3 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1839. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ وَقَصَتْ بِرَجُلٍ مُحْرِمٍ نَاقَتُهُ فَقَتَلَتْهُ فَأُتِيَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اغْسِلُوهُ وَكَفِّنُوهُ وَلَا تُغَطُّوا رَأْسَهُ وَلَا تُقَرِّبُوهُ طِيبًا فَإِنَّهُ يُبْعَثُ يُهِلُّ...

صحیح بخاری:

کتاب: شکار کے بدلے کا بیان

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1839.

حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ایک محرم شخص کو رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لایا گیا جس کی گردن اس کی اونٹنی نے توڑدی تھی اور اسے مار ڈالا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے غسل دو، کفن پہناؤ لیکن اس کا سر نہ ڈھانپو اور نہ خوشبو ہی اس کے قریب لے جاؤ کیونکہ وہ قیامت کے دن تلبیہ کہتا ہوا اٹھایا جائے گا۔‘‘

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4379. قَالَ: عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ: سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ عَنْ رُؤْيَا رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّتِي ذَكَرَ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: ذُكِرَ لِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُرِيتُ أَنَّهُ وُضِعَ فِي يَدَيَّ سِوَارَانِ مِنْ ذَهَبٍ فَفُظِعْتُهُمَا وَكَرِهْتُهُمَا، فَأُذِنَ لِي فَنَفَخْتُهُمَا فَطَارَا، فَأَوَّلْتُهُمَا كَذَّابَيْنِ يَخْرُجَانِ» فَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ: أَحَدُهُمَا العَنْسِيُّ، الَّذِي قَتَلَهُ فَيْرُوزُ بِاليَمَنِ، وَالآخَرُ مُسَيْلِمَةُ الكَذَّابُ ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4379.

عبیداللہ بن عبداللہ ہی سے روایت ہے، انہوں نے حضرت ابن عباس ؓ سے رسول اللہ ﷺ کے اس خواب کے متعلق دریافت کیا جس کا آپ نے ذکر فرمایا تھا۔ حضرت ابن عباس ؓ نے بتایا کہ میری معلومات کے مطابق نبی ﷺ نے فرمایا: ’’میں سو رہا تھا، مجھے خواب میں دکھایا گیا کہ میرے ہاتھوں میں سونے کے دو کنگن ہیں۔ میں ان سے بہت گھبرایا اور ان دونوں کنگنوں سے مجھے تشویش لاحق ہوئی۔ اس دوران میں مجھے ان پر پھونک مارنے کی اجازت دی گئی۔ میں نے ان پر پھونک ماری تو وہ دونوں کنگن اڑ گئے۔ میں نے اس خواب کی تعبیر دو جھوٹوں سے کی جو عنقریب ظاہر ہوں گے۔‘‘ عبیداللہ نے کہا: ان میں ...

5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ

صحیح

199.02. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدٍ وَهُوَ ابْنُ زِيَادٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةٌ دَعَا بِهَا فِي أُمَّتِهِ، فَاسْتُجِيبَ لَهُ، وَإِنِّي أُرِيدُ إِنْ شَاءَ اللهُ أَنْ أُؤَخِّرَ دَعْوَتِي شَفَاعَةً لِأُمَّتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ»....

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

()

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

199.02.

محمد بن زیاد  نے کہا: میں نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ رسو ل اللہ ﷺنے فرمایا: ’’ہر نبی کی ایک دعا ہے، جو  اس نے اپنی امت کے بارے میں مانگی اور وہ اس کے لیے قبول ہوئی۔ اور میں چاہتا ہوں کہ ان شاء اللہ میں اپنی دعا کو قیامت کے دن اپنی امت کی سفارش کے لیے مؤخر کر دوں۔‘‘

...

6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ

صحیح

199.02. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدٍ وَهُوَ ابْنُ زِيَادٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةٌ دَعَا بِهَا فِي أُمَّتِهِ، فَاسْتُجِيبَ لَهُ، وَإِنِّي أُرِيدُ إِنْ شَاءَ اللهُ أَنْ أُؤَخِّرَ دَعْوَتِي شَفَاعَةً لِأُمَّتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ»....

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

()

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

199.02.

محمد بن زیاد  نے کہا: میں نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ رسو ل اللہ ﷺنے فرمایا: ’’ہر نبی کی ایک دعا ہے، جو  اس نے اپنی امت کے بارے میں مانگی اور وہ اس کے لیے قبول ہوئی۔ اور میں چاہتا ہوں کہ ان شاء اللہ میں اپنی دعا کو قیامت کے دن اپنی امت کی سفارش کے لیے مؤخر کر دوں۔‘‘

...

7 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ مَا یَقطَعُ الصَلَاۃ وَمَا لَا یَقطَعُھَا

صحیح

715. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جِئْتُ عَلَى حِمَارٍ ح و حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَقْبَلْتُ رَاكِبًا عَلَى أَتَانٍ وَأَنَا يَوْمَئِذٍ قَدْ نَاهَزْتُ الِاحْتِلَامَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِالنَّاسِ بِمِنًى فَمَرَرْتُ بَيْنَ يَدَيْ بَعْضِ الصَّفِّ فَنَزَلْتُ فَأَرْسَلْتُ الْأَتَانَ تَرْتَعُ وَدَخَلْتُ فِي الصَّفِّ فَلَمْ يُنْكِرْ ذَلِكَ أَحَدٌ ...

سنن ابو داؤد: کتاب: ان چیزوں کی تفصیل جن سے نماز ٹوٹ جاتی ہے اور جن سے نماز نہیں ٹوٹتی ()

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

715.

سیدنا ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں ایک گدھے پر سوار ہو کر آیا۔ (دوسری سند سے) ابن عباس ؓ سے مروی ہے، انہوں نے کہا کہ میں ایک گدھی پر سوار ہو کر آیا اور میں ان دنوں قریب البلوغ تھا اور رسول اللہ ﷺ منٰی میں لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے، چنانچہ میں صف کے کچھ حصے کے آگے سے گزرا، پھر میں اترا اور گدھی کو چھوڑ دیا۔ وہ چرنے لگی اور میں صف میں شامل ہو گیا اور کسی نے مجھ پر اعتراض نہ کیا۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: یہ الفاظ (استاد) قعنبی کے ہیں اور (استاد عثمان بن ابی شیبہ کے الفاظ سے) زیادہ کامل ہیں- امام مالک ؓ کہتے ہیں کہ میں اس مسئلے میں توسع سمجھتا ہوں جبکہ نماز کھڑی ...

8 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ مَا یَقطَعُ الصَلَاۃ وَمَا لَا یَقطَعُھَا

صحیح

716. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ يَحْيَى بْنِ الْجَزَّارِ عَنْ أَبِي الصَّهْبَاءِ قَالَ تَذَاكَرْنَا مَا يَقْطَعُ الصَّلَاةَ عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ فَقَالَ جِئْتُ أَنَا وَغُلَامٌ مِنْ بَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ عَلَى حِمَارٍ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فَنَزَلَ وَنَزَلْتُ وَتَرَكْنَا الْحِمَارَ أَمَامَ الصَّفِّ فَمَا بَالَاهُ وَجَاءَتْ جَارِيَتَانِ مِنْ بَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَدَخَلَتَا بَيْنَ الصَّفِّ فَمَا بَالَى ذَلِكَ...

سنن ابو داؤد: کتاب: ان چیزوں کی تفصیل جن سے نماز ٹوٹ جاتی ہے اور جن سے نماز نہیں ٹوٹتی ()

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

716.

جناب ابوالصہباء بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابن عباس ؓ کی مجلس میں ہمارا مذاکرہ ہوا کہ کس چیز سے نماز ٹوٹتی ہے تو آنجناب نے بیان کیا کہ میں اور بنی عبدالمطلب کا ایک لڑکا گدھے پر سوار ہو کر آئے جبکہ رسول اللہ ﷺ نماز پڑھا رہے تھے، چنانچہ وہ اترا اور میں بھی اور ہم نے گدھے کو صف کے آگے چھوڑ دیا، تو آپ نے اس کی کوئی پروا نہ کی۔ اور بنی عبدالمطلب کی دو بچیاں آئیں اور صف میں داخل ہو گئیں آپ نے ان کی بھی کوئی پروا نہ کی۔

...

9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ

حسن صحیح

331. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي عَلَى الْخُمْرَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ وَابْنِ عُمَرَ وَأُمِّ سُلَيْمٍ وَعَائِشَةَ وَمَيْمُونَةَ وَأُمِّ كُلْثُومٍ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الْأَسَدِ وَلَمْ تَسْمَعْ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأُمِّ سَلَمَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَبِهِ يَقُولُ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ و قَالَ أَحْمَدُ وَإِسْحَقُ قَدْ ثَبَتَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ و...

جامع ترمذی: كتاب: نماز کے احکام ومسائل ()

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

331.

عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ خمرہ (چھوٹی چٹائی) پر نماز پڑھتے تھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابن عباس ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔
۲- اس باب میں ام حبیبہ، ابن عمر، ام سلیم، عائشہ، میمونہ، ام کلثوم بنت ابی سلمہ بن عبد الاسد (ام کلثوم بنت ابی سلمہ نے نبی اکرم ﷺ سے نہیں سنا ہے) اور ام سلمہ‬ ؓ س‬ے احادیث آئی ہیں۔ ۳- بعض اہل علم کا یہی خیال ہے، احمد اور اسحاق بن راہویہ بھی یہی کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ سے خمرہ پر نماز ثابت ہے۔
۴- خمرہ چھوٹی چٹائی کو کہتے ہیں۔

...

10 سنن النسائي: كِتَابُ الْقِبْلَةِ

صحیح

749. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ الْكَعْبَةَ هُوَ وَأُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ وَبِلَالٌ وَعُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ الْحَجَبِيُّ فَأَغْلَقَهَا عَلَيْهِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ فَسَأَلْتُ بِلَالًا حِينَ خَرَجَ مَاذَا صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ جَعَلَ عَمُودًا عَنْ يَسَارِهِ وَعَمُودَيْنِ عَنْ يَمِينِهِ وَثَلَاثَةَ أَعْمِدَةٍ وَرَاءَهُ وَكَانَ الْبَيْتُ يَوْمَئِذٍ عَلَ...

سنن نسائی: کتاب: قبلے سے متعلق احکام و مسائل ()

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

749.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ، اسامہ بن زید، بلال اور عثمان بن طلحہ ححبی ؓ کعبے میں داخل ہوئے اور دروازہ بند کر لیا۔ جب آپ باہر تشریف لائے تو میں نے بلال ؓ سے پوچھا: رسول اللہ ﷺ نے کعبے میں کیا کیا؟ انھوں نے کہا: آپ نے ایک ستون اپنے بائیں کیا اور دو ستون اپنے دائیں کیے اور تین ستون اپنے پیچھے، ان دنوں بیت اللہ چھ ستونوں پر قائم تھا، پھر آپ نے نماز پڑھی اور اپنے اور قبلے کی دیوار کے درمیان تقریباًً تین ہاتھ کا فاصلہ کیا۔

...