1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3224. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا مَخْلَدٌ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ، أَنَّ نَافِعًا، حَدَّثَهُ أَنَّ القَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَهُ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: حَشَوْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وِسَادَةً فِيهَا تَمَاثِيلُ كَأَنَّهَا نُمْرُقَةٌ، فَجَاءَ فَقَامَ بَيْنَ البَابَيْنِ وَجَعَلَ يَتَغَيَّرُ وَجْهُهُ، فَقُلْتُ: مَا لَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «مَا بَالُ هَذِهِ الوِسَادَةِ؟»، قَالَتْ: وِسَادَةٌ جَعَلْتُهَا لَكَ لِتَضْطَجِعَ عَلَيْهَا، قَالَ: أَمَا عَلِمْتِ أَنَّ المَلاَئِكَةَ لاَ تَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ، وَأَنَّ مَنْ صَنَ...

صحیح بخاری:

کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3224.

حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے نبی کریم ﷺ کے لیے ایک تکیہ تیار کیا جس پر تصویریں بنی ہوئی تھیں گویا وہ منقش تکیہ تھا۔ آپ ﷺ تشریف لائے تو لوگوں کے درمیان کھڑے ہوگئے اور آپ کے چہرہ انور کا رنگ تبدیل ہونے لگا: میں نے عرض کیا! اللہ کے رسول ﷺ! ہم سے کیا غلطی ہوئی ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’یہ تکیہ کیسا ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: یہ تکیہ آپ کے لیے میں نے تیار کیا ہے تاکہ آپ اس پر آرام فرمایاکریں۔ آپ نے فرمایا: ’’ کیا تمھیں معلوم نہیں کہ جس گھر میں تصویر ہو اس گھر میں فرشتے نہیں آتے۔ اور جو تصویر بنائے اسے قیامت کے دن ع...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3306. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، عَنِ ابْنِ وَهْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، يُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «لِلْوَزَغِ الفُوَيْسِقُ» وَلَمْ أَسْمَعْهُ أَمَرَ بِقَتْلِهِ وَزَعَمَ سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِقَتْلِهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3306.

حضرت عائشہ  ؓسے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے چھپکلی کے متعلق فرمایا: ’’وہ موذی جانور ہے۔‘‘ لیکن میں نے آپ سے یہ نہیں سنا کہ آپ نے اسے ماڈالنے کا حکم دیاہو۔ البتہ حضرت سعد بن ابی وقاص  ؓ کہتے تھے کہ نبی کریم ﷺ نے اسے مار ڈالنے کا حکم دیاہے۔

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الِاعْتِكَافِ

صحیح

1171.01. وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ، أَنَّ نَافِعًا، حَدَّثَهُ عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا: «أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَعْتَكِفُ الْعَشْرَ الْأَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ» قَالَ نَافِعٌ: وَقَدْ أَرَانِي عَبْدُ اللهِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ: «الْمَكَانَ الَّذِي كَانَ يَعْتَكِفُ فِيهِ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْمَسْجِدِ»...

صحیح مسلم:

کتاب: اعتکاف کے احکام ومسائل

()

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1171.01.

یونس بن یزید نے مجھے خبر دی کہ نافع نے انھیں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے واسطے سے حدیث بیان کی کہ نبی کریم ﷺ رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف فرماتے تھے۔ نافع نے کہا: عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مجھے مسجد میں وہ جگہ بھی دکھائی جہاں رسول اللہ ﷺ ا عتکاف کیا کرتے تھے۔

...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الِاعْتِكَافِ

صحیح

1171.01. وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ، أَنَّ نَافِعًا، حَدَّثَهُ عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا: «أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَعْتَكِفُ الْعَشْرَ الْأَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ» قَالَ نَافِعٌ: وَقَدْ أَرَانِي عَبْدُ اللهِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ: «الْمَكَانَ الَّذِي كَانَ يَعْتَكِفُ فِيهِ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْمَسْجِدِ»...

صحیح مسلم:

کتاب: اعتکاف کے احکام ومسائل

()

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1171.01.

یونس بن یزید نے مجھے خبر دی کہ نافع نے انھیں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے واسطے سے حدیث بیان کی کہ نبی کریم ﷺ رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف فرماتے تھے۔ نافع نے کہا: عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مجھے مسجد میں وہ جگہ بھی دکھائی جہاں رسول اللہ ﷺ ا عتکاف کیا کرتے تھے۔

...

7 صحيح مسلم: كِتَابُ الِاعْتِكَافِ

صحیح

1171.01. وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ، أَنَّ نَافِعًا، حَدَّثَهُ عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا: «أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَعْتَكِفُ الْعَشْرَ الْأَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ» قَالَ نَافِعٌ: وَقَدْ أَرَانِي عَبْدُ اللهِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ: «الْمَكَانَ الَّذِي كَانَ يَعْتَكِفُ فِيهِ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْمَسْجِدِ»...

صحیح مسلم:

کتاب: اعتکاف کے احکام ومسائل

()

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1171.01.

یونس بن یزید نے مجھے خبر دی کہ نافع نے انھیں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے واسطے سے حدیث بیان کی کہ نبی کریم ﷺ رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف فرماتے تھے۔ نافع نے کہا: عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مجھے مسجد میں وہ جگہ بھی دکھائی جہاں رسول اللہ ﷺ ا عتکاف کیا کرتے تھے۔

...

8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الزُّهْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ

حسن

2346. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَالِكٍ وَمَحْمُودُ بْنُ خِدَاشٍ الْبَغْدَادِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي شُمَيْلَةَ الْأَنْصَارِيُّ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مِحْصَنٍ الْخَطْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ وَكَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَصْبَحَ مِنْكُمْ آمِنًا فِي سِرْبِهِ مُعَافًى فِي جَسَدِهِ عِنْدَهُ قُوتُ يَوْمِهِ فَكَأَنَّمَا حِيزَتْ لَهُ الدُّنْيَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ مَرْوَانَ بْنِ مُعَاوِيَةَ وَحِيزَتْ جُمِعَتْ ....

جامع ترمذی:

كتاب: زہد،ورع، تقوی اور پرہیز گاری کے بیان میں

()

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2346.

عبیداللہ بن محصن خطمی ؓ کہتے ہیں کہ رسول ﷺ نے فرمایا: ’’تم میں سے جس نے بھی صبح کی اس حال میں کہ وہ اپنے گھریا قوم میں امن سے ہو اور جسمانی لحاظ سے بالکل تندرست ہو اور دن بھر کی روزی اس کے پاس موجود ہو تو گویا اس کے لیے پوری دنیا سمیٹ دی گئی‘‘۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ یہ حدیث حسن غریب ہے، اسے ہم صرف مروان بن معاویہ ہی کی روایت سے جانتے ہیں۔
۲۔ اور (حيزت) کا مطلب یہ ہے کہ جمع کی گئی ۔

...