1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ بَابُ الغُسْلِ وَالوُضُوءِ فِي المِخْضَبِ وَالقَدَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

201. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ، قَالَتْ: لَمَّا ثَقُلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاشْتَدَّ بِهِ وَجَعُهُ، اسْتَأْذَنَ أَزْوَاجَهُ فِي أَنْ يُمَرَّضَ فِي بَيْتِي، فَأَذِنَّ لَهُ، فَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ رَجُلَيْنِ، تَخُطُّ رِجْلاَهُ فِي الأَرْضِ، بَيْنَ عَبَّاسٍ وَرَجُلٍ آخَرَ. قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ: فَأَخْبَرْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ: أَتَدْرِي مَنِ الرَّجُلُ الآخَرُ؟ قُلْتُ: لاَ. قَالَ: هُوَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ رَض...

صحیح بخاری:

کتاب: وضو کے بیان میں

(

باب: لگن‘ پیالے ‘لکڑی اور پتھر کے ب...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

201.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: جب نبی ﷺ بیمار ہوئے اور آپ کی بیماری شدت اختیار کر گئی تو آپ نے دیگر ازواج مطہرات سے تیمارداری کے لیے میرے گھر میں قیام کی اجازت چاہی، چنانچہ سب نے بخوشی اجازت دے دی۔ پھر نبی ﷺ (حضرت عائشہ کے گھر جانے کے لیے) دو آدمیوں کے سہارے اپنے پاؤں گھسیٹتے ہوئے نکلے۔ وہ دو آدمی حضرت عباس ؓ اور ایک دوسرے شخص تھے۔ راوی حدیث عبیداللہ کہتے ہیں: جب میں نے حضرت عبداللہ بن عباس ؓ  کو یہ حدیث سنائی تو انھوں نے کہا: تم جانتے ہو کہ وہ دوسرے شخص کون تھے؟ میں نے کہا: نہیں! تو انھوں نے فرمایا: وہ حضرت علی ؓ تھے۔ حضرت عائشہ‬ ؓ ب‬یان کر...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ بَابٌ حَدُّ المَرِيضِ أَنْ يَشْهَدَ الجَمَاعَةَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

674. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، فَذَكَرْنَا المُوَاظَبَةَ عَلَى الصَّلاَةِ وَالتَّعْظِيمَ لَهَا، قَالَتْ: لَمَّا مَرِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَضَهُ الَّذِي مَاتَ فِيهِ فَحَضَرَتِ الصَّلاَةُ، فَأُذِّنَ فَقَالَ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ» فَقِيلَ لَهُ: إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ إِذَا قَامَ فِي مَقَامِكَ لَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ، وَأَعَادَ فَأَعَادُوا لَهُ، فَأَعَادَ الثَّالِثَةَ، فَقَالَ: «إِنَّكُن...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(

باب: بیمار کو کس حد تک جماعت میں آنا چاہئے

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

674.

حضرت اسود ؓ فرماتے ہیں کہ ہم حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ے پاس بیٹھے ہوئے تھے، اس دوران میں ہم نے نماز کی پابندی اور اس کی عظمت کا ذکر کیا تو حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ مرض وفات میں مبتلا ہوئے اور نماز کے لیے اذان ہوئی تو آپ نے فرمایا: "ابوبکر سے کہو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔" اس وقت آپ سے عرض کیا گیا: ابوبکر بڑے نرم دل انسان ہیں۔ جب وہ آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو (شدت غم سے) لوگوں کو نماز نہیں پڑھا سکیں گے۔ آپ نے دوبارہ وہی حکم دیا تو پھر وہی عرض کیا گیا، آپ نے تیسری مرتبہ پھر وہی کہا اور فرمایا: "تم حضرت یوسف ؑ کے ساتھ والی عورتوں کی طرح ہو۔ ابوبکر سے کہو ...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ بَابٌ حَدُّ المَرِيضِ أَنْ يَشْهَدَ الجَمَاعَةَ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

675. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، قَالَ: أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ: «لَمَّا ثَقُلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَاشْتَدَّ وَجَعُهُ اسْتَأْذَنَ أَزْوَاجَهُ أَنْ يُمَرَّضَ فِي بَيْتِي، فَأَذِنَّ لَهُ، فَخَرَجَ بَيْنَ رَجُلَيْنِ تَخُطُّ رِجْلاَهُ الأَرْضَ، وَكَانَ بَيْنَ العَبَّاسِ وَرَجُلٍ آخَرَ» قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ: فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِابْنِ عَبَّاسٍ مَا قَالَتْ عَائِشَةُ، فَقَالَ لِي: وَهَلْ تَدْرِي مَنِ الرَّجُلُ الَّذِي لَمْ تُسَمِّ عَائِشَةُ؟ قُلْتُ: لاَ، قَالَ: هُوَ عَلِيُّ ...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(

باب: بیمار کو کس حد تک جماعت میں آنا چاہئے

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

675. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب نبی ﷺ بیمار ہوئے اور آپ کی بیماری شدت اختیار کر گئی تو آپ نے اپنی بیویوں سے اجازت چاہی کہ میرے گھر آپ کی تیمارداری کی جائے۔ تمام بیویوں نے اجازت دے دی، چنانچہ آپ دو آدمیوں کا سہارا لے کر نکلے جبکہ آپ کے پاؤں گھسٹ رہے تھے۔آپ اس وقت حضرت عباس ؓ اور ایک دوسرے آدمی کے درمیان تھے۔ راوی حدیث حضرت عبیداللہ بن عبداللہ کہتے ہیں: میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ی اس بات کا تذزکرہ کیا تو آپ نے فرمایا: کیا تمہیں معلوم ہے کہ دوسرا آدمی کون تھا جس کا حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے نام نہیں لیا؟ میں نے کہا: نہیں، کہنے لگے: علی بن ابی...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ بَابٌ: أَهْلُ العِلْمِ وَالفَضْلِ أَحَقُّ بِالإِمَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

689. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ المُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّهَا قَالَتْ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي مَرَضِهِ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ يُصَلِّي بِالنَّاسِ» قَالَتْ عَائِشَةُ: قُلْتُ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ إِذَا قَامَ فِي مَقَامِكَ لَمْ يُسْمِعِ النَّاسَ مِنَ البُكَاءِ، فَمُرْ عُمَرَ فَلْيُصَلِّ لِلنَّاسِ، فَقَالَتْ عَائِشَةُ: فَقُلْتُ لِحَفْصَةَ: قُولِي لَهُ: إِنَّ أَبَا بَكْرٍ إِذَا قَامَ فِي مَقَامِكَ لَمْ يُسْمِعِ النَّاسَ مِنَ البُكَاءِ، فَمُرْ عُمَرَ فَلْيُصَلِّ لِلنَّاسِ، فَف...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(

باب: امامت کرانے کا سب سے زیادہ حقدار وہ ہے جو ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

689.

حضرت ام المومنین عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے اپنے ایام علالت میں فرمایا: ’’ابوبکر ؓ سے کہو، وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔‘‘ حضرت عائشہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں: میں نے عرض کیا: ابوبکر ؓ آپ کی جگہ کھڑے ہو کر (فرطِ غم سے) رونے لگیں گے، اس وجہ سے لوگوں کو ان کی آواز سنائی نہیں دے گی، لہذا آپ حضرت عمر ؓ کو حکم دیں کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں، حضرت عائشہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں کہ میں نے حضرت حفصہ‬ ؓ س‬ے کہا کہ تم بھی رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم سے کہو کہ ابوبکر ؓ جب آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو گریے کے باعث لوگوں کو اپنی آواز نہیں سنا سکیں گے،...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ بَابٌ: أَهْلُ العِلْمِ وَالفَضْلِ أَحَقُّ بِالإِمَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

692. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: لَمَّا اشْتَدَّ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَعُهُ قِيلَ لَهُ فِي الصَّلاَةِ، فَقَالَ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ» قَالَتْ عَائِشَةُ: إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ رَقِيقٌ، إِذَا قَرَأَ غَلَبَهُ البُكَاءُ، قَالَ: «مُرُوهُ فَيُصَلِّي» فَعَاوَدَتْهُ، قَالَ: «مُرُوهُ فَيُصَلِّي، إِنَّكُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ» تَابَعَهُ الزُّبَيْدِيُّ، وَابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ، وَإِسْحَاقُ بْنُ يَحْيَى الكَلْبِيُّ، ع...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(

باب: امامت کرانے کا سب سے زیادہ حقدار وہ ہے جو ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

692.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ  کی بیماری شدت اختیار کر گئی، اس دوران میں آپ سے نماز کا کہا گیا تو آپ نے ارشاد فرمایا: ’’ابوبکر سے کہو، وہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں۔‘‘ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے عرض کیا: ابوبکر صدیق ؓ بہت نرم دل آدمی ہیں، جب قراءت کریں گے تو شدت غم سے رونے لگیں گے۔ آپ نے فرمایا: ’’انہی سے کہو، وہ نماز پڑھائیں۔‘‘ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے پھر وہی بات دہرائی۔ اس پر آپ نے فرمایا: ’’ان سے کہو، وہ نماز پڑھائیں، تم تو بالکل یوسف ؑ کے ساتھ والی عورتیں معلوم ہوتی ہو۔&lsqu...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ بَابٌ: إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

697. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، قَالَ: حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنْ مُوسَى بْنِ أَبِي عَائِشَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ فَقُلْتُ: أَلاَ تُحَدِّثِينِي عَنْ مَرَضِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَتْ: بَلَى، ثَقُلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «أَصَلَّى النَّاسُ؟» قُلْنَا: لاَ، هُمْ يَنْتَظِرُونَكَ، قَالَ: «ضَعُوا لِي مَاءً فِي المِخْضَبِ». قَالَتْ: فَفَعَلْنَا، فَاغْتَسَلَ، فَذَهَبَ لِيَنُوءَ فَأُغْمِيَ عَلَيْهِ، ثُمَّ أَفَاقَ، فَقَالَ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَصَلَّى النَّاسُ؟» قُلْنَا: لاَ، هُمْ يَنْتَ...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(

باب: امام اس لیے مقرر کیا جاتا ہے کہ لوگ اس کی ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

697.

حضرت عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: آپ مجھے رسول اللہ ﷺ کے مرض وفات کے متعلق کچھ بتانا پسند فرمائیں گی؟ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: کیوں نہیں، سنیے جب نبی ﷺ بیمار تھے تو آپ نے دریافت فرمایا: ’’لوگ نماز پڑھ چکے ہیں؟‘‘ ہم نے عرض کیا: نہیں، یا رسول اللہ! بلکہ وہ آپ کے منتظر ہیں۔ اس کے بعد آپ نے فرمایا: ’’میرے لیے ایک لگن میں پانی بھر دو۔‘‘ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: ہم نے ایسا ہی کیا، چنانچہ آپ نے غسل فرمایا: پھر اٹھنے لگے تو بےہوش ہو گئے۔ جب ...

7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ بَابُ مَنْ أَسْمَعَ النَّاسَ تَكْبِيرَ الإِمَامِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

723. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: لَمَّا مَرِضَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَضَهُ الَّذِي مَاتَ فِيهِ أَتَاهُ بِلاَلٌ يُوذِنُهُ بِالصَّلاَةِ، فَقَالَ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ»، قُلْتُ: إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ إِنْ يَقُمْ مَقَامَكَ يَبْكِي، فَلاَ يَقْدِرُ عَلَى القِرَاءَةِ، فَقَالَ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ»، فَقُلْتُ: مِثْلَهُ، فَقَالَ فِي الثَّالِثَةِ أَوِ الرَّابِعَةِ: «إِنَّكُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ، مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلّ...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(

باب: اس سے متعلق جو مقتدیوں کو امام کی تکبیر سن...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

723.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ جب نبی ﷺ مرض فات میں مبتلا ہوئے تو آپ کے پاس حضرت بلال ؓ نماز کی اطلاع دینے کے لیے آئے۔ آپ نے فرمایا: ’’ابوبکر سے کہو وہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں۔‘‘ میں نے عرض کیا کہ ابوبکر ایک نرم دل آدمی ہیں، اگر آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو رونے لگیں گے اور قراءت پر قادر نہیں ہوں گے۔ آپ نے فرمایا: ’’ابوبکر ؓ سے کہو کہ وہ نماز پڑھائیں۔‘‘ میں نے پھر وہی عرض کیا تو آپ نے تیسری یا چوتھی مرتبہ فرمایا: ’’تم تو یوسف ؑ والی عورتوں کی مثل ہو۔ ابوبکر سے کہو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائی...

8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ بَابٌ: الرَّجُلُ يَأْتَمُّ بِالإِمَامِ وَيَأْتَمُّ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

724. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: لَمَّا ثَقُلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَاءَ بِلاَلٌ يُوذِنُهُ بِالصَّلاَةِ، فَقَالَ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ»، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ وَإِنَّهُ مَتَى مَا يَقُمْ مَقَامَكَ لاَ يُسْمِعُ النَّاسَ، فَلَوْ أَمَرْتَ عُمَرَ، فَقَالَ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ يُصَلِّي بِالنَّاسِ» فَقُلْتُ لِحَفْصَةَ: قُولِي لَهُ: إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ، وَإِنَّهُ مَتَى يَقُمْ مَقَامَكَ لاَ يُسْمِعُ النَّا...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(

باب: ایک شخص امام کی اقتداء کرے اور لوگ اس کی ا...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

724.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ بیمار ہوئے تو حضرت بلال ؓ آپ کے پاس نماز کی اطلاع دینے کے لیے حاضر ہوئے، آپ نے فرمایا: ’’ابوبکر سے کہو وہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں۔‘‘ میں نے کہا: اللہ کے رسول! حضرت ابوبکر ؓ ایک نرم دل انسان ہیں، اس لیے جب وہ آپ کی جگہ پر کھڑے ہوں گے تو لوگوں کو اپنی آواز نہ سنا سکیں گے۔ اگر آپ حضرت عمر ؓ کو حکم دیں (تو بہتر ہے)۔ آپ نے فرمایا: ’’ابوبکر سے کہو وہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں۔‘‘ میں نے حضرت حفصہ‬ ؓ س‬ے کہا کہ آپ عرض کریں کہ حضرت ابوبکر ؓ ایک نرم دل انسان ہیں، اس ل...

9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ بَابُ إِذَا بَكَى الإِمَامُ فِي الصَّلاَةِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

727. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ المُؤْمِنِينَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي مَرَضِهِ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ يُصَلِّي بِالنَّاسِ» قَالَتْ عَائِشَةُ: قُلْتُ: إِنَّ أَبَا بَكْرٍ إِذَا قَامَ فِي مَقَامِكَ لَمْ يُسْمِعِ النَّاسَ مِنَ البُكَاءِ، فَمُرْ عُمَرَ فَلْيُصَلِّ، فَقَالَ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ لِلنَّاسِ» قَالَتْ عَائِشَةُ لِحَفْصَةَ: قُولِي لَهُ: إِنَّ أَبَا بَكْرٍ إِذَا قَامَ فِي مَقَامِكَ لَمْ يُسْمِعِ النَّاسَ مِنَ البُكَاءِ، فَمُرْ عُمَرَ فَلْيُصَلِّ لِلنَّاسِ، فَفَعَلَتْ حَفْص...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(

باب: جب امام نماز میں رو دے (تو کیسا ہے؟)۔

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

727.

ام المومنین حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنی مرض (وفات) میں فرمایا: ’’ابوبکر سے کہو وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔‘‘ حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں: میں نے آپ سے عرض کیا کہ ابوبکر ؓ جب آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو رونے کی وجہ سے لوگوں کو اپنی آواز نہیں سنا سکیں گے، اس لیے آپ حضرت عمر ؓ کو حکم دیجیے کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ آپ نے فرمایا: ’’ابوبکر سے کہو وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔‘‘ حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں: میں نے حضرت حفصہ سے کہا کہ تم نبی ﷺ سے عرض کرو کہ جب ابوبکر ؓ آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو رونے کی وجہ سے لوگ...

10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا بَابُ هِبَةِ الرَّجُلِ لِامْرَأَتِهِ وَالمَرْأَةِ ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2608. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: «لَمَّا ثَقُلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاشْتَدَّ وَجَعُهُ اسْتَأْذَنَ أَزْوَاجَهُ أَنْ يُمَرَّضَ فِي بَيْتِي، فَأَذِنَّ لَهُ، فَخَرَجَ بَيْنَ رَجُلَيْنِ تَخُطُّ رِجْلاَهُ الأَرْضَ، وَكَانَ بَيْنَ العَبَّاسِ وَبَيْنَ رَجُلٍ آخَرَ»، فَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ: فَذَكَرْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ مَا قَالَتْ عَائِشَةُ، فَقَالَ لِي: وَهَلْ تَدْرِي مَنِ الرَّجُلُ الَّذِي لَمْ تُسَمِّ عَائِشَةُ؟ قُلْتُ: لاَ، قَالَ: هُوَ عَلِيُّ ب...

صحیح بخاری:

کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان

(

باب : خاوند کا اپنی بیوی کو اور بیوی کا اپنے خا...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2608.

حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے انھو نے فرمایا: جب نبی کریم ﷺ کی بیماری شدت اختیار کرگئی اور تکلیف سخت ہوگئی تو آپ نے اپنی ازواج مطہرات سے اپنی بیماری کے ایام میرے گھر بسر کرنے کی اجازت طلب کی تو تمام ازواج نے بخوشی اجازت دے دی۔ آپ دو آدمیوں کے درمیان اس طرح نکلے کہ آپ کے پاؤں زمین پر نشان کھینچتے تھے۔ آپ جن آدمیوں کے درمیان تھے ان میں سے ایک حضرت عباس  ؓ اور دوسرے کوئی اور شخص تھے(راوی حدیث) عبیداللہ کہتے ہیں: میں نے جو بات حضرت عائشہ  ؓ سے سنی تھی جب حضرت ابن عباس  ؓ سے بیان کی تو انھوں نے مجھ سے پوچھا: تم اس شخص کو جانتے ہو جس کا حضرت عائشہ&nb...