1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا بَابُ وَمَا لِلوَصِيِّ أَن يَّعمَلَ فِي مَالِ اليَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2784. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ الأَشْعَثِ، حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ، حَدَّثَنَا صَخْرُ بْنُ جُوَيْرِيَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ عُمَرَ تَصَدَّقَ بِمَالٍ لَهُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَانَ يُقَالُ لَهُ ثَمْغٌ وَكَانَ نَخْلًا، فَقَالَ عُمَرُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي اسْتَفَدْتُ مَالًا وَهُوَ عِنْدِي نَفِيسٌ، فَأَرَدْتُ أَنْ أَتَصَدَّقَ بِهِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَصَدَّقْ بِأَصْلِهِ، لاَ يُبَاعُ وَلاَ يُوهَبُ وَلاَ يُورَثُ، وَلَكِنْ يُنْفَقُ ثَمَرُهُ»، فَتَصَدَّقَ بِهِ عُمَرُ، فَصَدَقَتُهُ تِل...

صحیح بخاری:

کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان

(باب : وصی کے لئے یتیم کے مال میں تجارت اور محنت کر...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2784.

حضرت ابن عمر  ؓ سے روایت ہے، کہ حضرت عمر  ؓ نے رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں اپنا مال صدقہ کیا۔ وہ کھجوروں کا باغ تھا جسے ثمغ کہا جاتا تھا۔ حضرت عمر  ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !مجھے ایک جائیداد ملی ہے اور میرے نزدیک یہ نہایت ہی عمدہ مال ہے۔ میں اسے صدقہ کرنا چاہتا ہوں۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اصل مال کو اس طرح صدقہ کرو کہ اسے نہ فروخت کیا جائے اور نہ کسی کو ہبہ دیا جائے، نیزاسے بطور وراثت تقسیم نہ کیا جائے لیکن اس کی پیداوار اور پھل وغیرہ استعمال کیا جاتا رہے۔‘‘ تو حضرت عمر  ؓ نے اسے صدقہ کردیا۔ ان کا یہ صدقہ فی سب...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا بَابُ الوَقْفِ كَيْفَ يُكْتَبُ؟

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2792. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: أَصَابَ عُمَرُ بِخَيْبَرَ أَرْضًا، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: أَصَبْتُ أَرْضًا لَمْ أُصِبْ مَالًا قَطُّ أَنْفَسَ مِنْهُ، فَكَيْفَ تَأْمُرُنِي بِهِ؟ قَالَ: «إِنْ شِئْتَ حَبَّسْتَ أَصْلَهَا وَتَصَدَّقْتَ بِهَا»، فَتَصَدَّقَ عُمَرُ أَنَّهُ لاَ يُبَاعُ أَصْلُهَا وَلاَ يُوهَبُ وَلاَ يُورَثُ فِي الفُقَرَاءِ، وَالقُرْبَى وَالرِّقَابِ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالضَّيْفِ وَابْنِ السَّبِيلِ، لاَ جُنَاحَ عَلَى مَنْ وَلِيَهَا أَنْ يَأْكُلَ مِنْهَا بِالْمَعْرُ...

صحیح بخاری:

کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان

(باب : وقف کی سند کیوں کر لکھی جائے)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2792.

حضرت ابن عمر   ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: حضرت عمر  ؓ کو خیبر میں کچھ زمین ملی تو وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ مجھے ایسی زمین ملی ہے، میں نے قبل ازیں اس سے عمدہ مال کبھی نہیں پایا۔ اس کے متعلق آپ کیا ارشاد فرماتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر تم چاہو تو اصل زمین روک لو اور اس کی پیداوار صدقہ کرتے رہو۔‘‘ تو حضرت عمر  ؓ نے اس طرح صدقہ کیا کہ اصل زمین کو نہ فروخت کیا جائے نہ کسی کو ہبہ کی جائے اور نہ اس کو ورثہ ہی بنایا جائے۔ یہ فقراء قرابت داروں، غلام آزاد کرنے، جہاد فی سبیل اللہ، مہمانوں اور مسافروں کے...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا بَابُ الوَقْفِ لِلْغَنِيِّ وَالفَقِيرِ وَالضَّيْفِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2793. حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَجَدَ مَالًا بِخَيْبَرَ، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَخْبَرَهُ قَالَ: «إِنْ شِئْتَ تَصَدَّقْتَ بِهَا»، فَتَصَدَّقَ بِهَا فِي الفُقَرَاءِ وَالمَسَاكِينِ وَذِي القُرْبَى وَالضَّيْفِ...

صحیح بخاری:

کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان

(باب : مالدار محتاج اور مہمان سب پر وقف کر سکتا ہے)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2793.

حضرت ابن عمر  ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمر  ؓ نے خیبر میں مال حاصل کیا تو وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اس کے متعلق آپ کو اطلاع دی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر چاہو تو اسے صدقہ کردو۔‘‘ چنانچہ حضرت عمرفاروق  ؓ نے وہ مال فقراءمساکین، قریبی رشتہ داروں اور مہمانوں کے لیے صدقہ کردیا۔

...

5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْوَصَايَا بَابُ مَا جَاءَ فِي الرَّجُلِ يُوقِفُ الْوَقْفَ

صحیح

2886. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ح، وحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ ح، وحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: أَصَابَ عُمَرُ أَرْضًا بِخَيْبَرَ، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: أَصَبْتُ أَرْضًا، لَمْ أُصِبْ مَالًا قَطُّ أَنْفَسَ عِنْدِي مِنْهُ! فَكَيْفَ تَأْمُرُنِي بِهِ؟ قَالَ: >إِنْ شِئْتَ حَبَّسْتَ أَصْلَهَا، وَتَصَدَّقْتَ بِهَا<، فَتَصَدَّقَ بِهَا عُمَرُ: أَنَّهُ لَا يُبَاعُ أَصْلُهَا، وَلَا يُوهَبُ، وَلَا يُوَرَّثُ لِلْفُقَرَاءِ، وَالْقُرْبَى، وَالرِّقَابِ، وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ،...

سنن ابو داؤد:

کتاب: وصیت کے احکام و مسائل

(باب: آدمی کوئی چیز وقف کر دے)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2886.

سیدنا ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ (ان کے والد) سیدنا عمر ؓ کو خیبر میں کچھ زمین ملی۔ وہ نبی کریم ﷺ کے ہاں حاضر ہوئے اور کہا: مجھے زمین ملی ہے اور اس جیسا نفیس مال مجھے کبھی نہیں ملا، تو اس کے بارے میں آپ مجھے کیا حکم دیتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اگر چاہو تو اس کے اصل کو اپنے پاس رکھو اور اس (کی آمدنی) کو صدقہ کر دو۔“ چنانچہ سیدنا عمر ؓ نے اس کو صدقہ کر دیا اس شرط کے ساتھ کہ اس کے اصل کو بیچا نہیں جائے گا، ہبہ نہیں کیا جائے گا اور نہ وراثت ہی میں وہ تقسیم ہو گی اور اس کی آمدنی فقراء، قرابت داروں، گردنوں کے چھڑانے، جہاد اور مسافروں کے لیے خرچ ہو گی۔ (جن...

6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ فِي الْوَقْفِ​

صحیح

1446. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَنْبَأَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أَصَابَ عُمَرُ أَرْضًا بِخَيْبَرَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَصَبْتُ مَالًا بِخَيْبَرَ لَمْ أُصِبْ مَالًا قَطُّ أَنْفَسَ عِنْدِي مِنْهُ فَمَا تَأْمُرُنِي قَالَ إِنْ شِئْتَ حَبَسْتَ أَصْلَهَا وَتَصَدَّقْتَ بِهَا فَتَصَدَّقَ بِهَا عُمَرُ أَنَّهَا لَا يُبَاعُ أَصْلُهَا وَلَا يُوهَبُ وَلَا يُورَثُ تَصَدَّقَ بِهَا فِي الْفُقَرَاءِ وَالْقُرْبَى وَالرِّقَابِ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ وَابْنِ السَّبِيلِ وَالضَّيْفِ لَا جُنَاحَ عَلَى مَنْ وَلِيَهَا أَنْ يَأْكُلَ مِنْهَا بِالْمَعْرُوفِ أَوْ يُطْعِمَ صَدِيقًا...

جامع ترمذی: كتاب: حکومت وقضاء کے بیان میں (باب: وقف کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1446.

عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں: عمر ؓ کو خیبر میں (مال غنیمت سے ) کچھ زمین ملی، تو انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسولﷺ! خیبر میں مجھے مال ملا ہے اس سے زیادہ عمدہ مال مجھے کبھی نہیں ملا ۔(اس کے بارے میں) آپﷺ مجھے کیا حکم فرماتے ہیں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’اگر چاہو تو اس کی اصل روک لو اوراُسے (پیداوار کو) صدقہ کردو، تو عمر ؓ نے اسے اس طرح سے صدقہ کیا کہ اصل زمین نہ بیچی جائے، نہ ہبہ کی جائے، اور نہ کسی کو وراثت میں دی جائے ۱؎ ، اور اسے فقیروں میں، رشتہ داروں میں، غلام آزاد کرنے میں، اللہ کے راستے (جہاد ) میں، مسافروں میں اور مہمانوں میں خرچ کیاجائے۔ اورجو اس کا ...

7 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَحْبَاسِ بَابُ حَبْسِ الْمَشَاعِ

صحیح

3639. أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ عُمَرُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْمِائَةَ سَهْمٍ الَّتِي لِي بِخَيْبَرَ لَمْ أُصِبْ مَالًا قَطُّ أَعْجَبَ إِلَيَّ مِنْهَا قَدْ أَرَدْتُ أَنْ أَتَصَدَّقَ بِهَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْبِسْ أَصْلَهَا وَسَبِّلْ ثَمَرَتَهَا...

سنن نسائی:

کتاب: وقف سے متعلق احکام و مسائل

(باب: مشترکہ چیز کا وقف)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3639.

حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمر ؓ نے نبی اکرم ﷺ سے کہا کہ وہ سو حصے میں مجھے خیبر میں ملے ہیں‘ میں نے کبھی بھی ان سے زیادہ عمدہ مال حاصل نہیں کیا۔ میرا ارادہ ہے کہ وہ صدقہ کردوں۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”اصل زمین وقف کردو۔“

8 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَحْبَاسِ بَابُ حَبْسِ الْمَشَاعِ

صحیح

3640. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْخَلَنْجِيُّ بِبَيْتِ الْمَقْدِسِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَاءَ عُمَرُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَصَبْتُ مَالًا لَمْ أُصِبْ مِثْلَهُ قَطُّ كَانَ لِي مِائَةُ رَأْسٍ فَاشْتَرَيْتُ بِهَا مِائَةَ سَهْمٍ مِنْ خَيْبَرَ مِنْ أَهْلِهَا وَإِنِّي قَدْ أَرَدْتُ أَنْ أَتَقَرَّبَ بِهَا إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ فَاحْبِسْ أَصْلَهَا وَسَبِّلْ الثَّمَرَةَ...

سنن نسائی:

کتاب: وقف سے متعلق احکام و مسائل

(باب: مشترکہ چیز کا وقف)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3640.

حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمر ؓ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوکر کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! مجھے ایسا مال حاصل ہوا ہے کہ اس جیسا کبھی حاصل نہیں ہوا۔ میرے پاس سو غلام تھے۔ میں نے ان کے عوض خیبر کے علاقے میں سو حصے زمین خرید لی۔ میرا خیال ہے کہ میں اسے صدقہ کرکے اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کروں۔ آپ نے فرمایا: ”اصل زمین وقف کردو اور پھل صدقہ کردو۔“

...

9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الصَّدَقَاتِ بَابُ مَنْ وَقَفَ

صحیح

2482. حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أَصَابَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ أَرْضًا بِخَيْبَرَ فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَأْمَرَهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَصَبْتُ مَالًا بِخَيْبَرَ لَمْ أُصِبْ مَالًا قَطُّ هُوَ أَنْفَسُ عِنْدِي مِنْهُ فَمَا تَأْمُرُنِي بِهِ فَقَالَ إِنْ شِئْتَ حَبَّسْتَ أَصْلَهَا وَتَصَدَّقْتَ بِهَا قَالَ فَعَمِلَ بِهَا عُمَرُ عَلَى أَنْ لَا يُبَاعَ أَصْلُهَا وَلَا يُوهَبَ وَلَا يُورَثَ تَصَدَّقَ بِهَا لِلْفُقَرَاءِ وَفِي الْقُرْبَى وَفِي الرِّقَابِ وَفِي سَبِيلِ الل...

سنن ابن ماجہ: کتاب: صدقہ وخیرات سے متعلق احکام ومسائل (باب: وقف کرنے کا بیان)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2482.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: حضرت عمر بن خطاب ؓ کو خیبر میں زمین ملی تو وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور مشورہ طلب کرتے ہوئے عرض کیا: اے اللہ کے رسولﷺ! مجھے خیبر میں ایسا مال ملا ہے کہ میری نظر میں اس سے عمدہ مال مجھے کبھی نہیں ملا تو آپ مجھے کیا حکم فرماتے ہیں؟ نبی ﷺ نے فرمایا: اگر تم چاہو تو اصل زمین اپنے پاس رکھو اور اس (کی پیداوار) کو صدقہ کر دو۔ حضرت عمر ؓ نے ایسے ہی کیا، اور یہ (شرط لگا دی) کہ اصل زمین نہ بیچی جائے گی، نہ (کسی کو) ہبہ کی جائے گی اور نہ (کسی کو) وراثت کے طور پر دی جائے گی۔ آپ نے وہ زمین غریبوں کے لیے، رشتہ داروں ک...

10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الصَّدَقَاتِ بَابُ مَنْ وَقَفَ

صحیح

2483. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْعَدَنِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّه بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ الْمِائَةَ سَهْمٍ الَّتِي بِخَيْبَرَ لَمْ أُصِبْ مَالًا قَطُّ هُوَ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْهَا وَقَدْ أَرَدْتُ أَنْ أَتَصَدَّقَ بِهَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْبِسْ أَصْلَهَا وَسَبِّلْ ثَمَرَهَا قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ فَوَجَدْتُ هَذَا الْحَدِيثَ فِي مَوْضِعٍ آخَرَ فِي كِتَابِي عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ عُمَرُ فَذَكَرَ نَحْوَهُ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: صدقہ وخیرات سے متعلق احکام ومسائل (باب: وقف کرنے کا بیان)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2483.

حضرت عبداللہ بن عمر رضی الہ عنہ سے روایت ہے، کہ حضرت عمر ؓ نے کہا: اے اللہ کے رسولﷺ! خیبر میں مجھے جو سو حصے ملے ہیں، مجھے اس سے پیارا (اور بہتر) مال کبھی نہیں ملا۔ میرا ارادہ ہے کہ انہیں صدقہ کر دوں۔ نبی ﷺ نے فرمایا: اصل (زمین) کو روک رکھو اور اس کا پھل فی سبیل اللہ (صدقہ) قرار دے دو۔
 (امام ابن ماجہ کے استاذ) ابن ابی عمر نے کہا کہ یہی حدیث میری کتاب میں ایک دوسری جگہ سفیان، عن عبداللہ، عن نافع عن ابن عمر کی سند سے حضرت عمر سے اسی طرح مروی ہے۔

...