1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ غِلَظِ تَحْرِيمِ قَتْلِ الْإِنْسَانِ...)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

113. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا الزُّبَيْرِيُّ وَهُوَ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَسَنَ، يَقُولُ: " إِنَّ رَجُلًا مِمَّنْ كَانَ قَبْلَكُمْ خَرَجَتْ بِهِ قُرْحَةٌ، فَلَمَّا آذَتْهُ انْتَزَعَ سَهْمًا مِنْ كِنَانَتِهِ فَنَكَأَهَا، فَلَمْ يَرْقَأِ الدَّمُ حَتَّى مَاتَ، قَالَ رَبُّكُمْ: «قَدْ حَرَّمْتُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ»، ثُمَّ مَدَّ يَدَهُ إِلَى الْمَسْجِدِ، فَقَالَ: إِي وَاللهِ، لَقَدْ حَدَّثَنِي بِهَذَا الْحَدِيثِ جُنْدَبٌ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْمَسْجِدِ....

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: خود کشی کی شدید حرمت، خود کشی کرنے والا جس چی...)

113.

شیبانؒ نے بیان کیا کہ میں نےحسن (بصریؒ) کو کہتے ہوئے سنا: ’’تم سے پہلے لوگوں میں سے ایک آدمی تھا، اسے پھوڑا نکلا، جب اس نے اسے اذیت دی تو اس نے اپنے ترکش سے ایک تیر نکالا  اور اس پھوڑے کو چیر دیا، خون بند نہ ہو ا حتی کہ وہ مر گیا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: میں نے اس پر جنت حرام کر دی ہے۔‘‘ (کیونکہ اس نے خود کشی کے لیے ایسا کیا تھا۔) پھر حسنؒ نے مسجد کی طرف سے اپناہاتھ اونچا کیا اورکہا: ہاں، اللہ کی قسم! یہ حدیث مجھے جندبؓ نے رسو ل اللہ ﷺ سے (روایت کرتے ہوئے) اسی مسجد میں سنائی تھی۔

...