3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ بَابُ شَيْبِهِ ﷺ

صحیح

6234. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ، ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، «هَذِهِ مِنْهُ بَيْضَاءَ، وَوَضَعَ زُهَيْرٌ بَعْضَ أَصَابِعِهِ عَلَى عَنْفَقَتِهِ» قِيلَ لَهُ: مِثْلُ مَنْ أَنْتَ يَوْمَئِذٍ؟ فَقَالَ: «أَبْرِي النَّبْلَ وَأَرِيشُهَا»...

صحیح مسلم:

کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان

(باب: آپ ﷺ کے بال سفید تھے)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6234.

زہیر نے ابو اسحاق سے،انھوں نے حضرت ابو جحیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا، آپ کی اس جگہ پر سفیدی تھی، زہیر نے نچلے ہونٹ کے نیچے والے اپنے بالوں پر انگلی رکھ دی، ان (ابوجحیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے کہا گیا: ان دنوں آپ (حاضرین میں سے) کس کی طرح (کس عمرکے) تھے (آپ سب سے چھوٹے ہوں گے؟) انھوں نے کہا: میں تیروں کے پیکان اور ان کے پر لگاتا تھا۔

...

5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْآدَابِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْعِدَةِ​

صحیح

3082. حَدَّثَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى الْكُوفِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبْيَضَ قَدْ شَابَ وَكَانَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ يُشْبِهُهُ وَأَمَرَ لَنَا بِثَلَاثَةَ عَشَرَ قَلُوصًا فَذَهَبْنَا نَقْبِضُهَا فَأَتَانَا مَوْتُهُ فَلَمْ يُعْطُونَا شَيْئًا فَلَمَّا قَامَ أَبُو بَكْرٍ قَالَ مَنْ كَانَتْ لَهُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِدَةٌ فَلْيَجِئْ فَقُمْتُ إِلَيْهِ فَأَخْبَرْتُهُ فَأَمَرَ لَنَا بِهَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رَوَى مَرْوَان...

جامع ترمذی: کتاب: آداب واحکام کا بیان (باب: عہدوپیمان کابیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3082.

ابوجحیفہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو گورا چٹا دیکھا، آپﷺ پر بڑھاپا آ چلا تھا حسن بن علی ؓ (شکل وصورت میں) آپﷺ کے مشابہ تھے۔ آپﷺ نے تیرہ (۱۳) جوان اونٹنیاں ہم کو عنایت کرنے کے لیے حکم صادر فرمایا، ہم انہیں لینے کے لیے گئے ہی تھے کہ اچانک آپﷺ کے انتقال کی خبر آ گئی، چنانچہ لوگوں نے ہمیں کچھ نہ دیا، پھر جب ابوبکر ( ؓ ) نے مملکت کی ذمہ داریاں سنبھا لیں تو انہوں نے اعلان کیا کہ رسول اللہ ﷺ سے جس کسی کا بھی کوئی عہد وپیمان ہو تو وہ ہمارے پاس آئے (اورپیش کرے) چنانچہ میں اٹھ کر ان کے پاس گیا اور انہیں آپﷺ کے حکم سے آگاہ کیا، تو انہوں نے ہمیں ان اونٹنی...

6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْآدَابِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْعِدَةِ​

صحیح

3083. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو جُحَيْفَةَ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ يُشْبِهُهُ قَالَ أَبُو عِيسَى وَهَكَذَا رَوَى غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ نَحْوَ هَذَا وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَأَبُو جُحَيْفَةَ اسْمُهُ وَهْبٌ السُّوَائِيُّ...

جامع ترمذی: کتاب: آداب واحکام کا بیان (باب: عہدوپیمان کابیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3083.

ابوجحیفہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کو دیکھا ہے، حسن بن علی ؓ آپﷺ کے مشابہ تھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ اسی طرح کئی ایک نے اسماعیل بن ابوخالد سے اسی جیسی روایت کی ہے۔
۲۔ اس باب میں جابر ؓ سے بھی روایت ہے۔
۳۔ ابوجحیفہ ؓ کا نام وہب سوائی ہے۔

7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَنَاقِبِ أَبِي مُحَمَّدٍ الْحَسَنِ بْنِ عَل...

صحیح

4177. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ يُشْبِهُهُ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَابْنِ الزُّبَيْرِ...

جامع ترمذی: كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: حسن بن علی اور حسین بن علیؓ کے مناقب)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

4177.

ابوجحیفہ ؓ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا اور حسن بن علی ؓ ان سے مشابہت رکھتے تھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
۲۔ اس باب میں ابوبکر صدیق ؓ، ابن عباس ؓ اور عبداللہ بن زبیر‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔