1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ بَابُ مَنْ قُتِلَ فِي سَبِيلِ اللهِ كُفِّرَتْ خَطَ...

صحیح

4990. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ، أَنَّهُ سَمِعَهُ، يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَامَ فِيهِمْ فَذَكَرَ لَهُمْ أَنَّ الْجِهَادَ فِي سَبِيلِ اللهِ، وَالْإِيمَانَ بِاللهِ أَفْضَلُ الْأَعْمَالِ، فَقَامَ رَجُلٌ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، أَرَأَيْتَ إِنْ قُتِلْتُ فِي سَبِيلِ اللهِ، تُكَفَّرُ عَنِّي خَطَايَايَ؟ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «نَعَمْ، إِنْ قُتِلْتَ فِي سَبِيلِ اللهِ، وَأَنْتَ صَابِرٌ مُحْتَسِبٌ، مُقْبِلٌ غَيْرُ مُدْبِرٍ»، ثُمَّ...

صحیح مسلم:

کتاب: امور حکومت کا بیان

(باب: جو شخص اللہ کی راہ میں شہید ہو قرض کے علاوہ ا...)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4990.

لیث نے سعید بن ابی سعید (مقبری) سے، انہوں نے عبداللہ بن ابی قتادہ سے، انہوں نے ابوقتادہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ انہوں نے انہیں (ابوقتادہ رضی اللہ تعالی عنہ کو) نبی ﷺ سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا کہ آپ ﷺ صحابہ کرام میں (خطبہ دینے کے لئے) کھڑے ہوئے اور انہیں بتایا: ’’اللہ کی راہ میں جہاد کرنا اور اللہ پر ایمان لانا (باقی) تمام اعمال سے افضل ہے۔‘‘ ایک شخص کھڑا ہوا اور کہنے لگا: اللہ کے رسولﷺ! آپ کیا فرماتے ہیں؟ اگر میں اللہ کی راہ میں شہید کر دیا جاؤں تو کیا اس سے میرے گناہ مجھ سے دور ہٹا دئیے جائیں گے؟ رسول اللہ ﷺ نے اس سے فرمایا:...

2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ يُسْتَشْهَدُ وَعَلَيْهِ دَ...

صحیح

1830. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَهُ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَامَ فِيهِمْ فَذَكَرَ لَهُمْ أَنَّ الْجِهَادَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالْإِيمَانَ بِاللَّهِ أَفْضَلُ الْأَعْمَالِ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ قُتِلْتُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ يُكَفِّرُ عَنِّي خَطَايَايَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَمْ إِنْ قُتِلْتَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَأَنْتَ صَابِرٌ مُحْتَسِبٌ مُقْبِلٌ غَيْرُ مُدْبِرٍ ثُمَّ قَالَ رَ...

جامع ترمذی: كتاب: جہاد کے احکام ومسائل (باب: اللہ کی راہ میں قتل ہونے والے پرقرض ہوتوکیاحک...)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1830.

ابوقتادہ ؓ سے روایت ہے : رسول اللہ ﷺ صحابہ کے بیچ کھڑے ہو کران سے بیان کیا: ’’اللہ کی راہ میں جہاد کرنا اوراللہ پر ایمان لانا سب سے افضل عمل ہے‘‘۱؎، (یہ سن کر) ایک آدمی کھڑا ہوا اورعرض کیا: اللہ کے رسولﷺ! آپ کا کیا خیال ہے اگر میں اللہ کی راہ میں شہید ہوجاؤں، توکیا میر ے گناہ معاف کردیئے جائیں گے ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:' ہاں اگرتم اللہ کی راہ میں شہید ہوگئے اس حال میں کہ تم صبر کرنے والے ، ثواب کی امید رکھنے والے ہو، آگے بڑھنے والے ہو، پیچھے مڑنے والے نہ ہو‘‘، پھر آپﷺ نے فرمایا: ’’تم نے کیسے کہا ہے ؟‘...

3 سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ مَنْ قَاتَلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ تَعَالَى وَ...

صحیح

3164. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ أَنَّهُ سَمِعَهُ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَامَ فِيهِمْ فَذَكَرَ لَهُمْ أَنَّ الْجِهَادَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالْإِيمَانَ بِاللَّهِ أَفْضَلُ الْأَعْمَالِ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ قُتِلْتُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَيُكَفِّرُ اللَّهُ عَنِّي خَطَايَايَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَمْ إِنْ قُتِلْتَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَأَنْتَ صَابِرٌ مُحْتَسِبٌ مُقْبِلٌ غَيْرُ مُدْبِرٍ إِلّ...

سنن نسائی: کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل (باب: جو شخص اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کرے اور ...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3164. حضرت ابوقتادہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ رسول اللہﷺ خطبے کے لیے کھڑے ہوئے اور ذکر فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد اور اللہ تعالیٰ پر ایمان سب کاموں سے افضل کام ہیں۔ ایک آدمی کھڑا ہوا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! آپ فرمائیں اگر میں اللہ تعالیٰ کے راستے میں مارا جاؤں تو کیا اللہ تعالیٰ میری غلطیاں معاف فرمادے گا؟ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ہاں‘ بشرطیکہ تو اللہ تعالیٰ کے راستے میں اس حال میں مارا جائے کہ تو صبر کا مظاہرہ کرے اور تیری نیت ثواب کی ہو۔ تو دشمن کی طرف بڑھ رہا ہو‘ پیٹھ پھیر کر بھاگ نہ رہا ہو‘ مگر قرض (کسیکا واجب الادا حق) معاف نہ ہوگا۔ جبریل ؑ ...

4 سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ مَنْ قَاتَلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ تَعَالَى وَ...

صحیح

3165. أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلَاءِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو سَمِعَ مُحَمَّدَ بْنَ قَيْسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ ضَرَبْتُ بِسَيْفِي فِي سَبِيلِ اللَّهِ صَابِرًا مُحْتَسِبًا مُقْبِلًا غَيْرَ مُدْبِرٍ حَتَّى أُقْتَلَ أَيُكَفِّرُ اللَّهُ عَنِّي خَطَايَايَ قَالَ نَعَمْ فَلَمَّا أَدْبَرَ دَعَاهُ فَقَالَ هَذَا جِبْرِيلُ يَقُولُ إِلَّا أَنْ يَكُونَ عَلَيْكَ دَيْنٌ...

سنن نسائی: کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل (باب: جو شخص اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کرے اور ...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3165. حضرت ابوقتادہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نبیﷺ کے پاس آیا۔ آپ منبر پر (خطبہ ارشاد فرمارہے) تھے۔ وہ کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! آپ فرمائیے اگر میں اپنی تلوار کے ساتھ اللہ کے راستے میں ثابت قدمی کے ساتھ لڑائی لڑوں جب کہ میری نیت بھی ثواب حاصل کرنے کی ہو‘ منہ دشمن کی ھرف ہو نہ کہ پیٹھ‘ حتیٰ کہ میں مارا جاؤں‘ تو کیا اللہ تعالیٰ میری غلطیاں معاف فرمادے گا؟ آپ نے فرمایا: ’’ہاں۔‘‘ جب وہ جانے کے لیے مڑا تو آپ نے اسے بلایا اور فرمایا: ’’یہ جبریل ؑ فرمارہے ہیں کہ غلطیاں تو معاف ہوجائیں گی لیکن تیرے ذمے واجب الادا حقوق ہوئے تو وہ معاف نہیں ہوں گے۔...