1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ بَابُ مَنْ لاَ يَتَوَضَّأُ مِنَ الشَّكِّ حَتَّى يَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

140. حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ المُسَيِّبِ، ح وَعَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ، عَنْ عَمِّهِ، أَنَّهُ شَكَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّجُلُ الَّذِي يُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهُ يَجِدُ الشَّيْءَ فِي الصَّلاَةِ؟ فَقَالَ: «لاَ يَنْفَتِلْ - أَوْ لاَ يَنْصَرِفْ - حَتَّى يَسْمَعَ صَوْتًا أَوْ يَجِدَ رِيحًا»...

صحیح بخاری:

کتاب: وضو کے بیان میں

(باب:اس بارے میں کہ جب تک ٹوٹنے کا پورایقین نہ ہومح...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

140.

حضرت عباد بن تمیم اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے سامنے ایک ایسے شخص کا حال بیان کیا جسے یہ خیال ہو جاتا تھا کہ وہ دوران نماز میں کسی چیز (ہوا نکلنے) کو محسوس کر رہا ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’وہ نماز سے اس وقت تک نہ پھرے جب تک ہوا نکلنے کی آواز یا بو نہ پائے۔‘‘

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ بَابُ مَنْ لَمْ يَرَ الوَسَاوِسَ وَنَحْوَهَا مِنَ ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2074. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ عَنْ عَمِّهِ قَالَ شُكِيَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّجُلُ يَجِدُ فِي الصَّلَاةِ شَيْئًا أَيَقْطَعُ الصَّلَاةَ قَالَ لَا حَتَّى يَسْمَعَ صَوْتًا أَوْ يَجِدَ رِيحًا وَقَالَ ابْنُ أَبِي حَفْصَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ لَا وُضُوءَ إِلَّا فِيمَا وَجَدْتَ الرِّيحَ أَوْ سَمِعْتَ الصَّوْتَ...

صحیح بخاری:

کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان

(

باب : دل میں وسوسہ آنے سے شبہ نہ کرنا چاہئیے

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2074.

حضرت عباد بن تمیم  ؓ اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں، انھوں نے کہا: نبی کریم ﷺ سے ایک شخص کے متعلق شکایت کی گئی کہ وہ نماز میں کوئی چیز محسوس کرتا ہے کیا وہ نماز توڑ دے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’نہ (توڑے) تاآنکہ وہ آواز سنے یا بو پائے۔‘‘  اب ابی حفصہ نے امام زہری  سے روایت کرتے ہوئے کہا کہ وضو اس وقت لازم ہوتاہے جب تو بدبو پائے یا آواز سنے۔

...

3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ مَنْ تَيَقَّنَ الطَّه...

صحیح

824. وَحَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، ح، وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ - قَالَ عَمْرٌو: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدٍ، وَعَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ، عَنْ عَمِّهِ شُكِيَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الرَّجُلُ، يُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهُ يَجِدُ الشَّيْءَ فِي الصَّلَاةِ، قَالَ: «لَا يَنْصَرِفُ حَتَّى يَسْمَعَ صَوْتًا، أَوْ يَجِدَ رِيحًا» قَالَ أَبُو بَكْرٍ: وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ فِي رِوَايَتِهِمَا هُوَ عَبْدُ اللهِ بْنُ زَيْدٍ...

صحیح مسلم:

کتاب: حیض کا معنی و مفہوم

(باب: اس امر کی دلیل کہ جسے (پہلے) طہارت کا یقین ہو...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

824.

عمرو ناقد، زہیر بن حرب اور ابو بکر بن ابی شیبہ نے سفیان بن عیینہ سے، انہوں نے زہری سے، انہوں نے سعید (بن مسیب) اور عباد بن تمیم سے اور انہوں نے ان (عباد) کے چچا سے روایت کی کہ نبیﷺ سے ایک آدمی کے حوالے سے شکایت کی گئی کہ اسے یہ خیال آتا رہتا ہے کہ وہ نماز کے دوران میں کوئی چیز محسوس کرتا ہے۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’(وہ نماز سے) نہ ہٹے یہاں تک کہ کوئی آواز سنے یا کوئی بو محسوس کرے۔‘‘ ابو بکر اور زہیر بن حرب نے اپنی روایت میں (عباد بن تمیم کے چچا کے بارے میں) بتایا کہ وہ عبد اللہ بن زید رضی اللہ تعالی عنہ ہیں۔

...

4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ إِذَا شَكَّ فِي الْحَدَثِ

صحیح

176. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أُبَيِّ بْنِ خَلَفٍ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَعَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ عَنْ عَمِّهِ قَالَ شُكِيَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّجُلُ يَجِدُ الشَّيْءَ فِي الصَّلَاةِ حَتَّى يُخَيَّلَ إِلَيْهِ فَقَالَ لَا يَنْفَتِلْ حَتَّى يَسْمَعَ صَوْتًا أَوْ يَجِدَ رِيحًا...

سنن ابو داؤد:

کتاب: طہارت کے مسائل

(باب: اگر بے وضو ہونے میں شک ہو تو...؟)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

176.

جناب عباد بن تمیم اپنے چچا (سیدنا عبداللہ بن زید ؓ ) سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے شکایت کی گئی کہ ایک شخص دوران نماز میں (پیٹ میں) کچھ (حرکت) محسوس کرتا ہے اور اسے خیال آتا ہے (کہ شاید ہوا نکلی ہے) تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”نماز چھوڑ کر نہ جائے حتیٰ کہ (ہوا نکلنے کی) آواز سنے یا بو محسوس کرے۔“

...

5 سنن النسائي: کِتِابُ صِفَةِ الْوُضُوءِ بَابُ الْوُضُوءُ مِنْ الرِّيحِ

صحیح

160. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الزُّهْرِيِّ ح و أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ عَنْ سُفْيَانَ قَالَ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدٌ يَعْنِي ابْنَ الْمُسَيَّبِ وَعَبَّادُ بْنُ تَمِيمٍ عَنْ عَمِّهِ وَهُوَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ قَالَ شُكِيَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّجُلُ يَجِدُ الشَّيْءَ فِي الصَّلَاةِ قَالَ لَا يَنْصَرِفْ حَتَّى يَجِدَ رِيحًا أَوْ يَسْمَعَ صَوْتًا...

سنن نسائی: کتاب: وضو کا طریقہ (باب: ہوا (خارج ہونے) کی وجہ سے وضو)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

160.

حضرت عبداللہ بن زید ؓ سے روایت ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ کے پاس اس آدمی کا مسئلہ پیش کیا گیا، جو نماز کے دوران میں کوئی چیز محسوس کرے (اسے شک پڑے کہ ہوا خارج ہوئی ہے تو کیا کرے؟) تو آپ نے فرمایا: ’’وہ نماز سے نہ نکلے حتیٰ کہ بو پائے یا (ہوا نکلنے کی) آواز سنے۔‘‘

...

6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا بَابُ لَا وُضُوءَ إِلَّا مِنْ حَدَثٍ

صحیح

553. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ قَالَ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدٍ وَعَبَّادُ بْنُ تَمِيمٍ عَنْ عَمِّهِ قَالَ شُكِيَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّجُلُ يَجِدُ الشَّيْءَ فِي الصَّلَاةِ فَقَالَ لَا حَتَّى يَجِدَ رِيحًا أَوْ يَسْمَعَ صَوْتًا

سنن ابن ماجہ:

کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں

(باب: حدث کے بغیر وضو کرنا ضروری نہیں)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

553.

جناب عباد بن تمیم رحمہ اللہ اپنے چچا سیدنا عبداللہ بن یزید بن عاصم ؓ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ سے عرض کیا گیا کہ اگر کوئی آدمی نماز میں کچھ محسوس کرے (اسے شک پڑے کہ ہوا خارج ہوئی ہے تو کیا کرے؟) تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’نہیں (وضو کرنے نہ جائے) حتی کہ بو محسوس کرے یا آواز سنے۔‘‘

...