1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا بَابُ مَنِ اسْتَعَارَ مِنَ النَّاسِ الفَرَسَ وَالد...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2647. حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا، يَقُولُ: كَانَ فَزَعٌ بِالْمَدِينَةِ، فَاسْتَعَارَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَسًا مِنْ أَبِي طَلْحَةَ يُقَالُ لَهُ المَنْدُوبُ، فَرَكِبَ، فَلَمَّا رَجَعَ قَالَ: «مَا رَأَيْنَا مِنْ شَيْءٍ، وَإِنْ وَجَدْنَاهُ لَبَحْرًا»...

صحیح بخاری:

کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان

(باب : جس نے کسی سے گھوڑا عاریتاً لیا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2647.

حضرت انس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نےکہا: ایک دفعہ مدینہ طیبہ میں دشمن کا خوف ساپیدا ہوا تو نبی ﷺ نے حضرت ابو طلحہ  ؓ سے ایک گھوڑا مستعار لیا جسے مندوب کہا جا تا تھا۔ آپ اس پر سوار ہوئے۔ جب واپس تشریف لائے تو فرمایا: ’’ کوئی گڑبڑ نہیں ہے۔ یہ گھوڑا تو سمندر کی موج ہے۔‘‘

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ الشَّجَاعَةِ فِي الحَرْبِ وَالجُبْنِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2840. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ المَلِكِ بْنِ وَاقِدٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: «كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ النَّاسِ، وَأَشْجَعَ النَّاسِ، وَأَجْوَدَ النَّاسِ، وَلَقَدْ فَزِعَ أَهْلُ المَدِينَةِ فَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبَقَهُمْ عَلَى فَرَسٍ»، وَقَالَ: «وَجَدْنَاهُ بَحْرًا»...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(باب : جنگ کے موقع پر بہادری اور بزدلی کابیان)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2840.

حضرت انس  ؓسے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ تمام لوگوں سے زیادہ خوبصورت، سب لوگوں سے زیادہ بہادر اور سب سے زیادہ فیاض تھے۔ (ایک رات ایسا ہوا کہ) اہل مدینہ خوف زدہ ہوئے تو نبی کریم ﷺ گھوڑے پر سوار ہوکر سب سے پہلے آئے اور فرمایا: ’’(فکر کی کوئی بات نہیں) البتہ ہم نے اس گھوڑے کو سمندر کی طرح رواں دواں پایا۔‘‘

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ اسْمِ الفَرَسِ وَالحِمَارِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2877. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، سَمِعْتُ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ فَزَعٌ بِالْمَدِينَةِ، فَاسْتَعَارَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَسًا لَنَا يُقَالُ لَهُ مَنْدُوبٌ، فَقَالَ: «مَا رَأَيْنَا مِنْ فَزَعٍ وَإِنْ وَجَدْنَاهُ لَبَحْرًا»...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(باب : گھوڑوں اور گدھوں کا نام رکھنا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2877.

حضرت انس  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ایک رات مدینہ طیبہ میں کچھ دہشت سی طاری ہوئی تو نبی ﷺ نے ہمارا ایک گھوڑا مستعار لیا جسے مندوب کہا جاتا تھاپھر آپ نے فرمایا: ’’ہم نے تو کوئی خوف کی بات نہیں دیکھی، البتہ ہم نے اس گھوڑے کو سمندر کی طرح (خوب تیز رو) پایا ہے۔‘‘

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ الرُّكُوبِ عَلَى الدَّابَّةِ الصَّعْبَةِ وَا...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2882. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ بِالْمَدِينَةِ فَزَعٌ، فَاسْتَعَارَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَسًا لِأَبِي طَلْحَةَ، يُقَالُ لَهُ مَنْدُوبٌ، فَرَكِبَهُ وَقَالَ: «مَا رَأَيْنَا مِنْ فَزَعٍ وَإِنْ وَجَدْنَاهُ لَبَحْرًا»...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(

باب : سخت سرکش جانور اورنر گھوڑے کی سواری کرنا<...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2882.

حضرت انس بن مالک  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ مدینہ طیبہ میں ایک دفعہ خوف طاری ہوا تو نبی ﷺ نے حضرت ابو طلحہ سے گھوڑا مستعار لیا جسے مندوب کہا جاتا تھا۔ پھر آپ اس پر سوارہوئے اور فرمایا: ’’خوف وہر اس کی کوئی بات ہم نے نہیں دیکھی بلاشبہ اس(گھوڑے) کو ہم نے(روانی میں) دریا ہی پایا ہے۔‘‘

...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ الفَرَسِ القَطُوفِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2887. حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ أَهْلَ المَدِينَةِ فَزِعُوا مَرَّةً، فَرَكِبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَسًا لِأَبِي طَلْحَةَ كَانَ يَقْطِفُ - أَوْ كَانَ فِيهِ قِطَافٌ - فَلَمَّا رَجَعَ قَالَ: «وَجَدْنَا فَرَسَكُمْ هَذَا بَحْرًا، فَكَانَ بَعْدَ ذَلِكَ لاَ يُجَارَى»...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(باب : سست رفتار گھوڑے پر سوار ہونا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2887.

حضرت انس  ؓسے روایت ہے کہ ایک مرتبہ اہل مدینہ کو کوئی خطرہ محسوس ہوا تو نبی ﷺ حضرت ابو طلحہ  ؓ کے گھوڑے پر سوار ہوئے۔ وہ گھوڑا سست رفتار تھا یا اس کی رفتار میں سستی تھی۔ پھر جب آپ واپس آئے تو فرمایا: ’’ہم نے تو آپ کے اس گھوڑے کو (روانی میں) دریا جیسا پایا ہے۔‘‘ چنانچہ اس کے بعد کوئی گھوڑا اس سے آگے نہیں نکل سکتا تھا۔

...

7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ الحَمَائِلِ وَتَعْلِيقِ السَّيْفِ بِالعُنُقِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2928. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ النَّاسِ، وَأَشْجَعَ النَّاسِ، وَلَقَدْ فَزِعَ أَهْلُ المَدِينَةِ لَيْلَةً، فَخَرَجُوا نَحْوَ الصَّوْتِ، فَاسْتَقْبَلَهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ اسْتَبْرَأَ الخَبَرَ، وَهُوَ عَلَى فَرَسٍ لِأَبِي طَلْحَةَ عُرْيٍ، وَفِي عُنُقِهِ السَّيْفُ، وَهُوَ يَقُولُ: «لَمْ تُرَاعُوا، لَمْ تُرَاعُوا» ثُمَّ قَالَ: «وَجَدْنَاهُ بَحْرًا» أَوْ قَالَ: «إِنَّهُ لَبَحْرٌ»...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(

باب : تلواروں کی حمائل اور تلوار کا گلے میں لٹک...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2928.

حضرت انس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: نبی کریم ﷺ تمام لوگوں سے زیادہ خوبصورت اور دلیر تھے۔ ایک رات اہل مدینہ پر سخت خوف و ہراس طاری ہوا تو وہ خوفناک آواز کی طرف نکلے۔ نبی کریم ﷺ سب سے پہلے آگے روانہ ہوئے اور واقعے کی تحقیق کی۔ آپ اس وقت حضرت ابو طلحہ  ؓ کے ایسے گھوڑے پر سوار تھے جس پر زین نہیں تھی۔ آپ ﷺ نے اپنے گلے میں تلوار لٹکائی ہوئی تھی اور فرمارہےتھے: ’’مت گھبراؤ، تمھیں گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں۔‘‘ پھر آپ نے فرمایا: ’’ہم نے اس گھوڑے کو سمندر (کی طرح سبک رفتار ) پایا۔‘‘ یا (یہ) فرمایا: ’&...

8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ مُبَادَرَةِ الإِمَامِ عِنْدَ الفَزَعِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2989. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، حَدَّثَنِي قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ بِالْمَدِينَةِ فَزَعٌ، فَرَكِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَسًا لِأَبِي طَلْحَةَ، فَقَالَ: «مَا رَأَيْنَا مِنْ شَيْءٍ، وَإِنْ وَجَدْنَاهُ لَبَحْرًا»

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(باب : خوف اور دہشت کے وقت ( حالات معلوم کرنے کے لی...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2989.

حضرت انس  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ایک دفعہ مدینہ طیبہ میں خوف و ہراس پھیلا تو رسول اللہ ﷺ نے حضرت ابو طلحہ  ؓ کے گھوڑے پر سوار ہو کر خود پیش قدمی کی اور واپس آکر فرمایا: ’’ہم نے تو وہاں کچھ نہیں دیکھا، البتہ اس گھوڑے کو دریا جیسا پایا ہے۔‘‘

...

9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ السُّرْعَةِ وَالرَّكْضِ فِي الفَزَعِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2990. حَدَّثَنَا الفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ، حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: فَزِعَ النَّاسُ، فَرَكِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَسًا لِأَبِي طَلْحَةَ بَطِيئًا، ثُمَّ خَرَجَ يَرْكُضُ وَحْدَهُ، فَرَكِبَ النَّاسُ يَرْكُضُونَ خَلْفَهُ، فَقَالَ: «لَمْ تُرَاعُوا، إِنَّهُ لَبَحْرٌ» فَمَا سُبِقَ بَعْدَ ذَلِكَ اليَوْمِ...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(باب : خوف کے موقع پر جلدی سے گھو ڑے کو ایڑ لگانا)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2990.

حضرت انس  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: ایک دفعہ لوگوں میں خوف و ہراس پھیلا تو رسول اللہ ﷺ تن تنہا حضرت ابو طلحہ  ؓ کے ایک سست رفتار گھوڑے پر سوار ہوئے۔ پھر آپ نے باہر نکل کر اسے ایڑی لگائی۔ آپ کے پیچھے لوگوں نے بھی گھوڑے دوڑائے۔ آپ ﷺ نے (واپسی پر) فرمایا: ’’گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ البتہ یہ گھوڑا تو دریا جیسا ہے۔‘‘ چنانچہ وہ گھوڑا اس کے بعد کبھی پیچھے نہیں رہا۔

...

10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ حُسْنِ الخُلُقِ وَالسَّخَاءِ، وَمَا يُكْرَهُ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6087. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ هُوَ ابْنُ زَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ النَّاسِ، وَأَجْوَدَ النَّاسِ، وَأَشْجَعَ النَّاسِ، وَلَقَدْ فَزِعَ أَهْلُ المَدِينَةِ ذَاتَ لَيْلَةٍ، فَانْطَلَقَ النَّاسُ قِبَلَ الصَّوْتِ، فَاسْتَقْبَلَهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ سَبَقَ النَّاسَ إِلَى الصَّوْتِ، وَهُوَ يَقُولُ: «لَنْ تُرَاعُوا لَنْ تُرَاعُوا» وَهُوَ عَلَى فَرَسٍ لِأَبِي طَلْحَةَ عُرْيٍ مَا عَلَيْهِ سَرْجٌ، فِي عُنُقِهِ سَيْفٌ، فَقَالَ: لَقَدْ وَجَدْتُهُ بَحْرًا. أَوْ: إِنَّهُ لَبَحْرٌ ...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

(

باب: خوش خلقی اور سخاوت کا بیان اور بخل کا برا ...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6087.

حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ سب سے زیادہ خوبصورت سب سے زیادہ سخی اور سب سے زیادہ بہادر تھے اہل مدینہ ایک رات خوف وہراس میں مبتلا ہوئے تو وہ شور کی طرف بڑھے لیکن نبی ﷺ ان کو آگے سے ملے کیونکہ آپ اٹھنے والے شوروغل کی طرف سے سب سے پہلے تشریف لے گئے تھے۔ آپ نے فرمایا: ”گھبراؤ نہیں کوئی خطرے کی بات نہیں۔“ آپ ﷺ اس وات ابو طلحہ ؓ کے گھوڑے کی ننگی پیٹھ پر سوار تھے، اس پر کوئی زین وغیرہ نہ تھی۔ آپ کی گردن میں تلوار آویزاں تھی اس وقت آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں نے اس گھوڑے کو روانی میں سمندر کی طرح پایا۔“ یا فرمایا: ”یہ گھوڑا (تیز ...