1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ بَابُ الضَّبِّ

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5582. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنْ خَالِدِ بْنِ الوَلِيدِ: أَنَّهُ دَخَلَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْتَ مَيْمُونَةَ، فَأُتِيَ بِضَبٍّ مَحْنُوذٍ، فَأَهْوَى إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ، فَقَالَ بَعْضُ النِّسْوَةِ: أَخْبِرُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَا يُرِيدُ أَنْ يَأْكُلَ، فَقَالُوا: هُوَ ضَبٌّ يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَرَفَعَ يَدَهُ، فَقُلْتُ: أَحَرَامٌ هُوَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ فَقَالَ: «لاَ،...

صحیح بخاری:

کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں

(

باب: ساہنہ کھانا جائز ہے

)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5582.

سیدنا خالد بن ولید ؓ سے روایت ہے وہ رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ ام المومنین سیدہ میمونہ‬ ؓ ک‬ے گھر گئے تو آپ ﷺ کی خدمت میں ایک بھنا ہوا سانڈا پیش کیا گیا۔ رسول اللہ ﷺ نے اس کی طرف ہاتھ بڑھایا تھا کہ اہل خانہ میں سے کسی عورت نے کہا کہ آپ جو کھانے کا ارادہ رکھتے ہیں اس کے متعلق آپ کو بتا دو۔ حاضرین نے کہا: اللہ کے رسول! یہ سانڈے کا گوشت ہے، چنانچہ آپ نے کھانے سے اپنا ہاتھ کھنیچ لیا۔ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! کیا یہ حرام ہے؟ آپ نے فرمایا: ”نہیں“ چونکہ یہ میری قوم کی سرزمین میں نہیں ہوتا، اس لیے مجھے اس سے گھن آتی ہے۔“ سیدنا خالد رضی اللہ عنہ نے کہا:...

2 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ بَابُ إِبَاحَةِ الضَّبِّ

صحیح

5152. وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، وَحَرْمَلَةُ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ وَهْبٍ، قَالَ حَرْمَلَةُ: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ الْأَنْصَارِيِّ، أَنَّ عَبْدَ اللهِ بْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ، أَنَّ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ، الَّذِي يُقَالُ لَهُ: سَيْفُ اللهِ، أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ دَخَلَ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى مَيْمُونَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ خَالَتُهُ وَخَالَةُ ابْنِ عَبَّاسٍ، فَوَجَدَ عِنْدَهَا ضَبًّا مَحْنُوذًا، قَدِمَتْ بِهِ أُخْتُهَا حُفَيْدَةُ بِنْتُ الْحَارِثِ مِنْ نَجْدٍ، ف...

صحیح مسلم:

کتاب: شکار کرنے،ذبح کیےجانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جاسکتا ہے

(باب: سانڈے کے گو شت کا جواز)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5152.

یونس نے ابن شہاب سے، انھوں نے ابوامامہ بن سہل بن حنیف انصاری سے روایت کی کہ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے انھیں بتایا کہ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جنھیں سیف اللہ کہا جاتا ہے، انھیں خبر دی کہ وہ رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ رسول اللہ ﷺ کی زوجہ حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں گئے وہ ان (حضرت خالد) اور حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی خالہ تھیں۔ ان کے ہاں آپ ﷺ نے ایک بھنا ہوا سانڈا دیکھا جو ان کی بہن حفیدہ بنت حارث رضی اللہ تعالیٰ عنہا نجد سے لائی تھیں۔ انھوں نے وہ سانڈا رسول اللہ ﷺ کے سامنے پیش کیا، ایسا کم ہوتا کہ آپ کسی کھا...

3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابٌ فِي أَكْلِ الضَّبِّ

صحیح

3811. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ أَنَّهُ دَخَلَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْتَ مَيْمُونَةَ فَأُتِيَ بِضَبٍّ مَحْنُوذٍ فَأَهْوَى إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ فَقَالَ بَعْضُ النِّسْوَةِ اللَّاتِي فِي بَيْتِ مَيْمُونَةَ أَخْبِرُوا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَا يُرِيدُ أَنْ يَأْكُلَ مِنْهُ فَقَالُوا هُوَ ضَبٌّ فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ قَالَ فَقُلْتُ أَحَرَامٌ هُوَ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل

(باب: سانڈا کھانے کا بیان)

١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3811.

سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ، سیدنا خالد بن ولید ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ وہ (خالد ؓ) رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ام المؤمنین سیدہ میمونہ‬ ؓ ک‬ے گھر گئے انہیں بھونا ہوا سانڈا پیش کیا گیا۔ آپ نے اپنا ہاتھ بڑھایا تو بعض خواتین نے جو سیدہ میمونہ‬ ؓ ک‬ے گھر میں تھیں کہا: نبی کریم ﷺ جو کھانے لگے ہیں انہیں اس کے متعلق بتا دو۔ پس صحابہ نے کہا: یہ سانڈا ہے، تو رسول اللہ ﷺ نے اپنا ہاتھ اٹھا لیا۔ سیدنا خالد ؓ کہتے ہیں میں نے عرض کیا: اے ﷲ کے رسول! کیا یہ حرام ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”نہیں، لیکن یہ میرے وطن میں نہیں پائے جاتے اس لیے میں طبعی کراہت کی بنا پر اس سے بچتا ہوں۔“ خال...

4 سنن النسائي: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ بَابُ الضَّبِّ

صجیج

4331. أَخْبَرَنَا كَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِضَبٍّ مَشْوِيٍّ فَقُرِّبَ إِلَيْهِ فَأَهْوَى إِلَيْهِ بِيَدِهِ لِيَأْكُلَ مِنْهُ قَالَ لَهُ مَنْ حَضَرَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ لَحْمُ ضَبٍّ فَرَفَعَ يَدَهُ عَنْهُ فَقَالَ لَهُ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَحَرَامٌ الضَّبُّ قَالَ لَا وَلَكِنْ لَمْ يَكُنْ بِأَرْضِ قَوْمِي فَأَجِدُنِي أَعَافُهُ فَأَهْوَى خَالِدٌ إِلَى الضَّبِّ فَأَكَلَ ...

سنن نسائی:

کتاب: شکار اور ذبیحہ سے متعلق احکام و مسائل

(

باب: سانڈے کا بیان

)

١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4331.

حضرت خالد بن ولید ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک بھنا ہوا ضب لایا گیا اور آپ کو پیش کیا گیا۔ آپ نے اسے کھانے کے لیے ہاتھ بڑھایا کہ حاضرین میں سے کسی نے کہا: اے اللہ کے رسول! یہ ضب کا گوشت ہے۔ آپ نے اپنا ہاتھ روک لیا۔ حضرت خالد بن ولید ؓ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا ضب حرام ہے؟ آپ نے فرمایا: ”نہیں۔ لیکن یہ میری قوم کے علاقے (میرے وطن) میں نہیں پایا جاتا، اس لیے مجھے اس سے کچھ کراہت سی محسوس ہوتی ہے۔“ حضرت خالد ؓ ضب کی طرف بڑھے اور اس سے کھایا جبکہ رسول اللہ ﷺ دیکھ رہے تھے۔

...

5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الصَّيْدِ بَابُ الضَّبِّ

صحیح

3350. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّى الْحِمْصِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ الزُّبَيْدِيُّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِضَبٍّ مَشْوِيٍّ، فَقُرِّبَ إِلَيْهِ، فَأَهْوَى بِيَدِهِ، لِيَأْكُلَ مِنْهُ، فَقَالَ لَهُ مَنْ حَضَرَهُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ لَحْمُ ضَبٍّ، فَرَفَعَ يَدَهُ عَنْهُ، فَقَالَ لَهُ خَالِدٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَحَرَامٌ الضَّبُّ قَالَ: «لَا وَلَكِنَّهُ، لَمْ يَكُنْ بِأَرْضِي، فَأَج...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: شکار کے احکام ومسائل

(باب: سانڈے کا بیان)

١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3350.

حضرت عبد اللہ بن عباس ؓ نے حضرت خالد بن ولید ؓ سے روایت کی کہ رسول اللہﷺ کی خدمت میں بھنا ہوا سانڈا پیش کیا گیا اور (کھانا کھانے کے وقت) نبیﷺ کے سامنے رکھا گیا۔ آپﷺ نے کھانے کے لیے اس کی طرف ہاتھ بڑھایا تو حاضرین نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! یہ سانڈے کا گوشت ہے، چنانچہ آپﷺ نے اس سے ہاتھ اٹھا لیا۔ حضرت خالد ؓ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا سانڈا حرام ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: نہیں یہ میرے علاقے میں نہیں ہوتا تھا، اس لیے میں اس سے کراہت محسوس کرتا ہوں۔‘‘ حضرت خالد ؓ نے سانڈے کی طرف ہاتھ بڑھا کر اس میں سے کچھ کھایا اور رسول اللہﷺ انہیں دیکھ رہے تھے۔

...