1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {أَيَّامًا مَعْدُودَاتٍ فَمَنْ كَان...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4539. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ عَطَاءٍ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقْرَأُ وَعَلَى الَّذِينَ يُطَوَّقُونَهُ فَلَا يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ لَيْسَتْ بِمَنْسُوخَةٍ هُوَ الشَّيْخُ الْكَبِيرُ وَالْمَرْأَةُ الْكَبِيرَةُ لَا يَسْتَطِيعَانِ أَنْ يَصُومَا فَيُطْعِمَانِ مَكَانَ كُلِّ يَوْمٍ مِسْكِينًا...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت (( ایاما معدودات فمن کان )) الخ کی تفس...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4539.

حضرت عطاء بن ابی رباح سے روایت ہے، انہوں نے حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے سنا، وہ یوں قراءت کرتے تھے: ﴿وَعَلَى الَّذِينَ يُطَوَّقُونَهُ فَلَا يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ ﴾ ''یعنی وہ لوگ جو بمشقت روزہ رکھتے ہیں وہ (ہر روزے کے بدلے) ایک مسکین کو بطور فدیہ کھانا کھلائیں۔'' حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ یہ آیت منسوخ نہیں بلکہ محکم ہے اور اس سے مراد بہت بوڑھا مرد یا انتہائی بوڑھی عورت ہے جو روزے کی طاقت نہ رکھتے ہوں انہیں چاہئے کہ وہ ہر روزے کے عوض ایک مسکین کو کھانا کھلا دیں۔

2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ نَسْخِ قَوْلِهِ تَعَالَى: {وَعَلَى الَّذِينَ...

حسن

2323. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ يَزِيدَ النَّحْوِيِّ، عَنْ عِكْرَمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: {وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ}[البقرة: 184]، فَكَانَ مَنْ شَاءَ مِنْهُمْ أَنْ يَفْتَدِيَ بِطَعَامِ مِسْكِينٍ افْتَدَى، وَتَمَّ لَهُ صَوْمُهُ، فَقَالَ:{فَمَنْ تَطَوَّعَ خَيْرًا فَهُوَ خَيْرٌ لَهُ وَأَنْ تَصُومُوا خَيْرٌ لَكُمْ}[البقرة: 184]، وقَالَ:{فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْيَصُمْهُ وَمَنْ كَانَ مَرِيضًا أَوْ عَلَى سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِنْ أَيَّامٍ أُخَرَ}[البقرة: 185]....

سنن ابو داؤد:

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل

(باب: آیت کریمہ «وعلى الذين يطيقونه فدية» کے منسوخ ...)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2323.

عکرمہ سے منقول ہے کہ سیدنا ابن عباس ؓ آیت کریمہ {وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ} کے سلسلے میں فرماتے ہیں کہ جو کوئی ایک مسکین کا فدیہ دینا چاہتا، دے دیتا تھا اور اس کا روزہ پورا اور کامل سمجھا جاتا تھا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے فرمایا: {فَمَنْ تَطَوَّعَ خَيْرًا فَهُوَ خَيْرٌ لَهُ وَأَنْ تَصُومُوا خَيْرٌ لَكُمْ} ”جو خوشی سے بھلائی کرے (مسکین کو کھانا کھلائے) تو یہ اس کے لیے بہتر ہے اور روزہ رکھنا تمہارے لیے بہتر ہے۔“ اور فرمایا: {فَمَنْ شَهِدَ مِن...

4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ مَنْ قَالَ هِيَ مُثْبَتَةٌ لِلشَّيْخِ وَالْح...

شاذ

2325. حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عَزْرَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: {وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ}[البقرة: 184], قَالَ: كَانَتْ رُخْصَةً لِلشَّيْخِ الْكَبِيرِ، وَالْمَرْأَةِ الْكَبِيرَةِ، وَهُمَا يُطِيقَانِ الصِّيَامَ, أَنْ يُفْطِرَا وَيُطْعِمَا مَكَانَ كُلِّ يَوْمٍ مِسْكِينًا, وَالْحُبْلَى وَالْمُرْضِعُ إِذَا خَافَتَا. قَالَ أبو دَاود: يَعْنِي عَلَى أَوْلَادِهِمَا, أَفْطَرَتَا وَأَطْعَمَتَا....

سنن ابو داؤد:

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل

(باب: مذکورہ بالا آیت بڑے بوڑھے اور حاملہ کے حق میں...)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2325.

سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ آیت کریمہ: {وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ} کی تفسیر میں انہوں نے کہا کہ بڑی عمر کے بوڑھے مرد اور عورت کے لیے رخصت ہے کہ باوجود روزے کی طاقت کے افطار کر سکتے ہیں۔ وہ ہر دن کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلا دیا کریں۔ اسی طرح حاملہ اور دودھ پلانے والی عورتوں کو جب اندیشہ ہو۔ (تو وہ بھی افطار کر سکتی ہیں۔) امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں: مقصد یہ ہے کہ جب انہیں اپنے بچے کے بارے میں (بیماری یا کمزوری وغیرہ کا) اندیشہ ہو تو افطار کر سکتی ہیں اور اس کے بدلے کھانا کھلا دیا کریں۔

...