1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ بَابُ تَحْرِيضِ النَّبِيِّ ﷺ عَلَى صَلاَةِ اللَّيْ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1140. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ أَنَّ حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَرَقَهُ وَفَاطِمَةَ بِنْتَ النَّبِيِّ عَلَيْهِ السَّلَام لَيْلَةً فَقَالَ أَلَا تُصَلِّيَانِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنْفُسُنَا بِيَدِ اللَّهِ فَإِذَا شَاءَ أَنْ يَبْعَثَنَا بَعَثَنَا فَانْصَرَفَ حِينَ قُلْنَا ذَلِكَ وَلَمْ يَرْجِعْ إِلَيَّ شَيْئًا ثُمَّ سَمِعْتُهُ وَهُوَ مُوَلٍّ يَضْرِبُ فَخِذَهُ وَهُوَ يَقُولُ وَكَانَ الْإِنْسَانُ أَكْثَرَ شَيْءٍ جَدَلًا...

صحیح بخاری:

کتاب: تہجد کا بیان

(

باب: نبی کریمﷺکا رات کی نماز اور نوافل پڑھنے کے...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1140.

حضرت علی بن ابی طالب ؓ سے روایت ہے کہ ایک رات رسول اللہ ﷺ ان کے اور اپنی صاجزادی حضرت فاطمہ‬ ؓ ک‬ے پاس تشریف لائے اور فرمایا:’’تم دونوں نماز (تہجد) کیوں نہیں پڑھتے۔‘‘ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہماری جانیں تو اللہ کے ہاتھ میں ہیں، جب وہ ہمیں اٹھانا چاہتا ہے اٹھا دیتا ہے۔ جب میں نے یہ بات کہی تو آپ واپس ہو گئے اور مجھے کوئی جواب نہ دیا۔ پھر میں نے دیکھا کہ واپس جاتے ہوئے آپ اپنی ران پر ہاتھ مار رہے تھے اور فرما رہے تھے: ’’انسان سب سے زیادہ جھگڑالو ہے۔‘‘

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ سُورَةُ الكَهْفِ{وَكَانَ الإِنْسَانُ أَكْثَرَ شَيْ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4759. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ أَنَّ حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ أَخْبَرَهُ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَرَقَهُ وَفَاطِمَةَ قَالَ أَلَا تُصَلِّيَانِ رَجْمًا بِالْغَيْبِ لَمْ يَسْتَبِنْ فُرُطًا يُقَالُ نَدَمًا سُرَادِقُهَا مِثْلُ السُّرَادِقِ وَالْحُجْرَةِ الَّتِي تُطِيفُ بِالْفَسَاطِيطِ يُحَاوِرُهُ مِنْ الْمُحَاوَرَةِ لَكِنَّا هُوَ اللَّهُ رَبِّي أَيْ لَكِنْ أَنَا هُوَ اللَّهُ رَبِّي ثُمَّ حَذَفَ الْأَلِفَ وَأَدْغَمَ إِ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: سورۃ کہف کی تفسیر آیت (( وکان الانسان اکثر...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4759.

حضرت علی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ رات کے وقت ان کے اور حضرت فاطمہ‬ ؓ ک‬ے گھر تشریف لائے اور فرمایا: ’’تم لوگ نماز (تہجد) کیوں نہیں پڑھتے؟‘‘ رَجْمًۢا بِٱلْغَيْبِ کے معنی ہیں: خود انہیں کچھ معلوم نہیں، یعنی بغیر علم کے رائے زنی کرنا۔ فُرُطًا کے معنی ہیں: ندامت اور شرمندگی۔ سُرَادِقُهَا کا مطلب ہے کہ قناتوں کی طرح ہر طرف سے انہیں آگ گھیر لے گی جس طرح کوٹھڑی اور حجرے کو ہر طرف سے خیمے گھیر لیتے ہیں۔ يُحَاوِرُهُۥٓ، محاورة<...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ بَابُ قَوْلِهِ تَعَالَى {وَكَانَ الإِنْسَانُ أَكْث...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7414. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ ح حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ أَخْبَرَنَا عَتَّابُ بْنُ بَشِيرٍ عَنْ إِسْحَاقَ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ أَنَّ حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَرَقَهُ وَفَاطِمَةَ عَلَيْهَا السَّلَام بِنْتَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُمْ أَلَا تُصَلُّونَ فَقَالَ عَلِيٌّ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا أَنْفُسُنَا بِيَدِ اللَّهِ فَإِذَا شَاءَ أَنْ يَبْعَثَنَا بَعَثَنَا فَانْصَرَفَ رَ...

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا

(

باب : اللہ تعالیٰ کا ارشاد سورۃ کہف میں ”...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7414.

سیدنا علی بن ابی طالب ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ رات کے وقت ان کے پاس اور سیدہ فاطمہ بنت رسول اللہ ﷺ کے پاس تشریف لے گئے تو ان سے فرمایا: ”تم (رات کو) نماز کیوں نہیں پڑھتے؟“ سیدنا علی بن ابی طالب ؓ کہتے ہیں: میں نے کہا: اللہ کے رسول! ہماری ارواح اللہ کے ہاتھ میں ہیں۔ وہ جب ہمیں اٹھانا چاہتا ہے ہم اٹھتے ہیں جس وقت سیدنا علی بن ابی طالب ؓ نے یہ جواب دیا تو رسول اللہ ﷺ واپس چلے گئے اور انہیں کچھ جواب نہ دیا۔ پھر انہوں نے آپ کو سنا جب آپ اپنی پشت پھیر کر واپس جا رہے تھے اور اپنی ران پر ہاتھ مارتے ہوئے کہہ رہے تھے: ”انسان تمام چیزوں سے...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم بَابُ فِي المَشِيئَةِ وَالإِرَادَةِ: {وَمَا تَشَاء...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7533. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ ح و حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي أَخِي عَبْدُ الْحَمِيدِ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ أَنَّ حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ عَلَيْهِمَا السَّلَام أَخْبَرَهُ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَرَقَهُ وَفَاطِمَةَ بِنْتَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً فَقَالَ لَهُمْ أَلَا تُصَلُّونَ قَالَ عَلِيٌّ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا أَنْفُسُنَا بِيَدِ اللَّهِ فَإِذَا شَاءَ أَنْ يَبْعَثَنَا بَعَثَنَا فَ...

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید

(

باب: مشیت اور ارادہ خداوندی کا بیان

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7533.

سیدنا علی ؓ سے روایت ہے انہوں نے بتایا کہ ایک رات رسول اللہﷺ ان کے اور اپنی لخت جگر سیدہ فاظمہ‬ ؓ ک‬ے گھر تشریف لے گئے اور ان سے فرمایا: ”تم لوگ (تہجد کی ) نماز کیوں نہیں پڑھتے؟“ سیدنا علی بن ابی طالب ؓ کہتے ہیں کہ میں نے جواب دیا: اللہ کے رسول! ہمارے نفس اللہ کے ہاتھ میں ہیں وہ جب ہمیں اٹھانا چاہے گا اٹھا دے گا۔ جن میں نے یہ بات کہی تو رسول اللہ ﷺ واپس چلے گئے اور مجھے کوئی جواب نہیں دیا۔ پھر میں نے آپ کو واپس جاتے ہوئے کہتے سنا جبکہ آپ اپنی ران پر ہاتھ مار کر یہ فرما رہے تھے: ”انسان ہمیشہ سے تمام چیزوں ...

5 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا بَابُ مَا رُوِيَ فِيمَنْ نَامَ اللَّيْلَ أَجَمْعَ ...

صحیح

1852. و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ أَنَّ الْحُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ حَدَّثَهُ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَرَقَهُ وَفَاطِمَةَ فَقَالَ أَلَا تُصَلُّونَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا أَنْفُسُنَا بِيَدِ اللَّهِ فَإِذَا شَاءَ أَنْ يَبْعَثَنَا بَعَثَنَا فَانْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قُلْتُ لَهُ ذَلِكَ ثُمَّ سَمِعْتُهُ وَهُوَ مُدْبِرٌ يَضْرِبُ فَخِذَهُ وَيَقُولُ وَكَانَ الْإِنْسَانُ أَكْثَرَ شَيْءٍ جَدَلًا...

صحیح مسلم:

کتاب: مسافرو ں کی نماز قصر کا بیان

(باب: جو شخص سار ی رات ‘صبح تک سویا رہے اس کے متعلق...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1852.

حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے رات کے وقت انھیں اور فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو جگایا اور فر یا: ’’کیا تم لوگ نماز نہیں پڑھو گے؟ میں نےکہا: اے اللہ کے رسولﷺ! ہماری جانیں اللہ کے ہاتھ میں ہیں جب وہ ہمیں اٹھانا چاہتا ہے اٹھا دیتا ہے جب میں نے آپﷺ سے یہ کہا تو آپﷺ واپس چلے گئے پھر میں نے آپﷺ کو سنا کہ آپﷺ واپس پلٹتے ہو ئے اپنی ران پر ہاتھ مارتے تھے اور کہتے (آیت کا ایک ٹکڑا پڑھتے) تھے: ’’انسان سب سے بڑھ کر جھگڑا کرنے والا ہے (جدل (جھگڑا) یہ تھی کہ جگا ئے جا نے پر ممنون ہو نے اور نماز پڑھنے کی بجا ئے...

6 سنن النسائي: كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ بَابُ التَّرْغِيبِ فِي قِيَامِ اللَّيْلِ

صحیح

1618. أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَمِّي قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ قَالَ حَدَّثَنِي حَكِيمُ بْنُ حَكِيمِ بْنِ عَبَّادِ بْنِ حُنَيْفٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمِ بْنِ شِهَابٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَى فَاطِمَةَ مِنْ اللَّيْلِ فَأَيْقَظَنَا لِلصَّلَاةِ ثُمَّ رَجَعَ إِلَى بَيْتِهِ فَصَلَّى هَوِيًّا مِنْ اللَّيْلِ فَلَمْ يَسْمَعْ لَنَا حِسًّا فَرَجَعَ إِلَيْنَا فَأَيْقَظَنَا فَقَالَ قُومَا فَصَلِّيَا قَالَ فَجَلَسْتُ وَأَنَا...

سنن نسائی: کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل (باب: رات کی نماز (تہجد)کی ترغیب)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1618.

حضرت علی ابن ابی طالب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ رات کے وقت میرے اور فاطمہ ؓ کے پاس تشریف لائے اور ہمیں نماز (تہجد) کے لیے جگایا، پھر اپنے گھر تشریف لے گئے اور کافی دیر تک نماز پڑھتے رہے۔ آپ نے ہماری طرف سے کوئی آواز یا آہٹ نہ سنی تو دوبارہ تشریف لائے اور ہمیں پھر جگایا اور فرمایا: ”اٹھو اور نماز پڑھو۔“ میں آنکھیں ملتا ہوا اٹھا اور کہہ رہا تھا: اللہ کی قسم! ہم تو وہی نماز پڑھیں گے جو اللہ نے ہماری قسمت میں لکھی ہے۔ ہماری روحیں اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہیں اگر وہ چاہے گا تو ہمیں اٹھا دے گا۔ رسول اللہ ﷺ اپنی ران مبارک پر ہاتھ مارتے واپس تشریف لے...