1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابٌ فِي وُجُوهِ النِّكَاحِ الَّتِي كَانَ يَتَنَا...

صحیح

2277. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ، قَالَ: قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا -زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-، أَخْبَرَتْهُ أَنَّ النِّكَاحَ كَانَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ عَلَى أَرْبَعَةِ أَنْحَاءٍ: فَكَانَ مِنْهَا: نِكَاحُ النَّاسِ الْيَوْمَ, يَخْطُبُ الرَّجُلُ إِلَى الرَّجُلِ وَلِيَّتَهُ فَيُصْدِقُهَا ثُمَّ يَنْكِحُهَا. وَنِكَاحٌ آخَرُ, كَانَ الرَّجُلُ يَقُولُ لِامْرَأَتِهِ إِذَا طَهُرَتْ مِنْ طَمْثِهَا: أَرْسِلِي إِلَى فُلَانٍ فَاسْتَبْضِعِي مِنْهُ، وَ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: طلاق کے احکام و مسائل

(باب: دور جاہلیت کے نکاحوں کی اقسام کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2277.

عروہ بن زبیر نے بیان کیا کہ ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے ان (عروہ) کو خبر دی کہ جاہلیت میں چار طرح کے نکاح ہوتے تھے۔ ایک یہ جو آج (اہل اسلام میں) معروف ہے کہ ایک انسان دوسرے کو اس کی زیر تولیت لڑکی کے لیے پیغام بھیجتا ہے، اسے حق مہر ادا کرتا اور پھر اس سے نکاح کر لیتا ہے۔ دوسری قسم یہ تھی کہ آدمی اپنی بیوی سے کہتا، جبکہ وہ حیض سے پاک ہوتی کہ فلاں کو پیغام بھیج دو اور اس سے جا کر ہمبستر ہو۔ پھر اس کا شوہر اس سے علیحدہ رہتا اور اسے ہاتھ نہ لگاتا حتیٰ کہ اس کا حمل ظاہر ہو جاتا جس سے جا کر یہ عورت ہمبستر ہوئی ہوتی۔ جب حمل نمایاں ہو جاتا تو پھر شوہر بھی اگر چاہتا ...