1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ الصَّلاَةِ إِلَى الأُسْطُوَانَةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

509. حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عَامِرٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: «لَقَدْ رَأَيْتُ كِبَارَ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَبْتَدِرُونَ السَّوَارِيَ عِنْدَ المَغْرِبِ»، وَزَادَ شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ أَنَسٍ، حَتَّى يَخْرُجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(

باب: ستونوں کی آڑ میں نماز پڑھنا

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

509.

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں نے نبی ﷺ کے بڑے بڑے صحابہ کرام کو دیکھا، وہ مغرب کی نماز کے وقت ستونوں کے سامنے جلدی چلے جاتے تھے۔ شعبہ نے اس روایت میں یہ اضافہ بیان کیا ہے: تا آنکہ نبی ﷺ (اپنے حجرے سے) باہر تشریف لاتے۔

2 صحيح مسلم: کِتَابُ فَضَائِلِ القُرآنِ وَمَا يُتَعَلَّقُ بِهِ بَابُ اسْتِحْبَابِ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ صَلَاةِ الْ...

صحیح

1973. و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ فُضَيْلٍ قَالَ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ مُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ قَالَ سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ عَنْ التَّطَوُّعِ بَعْدَ الْعَصْرِ فَقَالَ كَانَ عُمَرُ يَضْرِبُ الْأَيْدِي عَلَى صَلَاةٍ بَعْدَ الْعَصْرِ وَكُنَّا نُصَلِّي عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَتَيْنِ بَعْدَ غُرُوبِ الشَّمْسِ قَبْلَ صَلَاةِ الْمَغْرِبِ فَقُلْتُ لَهُ أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّاهُمَا قَالَ كَانَ يَرَانَا نُصَلِّيهِمَا فَلَمْ يَأْمُرْنَا وَلَمْ يَنْهَنَا...

صحیح مسلم:

کتاب: قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور

(باب: نماز مغرب سے پہلے دو رکعت پڑھنا مستحب ہے)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1973.

مختار بن فلفل سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عصر کے بعد نفل نماز پڑھنے کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے کہا: حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ عصر کے بعد نماز پڑھنے پر ہاتھوں پر مارتے تھے اور نبی اکرم ﷺ کےدور میں ہم سورج کے غروب ہو جانے کے بعد نماز مغرب سے پہلے دو رکعتیں پڑھتے تھے۔ تو میں نے ان سے پوچھا: کیا رسول اللہ ﷺ نے یہ دو رکعتیں پڑھیں؟ انھوں نے کہا: آپﷺ ہمیں پڑھتا دیکھتے تھے آپﷺ نے نہ ہمیں حکم دیا اور نہ روکا۔

...

3 صحيح مسلم: کِتَابُ فَضَائِلِ القُرآنِ وَمَا يُتَعَلَّقُ بِهِ بَابُ اسْتِحْبَابِ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ صَلَاةِ الْ...

صحیح

1974. و حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ وَهُوَ ابْنُ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ كُنَّا بِالْمَدِينَةِ فَإِذَا أَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ لِصَلَاةِ الْمَغْرِبِ ابْتَدَرُوا السَّوَارِيَ فَيَرْكَعُونَ رَكْعَتَيْنِ رَكْعَتَيْنِ حَتَّى إِنَّ الرَّجُلَ الْغَرِيبَ لَيَدْخُلُ الْمَسْجِدَ فَيَحْسِبُ أَنَّ الصَّلَاةَ قَدْ صُلِّيَتْ مِنْ كَثْرَةِ مَنْ يُصَلِّيهِمَا...

صحیح مسلم:

کتاب: قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور

(باب: نماز مغرب سے پہلے دو رکعت پڑھنا مستحب ہے)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1974.

عبدالعزیز بن صہیب نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: ہم مدینے میں ہوتے تھے، جب موذن مغرب کی اذان دیتا تو لوگ ستونوں کی طرح لپکتے تھے اور وہ دو رکعتیں پڑھتے تھے حتیٰ کہ ایک مسافر مسجد میں آتا تو ان رکعتوں کو پڑھنے والوں کی کثرت دیکھ کر یہ سمجھتا کہ مغرب کی نماز ہوچکی ہے۔

...

4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّطَوُّعِ بَابُ الصَّلَاةِ قَبْلَ الْمَغْرِبِ

صحیح

1283. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ الْبَزَّازُ، أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ عَنِ الْمُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: صَلَّيْتُ الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ الْمَغْرِبِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: قُلْتُ لِأَنَسٍ: أَرَآكُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: نَعَمْ,رَآنَا فَلَمْ يَأْمُرْنَا وَلَمْ يَنْهَنَا. ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل

(باب: نماز مغرب سے پہلے نفل)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1283.

سیدنا انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں مغرب سے پہلے دو رکعتیں پڑھی ہیں۔ (مختار کہتے ہیں) میں نے سیدنا انس ؓ سے کہا: کیا آپ کو رسول اللہ ﷺ نے دیکھا تھا؟ انہوں نے کہا: ہاں! آپ ﷺ نے ہم کو حکم دیا، نہ منع فرمایا۔

5 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَذَانِ بَابُ الصَّلَاةِ بَيْنَ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ

صحیح

685. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ عَامِرٍ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ كَانَ الْمُؤَذِّنُ إِذَا أَذَّنَ قَامَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَبْتَدِرُونَ السَّوَارِيَ يُصَلُّونَ حَتَّى يَخْرُجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُمْ كَذَلِكَ وَيُصَلُّونَ قَبْلَ الْمَغْرِبِ وَلَمْ يَكُنْ بَيْنَ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ شَيْءٌ...

سنن نسائی: کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل (باب: ہر اذان اور اقامت کے درمیان نفل نماز پڑھنا)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

685.

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ (رسول اللہ ﷺ کے دور مبارک میں) جب مؤذن (مغرب کی) اذان کہتا تو نبی ﷺ کے بہت سے اصحاب اٹھتے اور نماز پڑھنے کے لیے جلدی جلدی ستونوں کا رخ کرتے حتیٰ کہ نبی ﷺ تشریف لاتے تو وہ اس حال میں ہوتے تھے، یعنی مغرب سے پہلے کی سنتیں پڑھ رہے ہوتے تھے اور اذان و اقامت کے درمیان کوئی زیادہ فاصلہ نہ ہوتا تھا۔

...