2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5762. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاسٌ عَنِ الكُهَّانِ، فَقَالَ: «لَيْسَ بِشَيْءٍ» فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّهُمْ يُحَدِّثُونَا أَحْيَانًا بِشَيْءٍ فَيَكُونُ حَقًّا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تِلْكَ الكَلِمَةُ مِنَ الحَقِّ، يَخْطَفُهَا مِنَ الجِنِّيِّ، فَيَقُرُّهَا فِي أُذُنِ وَلِيِّهِ، فَيَخْلِطُونَ مَعَهَا مِائَةَ كَذْبَةٍ...

صحیح بخاری:

کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5762.

سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا چند لوگوں نے رسول اللہ ﷺ سے کاہنوں کے متعلق دریافت کیا تو آپ نے فرمایا: ”ان کی کوئی بنیاد نہیں ہوتی۔“ لوگوں نے کہا: اللہ کے رسول! وہ کبھی ہمیں ایسی باتوں کی خبر دیتے ہیں جو صحیح ہوتی ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”وہ صحیح بات جن کسی (فرشتے) سے سن لیتا ہے اور اپنے دوست کاہن کے کان میں ڈال دیتا ہے پھر یہ لوگ اس کے ساتھ سو جھوٹ ملا کر بیان کرتے ہیں۔“ علی بن مدینی نے کہا کہ عبدالرزاق پہلے ”الکلمۃ من الحق“ والا جملہ مرسل طور پر بیان کرتے تھے اس کے بعد انہوں نے اسے متصل سند سے بیان کیا

...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5983. وحَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ، وَأَبُوهُ عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ: أَنَّهُمَا سَمِعَا مُوسَى بْنَ طَلْحَةَ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَخْبِرْنِي بِعَمَلٍ يُدْخِلُنِي الجَنَّةَ، فَقَالَ القَوْمُ: مَا لَهُ مَا لَهُ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَرَبٌ مَا لَهُ» فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَعْبُدُ اللَّهَ لاَ تُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا، وَتُقِيمُ الصَّلاَةَ، وَتُؤْتِي الزَّك...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

()

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5983.

حضرت ابو ایوب انصاری ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے عرض کی: اللہ کے رسول! کوئی ایسا عمل بتائیں جو مجھے جنت میں داخل کر دے؟ لوگوں نے کہا: اسے کیا ہو گیا ہے اسے کیا ہو گیا ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”وہ ضرورت مند ہے اور اسے کیا ہوا ہے۔“ نبی ﷺ نے (اسے) فرمایا: ”اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو، نماز قائم کرو، زکوۃ دو اور صلہ رحمی کرتے رہو، اب اسے (میری اونٹنی) کو چھوڑ دو۔“ گویا آپ اس وقت اپنی سواری پر تھے۔

...

4 سنن النسائي: كِتَابُ الزِّينَةِ

حسن صحیح

5302. أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ قَزَعَةَ عَنْ خَالِدٍ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ وَاقِدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ حِينَ قَدِمَ الْمَدِينَةَ فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَقَالَ مِمَّنْ أَنْتَ قُلْتُ أَنَا وَاقِدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ قَالَ إِنَّ سَعْدًا كَانَ أَعْظَمَ النَّاسِ وَأَطْوَلَهُ ثُمَّ بَكَى فَأَكْثَرَ الْبُكَاءَ ثُمَّ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ إِلَى أُكَيْدِرٍ صَاحِبِ دُومَةَ بَعْثًا فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ بِجُبَّةِ دِيبَاجٍ مَنْسُوجَةٍ فِيهَا الذَّهَبُ فَلَبِسَهُ رَسُولُ ال...

سنن نسائی:

کتاب: زینت سےمتعلق احکام و مسائل

()

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5302.

حضرت واقد بن عمرو بن سعد بن معاذ سے روایت ہے کہ جب حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ مدینہ منورہ تشریف لائے تو میں ان کے پاس حاضر ہوا اور سلام عرض کیا۔ انہوں نے کہا: تو کن میں سے ہے؟ میں نے کہا: میں واقد بن عمرو ہوں۔ حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کا پوتا۔ انہوں نے کہا: حضرت سعد رضی اللہ عنہ بڑے سردار اور لمبے قد کے آدمی تھے۔پھر(ان کو یاد کرکے) روئے اور بہت روئے پھر فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے دومتہ الجندل کے حکمران اکیدر کی طرف ایک لشکر بھیجا تو اس نے (اطاعت قبول کی اور) آپ کی خدمت میں ریشم کا ایک حلہ بھیجا جوسونے کے تاروں سے بنا گیا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے زیب تن کیا پ...

5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطِّبِّ

ضعیف

3445. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ الْجَوْهَرِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ السَّائِبِ بْنِ بَرَكَةَ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا أَخَذَ أَهْلَهُ الْوَعْكُ، أَمَرَ بِالْحَسَاءِ» قَالَتْ: وَكَانَ يَقُولُ: «إِنَّهُ لَيَرْتُو فُؤَادَ الْحَزِينِ، وَيَسْرُو عَنْ فُؤَادِ السَّقِيمِ، كَمَا تَسْرُو إِحْدَاكُنَّ الْوَسَخَ، عَنْ وَجْهِهَا بِالْمَاءِ»...

سنن ابن ماجہ: کتاب: طب سے متعلق احکام ومسائل ()

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3445.

ام المونین حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے: انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کے گھر میں جب کسی کو بخار ہوتا تو آپﷺ تلبینہ تیار کرنے کا حکم دیتے۔ اور نبی ﷺ فرمایا کرتے تھے: ’’اس سے غمزدہ انسان کے دل کو سہارا ملتا ہے۔ اور بیمار کے دل سے رنج کو اس طرح دور کرتا ہے جس طرح کوئی عورت پانی کے ذریعے سے اپنے چہرے سے میل کچیل دور کرتی ہے۔‘‘

...