1 جامع الترمذي: أَبْوَابُ صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالرَّقَائِقِ وَالْوَرَعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ فِي تَمثِيلِ طُولِ الأَمَلِ وَازدِيَادِ حِرص...

صحیح

2662. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي يَعْلَى عَنْ الرَّبِيعِ بْنِ خُثَيْمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ خَطَّ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطًّا مُرَبَّعًا وَخَطَّ فِي وَسَطِ الْخَطِّ خَطًّا وَخَطَّ خَارِجًا مِنْ الْخَطِّ خَطًّا وَحَوْلَ الَّذِي فِي الْوَسَطِ خُطُوطًا فَقَالَ هَذَا ابْنُ آدَمَ وَهَذَا أَجَلُهُ مُحِيطٌ بِهِ وَهَذَا الَّذِي فِي الْوَسَطِ الْإِنْسَانُ وَهَذِهِ الْخُطُوطُ عُرُوضُهُ إِنْ نَجَا مِنْ هَذَا يَنْهَشُهُ هَذَا وَالْخَطُّ الْخَارِجُ الْأَمَلُ هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی:

كتاب: احوال قیامت ،رقت قلب اورورع کے بیان میں

(باب: لمبی امید کی مثال اور اس بیان میں کہ آدمی جب ...)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2662.

عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے ایک مربع خط  (یعنی چوکور) لکیر کھینچی اور ایک لکیردرمیان میں اس سے باہر نکلتا ہوئی کھینچی، اور اس درمیانی لکیرکے بغل میں چند چھوٹی چھوٹی لکیریں اور کھینچی، پھر فرمایا: ’’یہ ابن آدم ہے اور یہ لکیراس کی موت کی ہے جو ہرطرف سے اسے گھیرے ہوئے ہے۔ اوریہ درمیان والی لکیر انسان ہے (یعنی اس کی آرزوئیں ہیں) اور یہ چھوٹی چھوٹی لکیریں انسان کو پیش آنے والے حوادث ہیں، اگر ایک حادثہ سے وہ بچ نکلا تو دوسرا اسے ڈس لے گا اور باہر نکلنے والا خط اس کی امید ہے۱؎۔

...

2 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الزُّهْدِ بَابُ الْأَمَلِ وَالْأَجَلِ

صحیح

4359. حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِي يَعْلَى عَنْ الرَّبِيعِ بْنِ خُثَيْمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ خَطَّ خَطًّا مُرَبَّعًا وَخَطًّا وَسَطَ الْخَطِّ الْمُرَبَّعِ وَخُطُوطًا إِلَى جَانِبِ الْخَطِّ الَّذِي وَسَطَ الْخَطِّ الْمُرَبَّعِ وَخَطًّا خَارِجًا مِنْ الْخَطِّ الْمُرَبَّعِ فَقَالَ أَتَدْرُونَ مَا هَذَا قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ هَذَا الْإِنْسَانُ الْخَطُّ الْأَوْسَطُ وَهَذِهِ الْخُطُوطُ إِلَى جَنْبِه...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل

(باب: امیدوار اور اجل)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

4359.

حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ایک چوکور شکل کا خط کھنچا۔ اور ایک خط اس چوکور کے درمیا ن میں کھنچا۔ اور چوکور خط کے درمیا ن میں جو خط اور کھنچے۔ اور ایک خط اس چوکور سے نکلتا ہوا کھنچا۔ پھر فرمایا: کیا تمھیں معلوم ہے یہ کیا ہے صحابہ نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول کو زیادہ معلوم ہے- آپ ﷺ نے فرمایا: یہ درمیا نی خط انسا ن ہے۔ یہ اس کے پہلو کے خطوط حوادث ہیں۔ جو ہر جگہ سے آ کر اسے نوچتے ہیں اگر وہ اس حادثے سے بچ جائے تو وہ اسے پکڑ لیتا ہے۔ اور یہ چوکور خط موت کا ہے جس نے اسے گھیر رکھا ہے۔ اور یہ خط جو با ہر نکل رہا ہے۔ اس کی امیدیں (اور آرزوئیں) ہ...