1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْكُسُوفِ

صحیح

2155. و حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِيُّ عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ حَيَّانَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ بَيْنَمَا أَنَا أَرْمِي بِأَسْهُمِي فِي حَيَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ انْكَسَفَتْ الشَّمْسُ فَنَبَذْتُهُنَّ وَقُلْتُ لَأَنْظُرَنَّ إِلَى مَا يَحْدُثُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي انْكِسَافِ الشَّمْسِ الْيَوْمَ فَانْتَهَيْتُ إِلَيْهِ وَهُوَ رَافِعٌ يَدَيْهِ يَدْعُو وَيُكَبِّرُ وَيَحْمَدُ وَيُهَلِّلُ حَتَّى جُلِّيَ عَنْ الشَّمْسِ فَقَرَأَ سُورَتَيْنِ وَرَكَعَ ...

صحیح مسلم:

کتاب: سورج اور چاند گرہن کے احکام

()

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2155.

بشر بن مفضل نے کہا: جریری نے ہمیں ابو علاء حیان بن عمیر سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت عبدالرحمان بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا، انھوں نے کہا: میں ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ کی زندگی میں اپنے تیروں کے ذریعے سے تیر انداز کر رہا تھا کہ سورج کو گرہن لگ گیا، تو نے ان کو پھینکا اور (دل میں) کہا کہ میں آج ہرصورت دیکھوں گا کہ سورج گرہن میں رسول اللہ ﷺ پر کیا نئی کیفیت طاری ہوتی ہے۔ میں آپﷺ کے پاس پہنچا تو (دیکھا کہ) آپﷺ نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے ہوئے تھے، (اللہ کو) پکار رہے تھے، اس کی بڑائی بیان کر رہے تھے، اس کی حمد و ثنا بیان کر رہے تھے اور

2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْكُسُوفِ

صحیح

2155. و حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِيُّ عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ حَيَّانَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ بَيْنَمَا أَنَا أَرْمِي بِأَسْهُمِي فِي حَيَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ انْكَسَفَتْ الشَّمْسُ فَنَبَذْتُهُنَّ وَقُلْتُ لَأَنْظُرَنَّ إِلَى مَا يَحْدُثُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي انْكِسَافِ الشَّمْسِ الْيَوْمَ فَانْتَهَيْتُ إِلَيْهِ وَهُوَ رَافِعٌ يَدَيْهِ يَدْعُو وَيُكَبِّرُ وَيَحْمَدُ وَيُهَلِّلُ حَتَّى جُلِّيَ عَنْ الشَّمْسِ فَقَرَأَ سُورَتَيْنِ وَرَكَعَ ...

صحیح مسلم:

کتاب: سورج اور چاند گرہن کے احکام

()

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2155.

بشر بن مفضل نے کہا: جریری نے ہمیں ابو علاء حیان بن عمیر سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت عبدالرحمان بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا، انھوں نے کہا: میں ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ کی زندگی میں اپنے تیروں کے ذریعے سے تیر انداز کر رہا تھا کہ سورج کو گرہن لگ گیا، تو نے ان کو پھینکا اور (دل میں) کہا کہ میں آج ہرصورت دیکھوں گا کہ سورج گرہن میں رسول اللہ ﷺ پر کیا نئی کیفیت طاری ہوتی ہے۔ میں آپﷺ کے پاس پہنچا تو (دیکھا کہ) آپﷺ نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے ہوئے تھے، (اللہ کو) پکار رہے تھے، اس کی بڑائی بیان کر رہے تھے، اس کی حمد و ثنا بیان کر رہے تھے اور

3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ النَّومِ

صحیح

5187. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنْ هِلَالِ بْنِ يَسَافٍ، قَالَ: كُنَّا نُزُولًا فِي دَارِ سُوَيْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ، وَفِينَا شَيْخٌ فِيهِ حِدَّةٌ، وَمَعَهُ جَارِيَةٌ لَهُ، فَلَطَمَ وَجْهَهَا، فَمَا رَأَيْتُ سُوَيْدًا أَشَدَّ غَضَبًا مِنْهُ ذَاكَ الْيَوْمَ! قَالَ: عَجَزَ عَلَيْكَ إِلَّا حُرُّ وَجْهِهَا، لَقَدْ رَأَيْتُنَا سَابِعَ سَبْعَةٍ مِنْ وَلَدِ مُقَرِّنٍ، وَمَا لَنَا إِلَّا خَادِمٌ، فَلَطَمَ أَصْغَرُنَا وَجْهَهَا! فَأَمَرَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعِتْقِهَا....

سنن ابو داؤد: كتاب: سونے سے متعلق احکام ومسائل ()

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

5187.

جناب ہلال بن یساف سے مروی ہے کہ ہم سیدنا سوید بن مقرن ؓ کے گھر میں ٹھہرے ہوئے تھے، ہمارے ساتھ ایک بڑی عمر کا شیخ بھی تھا جس کی طبیعت میں تیزی تھی اور اس کے ساتھ اس کی لونڈی تھی۔ تو اس شیخ نے اپنی اس لونڈی کے چہرے پر تھپڑ مار دیا۔ اس دن سیدنا سوید ؓ جس قدر غصے ہوئے میں نے اس سے بڑھ کر انہیں کبھی غضبناک نہیں دیکھا۔ انہوں نے کہا: کیا تو اتنا ہی عاجز (اور مغلوب الغضب) ہو گیا تھا کہ اس کو مارنے کے لیے تجھے صرف اس کا عزت والا چہرہ ہی ملا تھا۔ مجھے وہ منظر یاد ہے کہ میں اولاد مقرن میں ساتواں فرد تھا اور ہماری ایک ہی خادمہ تھی۔ ہمارے ایک چھوٹے نے اس کے چہرے پر تھپڑ مار...

4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالرَّقَائِقِ وَالْوَرَعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ

صحیح

2711. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْأَقْمَرِ عَنْ أَبِي حُذَيْفَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أُحِبُّ أَنِّي حَكَيْتُ أَحَدًا وَأَنَّ لِي كَذَا وَكَذَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو حُذَيْفَةَ هُوَ كُوفِيٌّ مِنْ أَصْحَابِ ابْنِ مَسْعُودٍ وَيُقَالُ اسْمُهُ سَلَمَةُ بْنُ صُهَيْبَةَ...

جامع ترمذی:

كتاب: احوال قیامت ،رقت قلب اورورع کے بیان میں

()

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2711.

ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں یہ نہیں پسند کرتا کہ میں کسی انسان کی نقل کروں اور مجھے اتنا اور اتنا مال ملے‘‘۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ اللِّبَاسِ

صحیح

3709. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ مُغِيرَةَ بْنِ زِيَادٍ عَنْ أَبِي عُمَرَ مَوْلَى أَسْمَاءَ قَالَ رَأَيْتُ ابْنَ عُمَرَ اشْتَرَى عِمَامَةً لَهَا عَلَمٌ فَدَعَا بِالْجَلَمَيْنِ فَقَصَّهُ فَدَخَلْتُ عَلَى أَسْمَاءَ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهَا فَقَالَتْ بُؤْسًا لِعَبْدِ اللَّهِ يَا جَارِيَةُ هَاتِي جُبَّةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَاءَتْ بِجُبَّةٍ مَكْفُوفَةِ الْكُمَّيْنِ وَالْجَيْبِ وَالْفَرْجَيْنِ بِالدِّيبَاجِ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: لباس سے متعلق احکام ومسائل

()

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3709.

حضرت اسماء بنت ابی بکرؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا میں نے دیکھا کہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے عمامہ خریدا جس (کے کنارے ) پر (ریشم کے) نشان تھے۔ انھوں نےقینچی طلب کی اوراسے کاٹ ڈالا۔ میں نے حضرت اسماء کی خدمت میں حاضر ہو کر یہ واقعہ بیان کیا تو انھوں نے فرمایا: تعجب ہےعبداللہ ؓ پر (اور اپنی خادمہ کو آواز دی) اے لڑکی! رسول اللہ ﷺ کا جبہ لاؤ۔ وہ (نبی ﷺ کا) جبہ لائی جس کی آستینوں گریبان اور دونوں طرف کے چاک کے کناروں پر ریشم لگا ہوا تھا۔

...