیں)۔‘‘ پھر آپ ﷺ  وہاں سے روانہ ہوئے اور میں ان کے آگے آگے تھا۔

...

3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ أَنَّ التَّسْبِيحَ لِلرِّجَالِ وَا...

صحیح

375. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ التَّسْبِيحُ لِلرِّجَالِ وَالتَّصْفِيقُ لِلنِّسَاءِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَسَهْلِ بْنِ سَعْدٍ وَجَابِرٍ وَأَبِي سَعِيدٍ وَابْنِ عُمَرَ و قَالَ عَلِيٌّ كُنْتُ إِذَا اسْتَأْذَنْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُصَلِّي سَبَّحَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَيْهِ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ وَبِهِ يَقُولُ أَحْمَدُ وَإِسْحَقُ...

جامع ترمذی: كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: نماز میں امام کے سہوپرمردوں کے "سبحان اللہ" ک...)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

375.

ابو ہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’نماز میں مردوں کے لیے ’’سُبْحَانَ اللہِ‘‘ کہہ کر امام کو اس کے سہو پر متنبہ کرنا اور عورتوں کے لیے دستک دینا ہے‘‘۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابو ہریرہ کی حدیث حسن صحیح ہے۔
۲- اس باب میں علی، سہل بن سعد، جابر، ابو سعید، ابن عمر‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔
۳- علی ؓ کہتے ہیں کہ جب میں نبی اکرم ﷺ سے اندر آنے کی اجازت مانگتا اور آپ نماز پڑھ رہے ہوتے تو آپ سبحان اللہ کہتے۔
۴- اہل علم کا اسی پر عمل ہے احمد اور اسحاق بن راہویہ بھی یہی کہتے ہیں۔<...