1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ بَابُ مَنْ صَلَّى بِالنَّاسِ، فَذَكَرَ حَاجَةً فَت...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

863. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ مَيْمُونٍ قَالَ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعِيدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ عُقْبَةَ قَالَ صَلَّيْتُ وَرَاءَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ الْعَصْرَ فَسَلَّمَ ثُمَّ قَامَ مُسْرِعًا فَتَخَطَّى رِقَابَ النَّاسِ إِلَى بَعْضِ حُجَرِ نِسَائِهِ فَفَزِعَ النَّاسُ مِنْ سُرْعَتِهِ فَخَرَجَ عَلَيْهِمْ فَرَأَى أَنَّهُمْ عَجِبُوا مِنْ سُرْعَتِهِ فَقَالَ ذَكَرْتُ شَيْئًا مِنْ تِبْرٍ عِنْدَنَا فَكَرِهْتُ أَنْ يَحْبِسَنِي فَأَمَرْتُ بِقِسْمَتِهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(

باب: اگر امام لوگوں کو نماز پڑھا کر کسی کام کا ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

863.

حضرت عقبہ بن حارث ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے ایک دفعہ نماز عصر نبی ﷺ کے پیچھے مدینہ منورہ میں ادا کی۔ جب آپ نے سلام پھیرا تو جلدی سے کھڑے ہو گئے اور لوگوں کی گردنیں پھلانگتے ہوئے اپنی بیویوں کے کسی حجرے کی طرف تشریف لے گئے۔ لوگ آپ کی اس سرعت سے گھبرا گئے۔ بہرحال آپ ان کے پاس واپس تشریف لائے تو دیکھا کہ وہ آپ کی عجلت کی وجہ سے تعجب میں ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’مجھے سونے کا ایک ٹکڑا جو ہمارے پاس تھا یاد آ گیا، میں نے اس بات کو ناپسند کیا کہ مبادا مجھے وہ اللہ کی یاد سے روک دے، لہذا میں نے اسے تقسیم کرنے کا حکم دے دیا۔‘‘

...

4 سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ بَابُ الرُّخْصَةِ لِلْإِمَامِ فِي تَخَطِّي رِقَابِ...

صحیح

1368. أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ بَكَّارٍ الْحَرَّانِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ النَّوْفَلِيِّ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَصْرَ بِالْمَدِينَةِ ثُمَّ انْصَرَفَ يَتَخَطَّى رِقَابَ النَّاسِ سَرِيعًا حَتَّى تَعَجَّبَ النَّاسُ لِسُرْعَتِهِ فَتَبِعَهُ بَعْضُ أَصْحَابِهِ فَدَخَلَ عَلَى بَعْضِ أَزْوَاجِهِ ثُمَّ خَرَجَ فَقَالَ إِنِّي ذَكَرْتُ وَأَنَا فِي الْعَصْرِ شَيْئًا مِنْ تِبْرٍ كَانَ عِنْدَنَا فَكَرِهْتُ أَنْ يَبِيتَ عِنْدَنَا فَأَمَرْتُ بِقِسْمَتِهِ...

سنن نسائی:

کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل

(باب: امام کےلیے لوگو ں کی گردنیں پھلانگنے کی رخصت)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1368.

حضرت عقبہ بن حارث ؓ بیان کرتے ہیں میں نے ایک دفعہ مدینہ منورہ میں نبی ﷺ کے ساتھ عصر کی نماز پڑھی۔ نماز سے فارغ ہوتے ہی آپ جلدی سے لوگوں کی گردنیں پھلانگتے ہوئے گھر چلے گئے حتیٰ کہ لوگوں نے آپ کی جلدی پر تعجب کیا۔ کچھ صحابہ آپ کے پیچھے گئے۔ آپ اپنی کسی بیوی کے گھر داخل ہوئے، پھر باہر تشریف لائے اور فرمایا: “مجھے عصر کی نماز کے دوران میں یاد آیا کہ کچھ سونا ہمارے گھر پڑا ہے۔ میں نے پسند نہ کیا کہ وہ رات کو ہمارے گھر رہے، اس لیے میں نے وہ تقسیم کرنے کا حکم دیا ہے۔“

...