1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِجَارَةِ بَابُ اسْتِئْجَارُ الرَّجُلِ الصَّالِحِ وَقَوْلُ ا...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2280. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ قُرَّةَ بْنِ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنِي حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ حَدَّثَنَا أَبُو بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَقْبَلْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعِي رَجُلَانِ مِنْ الْأَشْعَرِيِّينَ فَقُلْتُ مَا عَمِلْتُ أَنَّهُمَا يَطْلُبَانِ الْعَمَلَ فَقَالَ لَنْ أَوْ لَا نَسْتَعْمِلُ عَلَى عَمَلِنَا مَنْ أَرَادَهُ...

صحیح بخاری:

کتاب: اجرت کے مسائل کا بیان

(

باب : کسی بھی نیک مرد کو مزدوری پر لگانا اور ال...)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2280.

حضرت ابو موسیٰ اشعری  ؓ ہی سے روایت ہے انھوں نے کہا میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ اشعری قبیلے کے دو آدمی میرے ساتھ تھے۔ میں نے عرض کیا: مجھے یہ علم نہیں تھا کہ یہ دونوں عہدے کے طلب گار ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’جو ہمارے کسی عہدے کا طالب ہوتا ہے ہم اسے وہ عہدہ ہر گز نہیں دیتے۔‘‘

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اسْتِتَابَةِ المُرْتَدِّينَ وَالمُعَانِدِينَ وَقِتَالِهِمْ بَابُ حُكْمِ المُرْتَدِّ وَالمُرْتَدَّةِ وَاسْتِتَ...

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6987. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ قُرَّةَ بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنِي حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ حَدَّثَنَا أَبُو بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ أَقْبَلْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعِي رَجُلَانِ مِنْ الْأَشْعَرِيِّينَ أَحَدُهُمَا عَنْ يَمِينِي وَالْآخَرُ عَنْ يَسَارِي وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَاكُ فَكِلَاهُمَا سَأَلَ فَقَالَ يَا أَبَا مُوسَى أَوْ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ قَيْسٍ قَالَ قُلْتُ وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ مَا أَطْلَعَانِي عَلَى مَا فِي أَنْفُسِهِمَا وَمَا شَعَرْتُ أَنَّهُمَا يَطْلُبَانِ الْعَمَلَ فَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى سِوَاكِهِ تَحْتَ شَفَ...

صحیح بخاری:

کتاب: باغیوں اور مرتدوں سے توبہ کرانے کا بیان

(

باب: مرتد مرد اور مرتد عورت کا حکم

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6987.

حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور میرے ساتھ قبیلہ اشعر کے دو آدمی تھے۔ ان میں سے ایک میری دائیں جانب اور دوسرا بائیں طرف تھا۔ رسول اللہ ﷺ اس وقت مسواک کر رہے تھے۔ انہوں نے آپ ﷺ سے عہدے کی درخواست کی تو آپ ﷺ نے فرمایا: اے ابو موسیٰ یا اے عبداللہ بن قیس! میں نے کہا: اللہ کے رسول! اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق دے کر بھیجا ہے، انہوں نے اپنے دل کی بات سے مجھے مطلع نہیں کیا تھا اور نہ مجھے ہی معلوم  ہو سکا کہ یہ دونوں عہدہ طلبی کے لیے آئے ہیں، گویا میں اب بھی رسول اللہ ﷺ کی مسواک آپ کے ہونٹوں تلے دیکھ رہا ہوں۔ آپ...

3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابٌ فِي الْأَمْرِ بِالتَّيْسِيرِ، وَتَرْكِ التَّ...

صحیح

4626. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَهُ وَمُعَاذًا إِلَى الْيَمَنِ، فَقَالَ: «يَسِّرَا وَلَا تُعَسِّرَا، وَبَشِّرَا وَلَا تُنَفِّرَا، وَتَطَاوَعَا وَلَا تَخْتَلِفَا...

صحیح مسلم: کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: آسانی پیدا کرنے اور دور نہ بھاگنے کا حکم)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4626.

شعبہ نے سعید بن ابی بردہ سے، انہوں نے اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا (حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ) سے روایت کی کہ نبی ﷺ نے انہیں اور معاذ رضی اللہ تعالی عنہ کو یمن کی طرف بھیجا اور فرمایا: ’’تم دونوں آسانی پیدا کرنا، مشکل میں نہ ڈالنا، خوشخبری دینا، دور نہ بھگانا، آپس میں اتفاق رکھنا، اختلاف نہ کرنا۔‘‘

...

4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ بَابُ النَّهْيِ عَنْ طَلَبِ الْإِمَارَةِ وَالْحِرْ...

صحیح

4826. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ سَعِيدٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ حَاتِمٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ، حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ، حَدَّثَنِي أَبُو بُرْدَةَ، قَالَ: قَالَ أَبُو مُوسَى: أَقْبَلْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعِي رَجُلَانِ مِنَ الْأَشْعَرِيِّينَ، أَحَدُهُمَا عَنْ يَمِينِي، وَالْآخَرُ عَنْ يَسَارِي، فَكِلَاهُمَا سَأَلَ الْعَمَلَ، وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَاكُ، فَقَالَ: «مَا تَقُولُ يَا أَبَا مُوسَى؟» أَوْ «يَا عَبْدَ اللهِ بْنَ قَيْسٍ؟» قَالَ: فَقُلْتُ: وَالَّذِي بَعَثَكَ بِال...

صحیح مسلم:

کتاب: امور حکومت کا بیان

(باب: امارت طلب طرنے اور اس کی حرص رکھنے کی ممانعت)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4826.

حمید بن ہلال نے کہا: مجھے ابوبردہ نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا: میں بنو اشعر میں سے دو آدمیوں کے ساتھ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا، ایک میری دائیں جانب تھا اور دوسرا میری بائیں جانب۔ ان دونوں نے کسی منصب کا سوال کیا، اس وقت نبی ﷺ مسواک کر رہے تھے، آپﷺ نے فرمایا: ’’ابوموسیٰ!‘‘ یا فرمایا: ’’عبداللہ بن قیس! تم کیا کہتے ہو؟‘‘ میں نے عرض کی: اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث کیا ہے! ان دونوں نے مجھے یہ نہیں بتایا تھا کہ ان کے دل میں کیا ہے؟ اور نہ مجھے یہ پتہ تھا...

5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ بَابُ مَا جَاءَ فِي طَلَبِ الْإِمَارَةِ

منکر

2938. حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ أَخِيهِ عَنْ بِشْرِ بْنِ قُرَّةَ الْكَلْبِيِّ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ انْطَلَقْتُ مَعَ رَجُلَيْنِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَشَهَّدَ أَحَدُهُمَا ثُمَّ قَالَ جِئْنَا لِتَسْتَعِينَ بِنَا عَلَى عَمَلِكَ وَقَالَ الْآخَرُ مِثْلَ قَوْلِ صَاحِبِهِ فَقَالَ إِنَّ أَخْوَنَكُمْ عِنْدَنَا مَنْ طَلَبَهُ فَاعْتَذَرَ أَبُو مُوسَى إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ لَمْ أَعْلَمْ لِمَا جَاءَا لَهُ فَلَمْ يَسْتَعِنْ بِهِمَا عَلَى شَيْءٍ حَتَّى مَاتَ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: حکومت طلب کرنے کا مسئلہ)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2938.

سیدنا ابوموسیٰ اشعری ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں دو آدمیوں کے ساتھ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ پس ان میں سے ایک نے (بات کرنے کے لیے) کلمات تشہد پڑھے اور پھر کہا: ہم آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے ہیں کہ آپ ہم سے اپنے کام میں کوئی مدد لیں (یعنی عامل اور حاکم بنا دیں) اور دوسرے نے بھی اپنے ساتھی کی سی بات کی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص یہ ذمہ داری طلب کرتا ہے وہ ہمارے نزدیک سب سے زیادہ خائن ہوتا ہے۔“ چنانچہ ابوموسیٰ ؓ نے نبی کریم ﷺ سے معذرت چاہی اور کہا: مجھے معلوم نہیں تھا کہ یہ کس مقصد سے آئے ہیں۔ اور پھر آپ نے اپنی وفات تک ان سے کسی کام میں مدد نہیں لی۔

7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ بَابُ الْحُكْمِ فِيمَنِ ارْتَدَّ

صحیح

4374. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَمُسَدَّدٌ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ، حَدَّثَنَا أَبُو بُرْدَةَ، قَالَ: قَالَ أَبُو مُوسَى، أَقْبَلْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعِي رَجُلَانِ مِنَ الْأَشْعَرِيِّينَ, أَحَدُهُمَا، عَنْ يَمِينِي، وَالْآخَرُ، عَنْ يَسَارِي, فَكِلَاهُمَا سَأَلَ الْعَمَلَ، وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَاكِتٌ، فَقَالَ: >مَا تَقُولُ يَا أَبَا مُوسَى- أَوْ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ قَيْسٍ-؟< قُلْتُ: وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ مَا أَطْلَعَانِي عَلَى مَا فِي أَنْفُسِهِ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان

(

باب: مرتد ، یعنی دین اسلام سے پھر جانے والے کا ...)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4374.

سیدنا ابوموسیٰ اشعری ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جب کہ میرے ساتھ بنو اشعر کے دو آدمی بھی تھے، ایک میری دائیں جانب تھا اور دوسرا بائیں جانب۔ ان دونوں نے کام (کسی منصب اور ذمہ داری) کا سوال کر دیا اور نبی کریم ﷺ خاموش رہے۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے ابوموسیٰ!“ یا فرمایا: ”اے عبداللہ بن قیس! تیرا کیا خیال ہے؟“ میں نے عرض کیا: قسم اس ذات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے! انہوں نے مجھے اپنے دل کی بات نہیں بتائی تھی اور مجھے خیال نہ تھا کہ یہ کسی منصب کے طلب گار ہیں، اور گویا میں رسول اللہ ﷺ کی مسواک کی طرف دیکھ رہا ...

8 سنن النسائي: كِتَابُ آدَابِ الْقُضَاةِ بَابُ تَرْكِ اسْتِعْمَالِ مَنْ يَحْرِصُ عَلَى الْق...

صحیح

5401. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ أَبِي عُمَيْسٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ أَتَانِي نَاسٌ مِنْ الْأَشْعَرِيِّينَ فَقَالُوا اذْهَبْ مَعَنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنَّ لَنَا حَاجَةً فَذَهَبْتُ مَعَهُمْ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ اسْتَعِنْ بِنَا فِي عَمَلِكَ قَالَ أَبُو مُوسَى فَاعْتَذَرْتُ مِمَّا قَالُوا وَأَخْبَرْتُ أَنِّي لَا أَدْرِي مَا حَاجَتُهُمْ فَصَدَّقَنِي وَعَذَرَنِي فَقَالَ إِنَّا لَا نَسْتَعِينُ فِي عَمَلِنَا بِمَنْ سَأَلَنَا...

سنن نسائی: کتاب: قضا اور قاضیوں کے آداب و مسائل کا بیان (باب: جو شخص عہدۂ قضا کا طالب اور حریص ہو اسے قاضی...)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5401.

حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ میرے پاس کچھ اشعری لوگ آئے اور کہا: ہمارے ساتھ رسول اللہ ﷺ کے پاس چلیں کیونکہ ہمیں (آپ سے) ایک کام ہے۔ میں ان کے ساتھ چل پڑا۔ وہ آپ سے کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! ہمیں کسی کام پر مقرر فرمائیے۔ حضرت ابو موسیٰ نے کہا: میں نے ان کی اس بات پر (آپ سے) معذرت کی اور آپ کو بتلایا کہ مجھے علم نہیں تھا کہ انہیں کیا کام ہے؟ (ورنہ میں ان کے ساتھ نہ آتا) آپ نے مجھے سچا جانتے ہوئے میری معذرت کو تسلیم فرمایا اور ارشاد فرمایا: ”ہم کسی ایسے شخص کو اپنے کسی کام پر مقرر نہیں کرتے جو خود طلب کرے۔“

...