2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ غُسْلِ المَيِّتِ وَوُضُوئِهِ بِالْمَاءِ وَال...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1266. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ الْأَنْصَارِيَّةِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ تُوُفِّيَتْ ابْنَتُهُ فَقَالَ اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ إِنْ رَأَيْتُنَّ ذَلِكَ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ كَافُورًا أَوْ شَيْئًا مِنْ كَافُورٍ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ فَأَعْطَانَا حِقْوَهُ فَقَالَ أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ تَعْنِي إِزَارَهُ...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(

باب: میت کو پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دینا ا...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1266.

حضرت ام عطیہ انصاریہ ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے کہا: جب آپ کی صاحبزادی فوت ہوئیں تو آپ ﷺ  ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا: ’’اسے تین یا پانچ مرتبہ غسل دو۔ اگر مناسب خیال کرو تو اس سے زیادہ بار بھی دے سکتی ہو۔ غسل کے پانی میں بیری کے پتے ملا لو اور آخر میں کچھ کافور بھی استعمال کرو، پھر جب غسل سے فارغ ہو جاؤ تو مجھے اطلاع دینا۔‘‘ چنانچہ جب ہم اسے غسل دے کر فارغ ہوئیں تو آپ کو اطلاع دی۔ آپ نے ہمیں اپنا تہبند دیا اور فرمایا:’’اس میں پورا بدن لپیٹ دو۔‘‘ حدیث میں حقو سے مراد تہبند ہے۔

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ مَا يُسْتَحَبُّ أَنْ يُغْسَلَ وِتْرًا

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1267. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَغْسِلُ ابْنَتَهُ فَقَالَ اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ كَافُورًا فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ فَأَلْقَى إِلَيْنَا حِقْوَهُ فَقَالَ أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ فَقَالَ أَيُّوبُ وَحَدَّثَتْنِي حَفْصَةُ بِمِثْلِ حَدِيثِ مُحَمَّدٍ وَكَانَ فِي حَدِيثِ حَفْصَةَ اغْسِلْنَهَا وِتْرًا وَكَانَ فِيهِ ثَلَاثًا أَوْ...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: میت کو طاق مرتبہ غسل دینا مستحب ہے)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1267.

حضرت ام عطیہ ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم آپ کی صاحبزادی کو غسل دے رہی تھیں۔ آپ نے فرمایا:’’اسے تین یا پانچ یا اس سے زیادہ بار پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو اور آخری مرتبہ کافور شامل کرلو۔ جب تم غسل سے فارغ ہو جاؤ تو مجھے اطلاع دینا۔ ‘‘چنانچہ ہم نے فارغ ہوکر آپ کو اطلاع دی تو آپ نے ہمیں اپنا تہبند دیا اور فرمایا: ’’اسے اس میں لپیٹ دو۔‘‘ ایوب راوی کہتے ہیں کہ مجھے حفصہ بن سیرین نے محمد بن سیرین کی طرح حدیث بیان کی۔حفصہ کی حدیث میں ہے: ’’اسے طاق عدد می...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ هَلْ تُكَفَّنُ المَرْأَةُ فِي إِزَارِ الرَّج...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1270. حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَمَّادٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ تُوُفِّيَتْ بِنْتُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَنَا اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ إِنْ رَأَيْتُنَّ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ فَنَزَعَ مِنْ حِقْوِهِ إِزَارَهُ وَقَالَ أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: اس بیان میں کہ کیا عورت کو مرد کے ازار کا کفن...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1270.

حضرت ام عطیہ ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: نبی کریم ﷺ کی لخت جگر فوت ہوگئیں تو آپ نے ہم سے فرمایا: ’’اسے تین یا پانچ یا اگر ضرورت ہو تو زیادہ بار غسل دو اور جب فارغ ہوجاؤ تو مجھے خبردو۔‘‘ چنانچہ جب ہم فارغ ہوگئیں تو ہم نے آپ کو اطلاع دی۔ آپ نے اپنی کمر سے تہبند کھولا اور فرمایا:’’اسے اس میں لپیٹ دو۔‘‘

...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ يُجْعَلُ الكَافُورُ فِي آخِرِهِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1271. - حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، قَالَتْ: تُوُفِّيَتْ إِحْدَى بَنَاتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «اغْسِلْنَهَا ثَلاَثًا، أَوْ خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ، إِنْ رَأَيْتُنَّ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ، وَاجْعَلْنَ فِي الآخِرَةِ كَافُورًا - أَوْ شَيْئًا مِنْ كَافُورٍ - فَإِذَا فَرَغْتُنَّ، فَآذِنَّنِي» قَالَتْ: فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ، فَأَلْقَى إِلَيْنَا حِقْوَهُ، فَقَالَ: «أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ» وَعَنْ أَيُّوبَ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللّ...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: میت کے غسل میں کافور کا استعمال آخر میں ایک ب...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1271.

حضرت ام عطیہ ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے فرمایا:نبی کریم ﷺ کی صاحبزادیوں میں سے ایک صاحبزادی فوت ہوگئی تو آپ باہر تشریف لائے اور فرمایا:’’اسے تین بار یا پانچ بار اوراگر مناسب خیال کرو تو اس سے زیادہ بار پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو۔اورآخری بار پانی میں کافور ملادو۔جب فارغ ہوجاؤ تو مجھے اطلاع دو۔‘‘ حضرت ام عطیہ ؓ  کہتی ہیں:جب ہم فارغ ہو گئیں تو ہم نے آپ کومطلع کیا، آپ نے ہماری طرف اپنا تہبند پھینکا اور فرمایا: ’’اسے اس میں لپیٹ دو۔‘‘ حضرت ایوب راوی نے حضرت حفصہ سے، انھوں نے حضرت ام عطیہ ؓ  سے بھی اسی...

8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابٌ: كَيْفَ الإِشْعَارُ لِلْمَيِّتِ؟

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1274. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَنَّ أَيُّوبَ أَخْبَرَهُ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ سِيرِينَ يَقُولُ جَاءَتْ أُمُّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا امْرَأَةٌ مِنْ الْأَنْصَارِ مِنْ اللَّاتِي بَايَعْنَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدِمَتْ الْبَصْرَةَ تُبَادِرُ ابْنًا لَهَا فَلَمْ تُدْرِكْهُ فَحَدَّثَتْنَا قَالَتْ دَخَلَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَغْسِلُ ابْنَتَهُ فَقَالَ اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ إِنْ رَأَيْتُنَّ ذَلِكَ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ كَافُورًا فَإِذَا فَرَغ...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(

باب: میت پر کپڑا کیونکر لپیٹنا چاہیے۔

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1274.

محمد بن سیرین ؒ  فرماتے ہیں کہ حضرت ام عطیہ ؓ  وہ انصار کی ان عورتوں میں سے ہیں جنھوں نے رسول اللہ ﷺ کی بیعت بھی کی تھی۔ اپنے بیٹے سے ملاقت کے لیے بصرہ آئیں، لیکن اسے وہاں نہ پایا۔ انھوں نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم آپ کی صاحبزادی کو غسل دے رہی تھیں۔ آپﷺ  نے فرمایا: ’’اسے تین بار یا پانچ بار یا اگر ضرورت ہوتو اس سے زیادہ بار پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو اور آخری باراس میں کافور ملاؤ۔ اور جب فارغ ہو جاؤ تو مجھے اطلاع کرو۔‘‘ حضرت ام عطیہ ؓ  نے کہا: جب ہم فارغ ہو گئیں تو آپ نے ہماری طرف اپنا...

9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابٌ: هَلْ يُجْعَلُ شَعَرُ المَرْأَةِ ثَلاَثَةَ ق...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1275. حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أُمِّ الْهُذَيْلِ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ ضَفَرْنَا شَعَرَ بِنْتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَعْنِي ثَلَاثَةَ قُرُونٍ وَقَالَ وَكِيعٌ قَالَ سُفْيَانُ نَاصِيَتَهَا وَقَرْنَيْهَا

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: اس بیان میں کہ کیا عورت میت کے بال تین لٹوں م...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1275.

حضرت ام عطیہ ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا:ہم نے نبی کریم ﷺ کی صاحبزادی کے بال گوندھ کر ان کی تین مینڈھیاں بنادی تھیں۔ حضرت وکیع نے اپنے شیخ حضرت سفیان سے اس کی تفصیل بیان کی ہے کہ ایک پیشانی کی طرف کے بالوں کی چوٹی اور باقی دو اطراف کے بالوں کی چوٹیاں مراد ہیں۔

10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ يُلْقَى شَعَرُ المَرْأَةِ خَلْفَهَا

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1276. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانٍ قَالَ حَدَّثَتْنَا حَفْصَةُ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ تُوُفِّيَتْ إِحْدَى بَنَاتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَانَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اغْسِلْنَهَا بِالسِّدْرِ وِتْرًا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ إِنْ رَأَيْتُنَّ ذَلِكَ وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ كَافُورًا أَوْ شَيْئًا مِنْ كَافُورٍ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ فَأَلْقَى إِلَيْنَا حِقْوَهُ فَضَفَرْنَا شَعَرَهَا ثَلَاثَةَ قُرُونٍ وَأَلْقَيْنَاهَا خَلْفَهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: عورت کے بالوں کی تین لٹیں بنا کر اس کے پیچھے ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1276.

حضرت ام عطیہ ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے فرمایا:نبی کریم ﷺ کی صاحبزادیوں میں سے ایک صاحبزادی کا انتقال ہوگیا تو نبی کریم ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا: ’’(پانی میں) بیری کے پتے ڈال کر اسے تین بار یا پانچ بار اوراگرضرورت محسوس کروتواس سے بھی زیادہ بار غسل دو اور آخری بار (پانی میں) میں کچھ کافور کی آمیزش کردو۔ اور جب فارغ ہوجاؤ تو مجھے اطلاع دو۔‘‘ چنانچہ جب ہم فارغ ہوگئیں تو آپ کو اطلاع دی۔ آپ ﷺ  نے ہماری طرف اپنا تہبند پھینکا، ہم نے ان کے بال گوندھ کر تین چوٹیاں بنائیں اور انھیں پیٹھ کے پیچھے ڈال دیا۔

...