2 صحيح مسلم: کِتَابُ فَضَائِلِ القُرآنِ وَمَا يُتَعَلَّقُ بِهِ بَابُ بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلَاةٌ

صحیح

1975. و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ وَوَكِيعٌ عَنْ كَهْمَسٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ الْمُزَنِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلَاةٌ قَالَهَا ثَلَاثًا قَالَ فِي الثَّالِثَةِ لِمَنْ شَاءَ...

صحیح مسلم:

کتاب: قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور

(باب: اذان اور تکبیر کے درمیان نفل نماز)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1975.

کہمس نےکہا: ہم سے عبداللہ بن بریدہ نے حضرت عبداللہ بن مغفل مزنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ہر دو اذانوں (اذان اور تکبیر) کے درمیان نماز ہے۔‘‘ آپ ﷺ نے تین دفعہ فرمایا (اور) تیسری دفعہ فرمایا: ’’اس کے لئے جو چاہے۔‘‘

...

4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الصَّلاَةِ قَبْلَ الْمَغْرِبِ​

صحیح

189. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ كَهْمَسِ بْنِ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلَاةٌ لِمَنْ شَاءَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ اخْتَلَفَ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الصَّلَاةِ قَبْلَ الْمَغْرِبِ فَلَمْ يَرَ بَعْضُهُمْ الصَّلَاةَ قَبْلَ الْمَغْرِبِ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ غَيْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنّ...

جامع ترمذی: كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: مغرب سے پہلے نفل نماز پڑھنے کا بیان​)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

189.

عبداللہ بن مغفل ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’جو نفلی نماز پڑھنا چاہے اس کے لیے ہر دو اذان۱؎ کے درمیان نماز ہے‘‘۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- عبداللہ بن مغفل ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔
۲- اس باب میں عبداللہ بن زبیر ؓ سے بھی روایت ہے۔
۳- صحابہ کرام کے درمیان مغرب سے پہلے کی نماز کے سلسلہ میں اختلاف پایا جاتا ہے، ان میں سے بعض کے نزدیک مغرب سے پہلے نماز نہیں، اور صحابہ میں سے کئی لوگوں سے مروی ہے کہ وہ لوگ مغرب سے پہلے اذان اور اقامت کے درمیان دو رکعتیں پڑھتے تھے۔
۴- احمد اور اسحاق بن راہویہ کہتے ہیں کہ اگر کو...